پنچایتی راج کی وزارت
عزت مآب صدر جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو نے 45 مثالی پنچایتوں اور اداروں کو قومی پنچایت ایوارڈ سے نوازا
گزشتہ دس سالوں میں مرکزی مالیاتی کمیشن کی گرانٹس میں چھ گنا اضافہ ہوا ، حکومت ‘‘امرت کال’’ میں ‘‘انتودیہ’’ کے لیے پُرعزم :مرکزی وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ
‘‘ایوارڈ یافتہ پنچایتوں اور اداروں کے بہترین طریقوں’’ پر کتابچہ کا اجراء ، اطفال دوست سے لے کر پانی کی وافر مقدار تک ؛ پنچایتوں نے راستہ دکھایا
Posted On:
11 DEC 2024 8:27PM by PIB Delhi
عزت مآب صدر جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو نے آج نئی دہلی کے وگیان بھون میں پنچایتی راج کی وزارت کے زیر اہتمام منعقد قومی پنچایت ایوارڈز کی تفویض کی تقریب 2024 میں شرکت کی ۔ تقریب کے دوران ، صدر جمہوریہ نے پائیدار اور جامع ترقی میں ان کی غیر معمولی شراکت کے لیے مختلف زمروں میں منتخب 45 ایوارڈ یافتگان (42 پنچایتوں اور 3 صلاحیت سازی کے اداروں) کو قومی پنچایت ایوارڈز سے نوازا ۔ اس تاریخی تقریب میں پنچایتی راج کی وزارت اور ماہی گیری ، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت (ایف اے ایچ اینڈ ڈی) کے وزیر مملکت جناب راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ ، پنچایتی راج کی وزارت اور ایف اے ایچ اینڈ ڈی کی وزارت کے وزیر مملکت پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل ، پنچایتی راج کی وزارت کے سکریٹری جناب وویک بھاردواج کے علاوہ دیگر معززین ، سینئر حکام اور ملک بھر سے 1200 سے زیادہ پنچایت کے نمائندے موجود تھے ۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے عزت مآب صدر جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو نے کہا کہ ہمارے ملک کی تقریبا 64 فیصد آبادی گاؤں میں رہتی ہے ۔لہٰذا ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کے لیے گاؤں اور دیہی باشندوں کی ترقی اور انہیں بااختیار بنانا ضروری ہے ۔ انہیں یہ جان کر خوشی ہوئی کہ گزشتہ ایک دہائی میں حکومت نے پنچایتوں کو بااختیار بنانے کے لیے سنجیدہ کوششیں کی ہیں ، جس کا مقصد ٹھوس نتائج حاصل کرنا ہے ۔ عزت مآب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ترقی یافتہ ہندوستان کی بنیاد صرف خود کفیل اور قابل مقامی اداروں کی بنیاد پر رکھی جا سکتی ہے ۔ پنچایتوں کو آمدنی کے اپنے ذرائع تیار کرکے خود انحصار بننے کی کوشش کرنی چاہیے ۔ یہ خود انحصاری گرام سبھاؤں کو خود اعتمادی اور ملک کو تقویت فراہم کرے گی ۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ پنچایتی راج کے ادارے خواتین کو سیاسی طور پر بااختیار بنا رہے ہیں ۔
اس تاریخی موقع پر پنچایتی راج کے مرکزی وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ نے کہا کہ حکومت وزیر اعظم نریندر مودی کے وژن کے مطابق دیہی ترقی کے ستونوں کے طور پر پنچایتوں کو بااختیار بنانے کے لیے کام کر رہی ہے جس میں مضبوط پنچایتیں ‘‘آتم نربھر’’ بننے کی بنیاد کے طور پر کام کر رہی ہیں ۔ تقریب کے دوران مرکزی وزیر کے ذریعے ایوارڈ جیتنےوالی پنچایتوں کو 46 کروڑ روپئے کی ڈیجیٹل منتقلی کی گئی۔ جناب راجیو رنجن سنگھ نے کہا کہ یہ مثالی پنچایتیں پورے ملک کے لیے بہترین معیار کے طور پر کام کر رہی ہیں ۔ پنچایت کی منصوبہ بندی میں ایس ڈی جی پر مبنی موضوعات کے انضمام پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ کوششیں دیہاتوں کو پائیدار ترقی کے مرکز کے طور پر تشکیل دے رہی ہیں ۔
مرکزی وزیر نے سوامتوا اسکیم جیسے اقدامات کی بھی تعریف کی ، جو دیہی باشندوں کو جائیداد کے حقوق فراہم کرتی ہے اور تکنیکی اختراعات جیسے ‘میری پنچایت’ ایپ اور موسمیاتی پیشین گوئی کے ٹولز ، جو خدمات کی فراہمی اور حکمرانی کو فروغ دیتے ہیں ۔ مرکزی وزیر نے بتایا کہ گاؤں میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے مرکزی مالیاتی کمیشن کے ذریعے پنچایتوں کو مختص کیے گئے فنڈز میں گزشتہ دس سالوں میں چھ گنا اضافہ ہوا ہے ۔ 06-2005 اور 14-2013 کے دوران ، پنچایتوں کو صرف 60,972 کروڑ روپے جاری کیے گئے ، جبکہ 15-2014 سے 24-2023 تک یہ رقم چھ گنا بڑھ کر 3,94,140 کروڑ روپے ہو گئی ہے ۔ 13 ویں مالیاتی کمیشن کے دوران ، فی کس سالانہ مختص 176 روپے تھا ، جو اب 15 ویں مالیاتی کمیشن کے تحت بڑھ کر 674 روپے ہو گیا ہے ۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ آج ایوارڈ جیتنے والی بہت سی پنچایتوں کی قیادت خواتین کر رہی ہیں (تقریبا 42فیصد پنچایتوں میں خواتین کی قیادت ہے) اور انہوں نے اپنے غیر معمولی کام کے ذریعے ایک مثال قائم کی ہے ۔ جناب راجیو رنجن سنگھ نے کہا کہ اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف ایجنڈا 2030 کا بنیادی اصول عالمگیریت کا اصول ہے:‘‘کوئی پیچھے نہ چھوٹنے پائے’’ ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ، آزادی کے اس امرت کال میں ، حکومت ہند نے انتودیہ (معاشرے کے سب سے آخری سرے پر موجود شخص کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانا)کے عزم کے ساتھ ٹھوس اقدامات کیے ہیں۔وزارت نے فیصلہ کیا ہے کہ ہر سال پنچایتوں میں کم از کم 6 گرام سبھا منعقد کی جانی چاہئیں اور اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ گرام سبھا کے اجلاس کی کارروائی کا مکمل ریکارڈ شفاف طریقے سے تیار کیا جائے ۔
مرکزی وزیر نے تقریب کے دوران ‘‘ایوارڈ یافتہ پنچایتوں اور اداروں کے بہترین طریقوں’’ کے عنوان سے ایک کتابچہ کی نقاب کشائی کی یہاں کلک کریں، جوملک بھر میں ایوارڈ یافتہ پنچایتوں کے ذریعے کیے گئے اختراعی اقدامات کی دستاویز سازی ہے۔کتابچہ کی پہلی کاپی عزت مآب صدر جمہوریہ ہند کو پیش کی گئی ۔
پنچایتی راج کے مرکزی وزیر مملکت پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل نے پنچایتی راج نظام کو جامع اور شراکت دار حکمرانی کے لیے ایک مضبوط طریقہ کار میں تبدیل ہونے پر سراہا ۔ انہوں نے 2047 تک ترقی یافتہ ہندوستان اور 2030 تک عالمی ایس ڈی جی اہداف کے وزیر اعظم کے وژن کو حاصل کرنے میں اس کے اہم کردار پر روشنی ڈالی ۔ مرکزی وزیر نے ای گرام سوراج-پی ایف ایم ایس پورٹل کے ذریعے حاصل کی گئی مالی شفافیت میں پیش رفت کی تعریف کی (آج ملک میں تقریبا 93فیصد پنچایتیں اپنی تمام ادائیگیاں آن لائن کر رہی ہیں) جس کے ذریعے 2.25 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم تقسیم کی گئی ہے ، اور خواتین کی قیادت کا اعتراف کیا ، جو اب 46فیصد منتخب نمائندوں پر مشتمل ہیں ، جن میں سے بہت سے تبدیلی لانے والے اقدامات کی قیادت کر رہی ہیں ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ڈیجیٹل طور پر بااختیار بنانے اور اختراعی خدمات کی فراہمی جامع اور شراکت دار دیہی ترقی کی ایک نئی مثال کو آگے بڑھا رہی ہے ۔ انہوں نے خاص طور پر میری پنچایت موبائل ایپ اور پنچایت ‘نرنے’ کا ذکر کرتے ہوئے وزارت کی ڈیجیٹل اختراعات کی ستائش کی ۔
اس سال کے قومی پنچایت ایوارڈز میں دین دیال اپادھیائے پنچایت ستت وکاس پرسکار ، ناناجی دیشمکھ سرووتم پنچایت ستت وکاس پرسکار ، گرام اُرجا سوراج وشیش پنچایت پرسکار ، کاربن نیوٹرل وشیش پنچایت پرسکار ، اور پنچایت چھمتا نرمان سرووتم سنستھان پرسکار جیسے زمرے شامل تھے ، جن میں غربت کے خاتمے ، صحت ، بچوں کی فلاح و بہبود ، پانی کے تحفظ ، صفائی ستھرائی ، بنیادی ڈھانچہ ، حکمرانی ، فضلہ کے انتظام اور خواتین کو بااختیار بنانے جیسے موضوعاتی شعبوں میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی پنچایتوں کو اعزاز سے نوازا گیا ۔ یہ ایوارڈز ملک بھر کی پنچایتوں کو بہترین طریقوں کو اپنانے اور ایک لچکدار ، خود کفیل اور پائیدار دیہی ہندوستان کے لیے قومی ایجنڈے کو عملی جامہ پہنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔ اس تقریب میں وکست بھارت@2047 کے وژن کے مطابق پنچایتی راج اداروں کو بااختیار بنانے اور ان کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے وزارت کے اسٹریٹجک عزم کی عکاسی کی گئی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ م ش۔ ع ن
(U: 3875)
(Release ID: 2083590)
Visitor Counter : 7