سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
وِکست بھارت کی کہانی سائنس کے حروف تہجی میں لکھی جائے گی - ڈاکٹر جتیندر سنگھ
مرکزی وزیر نے آئی آئی ایس ایف 2024 کا افتتاح کیا جس میں ہندوستان کی سائنسی صلاحیت کی نمائش کی جا رہی ہے
وزیر اعظم مودی کی تیسری میعاد کے پہلے پانچ مہینوں میں چھ تاریخی فیصلے، ہندوستان کی سائنسی ترقی کو تیز کر رہے ہیں
انڈیا انٹرنیشنل سائنس فیسٹیول 2024 میں ہندوستان کی سائنسی کامیابیوں کو دلکش نمائش اور انٹرایکٹو ایونٹس
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے انڈیا انٹرنیشنل سائنس فیسٹیول 2024 میں شمال مشرق کی انقلاب آفرینی کا جشن منایا اور ہندوستان کی ترقی میں اس کے مرکزی کردار کو نمایاں کیا
پورے ہندوستان سے 10,000 سے زیادہ طلباء كی انڈیا انٹرنیشنل سائنس فیسٹیول 2024 میں شمولیت سے ایونٹ کی بڑے پیمانے پر شرکت اور نوجوانوں کی مصروفیت اجاگر
Posted On:
30 NOV 2024 4:17PM by PIB Delhi
"وکست بھارت کی کہانی سائنس کے حروف تہجی میں لکھی جائے گی"۔ مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے گوہاٹی میں 10 ویں انڈیا انٹرنیشنل سائنس فیسٹیول 2024 کا افتتاح کرتے ہوئے یہ اعلان کیا۔
سامعین سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے زور دے كر كہا کہ ہندوستان کا ایک ترقی یافتہ ملک بننے کا راستہ سائنسی ترقی اور جدت طرازی کے ساتھ اس کی وابستگی سے نہایت مربوط ہے۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ایک ایسی ثقافت کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا جہاں سائنس ترقی کرتی ہے، ایک ایسے مستقبل کی تشکیل کرتی ہے جہاں صحت کی دیکھ بھال سے لے کر بنیادی ڈھانچے تک ٹیکنالوجی اور تحقیق معاشرے کے ہر پہلو میں اپنا كردار ادا كرتی ہے۔ ان کے الفاظ نے وزیر اعظم نریندر مودی کے وکست بھارت کے خواب كو شرمندہء تعبیر كرنے میں سائنس کی تبدیلی کی طاقت کی طاقتور یاد دہانی كرائی۔
اپنے خطاب میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مودی حکومت کی جانب سے اپنی تیسری میعاد میں اب تک کے صرف پہلے پانچ مہینوں میں کیے گئے چھ اہم فیصلوں پر روشنی ڈالی، جو سائنسی ترقی کے لیے ہندوستان کے عزم کو واضح کرتے ہیں۔ ان میں 1 لاکھ کروڑ روپے کی نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن کا قیام، خلائی آغاز کے لیے 1,000 کروڑ روپے کا وینچر فنڈ، اور موسم کی پیشن گوئی کو بڑھانے کے لیے مشن موسم کا آغاز شامل ہے۔ انہوں نے بایو-ای 3 اقدام پر بھی تبادلہ خیال کیا، جو ماحولیاتی، اقتصادی اور روزگار کی ترقی کے لیے بائیو ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے اور 2 کروڑ سے زیادہ طلبہ کو علمی جرائد تک عالمگیر رسائی فراہم کرنے کے لیے "ایک قوم، ایک رکنیت" پالیسی متعارف کرانا ہے۔ علاوہ ازیں اٹل انوویشن مشن کے اثرات کو جس نے اختراع کو فروغ دینے کے لیے عالمی سطح پر پہچان حاصل کی ہے، بڑھانے کے لیے مزید بوسیع كیا گیا ہے۔
فیسٹیول کا موضوع سائنس اور ٹکنالوجی کے لیے عالمی مینوفیکچرنگ كے مركز ہندوستان، بائیو مینوفیکچرنگ، سیمی کنڈکٹرز اور طبی آلات میں رہنمائی کرنے کے لیے ملک کی امنگوں سے ہم آہنگ ہے۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہندوستان اہم سرمایہ کاری اور پالیسی فریم ورکس كے ساتھ ان شعبوں میں تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کا وژن ہندوستان کو سائنس اور ٹکنالوجی میں عالمی رہنما کے طور پر سامنے لانا ہے۔
وزیر موصوف کے خطاب میں سائنسی مواصلات کلیدی توجہ کے طور پر ابھرا۔انہوں نے ملک بھر میں نوجوان ذہنوں کو متاثر کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس ادراك كے ساتھ کہ بائیو ٹکنالوجی، خلائی اور ایگری ٹیک میں اسٹارٹ اپ بنیادی طور پر بنگلورو اور پُنے جیسے شہروں سے ابھرے ہیں، چھوٹے شہروں اور دیہی علاقوں تک پہنچنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ "کل کے اسٹارٹ اپ کو ملک کے ہر کونے سے ابھرنا چاہیے"۔
فیسٹیول شرکاء کو سائنس اور ٹکنالوجی میں ہندوستان کی کامیابیوں کو ظاہر کرنے کے لیے مختلف سرگرمیوں کی پیشکش کرتا ہے۔ جھلکیوں میں میوزیم آف مون نمائش، ایک 3 ڈی لیزر شو، دوبارہ تصور کرنے والی بھارت نمائش اور ینگ سائنٹسٹ کانکلیو شامل ہیں۔ ایک سائنس ڈیفنس ایکسپو اور ایک خصوصی سائنس اوڈیسی جو شمال مشرق کے سائنسی وسائل کی کھوج کے لیے وقف ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے شمال مشرق میں تقریب کی میزبانی کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی جہاں مودی حکومت کے تحت نمایاں تبدیلی آئی ہے۔ انہوں نے یاد کیا کہ کس طرح 2014 سے پہلے شمال مشرق کے زیادہ تر حصے میں بنیادی ڈھانچے کی کمی تھی، لیکن آج اسے توسیع شدہ ریلوے، آبی گزرگاہوں اور سڑکوں کے نیٹ ورکس پر فخر ہے۔ شمال مشرق اب ہندوستان کی ترقی کی کہانی میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔
فیسٹیول کی ایک منفرد خصوصیت اس کا باہمی تعاون پر مبنی "سائنس کا مکمل" نقطہ نظر ہے، جو تمام سائنس کی وزارتوں اور پالیسی سازوں کو ایک چھت کے نیچے متحد کرتا ہے۔ یہ ماڈل "پوری حکومت" کی حکمت عملی تک پھیلا ہوا ہے۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے 2047 تک سائنسی طور پر ترقی یافتہ ہندوستان کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے شہریوں، اسٹارٹ اپس اور پالیسی سازوں کو ایک ساتھ لانے کے لیے "پوری قوم" کی کوشش کے وسیع وژن پر بھی زور دیا۔
ہندوستان بھر سے 10,000 سے زیادہ طلباء کی شرکت کے ساتھ 2024 كے اس فیسٹیول میں بے مثال مصروفیت سامنے آئی ہے اور یہ سائنسدانوں اور جدت طرازوں کی اگلی نسل کو متاثر کرنے کا پلیٹ فارم بن كر ابھرا ہے۔ بڑے پیمانے پر شرکت فیسٹیول کی اپیل اور نوجوانوں میں تجسس اور سائنسی تحقیق کے کلچر کو فروغ دینے میں اس کے کردار کی عکاسی کرتی ہے۔
*****
U.No:3237
ش ح۔ع س۔س ا
(Release ID: 2079416)
Visitor Counter : 40