بجلی کی وزارت
سی ای اے نے ہائیڈرو کیٹیگری کے تحت مقامی طور پر تیار کردہ سرفیس ہائیڈروکائنیٹک ٹربائن ٹیکنالوجی کو تسلیم کیا
سی ای اے نے قابل تجدید توانائی کی اختراعات کو فروغ دینے کے تئیں اپنی لگن کا مظاہرہ کیا
Posted On:
26 NOV 2024 4:36PM by PIB Delhi
سنٹرل الیکٹرسٹی اتھارٹی (سی ای اے) نے سرفیس ہائیڈروکائنیٹک ٹربائن (ایس ایچ کے ٹی) ٹیکنالوجی کو ہائیڈرو کیٹیگری کے تحت تسلیم کیا ہے تاکہ خالص صفر اخراج (نیٹ زیرو امیشن ) کے اہداف کو حاصل کرنے اور ملک کے لیے پاور سیکٹر کی پائیدار ترقی کو یقینی بنانے کے لیے جدت طرازی اور متبادل ٹیکنالوجیز کی تلاش کی جاسکے۔
ایس ایچ کے ٹی، روایتی اکائیوں کے برعکس برقی توانائی پیدا کرنے کے لیے عملی طور پر صفر پوٹینشل ہیڈ کے ساتھ بہنے والے پانی کی حرکی توانائی کا استعمال کرتا ہے، جو ضروری‘ہیڈ’ بنانے کے لیے مناسب سول ڈھانچے جیسے ڈیم، ڈائیورژن وئیر اور بیراجوں کی تعمیر کے ذریعے پانی کی پوٹینشل توانائی کا استعمال کرتے ہیں۔
یہ ٹیکنالوجی ایک ایسا حل ہے جو بیس - لوڈ، چوبیس گھنٹے قابل تجدید توانائی کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے میں پاور سیکٹر کی مدد کر سکتی ہے، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں گرڈ کی ناقص رسائی ہے۔ سرفیس ہائیڈروکائنیٹک ٹربائنز نصب کرنے میں آسان اور لاگت کے اعتبار سے سستی ہیں اور جن کی پیداواری لاگت 2-3 روپے فی یونٹ ہے۔ یہ ٹیکنالوجی قابل تجدید توانائی کے خریداروں اور جنریٹرز دونوں کے لیے فائدہ ہی فائدہ کی صورت حال فراہم کرتی ہے۔
ایس ایچ کے ٹی ٹکنالوجی کو اپنانا ہندوستان کے وسیع پانی کے بنیادی ڈھانچے سے فائدہ اٹھانے کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہو گا، جس میں پائیدار توانائی کی پیداوار کے لیے نہریں، ہائیڈرو پاور ٹیلریس چینلز وغیرہ شامل ہیں۔ اس ٹیکنالوجی میں قابل تجدید توانائی کو بروئے کار لانے کے بہت سے مواقع کے ساتھ جی ڈبلیو پیمانے پر بڑی صلاحیت ہے، جس سے پاور سیکٹر کی مجموعی ترقی ہوتی ہے۔
********
ش ح۔م م ۔اش ق
(U: 2989)
(Release ID: 2077492)
Visitor Counter : 8