بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے اطالوی وزیر سے ملاقات کی اور بحری تعاون کو مستحکم کرنے کےعزم کا اظہار کیا
جہاز رانی کے وزیر جناب سونووال نے ممبئی بندر گاہ کے اندرا ڈوک پر موجود اطالوی بحری جہاز ‘امیریگو ویسپوچی ’ اور اٹلی کے ماڈل گاؤں کا دورہ کیا
جناب سربانند سونووال نے اٹلی سے گجرات کے نیشنل میری ٹائم ہیریٹیج کمپلیکس ( این ایم ایچ سی ) کے لیے تعاون کرنے کی اپیل کی
Posted On:
30 NOV 2024 8:25PM by PIB Delhi
بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے بھارت اور اٹلی کے درمیان بحری تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے مقصد سے آج اٹلی کی حکومت کے انٹرپرائزز کے وزیر جناب ایڈولفو اُرسو سے ملاقات کی ۔ یہ ملاقات ممبئی پورٹ کے اندرا ڈوک پر اطالوی بحریہ کے اسکول جہاز ‘ امیریگو ویسپوچی ’ کے لنگر انداز ہونے کے موقع پر ہوئی۔ جناب سونووال نے جناب اُرسو کے ساتھ اٹلی کے ثقافتی ورثے کی نمائش کے لیے تیار کردہ ایک ماڈل گاؤں، ‘ویلاجیو اٹالیا ’ کا بھی دورہ کیا۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے کہا کہ ‘‘یہ ایک بہت اطمینان کی بات ہے کہ بھارت اور اٹلی دونوں ممالک دو طرفہ تعلقات کو مستحکم کرنے کے تئیں پرعزم ہیں۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی متحرک قیادت کے تحت دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون میں ، بالخصوص تجارت، بنیادی ڈھانچہ ، آٹوموبائل اور قابل تجدید توانائی جیسے شعبوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے کیونکہ اٹلی ، بھارت کے اہم تجارتی شراکت داروں میں شامل ہے ۔
آج ہم ایک اسٹریٹجک شراکت دار ہیں اور سائبر سکیورٹی، اختراع ، دفاع، خلاء، سبز معیشت، توانائی کی سلامتی اور منتقلی اور بحری معیشت جیسے شعبوں میں مل کر کام کر رہے ہیں۔ بڑھتے ہوئے تجارتی تعلقات کو دیکھتے ہوئے، یہ ضروری ہے کہ ہم بحری تعاون کو مستحکم کریں تاکہ دونوں ممالک کے لیے اقتصادی ترقی کے مواقع پیدا کیے جا سکیں۔
ہم جانتے ہیں کہ کوچین شپ یارڈ لمیٹڈ پہلے ہی فِنکینٹیری کے ساتھ جہاز سازی کے شعبے میں کام کر رہا ہے۔ ہم مزید ممکنہ شراکت داریوں کی تلاش کے لیے پرعزم ہیں اور بحری معیشت کے بھرپور امکانات تلاش کر رہے ہیں تاکہ دو طرفہ بحری تعلقات کو مضبوط بنایا جا سکے۔ ’’
افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے گجرات کے لوتھل میں بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت ( ایم او پی ایس ڈبلیو ) کی جانب سے تعمیر کیے جا رہے نیشنل میری ٹائم ہیریٹیج کمپلیکس ( این ایم ایچ سی ) میں تعاون اور شراکت داری کی درخواست کی۔ وزیر موصوف نے اس بات پر زور دیا کہ اٹلی کی بحری مہارت اور ثقافتی برتری اس بحری عجائب گھر کی قدر و قیمت میں اضافہ کر سکتی ہے۔
جہاز کے لنگر انداز ہونے کی جگہ پر ایک اطالوی گاؤں تیار کیا گیا تھا تاکہ اطالوی تخلیقی صلاحیتوں اور ہنر مندی کے بہترین پہلوؤں کو پیش کیا جا سکے۔ ‘ویلاجیو اٹالیا ’ میں مختلف نمائشوں کا اہتمام کیا گیا، جن میں ‘ وی آر سی ’ نمائش، ایکسپو لیونارڈو، جیوٹو ایکسپیریئنس، دی آرٹ آف جاگو اور سانریمو فیسٹیول شامل ہیں۔
اس کے علاوہ، شائقین دنیا کے خوبصورت ترین جہازوں میں سے ایک، ‘ ویسپوچی ’ کا بھی دورہ کر سکتے ہیں، جو دنیا بھر میں سفر کر رہا ہے اور اٹلی کے ورثے اور بحری میراث کی شاندار عکاسی کر رہا ہے ۔
بھارت اور اٹلی کے درمیان بحری تجارت میں مضبوط تعلقات قائم ہیں اور ایم بی پی اے ، اٹلی سے آنے اور جانے والے بر آمد – در آمد (ایگزم) کارگو، جیسے اسٹیل، آٹوموبائلز اور پروجیکٹ کارگو کا بندوبست کرتا ہے۔
اطالوی پرچم بردار کروز جہاز ایم وی کوسٹا سیرینا ممبئی میں ہوم پورٹ کے طور پر لنگر انداز ہ ہے اور مالی سال 24-2023 ء کے دوران ، اس جہاز نے ایم بی پی اے کا 20 مرتبہ دورہ کیا۔
ممبئی پورٹ اتھارٹی بھارت کی دوسری سب سے پرانی اور بڑی بندرگاہ ہے ، جو 151 سالہ مکمل کر چکی ہے ، جو بحری تجارت اور اقتصادی ترقی میں ، اس کے تاریخی کردار کو اجاگر کرتی ہے۔
‘ امیریگو ویسپوچی ’اطالوی بحریہ کا ایک شاندار جہاز ہے، جس کا نام مشہور مہم جو امیریگو ویسپوچی کے نام پر رکھا گیا ہے۔ یہ جہاز مئی 1931 میں کمیشنڈ کیا گیا تھا ، جس کی لمبائی 100.5 میٹر، چوڑائی 15.56 میٹر اور گہرائی 7 میٹر ہے۔
جہاز رانی کے عمل میں 26 بادبان، 2 ڈیزل جنریٹر انجن اور 1 الیکٹریکل پروپلشن انجن کا استعمال ہوتا ہے ۔ یہ جہاز 15 ناٹ (28 کلومیٹر فی گھنٹہ) کی رفتار سے سفر کر سکتا ہے۔ عملے میں 15 افسران، 64 نان کمیشنڈ افسران، 185 ملاح اور 130 نیول اکیڈمی کے کیڈٹس اور معاون عملہ شامل ہیں۔
سال 2025-2023 کے دوران جہاز نے ورلڈ ٹور کے تحت مختلف اہم مقامات کا دورہ کیا ، جن میں لاس اینجلس (امریکہ)، ٹوکیو (جاپان)، ڈارون (آسٹریلیا) اور سنگاپور شامل ہیں۔ اب یہ جہاز ممبئی پہنچا ہے اور اس کے بعد دوحہ (قطر)، ابوظہبی (متحدہ عرب امارات) اور جدہ (سعودی عرب) کا سفر کرے گا۔
خلاء اور بحری معیشت کے افتتاحی اجلاس میں کئی معزز شخصیات نے شرکت کی، جن میں آئی آر ایس ایم ای کے چیئرپرسن سشیل کمار سنگھ ، ایم بی پی اے کے ایڈیشنل سکریٹری ( آئی اے ایس ) راجیش کمار سنہا ، حکومتِ ہند کی بندرگاہوں ، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت ( ایم او پی ایس اینڈ ڈبلیو ) کے ڈپٹی چیئرپرسن اور اے ڈی ایم (آئی اے ایس )آدیش تیترمارے شامل تھے۔
اس کے علاوہ ، اطالوی بحریہ کے انٹونیو نٹالے، بھارت میں اطالوی سفیر انٹونیو بارٹولی ، سفیر ماریو کوسپیٹو ، انٹرپرائزز کے وزیر کے سفارتی مشیرسفیر فرانچیسکو ماریا تالّو ، وزیر دفاع کے سینئر مشیر لوکا اندریولی اور اے ڈی ڈیڈیسا سرویزی بھی اس موقع پر موجود تھے۔
***********
( ش ح ۔ ض ر ۔ ع ا )
U.No. 3282
(Release ID: 2079881)
Visitor Counter : 16