وزارت اطلاعات ونشریات
افی کا 55 ویں ایڈیشن شاندار اختتامی تقریب کے ساتھ اختتام پذیر ہوا
افی 2024 میں مندوبین کی ریکارڈ توڑ تعداد، 28 ممالک کے غیر ملکی مندوبین کی فلم فیسٹیول
میں شرکت رہی
فلم بازار میں فلم بازار اور کاروباری تخمینوں میں حصہ لینے والے اب تک کے سب سے زیادہ مندوبین کی رقم 500 کروڑ روپے سے تجاوز کر گئی ، جو ایک اہم کامیابیہے
ماسٹر کلاسز اور بین الاقوامی سنیما کی اسکریننگز کے دوران انڈین پینورما میں ہال کھچاکھچ بھرے رہے
افی ورلڈ، 30 نومبر 2024
جس طرح تمام اچھی چیزیں ختم ضرور ہوتی ہیں، اسی طرح افی 2024 بھی 28 نومبر، 2024 کو گوا کے ڈاکٹر شیاما پرساد مکھرجی انڈور اسٹیڈیم میں اختتام پذیر ہوا، لیکن یقینی طور پر اس نےح سنیما کے جادو اور کہانی سنانے کے جذبے کا جشن منایا اور اپنے دیرپا اثرات کے ساتھ نیز مستقبل کے فلم سازوں کے لیے بہت سے مواقع پیدا ہوئے۔ افی کے 2024 ایڈیشن میں 11,332 مندوبین نے شرکت کی جو افی 2023 کے مقابلے میں 12 فیصد زیادہ ہے۔ مندوبین کا تعلق بھارت بھر کی 34 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے تھا جبکہ 28 ممالک کے بین الاقوامی شرکاء نے بھی شرکت کی۔
فلم بازار کے معاملے میں ، مندوبین کی تعداد بڑھ کر 1،876 ہوگئی ، جو پچھلے سال کے 775 کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ہے۔ غیر ملکی مندوبین نے 42 ممالک کی نمائندگی کی۔ اس سال فلم بازار میں کاروبار کا تخمینہ 500 کروڑ روپے سے تجاوز کر گیا، جو ایک اہم کامیابی ہے۔ 15 صنعتی شراکت داروں پر مشتمل ٹیک پویلین بھی شرکت کرنے والے مندوبین کے لیے ایک دلچسپ جزو تھا۔ صنعتی شراکت داروں سے 15.36 کروڑ روپے مالیت کی اسپانسرشپ حاصل کی گئی۔
یہاں بھارت کے بین الاقوامی فلم فیسٹیول کے 55 ویں ایڈیشن کی چند اہم تقریبات کا خلاصہ پیش ہے۔
افتتاحی اور اختتامی تقریبات
افتتاحی اور اختتامی تقریبات میں ستاروں سے بھری نمائش اور پرفارمنس پیش کی گئی ، جس میں بھارتی اور بین الاقوامی سنیما دونوں کا جشن منایا گیا۔ افتتاحی تقریب میں صد سالہ تقریبات اور بھارتی سنیما کے بھرپور تنوع کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔ اختتامی تقریب میں موسیقی اور رقص پیش کیا گیا جبکہ غیر معمولی کامیابیوںکے لیے ایوارڈز سے بھی نوازا گیا جن میں فلپ نوئس کو دیا جانے والا ستیہ جیت رے لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ اور وکرانت میسی کو انڈین فلم پرسنالٹی آف دی ایئر ایوارڈ شامل ہے۔
(اختتامی تقریب: وکرانت میسی کو سال کی بہترین فلم شخصیت کا ایوارڈ دیا گیا)
بین الاقوامی سنیما
افی میں بین الاقوامی سنیما میں 189 فلموں کا انتخاب کیا گیا تھا، جن کا انتخاب 1800 سے زیادہ درخواستوں میں سے کیا گیا تھا۔ اس لائن اپ میں 16 ورلڈ پریمیئرز، 3 انٹرنیشنل پریمیئرز، 44 ایشیا پریمیئرز اور 109 انڈین پریمیئرز شامل تھے۔
81 ممالک کی فلمیں اسکرینوں کی زینت بنیں، جن میں مختلف ثقافتوں، آوازوں اور تصورات کو دکھایا گیا۔ مسابقتی سیکشن بھی اتنے ہی دلچسپ تھے ، جس میں 15 فلمیں باوقار بین الاقوامی مسابقتی ایوارڈ ، 10 آئی سی ایف ٹی یونیسکو گاندھی میڈل سیکشن میں اور 7 ڈائریکٹر کے زمرے میں بہترین ڈیبیو فیچر فلم کے لیے مقابلہ کر رہی تھیں۔
کنٹری فوکس آن آسٹریلیا نے اسکرین آسٹریلیا کے ساتھ معاہدے کے تعاون سے آسٹریلوی سنیما کی بہترین نمائش کرتے ہوئے لائن اپ میں ایک منفرد مزاج کا اضافہ کیا۔ فیسٹیول کا آغاز مائیکل گریسی کی ہدایت کاری میں بننے والی آسٹریلوی فلم بیٹر مین کی اسکریننگ کے ساتھ ہوا۔
مکمل فلموں میں لتھوانی فلم ’ٹاکسک‘ نے بہترین فلم کا گولڈن پی کاک اور رومانی فلم ’اے نیو ایئر دیٹ نیور کیم‘ نے بہترین ہدایت کار کا سلور پی کاک ایوارڈ جیتا۔
(آئی اینڈ بی سیکریٹری سنجے جاجو اور فیسٹیول ڈائریکٹر شیکھر کپور کے ساتھ فلم بیٹر مین کی کاسٹ اور عملہ ریڈ کارپٹ پر)
گالاپریمیئرز اور سرخ قالین
انٹرنیشنل سیکشن، انڈین پینورما، گوان سیکشن اور بیونڈ انڈین پینورما کے 100 سے زائد ریڈ کارپٹ ایونٹس آئی نوکس پنجم کے مقام پر پیش کیے گئے۔
(افتتاحی تقریب کے دوران بین الاقوامی سنیما جیوری ریڈ کارپٹ پر)
(55 ویں افی کی افتتاحی تقریب میں ریڈ کارپٹ)
(سنو فلاور کے کاسٹ اور عملے کا ریڈ کارپٹ)
بھارتی پینورما
اس سال 25 فیچر فلموں اور 20 نان فیچر فلموں کا انتخاب کیا گیا ، جو ان کی سنیما کی عمدگی کی حامل ہیں، جنہیں انڈین پینورما 2024 کا حصہ بنایا گیا ۔ انتخاب کا عمل بھارت بھر میں سنیما کی دنیا سے تعلق رکھنے والی ممتاز شخصیات کے ایک پینل کے ذریعہ انجام دیا جاتا ہے ، جس میں فیچر فلموں کے لیے بارہ جیوری ممبران اور غیر فیچر فلموں کے لیے چھ جیوری ممبر شامل ہوتے ہیں ، جن میں سے ہر ایک کی قیادت ان کے متعلقہ چیئرپرسن کرتے ہیں۔ ملک بھر میں نوجوان فلم سازی کے ٹیلنٹ کو پہچاننے کے لیے ایک نیا ایوارڈ قائم کیا گیا تھا ، جو ’نوجوان فلم سازوں‘ پر مرکوز افی کے موضوع سے ہم آہنگ تھا۔ اختتامی تقریب میں ہدایت کار کو سرٹیفکیٹ اور 5 لاکھ روپے کے نقد انعام کے لیے مقابلہ کرنے والی کل 102 فلموں میں سے نوجیوت بانڈی واڈیکر کے گرہات گنپتی نے یہ ایوارڈ جیتا۔
افی کا موضوع ’’نوجوان فلم سازوں‘‘ پر مرکوز ہے —’’مستقبل اب ہے‘‘
افی کا موضوع وزیر اطلاعات و نشریات کے وژن سے ہم آہنگ ، تخلیقی صلاحیتوں کے مستقبل کی تشکیل میں ان کی صلاحیتوں کو تسلیم کرتے ہوئے ’’نوجوان فلم سازوں ’’ پر مرکوز ہے۔ کریٹیو مائنڈز آف ٹومورو کے پلیٹ فارم کی پہل کو گذشتہ ایڈیشنز میں 75 سے 100 نوجوان ٹیلنٹ کی مدد کے لیے توسیع دی گئی تھی۔ وزارت نے ملک بھر کے مختلف فلم اسکولوں کے تقریبا 350 نوجوان فلمی طلبہ کو افی میں شرکت کی سہولت فراہم کی۔ بھارت بھر میں نوجوان فلم سازی کے ٹیلنٹ کو تسلیم کرنے کے لیے بہترین ڈیبیو بھارتی ہدایت کار کا ایک نیا سیکشن اور ایوارڈ قائم کیا گیا ۔ ماسٹر کلاسز، پینل ڈسکشن، فلم مارکیٹ اور فلم پیکج سبھی نوجوان تخلیق کاروں کے لیے تیار کیے گئے ۔ نوجوانوں کی شرکت اور مصروفیت کو بڑھانے کے لیے ایک تفریحی زون’افیئیسٹا‘شروع کیا گیا ۔
افییئسٹا
افییئسٹا نے زوماٹو کے تعاون سے ’’ڈسٹرکٹ‘‘ کے نام سے ایک متحرک تفریحی زون تشکیل دیا ، جس میں کھانے کے اسٹالز اور خصوصی طور پر تیار کردہ پرفارمنس کا ایک انوکھا امتزاج پیش کیا گیا ، جس میں وین چائی میٹ ٹوسٹ اور اسیس کور کی اداکاری بھی شامل ہے۔ اس زون کی خاص بات سفرنامہ کے عنوان سے ایک نمائش تھی ، جس میں بھارتی فلم سازی کی شاندار تاریخ کو دکھایا گیا ۔ مزید برآں، سینٹرل بیورو آف کمیونی کیشن کی طرف سے ایک خصوصی تجربہ زون نے شرکاء کے لیے ایک شاندار تجربہ فراہم کیا، جس نے اسے ایونٹ کی مرکزی توجہ کا مرکز بنا دیا۔ 6000 طلبہ سمیت کل 18,795 زائرین نے آئی ایف ایف ایس ٹی اے سے لطف اٹھایا۔
(افییئسٹا میں ثقافتی پرفارمنس)
سنیما کی علامتوں کا جشن: افی 2024 میں صد سالہ خراج عقیدت
نومبر 2024 میں منعقد ہونے والا 55 واں انٹرنیشنل فلم فیسٹیول آف انڈیا (افی) ایک تاریخی جشن تھا جس میں بھارتی سنیما کی چار لیجنڈری شخصیات کو خراج عقیدت پیش کیا گیا: اکنینی ناگیشور راؤ (اے این آر)، راج کپور، محمد رفیع اور تپن سنہا۔ ان کی قابل ذکر وراثت کی صد سالہ سالگرہ کے موقع پر، اس فیسٹیول میں احتیاط سے ترتیب دی گئی تقریبات، اسٹیمپ ریلیز، اسکریننگ اور پرفارمنس کے ذریعے ان کی بے مثال خدمات سامنے لائی گئیں۔
(صد سالہ تقریبات کی افتتاحی تقریبات میں ڈاک ٹکٹ کا اجراء)
بحال شدہ کلاسیکس
افی 2024 میں این ایف ڈی سی - نیشنل فلم آرکائیو آف انڈیا کے ذریعہ پیش کردہ بحال شدہ کلاسیکس سیکشن میں وزارت اطلاعات و نشریات کے ذریعہ قومی فلم ورثہ مشن کے حصے کے طور پر این ایف ڈی سی -این ایف اے آئی کے ذریعہ شروع کی گئی فلموں کی ڈیجیٹل بحالی کو دکھایا گیا ۔ اس سیکشن میں بھارتی سنیما کے تحفظ میں این ایف ڈی سی-این ایف اے آئی کی مسلسل کوششوں کو اجاگر کیا گیا، جس میں اس کی ڈیجیٹلائزیشن اور بحالی کے کام پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ نمایاں فلموں کی نمائش میں شامل ہیں:
- کالیا مردان (1919)، دادا صاحب پھالکے کی خصوصی لائیو آواز کے ساتھ خاموش فلم کو ناظرین نے بے حد پسند کیا۔
- صد سالہ تقریبات کے لیے:
- راج کپور کی آوارہ (1951)
- اے این آر کی دیواداس(1953)
- ہم دونوں (1961) رفیع کے گانوں کے ساتھ
- ہارمونیم (1975) – تپن سنہا
- سیما بادھا (1971) – ستیہ جیت رے
کل کے تخلیقی ذہن
افی کے 2024 ایڈیشن میں شرکاء کا ایک متاثر کن انتخاب دیکھا گیا ، جس میں بھارت کی 35 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں (یو ٹی) سے 1،070 درخواستیں موصول ہوئیں ، جو فلم سازی کی 13 اقسام میں پھیلی ہوئی ہیں۔ مجموعی طور پر 100 شرکاء کا انتخاب کیا گیا ، جن میں 71 مرد اور 29 خواتین شامل تھیں (2023 میں 16 خواتین شرکاء سے قابل ذکر اضافہ)۔ ان شرکاء نے 22 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی نمائندگی کی اور پروگرام میں مختلف قسم کی آوازیں اور تجربات پیش کیے۔
فیسٹیول کے دوران 10 شرکاء کی ٹیموں نے 48 گھنٹوں کے اندر پانچ مختصر فلمیں تیار کیں۔ ان فلموں میں ہندی میں گلو (دیر: ارشالی جوس)، کونکنی اور انگریزی میں دی ونڈو (دیر: پیوش شرما)، انگریزی میں ہم اسی میوزک (دیر: بونیتا راج پروہت) کو سن سکتے ہیں، انگریزی میں لوفکس سبسکرپشن (دیر: ملیکا جونیجا) اور ہندی / انگریزی میں ہی مایا (دیر: سورانش دیو شریواستو) شامل ہیں۔ ان فلموں کو گرینڈ جیوری نے جج کیا، جن میں درج ذیل فاتحین شامل تھے: بہترین فلم – گلو (ارشالی جوس)، فرسٹ رنر اپ – وی کین ہیئر دی اسی میوزک (بونیتا راج پروہت)، بہترین ہدایت کار – ارشالی جوس (گلو)، بہترین اسکرپٹ – ادھیراج بوس (لو فکس سبسکرپشن)، بہترین اداکارہ – وشاکھا نائک (لو فکس سبسکرپشن) اور بہترین اداکار – پشپیندر کمار (گلو)۔
(سی ایم او ٹی کے جیوری ممبران کی موجودگی میں آئی اینڈ بی سکریٹری سنجے جاجو، سی بی ایف سی کے چیئرپرسن پرسون جوشی نے سی ایم او ٹی کا افتتاح کیا۔)
کریٹیو مائنڈز کے شرکاء نے ایک ٹیلنٹ کیمپ میں بھی حصہ لیا جس کے نتیجے میں ابھرتے ہوئے فلم سازوں کو 62 پریزنٹیشنز پیش کی گئیں۔ اس اقدام نے قیمتی نمائش اور مواقع فراہم کیے ، جس سے بھارتی سنیما میں نئے ٹیلنٹ کو پروان چڑھانے کے لیے پلیٹ فارم کے عزم کو مزید تقویت ملی۔
(48 گھنٹے فلم سازی کے چیلنج کے دوران طلبہ ایکشن میں)
ماسٹر کلاسز
7 دنوں کے دوران، افی نے 30 ماسٹر کلاسوں، ان-کنورسیشن اور پینل ڈسکشن کی میزبانی کی، جس میں سنیما کی دنیا سے تعلق رکھنے والی معروف شخصیات نے شرکت کی۔ شرکاء میں فلپ نوئس، جان سیل، رنبیر کپور، اے آر رحمان، کرس کرش بام، امتیاز علی، منی رتنم، سہاسنی منی رتنم، ناگرجنا، فرخ دھونڈی، شیوکارتیکیان، امیش ترپاٹھی اور دیگر شامل تھے۔
منی رتنم کے ساتھ 22 نومبر کو منعقد ہونے والے سیشن میں سب سے زیادہ حاضری ریکارڈ کی گئی، جس میں 89 فیصد آکوبینسی کے ساتھ لوگوں نے شرکت کی، جبکہ رنبیر کپور کے سیشن میں 83 فیصد آکوبینسی کے ساتھ لوگوں نے شرکت کی۔
(منی رتنم کی ماسٹر کلاس کے دوران ایک بھرا ہوا آڈیٹوریم)
اسٹوڈنٹ فلم ساز پروگرام
ینگ فلم میکر پروگرام میں کل 345 طلبہ نے حصہ لیا ، جس میں ایف ٹی آئی آئی ، ایس آر ایف ٹی آئی ، ایس آر ایف ٹی آئی ، ایس آر ایف ٹی آئی اروناچل پردیش ، آئی آئی ایم سی اور دیگر ریاستی سرکاری اور نجی اداروں جیسے 13 مشہور فلم اسکولوں کے 279 طلبہ شامل تھے۔ مزید برآں، شمال مشرقی ریاستوں کے 66 طلبہ اور نوجوان فلم سازوں کو اس پروگرام کا حصہ بننے کے لیے منتخب کیا گیا ۔
(48 گھنٹے کے فلم سازی کے چیلنج کے دوران طلبہ کا ایک گروپ ایکشن میں)
پی آئی بی کو ملک بھر سے میڈیا ایکریڈیٹیشن کے لیے تقریبا ایک ہزار درخواستیں موصول ہوئیں اور افی کی کوریج کے لیے 700 سے زائد صحافیوں کو تسلیم کیا گیا۔ دلچسپی کا اظہار کرنے والے کچھ صحافیوں کو ایف ٹی آئی آئی کے تعاون سے فلم تعریف میں ایک روزہ کورس کی پیش کش کی گئی۔
افی 2024 کو متعدد پلیٹ فارمز پر وسیع پیمانے پر میڈیا کوریج ملی ، جس سے ایونٹ کے لیے وسیع پیمانے پر نمائش کو یقینی بنایا گیا۔ صرف پرنٹ میڈیا میں ہی ٹائمز آف انڈیا، بھارت ٹائمز، مڈ ڈے، انڈین ایکسپریس، دی ہندو وغیرہ سمیت معروف قومی اشاعتوں میں 500 سے زیادہ مضامین شائع ہوئے، جو فیسٹیول کی اہمیت کو مزید اجاگر کرتے ہیں۔
ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر 600 سے زائد آن لائن مضامین بالی ووڈ ہنگامہ، پنک ولا جیسی معروف تفریحی ویب سائٹس اور لائیومنٹ اور اکنامک ٹائمز جیسے کاروبار پر مرکوز پلیٹ فارمز پر پیش کیے گئے۔ مزید برآں، افی کی رسائی کو بڑھانے کے لیے مائی گوو کے ذریعے 45 سوشل میڈیا انفلوئنسرز کو شامل کیا گیا تھا، جس سے مختلف ڈیجیٹل جگہوں پر فیسٹیول کے ارد گرد ایک متحرک بحث پیدا ہوئی۔
پی آئی بی آؤٹ ریچ نے 26 غیر ملکی ممالک کے سرکاری ہینڈلز سے انگریزی اور چھ غیر ملکی زبانوں میں مواد کی تقسیم کی سہولت بھی فراہم کی ہے۔ یہ کام وزارت خارجہ کے تعاون سے کیا گیا۔
بین الاقوامی سطح پر افی نے ورائٹی اور سکرین انٹرنیشنل کے ساتھ شراکت داری کی اور اپنے عالمی صارفین کو تین ای ڈیلیز بھیجے جس سے فیسٹیول کی عالمی موجودگی کو مزید تقویت ملی۔
(فلم بازار کے ایک منظم دورے میں میڈیا کے نمائندے)
(معروف اداکارہ راکھی گلزار اور فلم ’امار باس‘ کی ہدایتکار جوڑی نے پریس کانفرنس سے خطاب کیا)
***
(ش ح – ع ا)
U. No. 3241
(Release ID: 2079440)
Visitor Counter : 108