مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بھارت نیٹ پروجیکٹ کے تحت آپٹیکل فائبر کیبل / سیٹلائٹ لنک کے ذریعے  مربوط گرام پنچایتوں کی ریاستی اور سالانہ کل تعداد


بھارت نیٹ پروجیکٹ

Posted On: 27 NOV 2024 3:32PM by PIB Delhi

بھارت نیٹ پروجیکٹ کے تحت آپٹیکل فائبر کیبل ( او ایف سی) / سیٹلائٹ لنک کے ذریعے مربوط  گرام پنچایتوں ( جی پی ایس) کی ریاستی  اور سالانہ کل تعداد ضمیمہ-I میں دی گئی ہے۔

بھارت نیٹ پروجیکٹ کو ملک کی تمام گرام پنچایتوں (تقریباً 2.64 لاکھ) کو براڈ بینڈ کنیکٹیویٹی فراہم کرنے کے لیے مرحلہ وار طریقے سے  نافذ کیاجارہا ہے۔اکتوبر2024 کے آخر تک بھارت نیٹ فیز-I اور فیز-II کے تحت؛ 2,14,283 جی پی سروس تیار ہیں۔ یہ فیز-I اور فیز-II میں 2,22,343 GPs کے منصوبہ بند نیٹ ورک کے  علاوہ ہے۔

دیہی اور دور دراز علاقوں میں ٹیلی  مواصلاتی بنیادی ڈھانچے  کی توسیع میں  ان چیلنجز کا سامنا تھا، جیسے:

  1. مشکل علاقے (بشمول پہاڑی/ پتھریلے) اور بڑے پیمانے پر پھیلے ہوئے گاؤں، خاص طور پر شمال مشرقی ریاستوں میں
  2. خاص طور پر شمال مشرقی ریاستوں میں   کام  کاج  کا محدود وقت
  3. مختلف ریاستوں میں رائٹ آف وے ( آر او ڈبلیو) کے مسائل حاصل کرنے میں دشواری
  4. جی پی میں بجلی کی مستحکم فراہمی کی عدم دستیابی

(d) دیہی علاقوں میں انٹرنیٹ خدمات کے معیار کو بہتر بنانے اور شہری اور دیہی کے خلا کو پُر کرنے کے لیے  کیے گئے اقدامات:

  1. ان گاؤؤں میں 4جی  خدمات کو دستیاب کرانا جن میں ابھی  یہ متعارف نہیں کی گئی ہے اور 2جی اور 3 جی موبائل کووریج کو 4جی میں تبدیل کرنا۔
  2. لکشدیپ اور انڈمان اور نکوبار جزائر کو  زیرآب کیبل کنیکٹیویٹی فراہم کرنا
  3. موجودہ بھارت نیٹ نیٹ ورک فیز I/II کے لیے فائبر کٹ کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے ایجنسیوں  کو شامل کرنا
  4. ملک کے تمام آباد دیہاتوں کو تیز رفتار براڈ بینڈ کنیکٹیویٹی فراہم کرنے کے لیے ترمیم شدہ بھارت نیٹ پروگرام کی منظوری۔1,39,579 کروڑ روپے کی لاگت سے ڈیزائن میں بہتری کرکے ترمیم شدہ بھارت نیٹ پروگرام میں پہلے کے بھارت نیٹ کی کئی خامیوں کو دور کیا گیاہے جو کہ مندرجہ ذیل ہے:
  1. رنگ ٹوپولوجی میں بلاک سے جی پی تک آپٹیکل فائبر کنیکٹیویٹی
  2. بلاکس اور جی پی پر راؤٹرز کے ساتھ  آئی پی۔ایم پی ایل ایس نیٹ ورک
  3. مانگ کی بنیاد پر نان جی پی دیہاتوں کو آپٹیکل فائبر کنیکٹیویٹی کی فراہمی
  4. سینٹرلائزڈ نیٹ ورک آپریٹنگ سینٹر ( سی این او سی) کے ذریعے نیٹ ورک اپ ٹائم کی نگرانی اور سروس لیول ایگریمنٹ ( ایس ایل اے) کے مطابق پروجیکٹ  کے نفاذ سے متعلق  ایجنسی ( پی آئی اے) کو ادائیگی سمیت 10 سال کے لیے آپریشن اور دیکھ بھال کی فراہمی۔
  5. جی پی اور بلاکس پر مناسب سطح کے پاور بیک اپ کی فراہمی
  6. فائبر کی نگرانی کے لیے بلاک میں ریموٹ فائبر مانیٹرنگ سسٹم (آر ایف ایم ایس) کی فراہمی

 

یہ جانکاری وزیر مملکت برائے مواصلات ڈاکٹر پیما سنی چندر شیکھر نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔

*****

ضمیمہ-I

بھارت نیٹ پروجیکٹ کے تحت مربوط گرام پنچایتوں کی ریاستی  اور سالانہ  کل تعداد

نمبر شمار

ریاستوں کے نام

مارچ-

13

مارچ-

14

مارچ-

15

مارچ-

16

مارچ-

17

مارچ-

18

مارچ-

19

مارچ-

20

مارچ-

21

مارچ-

22

مارچ-

23

مارچ-

24

اکتوبر 2024 کے

آخر تک

1

انڈوومان نکوبار

0

0

0

0

0

0

0

7

23

29

72

72

72

2

آندھراپردیش

13

13

13

13

13

13

1398

1639

1700

1716

5209

12955

12955

3

اروناچل پردیش

0

0

0

0

0

13

105

327

657

769

964

1104

1123

4

آسام

0

0

0

88

329

1397

1496

1496

1497

1511

1511

1511

1507

5

بہار

0

0

0

204

416

4692

5525

7961

8293

8307

8316

8340

8340

6

چنڈی گڑھ

0

0

0

12

12

12

12

12

12

12

12

12

12

7

چھتیس گڑھ

0

0

0

495

1250

3533

4017

4773

7534

8971

9584

9695

9695

8

دادرہ اور نگر حویلی

0

0

0

0

0

14

20

20

20

20

20

20

20

9

دمن اور دیو

0

0

0

0

0

0

15

16

16

18

18

18

18

10

گجرات

0

0

0

116

491

4764

5375

11680

13303

14144

14260

14316

14316

11

ہریانہ

0

0

0

149

640

5757

6069

6071

6081

6082

6082

6082

6082

12

ہماچل پردیش

0

0

0

0

0

164

222

275

365

406

408

409

410

13

جموں وکشمیر

0

0

0

0

0

168

646

863

997

1078

1092

1099

1101

14

جھارکھنڈ

0

0

0

121

356

1455

2261

2427

3522

4279

4357

4384

4390

15

کرناٹک

0

0

32

2864

4825

6069

6080

6080

6080

6083

6084

6084

6084

16

کیرالہ

0

0

295

977

977

977

977

977

977

978

978

978

978

17

لداخ

0

0

0

0

0

0

50

167

184

190

192

193

193

18

لکشدیپ

0

0

0

0

0

0

0

0

0

9

9

9

9

19

مدھیہ پردیش

0

0

0

145

2559

11560

12547

12942

15169

17652

17837

17850

17850

20

مہاراشٹر

0

0

0

127

1597

13572

14976

15644

18955

22124

23951

24253

24575

21

منی پور

0

0

0

0

24

121

316

947

1423

1436

1467

1469

1469

22

میگھالیہ

0

0

0

0

0

122

187

256

580

652

682

695

697

23

میزورم

0

0

0

0

0

18

32

235

422

452

452

507

532

24

ناگالینڈ

0

0

0

0

0

61

98

129

222

232

232

232

236

25

اوڈیشہ

0

0

0

104

462

2482

3524

4021

5818

6672

6782

6785

6785

26

پڈوچیری

0

0

0

98

98

98

98

98

98

98

98

98

98

27

پنجاب

0

0

0

0

237

6758

7887

12539

12664

12668

12668

12668

12668

28

راجستھان

30

30

30

282

1188

8014

8352

8598

8759

8770

8770

8776

8776

29

سکم

0

0

0

0

0

4

13

22

22

24

35

35

35

30

تمل ناڈو

0

0

0

0

0

0

0

0

0

0

1922

8405

10295

31

تلنگانہ

0

0

0

105

125

1996

1996

1996

3647

7260

9410

10800

10825

32

تریپورہ

15

15

15

73

75

477

506

665

711

726

731

740

740

33

اترپردیش

0

0

0

186

1392

27082

27859

28759

31069

36911

41780

46408

46729

34

اتراکھنڈ

0

0

0

183

284

1365

1480

1502

1537

1653

1863

1983

1991

35

مغربی بنگال

0

0

0

0

205

1990

2039

2187

2262

2350

2593

2676

2677

36

Total

58

58

385

6342

17555

104748

116178

135331

154619

174282

190441

211661

214283

 

نوٹ: دہلی کے پاس کوئی جی پی نہیں ہے اور  لہٰذا اسے بھارت نیٹ پروجیکٹ کے تحت شامل نہیں کیاگیا ہے۔ گوا کا اپنا اسی طرح کا براڈ بینڈ نیٹ ورک ہے اور  اسی لیے بھارت نیٹ پروجیکٹ کے فیز-1 اور فیز-II  کا وہ حصہ نہیں ہے۔

****

)ش ح –اع خ -  م ذ(

U.N. 3048


(Release ID: 2078000) Visitor Counter : 13


Read this release in: English , Hindi , Manipuri , Tamil