نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
نائب صدر جمہوریہ نے پرالی جلانے کے مسئلے کے نظامی حل کی ضرورت پر زور دیا، کہا: ہماری غفلت ہمیں خطرے میں ڈال رہی ہے
ماحولیاتی بحران، سماجی رکاوٹوں کو ختم کر دیتا ہے: نائب صدر
ہماری تہذیبی دانش ایک وراثت اور ماحولیاتی ایمرجنسی کے لیے بقا کا رہنما کتابچہ ہے: نائب صدر
نائب صدر نے نئی دہلی میں 2024 کے قومی توانائی تحفظ دن کی تقریب میں بطور مہمانِ خصوصی خطاب کیا
Posted On:
14 DEC 2024 5:30PM by PIB Delhi
نائب صدرجمہوریہ جناب جگدیپ دھنکھر نے آج پرالی جلانے کے مسئلے کا نظامی حل تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ اسے افراد پر نہیں چھوڑا جا سکتا۔ نئی دہلی کے وگیان بھون میں منعقدہ 2024 کی قومی توانائی تحفظ دن کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے، جناب دھنکھر نے کہا کہ قومی دارالحکومت ہر سال پرالی جلانے کے نتیجے میں پیدا ہونے والی خطرناک ماحولیاتی صورتحال کا سامنا کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اختراعات کے لیے قدم اٹھانا ہوگا، اور ایک نظامی حل تلاش کرنا ہوگا، اور یہ کام افراد پر نہیں چھوڑا جا سکتا۔ انہو نے مزید کہا کہ نظام کو وقت کے تقاضوں کے مطابق ہونا چاہیے... بس ہماری عدم توجہی کا تصور کریں۔ ہماری غفلت کئی طریقوں سے ہمیں خطرے میں ڈال رہی ہے۔ اول، ہماری صحت۔ دوم، کام کے گھنٹوں کا نقصان۔ سوم، معمولاتِ زندگی میں خلل، اور چہارم، ہمیں اپنے بچوں کا خیال رکھنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم انہیں ایک بھاری قیمت ادا کرنے پر مجبور کر رہے ہیں۔ آپ اس دن اسکول نہیں جا سکتے کیونکہ آلودگی بہت زیادہ ہے، لہٰذا سب کو مل کر تعاون کرنا ہوگا۔
نائب صدر جمہوریہ نے کہا ’’ماحولیاتی تبدیلی، ایک بحران ہے اور یہ خطرناک مسئلہ سماجی رکاوٹوں کو ختم کر دیتا ہے، چاہے وہ امیر ہو یا غریب، شہری ہو یا دیہی۔ ہمیں یا تو مل کر عمل کرنا ہوگا یا پھر اکٹھے ختم ہونا ہوگا۔‘‘ اپنی تہذیبی روایات اور حکمت پر روشنی ڈالتے ہوئے، جناب دھنکھر نے کہا: ’’ہماری تہذیبی حکمت ایک وراثت ہے، اور میں کہوں گا، ماحولیاتی ایمرجنسی کے لیے بقا کا ایک انسائیکلوپیڈیا ہے۔ ہماری تہذیبی روایات ہزاروں سال پرانی ہیں، ہمارے وید، پران، ہمارے مہاکاوی مہابھارت، رامائن اور گیتا کی حکمت۔ اگر ہم اس خزانے میں جھانکیں تو ہمیں حقیقی ترغیب ملے گی کہ تحفظ ہمیشہ زندگی کا ایک اہم پہلو رہا ہے۔‘‘
نائب صدر نے ماحولیاتی تحفظ کے لیے آئین میں درج بنیادی فرائض کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: ’’آئین نے ہمیں بنیادی حقوق دیے ہیں، لیکن ساتھ ہی بنیادی فرائض بھی دیے ہیں، اور جب خاندان، معاشرے، گروہ، یا قوم کے سامنے کوئی چیلنج آتا ہے، تو ہم اپنے حقوق کو پس پشت ڈال کر فرائض کو ترجیح دیتے ہیں۔ میں آپ کی خاص طور پر دفعہ 51A کی طرف توجہ دلانا چاہتا ہوں۔ یہ محض آئینی رہنمائی نہیں ہے، یہ ہمارے لیے زندگی گزارنے کا ایک طریقہ ہونا چاہیے۔‘‘
نائب صدر نے منصفانہ استعمال کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا: ’’ ہماری مالی طاقت یا ہمارے وسائل کی دستیابی، قدرتی وسائل یا توانائی کے استعمال کے لیے معیار نہیں ہو سکتی۔ اگر لوگ سوچتے ہیں کہ وہ اسے برداشت کر سکتے ہیں، تو میں چاہتا ہوں کہ وہ اپنے خیالات پر نظرثانی کریں۔ یہ صرف آپ کا نہیں بلکہ پوری انسانیت کا اجتماعی حق ہے اور اس لیے ہم پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وسائل اور توانائی کے بہترین استعمال کو یقینی بنایا جائے۔‘‘
اس موقع پر توانائی کے وزیر مملکت جناب شریپد یسو نائیک اور وزارت میں سکریٹری جناب پنکج اگروال اور دیگر معزز شخصیات بھی موجود تھیں۔
******
ش ح۔ ش ا ر۔ ول
Uno- 4026
(Release ID: 2084496)
Visitor Counter : 19