صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت نے پی ایم ایس ایس وائی کے تحت قائم کیے گئے ایمس کی طرز پر بی ایچ یو کے ادارہ برائے میڈیکل سائنسز کو تعاون فراہم کرنے کے لیے بنارس ہندویونیورسٹی اور وزارت تعلیم کے ساتھ ایک مفاہمت نامہ پر دستخط کیے


ایم او یو کے تحت وزارت صحت علاقے کے لوگوں کے لیے کفایتی جدید ترین سیکنڈری اور تیسری سطح کی صحت دیکھ بھال خدمات کی دستیابی کو بڑھانے اور کلینکل دیکھ بھال خدمات کی ڈلیوری کو بڑھا کر ریفرل کو کم کرنے کے لیے آئی ایم ایس کو تکنیکی اور مالی  مددفراہم کرےگی

یہ مفاہمت نامہ حکومت کے مکمل نقطہ نظر کی علامت ہے، جہاں وزارتیں عوام کے  مفاد کے لیےمشترکہ اہداف اور  بہتر نتائج کے لیے تعاون کرتی ہیں: جناب جے پی نڈا

ایم او یو سے اکیڈمی اور تحقیق کو فروغ ملے گا اور صحت و خاندانی بہبود کی وزارت ، ایمس اور آئی ایم ایم ایس  بی ایچ یو کے درمیان طلبہ ، فیکلٹی ملازمین اور ریسرچ پروفیشنلز کے درمیان تعاون اور  تبادلہ کی سہولت ہوگی: شری دھرمیندر پردھان

Posted On: 22 NOV 2024 5:00PM by PIB Delhi

مرکزی وزارت صحت نے آج یہاں بنارس ہندو یونیورسٹی (بی ایچ یو) اور وزارت تعلیم کے ساتھ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (آئی ایم ایس)، بی ایچ یو کو بہتر فنڈنگ ​​اور تکنیکی مدد فراہم کرنے کے لیے ایک سہ فریقی مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے ہیں۔ اس موقع پر مرکزی وزیر صحت اور خاندانی بہبود جناب جے پی نڈا اور مرکزی وزیر تعلیم جناب دھرمیندر پردھان موجود تھے۔

آج دستخط ہونے والا مفاہمت نامہ( ایم او یو) وزارتِ صحت و خاندانی بہبود کی طرف سے آئی ایم ایس، بی ایچ یو کو گرانٹ فراہم کرنے کی اجازت دیتا ہے، جو پردھان منتری سوستھ سرکشایوجنا(پی ایم ایس ایس وائی) کے تحت قائم کیے جانے والے نئے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) کے خطوط پر ہے۔ وزارتِ صحت و خاندانی بہبود کی جانب سے آئی ایم ایس بی ایچ یو کو گرانٹ فراہم کرنے سے اس خطے کے عوام کو جدید اور معیاری ثانوی اور تیسری سطح کی صحت کی خدمات کی دستیابی میں اضافہ ہوگا۔

یہ کلینیکل کیئر کی خدمات کی فراہمی کو فروغ دے کر ریفرل کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ اس کا نتیجہ نہ صرف مریضوں کے تجربے اور اطمینان میں اضافہ ہوگا، بلکہ اس سے مریضوں کی دیکھ بھال پر ہونے والے ذاتی اخراجات میں نمایاں کمی آنے کی توقع ہے۔ مرکزی  وزارتِ صحت نے وقتاً فوقتاً آئی ایم ایس بی ایچ یو کو مختلف اسکیموں کے تحت نئی سہولتوں کی فراہمی اور موجودہ سہولتوں کی اپ گریڈیشن کے لیے معاونت فراہم کی ہے۔ آئی ایم ایس بی ایچ یو کی عمدگی اور صحت کی خدمات کے معیار کو مزید بہتر بنانے کی صلاحیت کو مدنظر رکھتے ہوئے، اس کو صحت کی خدمات کے اعلیٰ ترین معیار کی فراہمی کے قابل بنانے کے لیے مزید معاونت فراہم کرنے کی ضرورت محسوس کی گئی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001GPAT.jpg

ہوئے جناب جے پی نڈا نے اسے ایک تاریخی دن قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ مفاہمت نامے مرکزی حکومت کے‘مکمل حکومت کے نقطہ نظر’ کا نتیجہ ہے، جو لوگوں کے فائدے کے لیے مشترکہ مقاصد کے لیے مختلف سرکاری محکموں میں بڑھتے ہوئے تعاون کو فروغ دیتا ہے۔

جناب  نڈا نے زور دیا کہ یہ مفاہمت نامہ آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز، نئی دہلی اور آئی ایم ایس بی ایچ یو کے درمیان قریبی شراکت داری قائم کرے گا، جس سے تدریسی معیارات میں عمدگی اور تحقیق کے نتائج میں بھی بہتری آئے گی۔ انہوں نے مزیدنتائج میں مزید بہتری کے لیے آئی ایم ایس بی ایچ یو اور آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے درمیان طلبہ اور فیکلٹی کے  مستقل تبادلے کی تجویز بھی پیش کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002Q26H.jpg

اس موقع پر  اپنے خیالات کااظہارکرتے ہوئے جناب پردھان نے کہا کہ ایم او یو ایمس اور آئی ایم ایس بی ایچ یو کے درمیان علمی اور تحقیقی تعاون کو گہرا کرے گا، خاص طور پر کلینکل اور ہیلتھ کیئر سہولیات کی اپ گریڈیشن، روبوٹکس سرجری، ہسپتال انتظامیہ اور گورننس کے شعبوں میں علم اور مہارت کے تبادلے  کے لیے ایک دوسرےکی راہ ہموار ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ مفاہمت نامے سے آئی ایم ایس، بی ایچ یو کو عالمی معیار کے ادارے کے طور پر قائم کرنے میں مدد ملے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0039WBO.jpg

محترمہ پونیا شریواستو، سکریٹری، وزارتِ صحت و خاندانی بہبود نے کہا کہ یہ مفاہمت نامہ دونوں اداروں کے درمیان تجربات کے تبادلے، تکنیکی معاونت اور تعلیمی تعاون کی فراہمی کاسبب بنے گا۔ یہ مرکزی حکومت کے‘ پوری حکومت’ اور ‘ پورے سماج’ کے نقطہ نظر کے مطابق ہے۔

وزارت تعلیم کے سکریٹری شری سنجے کمارنے کہاکہ ہ مفاہمت نامہ آئی ایم ایس بی ایچ یو کو تکنیکی اور انتظامی معاونت فراہم کرتا ہے اور یہ حکومت کی مشترکہ نقطہ نظر کے تئیں عزم کی بدولت ممکن ہو سکا ہے۔

بی ایچ یو کے وائس چانسلر پروفیسر سدھیر کے جین نے کہاکہ یہ بہت کم ہوتا ہے کہ کسی ادارے کو دو وزارتوں سے تعاون حاصل ہو۔ انہوں نے کہا کہ بی ایچ یو اپنے تدریسی معیارات، تحقیقی نتائج کو بڑھانے کے لیے کام جاری رکھے گا اور ایم او یو پر مکمل عمل درآمدکی یقین دہانی کرائی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004ZB0W.jpg

پس منظر:

انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (آئی ایم ایس) بی ایچ یو کا ایک باوقار ادارہ ہے، جس میں چار مکمل شعبے فیکلٹی آف میڈیسن، فیکلٹی آف آیوروید، فیکلٹی آف ڈینٹل سائنسز، اور کالج آف نرسنگ ہیں۔ 19 جون 2018 کو آل انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز، دہلی اور انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس، بنارس ہندو یونیورسٹی کے درمیان ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے تاکہ صحت کی دیکھ بھال، طبی تعلیم اور تحقیق میں تازہ ترین پیشرفت اور بہترین طریقوں کو سامنے لایا جا سکے۔ایم او یو کے ساتھ ساتھ یہ بھی فراہم کیا گیا کہ ایم او ایچ ایف ڈبلیو وزارت تعلیم کے تعاون سے مختلف سپر اسپیشلٹیز میں صحت کی دیکھ بھال اور تحقیق کی سہولت فراہم کرنے کے لیے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے منصوبوں کی مالی معاونت پر بھی غور کر سکتا ہے۔

2018 کے مذکورہ مفاہمت نامے کے تحت مستقبل کی مصروفیات کے لیے باہمی اتفاق کردہ ایکشن پلان میں شامل ہیں:

  • کلینکل سہولیات کی اپ گریڈیشن میں تجربے اور مہارت کا اشتراک۔
  • انڈر گریجوٹس،پوسٹ گریجوٹس، نرسنگ اور الائیڈ ہیلتھ پروفیشنلز کے لیے تعلیم اور سیکھنے کے شعبوں میں تال میل اور تعاون۔
  • ‘جدید ترین اسکل لیب’(اسٹیٹ آف دی آرٹ اسکل لیب)کی سہولت کے قیام اور آپریٹنگ میں تکنیکی مدد۔
  • روبوٹک سرجری کی سہولیات شروع کرنے کے لیے تربیت اور رہنمائی۔
  • عام تعلیمی تعاون، بشمول باہمی دلچسپی کے حامل تعلیمی وسائل کے مواد اور اشاعتوں کا تبادلہ ۔
  • طلبہ اور عملے کے تبادلے کے پروگراموں کی ترقی، وزٹنگ اسکالرز پروگرام، ریسرچ فیلوشپ پروگرام وغیرہ۔
  • باہمی تعاون پر مبنی بنیادی اور اطلاقی تحقیق، بشمول مشترکہ گرانٹ کی درخواستیں۔
  • کلیدی گورننس اصلاحات کے نفاذ میں تعاون۔
  • ایمس نئی دہلی اور آئی ایم ایس بی ایچ یو کی مجموعی ترقی کے لیے وقتاً فوقتاً کسی دوسرے باہمی طور پر متفقہ علاقوں کی نشاندہی کی جا سکتی ہے۔

اس موقع پرشری جے دیپ کمار مشرا ایڈیشنلسکریٹری اور مالیاتی مشیر، وزارتِ صحت و خاندانی بہبود؛ شری سنیل کمار برنوال، ایڈیشنل سکریٹری، وزارتِ تعلیم؛ محترمہ انکیتا مشرا بندیلہ، جوائنٹ سکریٹری، وزارتِ صحت و خاندانی بہبود؛ پروفیسر ایم سری نیواس، ڈائریکٹر، آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز، نئی دہلی؛ پروفیسر ایس این سنکھور، ڈائریکٹر، آئی ایم ایس، بی ایچ یو؛ پروفیسر ارون کمار سنگھ، رجسٹرار، بی ایچ یو اور یونین حکومت کے سینئر افسران موجود تھے۔

***

ش ح۔ م ع ن-خ م

UR-2809


(Release ID: 2076081) Visitor Counter : 19


Read this release in: English , Hindi , Tamil