امور داخلہ کی وزارت
فنگر پرنٹ کی شناخت کے لیے خودکارقومی نظام (این اے ایف آئی ایس)
Posted On:
04 DEC 2024 4:44PM by PIB Delhi
امور داخلہ کے وزیر مملکت جناب بندی سنجے کمار نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ جرائم کے ریکارڈ سے متعلق بیورو (این سی آر بی)نے تمام ضلعوں، پولس کمشنریٹ، ریاستی فنگر پرنٹ بیورو، مرکزی فنگر پرنٹ بیورو اور قانون نافذ کرنے والی مرکزی ایجنسیوں کو مجرموں کے انگلی کے نشانات کا ایک قومی خزینہ قائم کرنے کے لیے آلات فراہم کرنے کی غرض سے فنگر پرنٹ کی شناخت کے لیے خود کار قومی نظام (این اے ایف آئی ایس)کو نافذ کیا ہے۔
تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے انگلی کے نشانات کے شناختی نظام کو این اے ایف آئی ایس کے ساتھ مربوط کیا گیا ہے۔
این اے ایف آئی ایس کے نفاذ سے31 اکتوبر 2024 تک 1.06 کروڑ مجرموں کے فنگر پرنٹ ریکارڈز پر مشتمل ایک قابل تلاش قومی ذخیرے کا قیام عمل میں آیا، جو تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے مجاز یوزرس کے لیے قابل رسائی ہے۔این اے ایف آئی ایس نے مرکزی مجرمانہ فنگر پرنٹ ڈیٹا بیس کے ساتھ جرائم کے مقامات پر پائے جانے والے موقعی نشانات کو ملا کر ملک بھر میں پیچیدہ مقدمات کو حل کرنے میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے، جس سے مؤثر اور تیز تفتیش میں مدد ملتی ہے۔
*************
(ش ح ۔م ع۔ن ع(
U.No 3435
(Release ID: 2080752)
Visitor Counter : 16