وزارت اطلاعات ونشریات
iffi banner

پچپنواں انٹر نیشنل فلم فیسٹیول آف انڈیا سینما کی تقریبات جاری رکھنے کے وعدے کے ساتھ اختتام پذیر ہوا


سنیما کے مستقبل کا جشن: 55واں افّی ایک شاندار اختتامی تقریب کے ساتھ اختتام پذیر

لتھوانیائی فلم ٹاکسک نے افّی-  2024 میں جسمانی اور سماجی منظر نامے کے پس منظر میں آنے والی عمر کی داستان تخلیق کرنے پر بہترین فلم کا گولڈن میور جیتا

مشہور آسٹریلیائی فلم ساز فلپ نوائس کو افّی- 2024 میں ستیہ جیت رے لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے نوازا گیا

‘کراسنگ’ نے امن اور عدم تشدد کے پیغام کے لیےآئی سی ایف ٹی- یونیسکو گاندھی میڈل حاصل کیا

مراٹھی ویب سیریز ‘لمپن’ کے لیے بہترین ویب سیریز (او ٹی ٹی) ایوارڈ

افّی میں پہلی مرتبہ ہندوستانی فیچر فلم کا بہترین ڈیبیو ڈائریکٹر مراٹھی فلم ‘گھرت گنپتی’ کے لیے ہدایت کار نوجیوت بندیواڈیکر کو دیا گیا

اداکار وکرانت میسی کو سال کی بہترین بھارتی فلمی شخصیت کے اعزاز سے نوازا گیا

آئی ایف ایف آئی نے گوا کو عالمی نقشے پرنمایا ںکیا:سی ایم پرمود ساونت

‘ینگ فلم میکرز: دی فیوچر از ناؤ’ کے تھیم کے ساتھ55ویں افّی نے نوجوان فلم سازوں کے لیے ایک پلیٹ فارم کو یقینی بنایا: سنجے جاجو، سیکریٹری، آئی اینڈ بی

ہم اس سال کےافّی کو تمام نوجوان تخلیق کاروں کے لیے وقف کرتے ہیں:سنجے جاجو

جیسا کہ تمام اچھی چیزوں کا خاتمہ ہونا ضروری ہے،افّی- 2024 بھی اختتام کو پہنچتا ہے، یقیناً اس کے سینما کی خوشی منانے پر دیرپا اثرات مرتب ہوتے ہیں اور مستقبل کے فلم سازوں کے لیے بہت سے راستوں کو کھولنے کا وعدہ کرتے ہیں۔

ایک نئی شروعات کے خاتمے کا اشارہ دیتے ہوئے، 55 واں بین الاقوامی فلم فیسٹیول آف انڈیا (افّی) آج گوا کے ڈاکٹر سیاما پرساد مکھرجی انڈور اسٹیڈیم میں ایک شاندار اختتامی تقریب کے ساتھ اختتام پذیر ہوا، جس میں سنیما کا جادو اور کہانی سنانے کے جذبے کا مظاہرہ کیا گیا۔

یہ تقریب عالمی اور ہندوستانی سنیما کے نو روزہ جشن کا ایک موزوں اختتام تھا، جس میں فلم سازوں، فنکاروں اور سنیما نگاروں کو اسکرین پر کہانی سنانے کے جادو کی مشترکہ تعریف میں جمع کیا گیا۔

ریڈ کارپٹ کے لمحات سے لے کر روح کو ہلا دینے والی پرفارمنس اور شاندار کہانی سنانے تک، اختتامی تقریب ایک ستاروں سے بھرا میلہ تھا، جس میں سینما کے بہترین کاموں اور ان فنکاروں کو اعزاز دیا گیا جنہوں نے انمٹ نقوش چھوڑے ہیں۔

اس سنیما کی تقریب کے آخری باب کی نقاب کشائی، تقریب ایسے لمحات اوریادوں سے بھری ہوئی تھی جو سنیما سے محبت کرنے والوں کے ذہنوں میں دیر تک زندہ رہیں گی۔

فیسٹیول کا اختتام اختتامی فلم، ‘‘ڈرائی سیزن’’ کے ساتھ ہوا ، جس کی ہدایت کاری معروف چیک فلمساز بوہدان سلاما نے کی، جس میں انسانیت، پائیداری، اور نسلی بندھنوں کی کہانی شامل ہے۔

اختتامی شام کا سب سے زیادہ منتظرحصہ غیر معمولی صلاحیتوں اور کہانی سنانے کو تسلیم کرتے ہوئے ممتاز ایوارڈز کی پیشکش تھی۔

لتھوانیا کی فلم‘ٹاکسک’ نے بہترین فلم کا گولڈن پیکاک حاصل کیا

فلم ٹاکسک نے اس سال بہترین فیچر فلم کا سب سے مشہور گولڈن پیکاک ایوارڈ حاصل کیا۔ جناب پرمود ساونت، وزیر اعلیٰ گوا اور جناب آشوتوش گواریکر، بین الاقوامی مقابلے کے جیوری چیئرپرسن نے یہ ایوارڈ پیش کیا۔

لتھوانیائی فلمساز اور اسکرین رائٹر رائٹرسوالے بلیوویٹی کی پہلی فیچر فلم دوستی کی کچی اور دل دہلا دینے والی کہانی پیش کرتی ہے۔ جیوری نے فلم کی تعریف کی کیونکہ اس میں نوجوانی اور معاشی طور پر پسماندہ معاشرے میں پروان چڑھنے کی تلخ حقیقتوں کو انتہائی حساسیت اور ہمدردی کے ساتھ دکھایا گیا ہے۔

بوگدان موریسانو کو بہترین ہدایت کار کے لیے سلور پیکاک سے نوازا گیا

اسکرین پر ان کی شاندار ہدایت کاری اور شاندار کہانی سنانے کو تسلیم کرتے ہوئے، بہترین ہدایت کار کے لیے سلور پیکاک کا ایوارڈ رومانیہ کے مصنف اور ہدایت کار بوگدان موریسانو کو ان کی فلم ‘دی نیو ایئر جو کبھی نہیں آیا’ کے لیے دیا گیا۔

کلیمنٹ فیویوکو بہترین اداکار (مرد) کے لیے سلور پیکاک ایوارڈ سے نوازا گیا

اداکارکلیمنٹ فیویو  کو فرانسیسی فلم‘ ہولی کاؤ’ میں ان کی ناقابل یقین اور زبردست اداکاری کے لیے بہترین اداکار (مرد) کے لیے سلور پیکاک سے نوازا گیا، جس میں مرکزی کردار کے جذباتی اتار چڑھاؤ معصومیت سے لے کر پختگی تک  کے  سفر کا اظہار کیا گیا ہے۔

جیوری نے اداکار ایڈم بیسا کا تیونس کی فلم ہو ڈو آئی بِلانگ ٹو میں بلال کے کردار کے لیے خصوصی تذکرہ کیا۔ اداکار کو فلم میں ان کی باریک بینی اور امتیازی کار کردگی کے لیے سراہا گیا۔

اداکارہ ویسٹا  ماتولیٹی اورایوا روپیکائیٹی نے مشترکہ طور پر بہترین اداکارہ (خواتین) کے لیے سلور میور حاصل کیا

ان کی غیر معمولی ڈیبیو پرفارمنس کے لیے، بہترین اداکارہ (خواتین) کا سلور پیکاک مشترکہ طور پر فلم‘ٹاکسک’کے لیے اداکارہ ویسٹا ماتولیٹی اور ایوا روپیکائیٹی کو دیا گیا۔

خصوصی جیوری ایوارڈسے لوئیس کوروائزر کونوازا گیا

فلم سازی میں تخلیقی صلاحیتوں کا اعتراف کرتے ہوئے فرانسیسی فلمساز لوئیس کوروائزر کو فلم ‘ہولی کاؤ’ کے لیے خصوصی جیوری ایوارڈ دیا گیا۔

سارہ فریڈ لینڈ کی فلم ‘فیملیئر ٹچ’ کو بہترین ڈائریکٹر ڈیبیوڈائریکٹر فیچر فلم کا ایوارڈ ملا

بہترین ڈائریکٹر کی پہلی فیچر فلم کا ایوارڈ امریکی ڈیبیو ڈائریکٹر سارہ فریڈ لینڈ کی ڈراما فلم ‘فیملیئر ٹچ’ کو ملا۔

ہدایت کار نوجیوت بندیواڈیکر (مراٹھی فلم ‘گھرت گنپتی’ کے لیے) کو ان کی غیر معمولی کہانی سنانے کے لیے ہندوستانی فیچر فلم کے بہترین ڈیبیو ڈائریکٹر کا ایوارڈ دیا گیا

ایوارڈز روسٹر میں ایک اہم اضافہ کے ساتھ، ہندوستانی فیچر فلم کا پہلا بہترین ڈیبیو ڈائریکٹرجناب نوجیوت بندیواڈیکر کو پیش کیا گیا، جو مراٹھی فلم گھرت گنپتی کے ڈائریکٹر ہیں، جو ابھرتے ہوئے ہندوستانی فلم سازوں کو پروان  چڑھانے کے لیےافّی کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔

پانچ دیگر فیچر فلموں میں سے فلم کا انتخاب کرتے ہوئے، معروف سینماٹوگرافر اور ہدایت کار سنتوش سیوان کی سربراہی میں جیوری نے متفقہ طور پر اس بات پر اتفاق کیا کہ فلم کو بہترین پرفارمنس کے ساتھ تیار کیا گیا ہے۔ خاندانی بندھنوں کی پیچیدگیوں کو سمیٹتے ہوئے، گہری جذباتی گونج فلم کو ایک اسٹینڈ آؤٹ ڈیبیو بناتی ہے۔

لیون اکین کی ‘کراسنگ’ نے آئی سی ایف ٹی – یونیسکو گاندھی میڈل حاصل کیا

باوقار یونیسکوگاندھی میڈل، جو امن، رواداری اور مکالمے کو فروغ دینے والے سنیما کاموں کا جشن مناتا ہے، لیون اکین کی فلم کراسنگ کو دیا گیا۔ جیوری نے فلم کو اس کے شاندار سنیما معیار اور صنفی مساوات اور سماجی تفہیم کے بارے میں فکر انگیز تحقیق کے لیے سراہا۔ جیوری نے کہا،‘‘محبت اور تفہیم کے بارے میں سنیما کی ایک شاندار تخلیق۔’’

ستیہ جیت رے لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ آسٹریلیائی فلم ساز فلپ نوئس کو پیش کیا گیا

تقریب کی ایک خاص بات مشہور آسٹریلیائی فلم ڈائریکٹر فلپ نوئس کو سینما کے فن میں ان کی گراں قدر خدمات کے اعتراف میں ستیہ جیت رے لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ فار ایکسیلنس ان سنیما کی پیشکش تھی۔

ایوارڈ وصول کرتے ہوئے فلمساز نے کہا، ‘‘ہندوستانی سامعین  جیسا کوئی نہیں  ہے اور مجھے خوشی ہے کہ جب میں پہلی بار ہندوستان آیا تو مجھے ایسا لگا  جیسے میں پہلی بار سامعین کے ساتھ فلمیں دیکھ رہا ہوں۔’’

 رے کی عظمت کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ہمارے لیے ستیہ جیت رے ایک انسپر یشن ہیں، میں خاص طور پر ان کی فلموں کے چھوٹے  ہونے  لیکن ان کی فلموں کے دل کی وسعت سے متاثر تھا۔ ستیہ جیت رے کی فلموں کے لیے جنتی تعریف کی جائے  کم ہے، اورفلم سازی کا مستقبل زیادہ ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ فلمیں چھوٹی ہوں گی لیکن خیالات بڑے ہوں گے۔’’

بہترین ویب سیریز (او ٹی ٹی) کا ایوارڈ‘لمپن’ (سونی لیو) کو ملا

کہانی سنانے میں بدلاؤ کی تبدیلی کو تسلیم کرتے ہوئے، بہترین ویب سیریز (او ٹی ٹی) ایوارڈ ‘لمپن’ کو دیا گیا، جو ڈیجیٹل اسپیس میں جدت اور فنکارانہ میرٹ کا جشن منا رہا ہے۔ ‘لمپن’ کو نپن دھرمادھیکاری نے ڈائریکٹ کیا ہے۔

اداکار وکرانت میسی کو انڈین فلم پرسنالٹی آف دی ایئر کا ایوارڈ ملا

جناب پرمود ساونت، وزیر اعلیٰ گوا اور جناب سنجے جاجو، سکریٹری، اطلاعات و نشریات کی وزارت نے اداکار وکرانت میسی کو سال کی بہترین فلمی شخصیت کے ایوارڈ سے نوازا۔

ایوارڈ وصول کرتے ہوئے، وکرانت میسی نے کہا، ‘‘یہ واقعی میرے لیے ایک خاص لمحہ ہے۔ میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ مجھے یہ ایوارڈ ملے گا۔ زندگی میں اتار چڑھاؤ آئیں گے لیکن ہمیں دوبارہ شروع کرنے کے لیے تیار رہنا چاہیے جیسا کہ میرے کردار نے فلم 12ویں فیل میں کیا تھا۔’’

‘‘میں دل سے کہانی سنانے والا ہوں، میں عام لوگوں کی آواز بننے کے لیے اسکرپٹ کا انتخاب کرتا ہوں۔’’

میسی نے کہا، ‘‘ آپ خود کے مالک ہیں، اپنی کہانیوں کے مالک بنیں، جہاں سے بھی آئے ہو اپنی جڑوں کے مالک ہوں۔ ہندوستانی فلم انڈسٹری ان شاندار صنعتوں میں سے ایک ہے اس کا حصہ بنیے۔’’

خصوصی مبارکباد

گوا کے وزیر اعلیٰ جناب پرمود ساونت اور اطلاعات و نشریات کی وزارت کے سکریٹری جناب سنجے جاجو نے تقریب میں مشہور ہندوستانی ہدایت کار رمیش سپی اور مشہور اداکارہ جیا پردا کو ہندوستانی سنیما میں ان کے تعاون کے لیے خصوصی طور پر مبارکباد دی۔

تقریب میں افّی کے تکنیکی شراکت داروں اور معاونین کو بھی خراج تحسین پیش کیا گیا جنہوں نے اس ایڈیشن کو کامیاب بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ معززین بشمول محترمہ ڈیلاہ لوبو، ای ایس جی کی وائس چیئرمین، گوا کے چیف سکریٹری ڈاکٹر وی کینڈاویلو، اور کیوب سنیما، بارکو، پلس الیکٹرانکس، اور ایس ایم پی ٹی ای کے نمائندوں کو ان کی انمول شراکت کے لیے مبارکباد دی۔

 

اطلاعات و نشریات کی وزارت اور این ایف ڈی سی کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے، گوا کے وزیر اعلیٰ پرمود ساونت نے کہا، ‘‘یہ، آئی ایف ایف آئی فلم بازار جیسے بہت سے نئے اقدامات کے لحاظ سے منفرد ہے، جو اس طرح کے انقلابی انداز میں پیش کیے گئے ہیں کہ ہر کوئی فلم بازار سے مستفید ہو رہا ہے۔  اس بار، ہم نے فلموں سے لطف اندوز ہونے کے لیے گوا کے شہر بھر میں فلمیں دکھائیں اور اس سال 195 سے زیادہ فلمیں دکھائی گئیں۔

 

وزیر اعلیٰ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اس سال افّی پریڈ کے ساتھ گوا کی ثقافت کو افّی میں شامل کیا گیا جس کو دنیا بھر کے تمام مندوبین اور شرکاء کی طرف سے بے پناہ محبت اور مثبت ردعمل ملا۔ اب، سیاح خاص طور پر گوا میں افّی میں شرکت کے لیے اپنے کیلنڈر پر نشان لگاتے ہیں جو ہماری سیاحت کو عالمی سطح پر لے جا رہا ہے۔ افّی نے ہماری رسائی کو عالمی سطح تک پہنچا دیا ہے۔ بہت سے فلم سازوں نے افّی میں شرکت کے بعد شوٹنگ کے لیے گوا آنا شروع کر دیا ہے اس لیے میں غیر ملکی فلم سازوں کو ریاست گوا میں شوٹنگ کے لیے مدعو کرتا ہوں اور میں یقین دلاتا ہوں کہ تمام فلم سازوں کو فلم کی شوٹنگ کے لیے سنگل ونڈو کلیئرنس فراہم کی جائے گی۔

 

سکریٹری، اطلاعات و نشریات کی وزارت، جناب سنجے جاجو نے کہا، ‘‘ایک لفظ جو اس سال کے افّی کو بیان کرتا ہے وہ ہے متحرک، جیسا کہ پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا تھا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ہمارے معزز وزیر اعظم ہمیشہ ہمارے نوجوان تخلیق کاروں اور ہندوستان کے بارے میں بات کرتے ہیں، جو کہ مواد کا اگلا برآمد کنندہ ہے۔ ہم اس سال کا افّی تمام نوجوان تخلیق کاروں، کل کے تخلیقی ذہنوں کی ابھرتی ہوئی صلاحیتوں اور ملک بھر سے آنے والے کہانی سنانے والوں (اسٹوری ٹیلرز)کے لیے وقف کرتے ہیں۔ یہ افّی کوالٹی اور مقداری اعتبار سے اب تک سب سے بہترین رہا ہے۔ میں گوا اور ہمارے ملک کے لوگوں، تمام فنکاروں اور اداکاروں کا شکریہ ادا کرتا ہوں، جنہوں نے اسے ممکن بنایا۔’’

 

فیسٹیول کے بہت سے پہلوؤں کے بارے میں بات کرتے ہوئے، خاص طور پر ہندوستانی سنیما کے آئکنز اور فلم بازار کی صد سالہ تقریبات کے بارے میں، جاجو نے مزید کہا، ‘‘یہ فلم صنعت اور اس صنعت کے لیے ایک تہوار ہوا کرتا تھا، اور جناب شیکھر کپور فیسٹیول کے ڈائریکٹر کے ساتھ افّی کے 55ویں ایڈیشن میں، یہ صنعت کے لیے واقعی ایک تہوار بن گیا ہے۔

 

‘‘جناب جاجو نے کہا، تعداد اور سائز کے لحاظ سے فلم بازار اس سال دنیا کا سب سے بڑا بازار رہا ہے۔ اور فلموں کی ممکنہ فروخت اور خرید جو ہوئی ہے اور مجھے لگتا ہے کہ مستقبل یہیں ہے، اس وقت اور میں اسے حقیقت بنانے کے لیے دنیا بھر سے آنے والے لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔’’

 

گوا کو حقیقی معنوں میں ملک کا تفریحی دارالحکومت قرار دیتے ہوئے سکریٹری نے حکومت گوا کا ان کے تعاون اور اشتراک کے لیے شکریہ ادا کیا۔

 

تقریب میں حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے، فیسٹیول کے ڈائریکٹر، شیکھر کپور نے خوشی اور اطمینان کا اظہار کیا: ‘‘ہم نے ابھی دنیا کا سب سے بڑا فلمی میلہ پیش کیا ہے۔ فلم بازار، ماسٹر کلاسز وغیرہ جیسے اقدامات نے اس فیسٹیول کو شاندار کامیابی سے ہمکنار کیا ہے۔ انہوں نے تہوار میں پرجوش شرکت کے لئے گوا کے لوگوں کی تعریف کی۔’’

 

سنیما کی طاقت پر زور دیتے ہوئے، بین الاقوامی مقابلوں کے جیوری چیئرپرسن،جناب آشوتوش گواریکر نے تبصرہ کیا، ‘‘مقابلے کے لیے منتخب ہونے والی تمام فلمیں اعلیٰ تھیں۔ ایک بہترین فلم ہمیں صرف ایک کہانی نہیں بتاتی، یہ ہمیں بدل دیتی ہے۔ تمام نوجوان فلم سازوں کو مخاطب کرتے ہوئے  انہوں نے کہا، آپ کے اندر کی روشنی کو مزید روشن ہونے دیں تاکہ ایک دن آپ کا نظریہ دنیا کو نظر آئے۔’’

 

55ویں افّی میں اپنے تجربے کے بارے میں بتاتے ہوئے، گواریکر نے کہا، ‘‘سینما کی زبان جیوری کے تمام اراکین کے دل کی دھڑکن تھی۔ 15 فلموں میں سے ہر ایک زندہ وژن تھی۔ فلموں نے دستکاری کے ساتھ انتھک وابستگی کا انکشاف کیا۔ تاہم، جیتنے والی فلمیں نمایاں رہیں۔’’

 

سمیر کوچھر کی میزبانی میں ہونے والی تقریب کو فلمی صنعت کی نامور شخصیات، سرکاری حکام اور بین الاقوامی مہمانوں  سے بھرے سامعین کے لیے کھولا گیا۔ شام کا آغاز پرتپاک استقبال کے ساتھ ہوا، اس کے بعد قومی ترانے کی ایک متحرک پیش کش کی گئی، جس نے فخر اور جشن کی رات کا لہجہ(ٹون) ترتیب دیا۔

 

میلے کے بہترین لمحات کے ذریعے ایک جذباتی سفر کو ایک آڈیو ویژول مانٹیج میں پیش کیا گیا جس میں اس سال کے افّی میں فنی اور ثقافتی تنوع کا مظاہرہ کیا گیا۔ میم خان، نکیتا گاندھی اور دگ وجے سنگھ پریار کی شو اسٹاپنگ پرفارمنس اور گلوکار امل ملک کی روح کو ہلا دینے والی موسیقی کی پرفارمنس نے تفریح ​​کوبے حد لطف اندوز بنادیا۔

 

اداکارہ اور رقاصہ شریا سرن کی سحر انگیز پرفارمنس ‘‘ردمز آف انڈیا’’ کے ساتھ شام اپنے عروج پر پہنچ گئی، جس میں ہندوستانی کلاسیکی اور لوک روایات کی بھرپور نمائش ہوئی۔

 

جیسے ہی 55واں افّی اختتام کو پہنچا، اس نے 55 سال کی شاندار کامیابیوں، بامعنی مکالمے اور ثقافتی تبادلے کی میراث اپنے پیچھے چھوڑ دی۔ اس سال کے میلے نے نہ صرف فلم سازی کے فن کو منایا بلکہ زندگیوں کو متاثر کرنے، جوڑنے اور بدلنے کے لیے سینما کی طاقت کو بھی اجاگر کیا۔

 

*******

ش ح۔ش ۔ت ۔اش ق

 (U: 3166)

iffi reel

(Release ID: 2078893) Visitor Counter : 31