ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
پارلیمانی سوال:- ملک میں جنگلات کا احاطہ
Posted On:
02 DEC 2024 4:09PM by PIB Delhi
ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر مملکت جناب کیرتی وردھن سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ وزارت کے تحت ایک ادارہ فاریسٹ سروے آف انڈیا (ایف ایس آئی)، دہرادون، جنگلات کے احاطہ کا تخمینہ دو دو سال پرکرتا ہے۔ تازہ ترین انڈیا اسٹیٹ آف فاریسٹ رپورٹ (آئی ایس ایف آر) 2021 کے مطابق ملک کا کل جنگلات کا احاطہ 7,13,789 مربع کلومیٹر ہے جو کہ ملک کے جغرافیائی رقبے کا 21.71فیصد ہے۔ پچھلے پانچ سالوں کے دوران ملک میں جنگلات کے احاطہ کی ریاست / مرکز کے لحاظ سے تفصیلات ضمیمہ میں دی گئی ہیں۔
آئی ایس ایف آر 2017 کے تخمینے کے مقابلے آئی ایس ایف آر 2021 میں کیے گئے تخمینے کے مطابق جنگلات اور درختوں کے رقبے میں 7449 مربع کلومیٹر کا اضافہ ہوا ہے۔ چونکہ جنگلات اور درختوں کے احاطہ کا کوئی نقصان نہیں ہوا ہے، اس لیے جنگلات اور درختوں کے احاطے میں کمی کی وجہ سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں اضافے کا سوال پیدا نہیں ہوتا ہے۔
انڈیا اسٹیٹ آف فاریسٹ رپورٹ 2021 اور گلوبل فاریسٹ واچ کے اعداد و شمار کے درمیان تضاد ان دو رپورٹوں میں اپنائے گئے جنگل کے احاطہ اور درختوں کے احاطہ کی تعریف میں فرق کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔
جنگلات (تحفظ) ایکٹ 1980 میں 4 اگست 2023 کو ایک گزٹ نوٹیفکیشن کے ذریعے ترمیم کی گئی تھی اور نظرثانی شدہ دفعات یکم دسمبر 2023 سے نافذ العمل ہوئیں۔ ان ترامیم کو جنگلات کے تحفظ، انتظام اور بحالی کو فروغ دینے،ماحولیاتی طور پر پائیدار ترقی کو سپورٹ کرنے، ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بنانے، ثقافتی اور جنگلات سے متعلق روایتی اقدار کا تحفظ کرنے اور کاربن کو صفر تک آگے بڑھاتے ہوئے معاشی ضروریات کو حل کرنے کے لئے لاگو کیا جارہا ہے۔
ضمیمہ
آئی ایس آیف آر 2017 سے آئی ایس آیف ارٓ2021 تک جنگلات کے احاطہ کی ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقےکے لحاظ سےتفصیلات
(رقبہ مربع کلومیٹر میں)
ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے
|
جغرافیائی علاقہ
|
آئی ایس ایف آر2017
|
آئی ایس ایف آر2019
|
آئی ایس ایف آر2021
|
آندھرا پردیش
|
1,62,968
|
28,147
|
29,137
|
29,784
|
اروناچل پردیش
|
83,743
|
66,964
|
66,688
|
66,431
|
آسام
|
78,438
|
28,105
|
28,327
|
28,312
|
بہار
|
94,163
|
7,299
|
7,306
|
7,381
|
چھتیس گڑھ
|
1,35,192
|
55,547
|
55,611
|
55,717
|
دہلی
|
1,483
|
192.41
|
195.44
|
195
|
گوا
|
3,702
|
2,229
|
2,237
|
2,244
|
گجرات
|
1,96,244
|
14,757
|
14,857
|
14,926
|
ہریانہ
|
44,212
|
1,588
|
1,602
|
1,603
|
ہماچل پردیش
|
55,673
|
15,100
|
15,434
|
15,443
|
جھارکھنڈ
|
79,716
|
23,553
|
23,611
|
23,721
|
کرناٹک
|
1,91,791
|
37,550
|
38,575
|
38,730
|
کیرالہ
|
38,852
|
20,321
|
21,144
|
21,253
|
مدھیہ پردیش
|
3,08,252
|
77,414
|
77,482
|
77,493
|
مہاراشٹر
|
3,07,713
|
50,682
|
50,778
|
50,798
|
منی پور
|
22,327
|
17,346
|
16,847
|
16,598
|
میگھالیہ
|
22,429
|
17,146
|
17,119
|
17,046
|
میزورم
|
21,081
|
18,186
|
18,006
|
17,820
|
ناگالینڈ
|
16,579
|
12,489
|
12,486
|
12,251
|
اوڈیشہ
|
1,55,707
|
51,345
|
51,619
|
52,156
|
پنجاب
|
50,362
|
1,837
|
1,849
|
1,847
|
راجستھان
|
3,42,239
|
16,572
|
16,630
|
16,655
|
سکم
|
7,096
|
3,344
|
3,342
|
3,341
|
تمل ناڈو
|
1,30,060
|
26,281
|
26,364
|
26,419
|
تلنگانہ
|
1,12,077
|
20,419
|
20,582
|
21,214
|
تریپورہ
|
10,486
|
7,726
|
7,726
|
7,722
|
اتر پردیش
|
2,40,928
|
14,679
|
14,806
|
14,818
|
اتراکھنڈ
|
53,483
|
24,295
|
24,303
|
24,305
|
مغربی بنگال
|
88,752
|
16,847
|
16,902
|
16,832
|
انڈومان و نکوبار جزائر
|
8,249
|
6,742
|
6,743
|
6,744
|
چندی گڑھ
|
114
|
21.56
|
22.03
|
22.88
|
دادرہ اور نگر حویلی اور دمن اور دیو
|
602
|
227.49
|
227.49
|
227.75
|
جموں و کشمیر **
|
2,22,236
|
23,241
|
21,358
|
21,287
|
لداخ
|
2,254
|
2,272
|
لکشدیپ
|
30
|
27.10
|
27.10
|
27.10
|
پڈوچیری
|
490
|
53.67
|
52.41
|
53.30
|
کل میزان
|
3,287,469
|
7,08,273
|
7,12,249
|
713,789
|
** ّآئی ایس ایف آر 2019 سے جموں و کشمیر کو دو مرکز کے زیرانتظام علاقے(دو یوٹیز) یعنی جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کیا گیا ہے۔
ش ح۔ ا ک ۔ ج
Uno-3289
(Release ID: 2079816)
|