امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکز ‘ٹومیٹو گرینڈ چیلنج’کے 28 اختراع کاروں کو فنڈ فراہم کرتا ہے


ٹومیٹو گرینڈ چیلنج کا مقصد ٹماٹر سپلائی چین کو مستحکم کرنے کی خاطر جدید اور قابل توسیع حل تلاش کرنا ہے

Posted On: 22 NOV 2024 2:31PM by PIB Delhi

بھارتی حکومت کے صارفین کے امور کے محکمہ نے تعلیم کی وزارت کے انوویشن سیل کے ساتھ اشتراک میں ٹماٹر کی ویلیوچین کی مختلف سطحوں پر اختراعی نظریات کو مدعو کرتے ہوئے ٹومیٹو گرینڈ چیلنج (ٹی جی سی) کے عنوان سے ایک ہیکاتھون کا آغاز کیا ہے۔ 30جون 2023 کو شروع کیے گئے ٹومیٹو گرینڈ چیلنج (ٹی جی سی) کو طلباء، ریسرچ اسکالرز، اساتذہ، صنعت کے افراد، اسٹارٹ اپس اور پیشہ ور افراد کی جانب سے پرجوش ردعمل حاصل ہوا۔

ہندوستان بھر میں اختراع کاروں سے مجموعی طورپر 1,376 نظریات موصول ہوئے۔ جانچ کے سخت مرحلوں سےگزرنےکے بعد28 نظریات کو پروٹو ٹائپ کی ترقی اور رہنمائی کے لیے فنڈ فراہم کیا گیا ہے۔ صارفین کے امور کے محکمے میں سکریٹری محترمہ ندھی کھرے نے یہ بات آج یہاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001S4AA.jpg

بھارت عالمی سطح پر ٹماٹرپیداکرنے والا دوسرا سب سے بڑا ملک ہے،جس کی سالانہ 20 ملین میٹرک ٹن متاثرکن ٹماٹرکی پیداوار ہے۔ تاہم موسم کے حالات جیسے کہ زیادہ بارشیں یا اچانک گرمی پڑنا وغیرہ پیداوارکی دستیابی کو متاثر کرتے ہیں جس کے نتیجے میں قیمتوں میں انتہائی اتار چڑھاؤ دیکھنے میں آتا ہے۔ اس طرح کے چیلنج کسانوں کی آمدنی کو براہ راست متاثر کرتے ہیں، سپلائی چین میں خلل انداز ہوتے ہیں اور بربادی کی بنیادی وجہ بنتے ہیں۔ٹومیٹوگرینڈچیلنج(ٹی جی سی) ان اہم مسائل کو حل کرنے اور ٹماٹر کی سپلائی چین کو مستحکم کرنے کے لیے اختراعی اور قابل توسیع حل تلاش کرنے کے لیے شروع کیا گیا ہے۔

گرینڈ چیلنج کا مقصد ٹماٹر کی پیداوار، اس کو ڈبہ بند کرنے اور تقسیم میں نظامی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ہندوستان کے نوجوان اختراع کاروں اور محققین کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانا ہے۔

یہ چیلنجزدرج ذیل ہیں:

  • پری پروڈکشن(پیداور سے پہلے): موسمیاتی لچکدار بیجوں اور ناقص زرعی طریقوں تک محدود رسائی۔
  • فصل کے بعد کا نقصان: کولڈ اسٹوریج کی سہولیات کا فقدان اور غلط ہینڈلنگ کے نتیجے میں یہ خراب ہوتے ہیں ۔
  • پروسیسنگ اور ویلیو ایڈیشن: اضافی ٹماٹروں کوڈبہ بندکرنے کے لیے ناکافی بنیادی ڈھانچہ۔
  • سپلائی چین: بکھری ہوئی سپلائی چین اور بچلویوں کا غلبہ ناکارہ طریقوں اور قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کی وجہ بنتا ہے۔
  • مارکیٹ تک رسائی اور مانگ کی پیشن گوئی: متضاد رسائی اور طلب کی پیش گوئی کرنے والے ٹولز کی کمی، قیمتوں کے اتارچڑھاؤ اور بربادی کا باعث بنتی ہے۔
  • ٹکنالوجی اپنانا: جدید زرعی ٹیکنالوجیز جیسے پریزین فارمنگ اورآئی اوٹی پر مبنی نگرانی کی محدود جانکاری اور استعمال۔
  • پیکیجنگ اور ٹرانسپورٹیشن: شیلف لائف کو بہتر بنانے اور نقصانات کو کم کرنے کے لیے اختراعی اورکم خرچ مؤثر حل کی ضرورت ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002AFRM.jpg

ہندوستان بھر کے اختراع کاروں سے کل 1,376 نظریات موصول ہوئے۔ سخت جانچ کے بعدپہلے راؤنڈ میں423 نظریات کو شارٹ لسٹ کیا گیا۔ 29 آئیڈیازدوسرے  راؤنڈ  تک پہنچ گئے، 28 پراجیکٹوں کو فنڈنگ ​​اور رہنمائی حاصل ہوئی۔پروجیکٹوں کی اے آئی سی ٹی ای اورڈی او سی اے کی ٹی جی سی تشخیصی کمیٹی کے ذریعہ وقتاً فوقتاً نگرانی کی جاتی ہے، مختصر دورے  ہوتے ہیں اور جائزے کئے جاتے ہیں۔ ماہرین کے پینل کی طرف سے 14-15 اکتوبر 2024 کو تشخیص کے متعدد دورحتمی تشخیص کے ساتھ اختتام پذیر ہوئے، جہاں پروجیکٹوں کو ان کی مطابقت، توسیع پذیری اور جدت پر پرکھا گیا۔

ٹومیٹوگرینڈ چیلنج نے ایک اہم تاثر پیدا کیا ہے، جس کی وجہ سے فائلنگ کرنے کے عمل میں بہت سے آئی پی شامل ہیں، جن میں 14 پیٹنٹ، 4 ڈیزائن رجسٹریشن/ ٹریڈ مارک اور 10 اشاعتیں شامل ہیں۔

 کچھ اہم نتائج مندرجہ ذیل ہیں:

  • شیلف لائف کو بڑھانے اور کٹائی کے بعد ہونے والے نقصانات کو کم کرنے کے لیے اختراعی پیکیجنگ اور نقل و حمل کے حل کافروغ۔
  • ڈبہ بند کی گئی مصنوعات کی تخلیق استعمال میں توسیع کرتی ہے، نقصان کو کم کرتی ہے اور سال بھر کی دستیابی کو یقینی بناتی ہے۔

ٹومیٹوگرینڈ چیلنج کے حل ٹماٹر کی ویلیو چین میں انقلاب لانے، لچک کو بڑھانے، ضیاع کو کم کرنے اور متعلقہ فریقوں کے لیے منافع میں اضافے کویقینی بناتے ہیں۔ یہ اقدام ہندوستان میں دیگر زرعی اجناس کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ایک معیاری اشاریہ طےکرتا ہے۔

 

ٹومیٹوگرینڈ چیلنج تعاون اور جدت طرازی کی قوت کے ثبوت کے طور پر کھڑا ہے۔ ماہرین تعلیم، صنعت اور حکومت کو ساتھ لاکر اس نے ہندوستان کے زرعی چیلنجوں کے پائیدار، مؤثر حل کے لیے راہ ہموار کی ہے۔ اس اقدام کے نتائج سے ٹماٹر کی کاشت کرنے والے کسانوں اور صارفین دونوں کو فائدہ ہوگا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003VHGO.jpg

****

 (ش ح۔ ش م ۔ م ا)

UNO -2799 


(Release ID: 2075981) Visitor Counter : 17