امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

آٹھ سو چالیس ایم ٹی  پیاز کی چوتھی بڑی کھیپ ریل ریک کے ذریعے دہلی پہنچی


مرکز نے پنجاب، ہریانہ، چندی گڑھ، ہماچل، جموں و کشمیر، دہلی اور دیگر کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے سونی پت میں کولڈ اسٹوریج میں رکھے پیاز کو بازار میں اتارنے کا فیصلہ کیا

Posted On: 19 NOV 2024 4:12PM by PIB Delhi

حکومت کے قیمتوں میں استحکام لانے والے بفر سے مزید 840 ملین ٹن  (ایم ٹی)  پیاز ناسک سے نیفڈکے ذریعے روانہ کردہ ریل ریک کے ذریعے 17 نومبر 2024 کی صبح دہلی کے کشن گنج ریلوے اسٹیشن پر پہنچا ۔ پیاز مدر ڈیری (500 ایم ٹی)  این سی سی ایف (190 ایم ٹی) اور نیفڈ (150 ایم ٹی)  کو دہلی – این سی آر  میں 35 روپے فی کلو کے حساب سے خوردہ فروخت کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔

تازہ ترین آمد قیمت میں استحکام سے دہلی میں  پیاز کی چوتھی بڑی کھیپ تھی۔ کنڈا ایکسپریس کے ذریعے 1,600 ایم ٹی  پیاز کی پہلی کھیپ 20 اکتوبر 2024 کو پہنچی، 840 ایم ٹی  کی دوسری کھیپ 30 اکتوبر 2024 کو پہنچی، 730 ایم ٹی  کی تیسری کھیپ 12 نومبر 2024 کو پہنچی۔  720  ایم ٹی  کی  ایک دوسری  کھیپ، سیریز میں پانچویں، کل ناسک سے روانہ ہوئی ہے اور 21 نومبر تک دہلی پہنچنے کا امکان ہے۔

بڑی کھیپوں میں پیاز کی آمد سے  دہلی میں منڈی اور خوردہ دونوں جگہوں پر  پیاز کی قیمتوں پر اہم اثر پڑا،  جیسا کہ ذیل میں دیئے گئے گراف میں دیا گیا ہے:

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/111111111111RLAV.jpeg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/222222222222A1K3.jpeg

 

حال ہی میں دہلی کے علاوہ پیاز کی بڑی کھیپ، چنئی اور گوہاٹی کو بھی بھیجی گئی ہے۔ 23 اکتوبر 2024 کو ناسک سے ریل ریک (ڈبوں) کے ذریعے 840 ایم ٹی پیاز روانہ کیا گیا، جو 26 اکتوبر 2024 کو چنئی پہنچا۔

ریل ریک کے ذریعے 840 ایم ٹی پیاز کی ایک کھیپ 5 نومبر 2024 کو گوہاٹی کے چانگساری اسٹیشن پر پہنچی، جسے آسام، میگھالیہ، تریپورہ اور دیگر شمال مشرقی ریاستوں کے مختلف اضلاع میں تقسیم کیا گیا۔

اس ہفتے کے لیے 840 ایم ٹی کی ایک اور کھیپ ریل ریک کے ذریعے گوہاٹی، آسام کے لیے بھیجنے کا منصوبہ ہے۔ گوہاٹی کو بڑی کھیپ سے شمال مشرقی خطے  میں پیاز کی دستیابی میں اضافہ ہوگا اور خطے میں پیاز کی قیمتیں مستحکم ہوں گی۔

اس کے علاوہ ، 840 ایم ٹی کی ایک اور کھیپ ریل ریک کے ذریعے کل لوڈنگ شروع ہونے کے ساتھ امؤسی، لکھنؤ کو مزید 2/3 دنوں میں پہنچنے کی توقع ہے۔

حکومت نے تہوار کے موسم اور منڈیوں کی بندش کی وجہ سے گزشتہ 2/3 دنوں میں بعض منڈیوں میں پیاز کی سپلائی میں پائی جانے والی عارضی رکاوٹ کو دور کرنے کے لیے پیاز کو سپلائی کو بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

صارفین کے امور کے محکمے، این سی سی ایف اور نیفڈکے افسران کی ایک ٹیم نے حال ہی میں ناسک کا دورہ کیا ہے،  تاکہ پیاز کی ملک بھر میں سپلائی کو تیز کیا جا سکے۔

نیفڈ نے اس ہفتے دہلی- این سی آر کے لیے دو اور ریک اور ایک گوہاٹی کے لیے روانہ کیا ہے۔ اسی طرح، بازاروں میں پیاز کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے روڈ ٹرانسپورٹ کے ذریعے ترسیل کو بھی بڑھایا جا رہا ہے۔ پیاز کی دستیابی این سی سی ایف کی جانب سے ریل اور روڈ ٹرانسپورٹ دونوں کے ذریعے مزید سپلائی سے  اور بڑھے گی۔ این سی سی ایف نے آنے والے ہفتے میں ایک اور ریک کا بھی منصوبہ بنایا ہے۔

اس کے علاوہ ، حکومت نے پنجاب، ہریانہ، چندی گڑھ، ہماچل، جموں و کشمیر، دہلی وغیرہ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے سونی پت کے کولڈ اسٹوریج میں رکھے ہوئے پیاز کو آف لوڈ کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے اور آر جے وی ایم ، سی ڈبلیو سی کولڈ اسٹوریج ناسک سے بھی، تاکہ  کرناٹک، مہاراشٹر، آسام وغیرہ میں پیاز کی سپلائی کو بڑھایا جاسکے۔ حکومت  بازار میں ہونے  والی پیش رفت سے واقف ہے اور پیاز کی قیمتوں کو مستحکم کرنے کے لیے بہتر اقدام اٹھانے کے لیے گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔

حکومت نے اس سال قیمتوں میں استحکام لانے کے لیے 4.7 لاکھ ٹن ربیع پیاز کی خریداری کی تھی، اور 5 ستمبر 2024 سے 35 روپے فی کلوگرام کے حساب سے خوردہ فروخت کے ذریعے اور ملک بھر کی بڑی منڈیوں میں بڑی تعداد میں فروخت کے ذریعے ریلیز کا آغاز کیا تھا۔ اب تک بفر میں 1.50 لاکھ ٹن سے زیادہ پیاز کو ناسک اور دیگر ذرائع کے مراکز سے استعمال کرنے والے مراکز کو بھیجا گیا ہے۔

پی ایس ایف کے ذریعے اقدام نے مختلف ریاستوں میں پیاز کی قیمتوں پر اہم اثر ڈالا۔ زیادہ تر ریاستوں میں اوسط خوردہ قیمتیں قومی اوسط سے کم رہی ہیں۔ ان میں سے بڑی ریاستیں ، اتر پردیش، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، راجستھان، آندھرا پردیش، بہار، کرناٹک، تلنگانہ، گجرات، چندی گڑھ، ہریانہ، گوا وغیرہ ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/33333333333333332Q0E.jpeg

پیداوار کے حوالے سے، محکمہ زراعت اور کسانوں کی بہبود کے تخمینہ کے مطابق، اس سال خریف کی بوائی کا اصل رقبہ 3.82 لاکھ ہیکٹر تھا، جو کہ گزشتہ سال کی بوائی کی گئی 2.85 لاکھ ہیکٹر سے 34 فیصد زیادہ ہے۔ نومبر کے پہلے ہفتے تک 1.28 لاکھ ہیکٹر کے کوریج کے ساتھ دیر سے خریف پیاز کی بوائی کی پیش رفت بھی نارمل بتائی جاتی ہے۔ بازاروں میں خریف کے مزید پیاز کی آمد کے ساتھ ساتھ بفر اسٹاک میں اضافہ اور دیر سے خریف کی بوائی کی اچھی پیش رفت صارفین کو سستی قیمتوں پر پیاز کی دستیابی کو یقینی بنائے گی۔

************

U.No:2640

ش ح۔اک۔ق ر


(Release ID: 2074724) Visitor Counter : 9