خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت
چھوٹے اور درمیانہ درجے کے خوراک کو ڈبہ بند کرنے والے کاروباریوں کے لیے فنڈز
Posted On:
12 DEC 2024 12:37PM by PIB Delhi
خوراک کو ڈبہ بند کرنے کی صنعتوں کے مرکزی وزیر مملکت جناب رونیت سنگھ بھٹو نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ خوراک کو ڈبہ بند کرنے کی وزارت وزارت (ایم او ایف پی آئی) ،مرکزی سیکٹر کی پردھان منتری کسان سمپدا یوجنا (پی ایم کے ایس وائی) اسکیم، فوڈ پروسیسنگ صنعت (پی ایل آئی ایف پی آئی) اور پورے ملک میں مرکزکی طرف سے چلائی جانے والی پی ایم فارمولائزیشن آف مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز (پی ایم ایف ایم ای ) اسکیم سے منسلک ترغیباتی اسکیم کے ذریعے متعلقہ صنعتوں کے قیام/توسیع کے لیے چھوٹے اور درمیانہ درجے سمیت خوراک کو ڈبہ بند کرنے کی صنعت کے کاروباریوں کو ترغیب دے رہی ہے۔ یہ اسکیمیں علاقے یا ریاست سے مخصوص نہیں ہیں بلکہ مطالبہ پر مبنی ہیں۔
پی ایم کے ایس وائی کی ذیلی اسکیموں کے تحت ایم او ایف پی آئی 15ویں مالیاتی کمیشن سائیکل کے لئے 5520 کروڑ روپے کے کل اخراجات کے ساتھ کاروباری افراد کو زیادہ تر قرضوں سے منسلک مالی امداد (سرمایہ سبسڈی) فراہم کرتا ہے۔ایم او ایف پی آئی نے 41 میگا فوڈ پارکس، 399 کولڈ چین پروجیکٹوں، 76 ایگرو پروسیسنگ کلسٹرز، 559 فوڈ پروسیسنگ یونٹس، 61 بیک ورڈ اور فارورڈ لنکیجز کے پروجیکٹوں کی تخلیق اور 51 آپریشن گرین پروجیکٹوں کو پی ایم کے ایس وائی کے متعلقہ جزو اسکیموں کے تحت 31اکتوبر2024 تک منظوری دی ہے۔
ایم او ایف پی آئی پی ایم ایف ایم ای اسکیم کے تحت مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز کے قیام/اپ گریڈیشن کے لیے مالی، تکنیکی اور کاروباری مدد بھی فراہم کرتا ہے۔ یہ اسکیم2020-21 سے2025-26 تک کے لئے چل رہی ہے جس کی کل مالیت 10,000 کروڑ روپے ہے۔پی ایم ایف ایم ای اسکیم کے تحت 31 اکتوبر 2024 تک کل 1,08,580 مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز کو امداد کے لیے منظوری دی گئی ہے۔
دیگرباتوں کے ساتھ ساتھ پی ایل آئی ایس ایف پی آئی کا کام عالمی فوڈ مینوفیکچرنگ چیمپئنز کی تخلیق میں مدد کرنا اور بین الاقوامی مارکیٹ میں کھانے کی مصنوعات کے ہندوستانی برانڈز کی حمایت کرنا ہے۔ اس اسکیم کو2021-22سے2026-27 تک چھ سال کی مدت کے لئے نافذکیا جارہا ہے جس پر 10,900 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی۔ اسکیم کے مختلف زمروں کے تحت اب تک 171 فوڈ پروسیسنگ کمپنیوں کو امداد کے لیے منظوری دی گئی ہے۔
************
ش ح۔ش م۔ ع د
(U: 3891)
(Release ID: 2083647)
Visitor Counter : 11