عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ڈیجیٹل امپاورمنٹ کے ذریعے پنشن یافتگان کے لیے زندگی میں آسانی: ڈی ایل سی مہم 3.0 نے اہم سنگ میل حاصل کیا – 1.30 کروڑ ڈی ایل سی بنائے گئے


تیس فیصد سے زیادہ کی نمائندگی کرنے والے 39 لاکھ سے زیادہ ڈی ایل سے چہرے کی تصدیق کرنے والی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے تیار کیے گئے جو کہ پچھلی مہم کے مقابلے میں 200 گنا زیادہ ہے

ڈی ایل سی مہم 3.0 ہندوستان میں پنشن یافتگان کی بہبود کو بہتر بنانے کے لیے اب تک کی سب سے بڑی مہم تھی

Posted On: 01 DEC 2024 4:18PM by PIB Delhi

محکمہ پنشن اور پنشنرز ویلفیئر (ڈی او پی پی ڈبلیو) نے ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ (ڈی ایل سی) مہم 3.0 کو کامیابی کے ساتھ مکمل کر لیا ہے۔ خاص طور پر بزرگ پنشن یافتگان کے لیے ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ جمع کرانے کو آسان بنانے کے لیے شروع کی گئی اس پہل نے تمام اسٹیک ہولڈروں کے ساتھ جدید ٹیکنالوجی اور وسیع تعاون سے فائدہ اٹھا کر اہم سنگ میل طے کیے ہیں۔ ڈی پی پی ڈبلیو تمام عہدیداروں، پنشنر، پنشنر ویلفیئر ایسوسی ایشن، پنشن تقسیم کرنے والے بینکوں، آئی پی پی بی، سی جی ڈی اے، وزارت ریلوے، محکمہ ڈاک، محکمہ ٹیلی کام، ای پی ایف او، یو آئی ڈی اے آئی، میٹی، ڈی ڈی نیوز، اے آئی آر، پی آئی بی، سنسد ٹی وی کا شکریہ ادا کرنا چاہے گا جنھوں نے 1 سے 30 نومبر 2024 تک ڈی ایل سی مہم 3.0 کو کامیاب بنانے کے لیے انتھک جدوجہد کی ہے۔

 

نتائج اور اہم کامیابیاں

  • ڈی ایل سی مہم 3.0 ہندوستان میں پنشنرز کی بہبود کو بہتر بنانے کے لیے چلائی جانے والی اب تک کی سب سے بڑی مہم تھی، جس نے 1.30 کروڑ ڈی ایل سی تیار کیے۔
  • تیس فیصد سے زیادہ کی نمائندگی کرنے والے 39 لاکھ سے زیادہ ڈی ایل سی چہرے کی توثیق کرنے والی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے تیار کیے گئے جو کہ ڈی ایل سی 2.0 مہم کے مقابلے میں 200 گنا اضافہ ہے۔
  • توجہ مرکوز کی گئی کوششوں کے نتیجے میں 80 اور اس سے زیادہ عمر کے پنشن یافتگان کی طرف سے کافی تعداد میں ڈی ایل سی جمع کرائے گئے جب کہ کل ملا کر 8 لاکھ سے زیادہ ڈی ایل سی جمع کرائے گئے۔
  • مہم نے ایک ایسا ماڈل حاصل کرنے کی کوشش کی، جس کا مقصد ملک بھر میں مکمل کوریج حاصل کرنا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ کوئی پنشنر پیچھے نہ رہ جائے۔ بینکوں، ڈاک خانوں اور رضاکاروں کے نیٹ ورکس کی مشترکہ کوششوں نے مہم کے یونیورسل کوریج ماڈل کو تقویت بخشی۔
  • اسٹیک ہولڈروں کی طرف سے وسیع تعاون۔ ڈی پی پی ڈبلیو کے عہدیداروں نے متعدد اسٹیک ہولڈروں کے ساتھ مل کر مہم کی کامیابی کے لیے انتھک کوشش کی۔
  • ڈی ڈی نیوز اور اے آئی آر کے ساتھ ساتھ سنسد ٹی وی اور پرنٹ میڈیا پی ٹی آئی، پی آئی بی نے ڈی ایل سی مہم 3.0 کا وسیع پیمانے پر پرچار کیا، اور اہم میڈیا بیداری پیدا کی، جس سے ملک بھر میں 122 ملین سے زیادہ لوگوں تک رسائی ہوئی۔

 

ڈیجیٹل با اختیار بنانے کا وژن

ڈیجیٹل انڈیا وژن کے ساتھ ہم آہنگ یہ مہم بزرگ شہریوں کے لیے زندگی کی آسانی کو بڑھانے کے لیے عزت مآب وزیر اعظم کی کوششوں کی عکاسی کرتی ہے۔ 24 نومبر 2024 کو اپنے من کی بات میں، انھوں نے بزرگ پنشنر کو ٹیکنالوجی کے ساتھ با اختیار بنانے کے اقدام کی قابلیت کی تعریف کی، جس سے وہ اپنے گھروں سے ڈی ایل سی جمع کروا سکیں۔ وزیر اعظم نے 26 نومبر 2024 کو یوم دستور کے موقع پر اپنے خطاب کے دوران اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ کس طرح اس تبدیلی نے بزرگ شہریوں کے لیے طبعی بینک کے دوروں کی تکلیف کو ختم کر دیا ہے۔

مہم کا آغاز، جغرافیائی پھیلاؤ اور اسٹیک ہولڈر

ڈی ایل سی مہم 3.0 کا آغاز 6 نومبر 2024 کو نیشنل میڈیا سنٹر، نئی دہلی میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ عزت مآب ایم او ایس پی پی نے کیا، انھوں نے ڈی ایل سی مہم 3.0 کو قیادت اور رہنمائی فراہم کی۔

 

تمام مہمات میں حصولیابیاں

  • ڈی ایل سی 1.0 (2022): 37 شہروں کا احاطہ کیا گیا، 91 لاکھ لائف سرٹیفکیٹ (مارچ 2023 تک 1.41 کروڑ ڈی ایل سی) پر کارروائی کی گئی۔
  • ڈی ایل سی 2.0 (2023): 100 شہروں تک پھیلایا گیا، جس سے مارچ 2024 تک 1.17 کروڑ ڈی ایل سی (1.47 کروڑ ڈی ایل سی) بنائے گئے۔
  • ڈی ایل سی 3.0 (2024): 30 نومبر، 2024 تک، 1.30 کروڑ سے زیادہ ڈی ایل سی پر عملدرآمد کے ساتھ، پچھلی مہمات کو آگے بڑھاتے ہوئے نمایاں کامیابی حاصل کی گئی۔ مارچ 2025 تک اس کا مقصد 1.60 کروڑ سے زیادہ ڈی ایل سی گذارشات حاصل کرنا ہے۔

 

بینکوں اور آئی پی پی بی کا کردار: مہم کی کامیابی کا سنگ بنیاد

ایس بی آئی، آئی پی پی بی، پی این بی، اور کینرا بینک جیسے سرکردہ بینکوں نے بالترتیب 11.3، 7.3، 2.7 اور 1.8 لاکھ ڈی ایل سی تیار کر کے مہم کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔ بینکوں نے 150 شہروں میں 750 سے زیادہ مقامات کا احاطہ کرتے ہوئے خصوصی کیمپ منعقد کیے ہیں جو محدود ڈیجیٹل وسائل کے ساتھ پنشنرز کی مدد کر رہے ہیں۔ ان کوششوں نے اس بات کو یقینی بنایا کہ اسمارٹ فون یا انٹرنیٹ تک رسائی کے بغیر پنشنر آسانی سے اپنے لائف سرٹیفکیٹ جمع کرا سکیں۔ تمام پنشن تقسیم کرنے والے بینکوں نے ڈی ایل سی کا 40 فیصد ہدف حاصل کیا۔ یہ فیصد دسمبر 2024 میں مزید بڑھے گا جب بقایا پنشنر اپنے ڈی ایل سی جمع کرائیں گے۔

 

ریاستوں کے درمیان ڈی ایل سی کی تقسیم

  • مہاراشٹر: مضبوط تال میل اور عوامی بیداری مہم کے ذریعے 20 لاکھ ڈی ایل سی حاصل کیے۔
  • تمل ناڈو: جدید رسائی کی حکمت عملیوں کے ذریعے 13 لاکھ ڈی ایل سی بنائے۔
  • اتر پردیش: دور دراز علاقوں میں بھی رسائی کو یقینی بناتے ہوئے 11 لاکھ ڈی ایل سی پر کارروائی کی گئی۔
  • مغربی بنگال: 10 لاکھ ڈی ایل سی گذارشات۔

 

کلیدی وزارتوں/محکموں کی جانب سے نمایاں تعاون

 

  • سنٹرل سول: چہرے کی توثیق کے اہم استعمال کے ساتھ 6 لاکھ ڈی ایل سی کی سہولت فراہم کی۔
  • دفاع: مسلح افواج کے ریٹائرڈ اہلکاروں کی خدمت کرتے ہوئے 25 لاکھ ڈی ایل سی پر کارروائی کی گئی۔
  • ریلوے: ریٹائرڈ ملازمین کی مدد کرتے ہوئے 4 لاکھ ڈی ایل سی فراہم کیے گئے۔
  • پوسٹ: 3 لاکھ ڈی ایل سی گذارشات۔
  • ٹیلی کام: اپنے وسیع نیٹ ورک کا فائدہ اٹھاتے ہوئے 3 لاکھ ڈی ایل سی کو فعال کیا۔

 

پنشنرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کا کردار

57 تنظیموں نے اس عمل کے ذریعے بیداری پیدا کرنے اور پنشنر کی رہنمائی کرنے میں اہم کردار ادا کیا، خاص طور پر دیہی اور پسماندہ علاقوں میں۔ ان کی رسائی کی کوششوں نے اس بات کو یقینی بنایا کہ سب سے زیادہ کمزور گروپ بھی آسانی کے ساتھ ڈیجیٹل سسٹم تک رسائی حاصل کر سکیں۔

مانیٹرنگ اور پبلک آؤٹ ریچ

ڈی او پی پی ڈبلیع کے سینیئر افسران نے 16 ریاستوں میں زمینی جائزہ لیا اور 5 میگا کیمپوں میں شرکت کی (3 دہلی میں، 1 بنگلور میں اور 1 حیدرآباد میں) تاکہ عمل درآمد کو آسانی سے یقینی بنایا جا سکے۔ نئی دہلی، بینگلورو اور حیدرآباد میں ہر ایک میگا کیمپ میں زبردست جوش و خروش دیکھا گیا۔ سینٹرل سول سروس پنشنرز، ڈیفنس پنشنرز، ای پی ایف او پنشنرز اور ریاستی حکومت کے پنشنرز نے مہم کے دوران ڈی ایل سی خدمات حاصل کیں۔

 

آگے کا راستہ

ڈی پی پی ڈبلیو کو ڈی ایل سی مہم 3.0 کو مربوط کرنے اور پنشنرز کی فلاح و بہبود کو بہتر بنانے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کا اعزاز حاصل ہے۔ ڈی ایل سی مہم 3.0 پنشنرز کو ڈیجیٹل با اختیار بنانے کے لیے ڈی او پی پی ڈبلیو کی غیر متزلزل عزم کو ظاہر کرتی ہے۔ اس رفتار کو قائم کرتے ہوئے، یہ پہل آنے والے سال میں اور بھی بڑی کامیابیوں کی منزلیں طے کرے گی۔

                                               **************

ش ح۔ ف ش ع۔م  ر

01-12-2024

U: 3254

 


(Release ID: 2079548) Visitor Counter : 27