وزیراعظم کا دفتر
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی سپریم کورٹ میں یوم آئین کے پروگرام میں شرکت
وزیر اعظم نے ہندوستانی عدلیہ کی 24-2023 کی سالانہ رپورٹ جاری کی
ہمارا آئین محض قانون کی کتاب نہیں ہے، یہ ایک مسلسل رواں دواں ہے: وزیراعظم
ہمارا آئین ہمارے حال اور مستقبل کا رہنما ہے: وزیراعظم
آج ہر شہری کا ایک ہی مقصد ، وکست بھارت کی تعمیر ہے: پی ایم
فوری انصاف کو یقینی بنانے کے لیے نیا عدالتی ضابطہ نافذ کر دیا گیا ، سزا پر مبنی نظام اب انصاف پر مبنی نظام میں تبدیل ہو گیا : وزیراعظم
Posted On:
26 NOV 2024 8:01PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج نئی دہلی میں سپریم کورٹ میں یوم آئین کے پروگرام میں شرکت کی۔ چیف جسٹس آف انڈیا جناب سنجیو کھنہ، سپریم کورٹ کے جج جسٹس شری بی آر گوئی اور جسٹس سوریا کانت، وزیر قانون و انصاف جناب ارجن رام میگھوال، اٹارنی جنرل آف انڈیا اور دیگر معززین اس تقریب میں موجود تھے۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جناب مودی نے یوم دستور کے موقع پر تمام معززین، مندوبین اور شہریوں کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہاکہ یہ بھارتی آئین کے 75 ویں سال پر فخر کی بات ہے۔ اس موقع پر انہوں نے آئین ساز اسمبلی اور آئین ساز اسمبلی کے ارکان کو خراج عقیدت پیش کیا۔
وزیر اعظم نےکہا کہ آج جب ہم یوم آئین منا رہے ہیںے تو یہ نہیں بھولا جا سکتا کہ آج ممبئی دہشت گردانہ حملوں کی برسی بھی ہے۔ انہوں نے دہشت گردی کے حملے کے متاثرین کو خراج عقیدت پیش کیا۔ جناب مودی نے اس بات کا اعادہ کیا کہ بھارت ہر اس دہشت گرد تنظیم کو منہ توڑ جواب دے گا جس سے بھارت کی سلامتی اور سالمیت کو خطرہ ہے۔
آئین ہند کے بارے میں دستور ساز اسمبلی کے وسیع مباحثوں اور تبادلہ خیالات کو یاد کرتے ہوئے، جناب مودی نے بابا صاحب امبیڈکر کا حوالہ دیا اور کہا: "آئین محض وکیل کی دستاویز نہیں ہے، یہ ایک جذبہ ہے، یہ زمانہ کا نظریہ ہے"۔ اس جذبے کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے، جناب مودی نے کہا کہ آئین بنانے والوں نے ہمیں وقت وقت پر ملک، وقت اور حالات کے مطابق مناسب فیصلے لے کر آئین کی تشریح کرنے کی آزادی فراہم کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئین بنانے والے اچھی طرح جانتے تھے کہ بھارت کے خواب اور امنگیں وقت کے ساتھ نئی بلندیوں کو چھوئیں گی اور آزاد بھارت کے لوگوں کی ضروریات بھی چیلنجوں کے ساتھ ساتھ ترقی کریں گی۔ اس لیے انہوں نے کہا کہ آئین بنانے والوں نے آئین کو محض ایک دستاویز کے طور پر نہیں بنایا بلکہ ایک زندہ، مسلسل بہتا ہوا دھارا بنایا ہے۔
’’ہمارا آئین ہمارے حال اور ہمارے مستقبل کے لیے رہنما ہے‘‘، جناب مودی نے کہا اور مزید کہا کہ آئین نے اپنے وجود کے پچھلے 75 سالوں میں پیدا ہونے والے مختلف چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے صحیح راستہ دکھایا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئین نےبھارتی جمہوریت کو درپیش ایمرجنسی کے خطرناک اوقات کا بھی سامنا کیا۔ وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ آئین نے ملک کی ہر ضرورت اور توقعات کو پورا کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ صرف آئین کی طرف سے دی گئی طاقت کی وجہ سے ہے کہ ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کا بنایا ہوا آئین آج بھی جموں و کشمیر میں نافذ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج پہلی بار جموں و کشمیر میں یوم دستور منایا گیا۔
اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہبھارت تبدیلی کے ایک اہم دور سے گزر رہا ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ آئین ہمیں رہنمائی کی روشنی کے طور پر صحیح راستہ دکھا رہا ہے۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اب بھارت کے مستقبل کا راستہ بڑے خوابوں اور بڑی قراردادوں کو حاصل کرنے کا ہے، جناب مودی نے کہاکہ آج ہر شہری کا مقصد وکست بھارت کی تعمیر ہے۔ مزید وضاحت کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ایک ترقی یافتہ بھارت کا مطلب ایک ایسی جگہ ہے جہاں ہر شہری کو معیار زندگی اور عزت و وقار کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سماجی انصاف کو یقینی بنانے کا ایک بڑا ذریعہ ہے اور آئین کی روح بھی ہے۔ لہذا، وزیر اعظم نے زور دے کر کہا، گزشتہ چند سالوں میں سماجی و اقتصادی انصاف کو یقینی بنانے کے لیے بہت سے اقدامات کیے گئے اور پچھلی دہائی میں 53 کروڑ سے زیادہ بینک اکاؤنٹس کھو ل کر لوگوں کو بینکوں تک رسائی دی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ ایک دہائی میں چار کروڑ لوگوں کو پکے مکانات کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا، گھر کی خواتین کو 10 کروڑ گیس سلنڈر کنکشن دیے گئے۔ جناب مودی نے اس بات پر زور دیا کہ آزادی کے 75 سال بعد بھی بھارتمیں صرف 3 کروڑ گھر ایسے ہیں جہاںنل کا کنکشن ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ ان کی حکومت نے گزشتہ 5سے6 سالوں میں 12 کروڑ سے زیادہ گھریلو نل کے پانی کے کنکشن دیئے ہیں جس سے شہریوں اور خاص طور پر خواتین کی زندگی میں آسانی پیدا ہوئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سے آئین کی روح مضبوط ہوئی ہے۔
جناب مودی نے کہا کہبھارت آئین کی اصل کاپی میں بھگوان رام، دیوی سیتا، بھگوان ہنومان، بھگوان بدھ، بھگوان مہاویر اور گرو گووند سنگھ کی تصویریں تھیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستانی ثقافت کی ان علامتوں کو آئین میں جگہ دی گئی ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ یہ ہمیں انسانی اقدار کے بارے میں مسلسل آگاہ اور ذہن نشین رکھے۔انسانی اقدار آج کیبھارت کیپالیسیوں اور فیصلوں کی بنیاد ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارتیہ نیائے سنہتا کا نفاذ شہریوں کو انصاف کی جلد فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سزا پر مبنی نظام اب انصاف پر مبنی نظام میں بدل گیا ہے۔ وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ خواتین کی سیاسی شراکت میں اضافہ کے لیے تاریخی خواتین ریزرویشن بل متعارف کرایا گیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تیسری جنس کے لوگوں کی شناخت اور حقوق کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے گئے اور دیویانگ لوگوں کی زندگی کو آسان بنانے کے لیے سہولیات فراہم کی گئیں۔
اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ آج بھارت شہریوں کی آسانی سے زندگی گزارنے پر بہت زیادہ زور دے رہا ہے، جناب مودی نے کہا کیا کہ ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ بزرگ شہریوں کو ان کی دہلیز پر دیے گئے ہیں، جس کا فائدہ آج تک تقریباً ڈیڑھ کروڑ بزرگ شہریوں نے اٹھایا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت ان ممالک میں سے ایک ہے جس نے ہر غریب خاندان کو 5 لاکھ روپے تک کا مفت علاج دیا اور بھارت ایک ایسا ملک ہے جس نے 70 سال سے زیادہ عمر کے بزرگ شہریوں کو مفت صحت کی سہولیات فراہم کیں۔ انہوں نے کہا کہبھارت میں ہزاروں جن اوشدھی کیندروں میں دوائیں 80 فیصد کی رعایت پر فروخت کی جا رہی ہیں۔ جناب مودی نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ آج مشن اندر دھنش کے ذریعے بچوں میں حفاظتی ٹیکوں کی کوریج 100 فیصد کے قریب ہے جبکہ ماضی میں یہ 60 فیصد سے بھی کم کوریج تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج دور دراز کے دیہات میں بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کوششوں نے غریب اور متوسط طبقے کے خاندانوں کی پریشانیوں کو بہت کم کیا ہے۔
حکومت کے پرعزم اضلاع کے پروگرام کے بارے میں بات کرتے ہوئے، جناب مودی نے کہا کہ 100 سے زیادہ پسماندہ اضلاع کا انتخاب کیا گیا ہے اور ترقی کے ہر پیمانہ میں رفتار کو تیز کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج بہت سےپرعزم اضلاع نے دوسرے اضلاع سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت نے اب پرعزم اضلاع پروگرام کے ماڈل پر مبنی پر عزمبلاک پروگرام شروع کیا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت شہریوں کی زندگیوں میں مشکلات دور کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہی۔ انہوں نے بتایا کہ مفت بجلی اسکیم کے ذریعےڈھائی کروڑ سے زیادہ گھرانوں کو بجلی فراہم کی گئی تھی جن کے پاس چند سال پہلے تک بجلی کا کنکشن نہیں تھا۔ انہوں نے یہ بھی نوٹ کیا کہفور جی اورفائیو جی ٹیکنالوجیز کے ذریعے لوگوں تک موبائل کنیکٹیویٹی کو یقینی بنانے کے لیے دور دراز علاقوں میں موبائل ٹاور لگائے گئے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہائی سپیڈ براڈ بینڈ کنکشن اب انڈمان اور نکوبار اور لکشدیپ کے جزیروں میں زیر آب آپٹیکل فائبر کنکشن کے ذریعے دستیاب ہے۔ وزیر اعظم نےکہا کہبھارت نے مکانات اور زرعی اراضی کے اراضی ریکارڈ کو یقینی بنانے میں ترقی یافتہ ممالک پر سبقت حاصل کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ایم سوامیتو یوجنا کے تحت گاؤں کی زمین اور مکانات کی ڈرون میپنگ اور اس کی بنیاد پر قانونی دستاویزات جاری کی گئیں۔
جناب مودی نے کہاکہ جدید بنیادی ڈھانچے کی تیز رفتار ترقی ملک کی ترقی کے لیے ایک بڑی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کی بروقت تکمیل رقم کی بچت کے ساتھ ساتھ منصوبے کی افادیت کو بھی یقینی بناتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پرگتی پلیٹ فارم کا استعمال کرتے ہوئے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کا باقاعدگی سے جائزہ لیا گیا، جس کی سربراہی خود وزیر اعظم نے کی، اور 18 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے پروجیکٹوں کا جائزہ لیا گیا اور ان میں درپیش رکاوٹوں کو دور کیا گیا۔ جناب مودی نے کہا کہ بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کی بروقت تکمیل سے لوگوں کی زندگیوں پر بہت سے مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ کوششیں ملک کی ترقی کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ آئین کی بنیادی روح کو تقویت دے رہی ہیں۔
خطاب کے اختتام پر، جناب مودی نے 26 نومبر 1949 کو ڈاکٹر راجندر پرساد کی تقریر کی سطروں کا حوالہ دیا اور کہا کہ ’’آج بھارت کو جس چیز کی ضرورت ہے وہ ایماندار لوگوں کے ایک گروپ سے زیادہ کچھ نہیں ہے جو ملک کے مفادات کو اپنے مفادات پر مقدم رکھیں ‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیشن فرسٹ کا یہ جذبہ بھارت کے آئین کو آنے والی صدیوں تک زندہ رکھے گا۔
پس منظر
بھارت کے آئین کو اپنانے کے 75 سال مکمل ہونے کے اہم موقع پر، وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے سپریم کورٹ کے ایڈمنسٹریٹو بلڈنگ کمپلیکس کے آڈیٹوریم میں یوم دستور کی تقریبات میں شرکت کی۔ اس پروگرام کا اہتمام سپریم کورٹ آف انڈیا نے کیا تھا۔ چیف جسٹس آف انڈیا اور سپریم کورٹ کے دیگر ججز موجود تھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ ا ص۔
U- 3024
(Release ID: 2077725)
Visitor Counter : 12