وزارات ثقافت
azadi ka amrit mahotsav

ایشیائی بدھسٹ اجلاس 2024

Posted On: 04 NOV 2024 5:47PM by PIB Delhi

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003TBK9.png

ہندوستان، متنوع ثقافتوں اور مذہبی عقائد کا ایک متحرک سنگم، طویل عرصے سے بدھ مت کا مرکز رہا ہے۔ یہ قدیم روایت نہ صرف اپنی سرحدوں میں پروان چڑھی بلکہ مختلف ممالک میں پھیل گئی۔ اس بھرپور ورثے کو منانے کے لیے، وزارت ثقافت، حکومت ہند، بین الاقوامی بدھسٹ کنفیڈریشن (آئی بی سی ) کے تعاون سے، نئی دہلی میں 5 سے6 نومبر، 2024 کو پہلی ایشیائی بدھ سمٹ  (اے بی ایس) کی میزبانی کر رہی ہے۔ سربراہی اجلاس، جس کا عنوان ہے "ایشیا کو مضبوط بنانے میں بدھ دھمّ  کا کردار"، جس میں پورے براعظم سے متعدد بودھ  رہنما، اسکالر، اور  ماہرین شرکت کریں گے، جو بدھ طبقے  کو درپیش جدید چیلنجوں سے نمٹنے کے ضمن میں  بات چیت اور افہام و تفہیم کو فروغ دیں گے۔ صدر جمہوریہ ہند اس اجلاس میں بطور مہمان خصوصی شرکت کریں گی۔

پس منظر

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0043S39.png

بدھ دھمّ  کا سفر چھٹی صدی قبل مسیح میں شروع ہوا جب سدھارتھ گوتم نے علم کی روشنی حاصل کی اور اپنی گہری بصیرت کا اشتراک کرنا شروع کیا۔ مہاتما بدھ کے مہاپری نروان کے بعد، ان کی تعلیمات کو ان کے پیروکاروں نے محفوظ کیا اور پھیلایا، جس کے نتیجے میں تین بڑی بدھ روایات کا ظہور ہوا: تھیرواد، مہایان اور وجرایان۔

موریہ  شہنشاہ اشوک (232-268 قبل مسیح) نے بدھ دھمّ کی تبلیغ میں ایک اہم کردار ادا کیا،اور اسکو مد نظر رکھا کہ یہ تعلیمات کس طرح امن، خوشی اور ہم آہنگی کو فروغ دے کر معاشرے کو تبدیل کر سکتی ہیں۔ اس کی حکمرانی کی جڑیں دھمّ کے اصولوں پر تھیں، اور اس کے چٹانوں اور ستونوں پر درج احکام پورے ایشیا میں بدھ مت کے وسیع پیمانے پر پھیلاؤ کی پائیدار علامت کے طور پر کھڑے ہیں۔

جیسے جیسے بدھ مت میں اضافہ ہوا، مختلف خانقاہی اسکول ابھرے، جس کے نتیجے میں پہلی صدی عیسوی تک ایک اہم تقسیم ہوئی، جس کی وجہ سے مہایان اور نکایا بدھ مت کی ترقی ہوئی، تھیرواد کے ساتھ صرف نکایا اسکول ہی زندہ بچا تھا۔ بدھ مت کا اثر ہندوستان سے باہر تک پھیل گیا، مقامی ثقافتوں کو اپناتے ہوئے جب یہ شمال سے وسطی ایشیا سے مشرقی ایشیا میں پھیل گیا یعنی شمالی شاخ کی تشکیل، اور مشرق سے جنوب مشرقی ایشیا میں یعنی جنوبی شاخ کی تشکیل۔ بدھ مت کی تعلیمات کی موافقت اور متنوع تشریحات کے ظہور نے مذہب کو پوری تاریخ میں مختلف ثقافتوں کی روحانی ضروریات کو پورا کرنے کی راہ ہموار کی۔

پہلاایشیائی بدھسٹ اجلاس2024

ایشیائی بدھسٹ اجلاس 2024 بدھ دھمّ، ہندوستان اور ایشیا کے درمیان گہرے باہمی ربط پر زور دیتا ہے،اوران کے تکمیلی تعلقات کو ظاہر کرتا ہے۔ اس تقریب کی اہمیت اسی سے ظاہر ہے کہ صدر جمہوریہ ہند کی بطور مہمان خصوصی شرکت متوقع ہے۔ یہ سربراہی اجلاس ایشیا میں اجتماعی، جامع اور روحانی ترقی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، ہندوستان کی ایکٹ ایسٹ پالیسی اور پڑوس سب سے پہلے پالیسی کے ساتھ ہم آہنگ ہے۔ اس نظریہ کو ذہن میں رکھتے ہوئے، یہ اجلاس کلیدی موضوعات پر غور کرے گا جو بدھ مت کے بھرپور ورثے اور پورے خطے میں اس کی عصری مطابقت کےمظہر ہیں:

1۔ بدھ آرٹ، فن تعمیر اور وراثت

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005EMOT.png

بدھسٹ آرٹ، فن تعمیر، اور ورثہے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں، جو روایت کے اندر گہرے ثقافتی اور روحانی روابط کی عکاسی کرتے ہیں۔ لاکھوں پیروکاروں پر مشتمل، بدھ کی تعلیمات کو خوبصورتی کے ساتھ ہندوستان کے وراثت کے بھرپور سنگم  میں مجسم کیا گیا ہے، جس میں سانچی کے استوپ  اور اجنتا کے غار جیسے نشانات گہرے تعلیمات کو پہنچاتے ہوئے شاندار کاریگری کی مثال دیتے ہیں۔ بدھ مت کے فن اور فن تعمیر کو محفوظ رکھنے اور منانے سے، ہم متنوع معاشروں کے درمیان ثقافتی افہام و تفہیم کو پروان چڑھاسکتے ہیں۔

2۔ بدھ کاریکا اور بدھ دھمّ                   کا پھیلاؤ

بدھ کاریکا یا بدھ کے سفرنے بدھ دھمّ کے پھیلاؤ میں اہم کردار ادا کیا۔ علم کی روشنی حاصل کرنے کے بعد، بدھ نے اپنی تعلیمات کو عام لوگوں میں پھیلاتے ہوئے ہندوستان بھر کا سفر کیا۔

3۔ بدھ مت کے مقدس آثار کا کردار اور معاشرے میں اس کی مطابقت

بدھ مت کے آثار معاشرے میں بہت اہم ہیں کیونکہ وہ بدھ کی تعلیمات کی مقدس علامت کے طور پر کام کرتے ہیں،پیروکاروں کے اندر عقیدت اور ذہن سازی کو متاثر کرتے ہیں۔ وہ ثقافتی ورثے اور روایات کو محفوظ رکھتے ہیں، رسومات اور سماجی کے تال میل کے لیے مرکزی نکات کے طور پر کام کرتے ہیں۔ زائرین اور سیاحوں کو راغب کرکے، وہ مختلف طبقات کے اندر امن اور ہمدردی کے اصولوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے مقامی معیشتوں پر بھی اثر انداز ہوتےہیں۔

4۔ سائنسی تحقیق اور بہبودی  میں بدھ دھمّ کی اہمیت

سائنسی تحقیق اور فلاح و بہبود میں بدھ دھمّ کی اہمیت ذہن سازی، ہمدردی اور تمام مخلوقات کے باہمی ربط پر زور دینے میں مضمر ہے۔ ان قدیم تعلیمات کو موجودہ سائنس کے ساتھ مربوط کر کے، محققین فلاح و بہبود کے لیے مجموعی نقطہ نظر تلاش کر رہے ہیں جو جسمانی اور روحانی تسکین کا ضامن ہیں۔

5۔اکیسویں صدی میں بدھ مت کے ادب اور فلسفے کا کردار

بدھ مت کا ادب اور فلسفہ ایک بھرپور اور دلچسپ سنگم  بناتا ہے جو انسان کی صورتحال، حقیقت کی نوعیت، اور روشن خیالی کے راستے پر رہنمائی کرتاہے۔ بدھ کی حکمت، جیسا کہ ان تحریروں میں بیان کیا گیا ہے، صدیوں سے ذہنوں کو مسحور کیے ہوئے ہے۔ ان تحریروں کے ذریعے بدھ مت کا فلسفہ بصیرت اور تفہیم کا لازوال ذریعہ ہے۔

ان اہم موضوعات پر گفتگو کے علاوہ، اجلاس میں "ہندوستان ایک دھمّ سیتو ، ایشیا کو جوڑنے والا (پل)" کے عنوان سے ایک خصوصی نمائش بھی پیش کی جائے گی اور اس کے ساتھ ساتھ اس مقام پر دیگر تخلیقی نمائشیں بھی ہوں گی۔ یہ تقریب پورے ایشیا سے بدھ کے دھمّ  پر متنوع نقطہ نظر کویکجا کرنے کا ایک منفرد موقع فراہم کرے گی۔ بات چیت کے ذریعے جو جدید چیلنجوں سے نمٹتا ہے اور بدھ مت کے ورثے کو فروغ دیتا ہے، اس سربراہی اجلاس کا مقصد انسانیت کی مجموعی بہبود کے لیے کردار ادا کرتے ہوئے ایک زیادہ ہمدرد، پائیدار، اور پرامن دنیا کو فروغ دینا ہے۔

 بدھ مت کی ثقافت اور ورثے کا  ہندوستان کاجشن

مہاتما بدھ کی تعلیمات، جس میں ان کے شاگردوں اور پیروکاربی شامل ہیں، زندگی، الوہیت اور سماجی اقدار کے بارے میں مشترکہ نقطہ نظر کو فروغ دے کر پورے ایشیا میں اتحاد کو فروغ دیا ہے۔ بدھ دھمّ ہندوستان کی ثقافتی شناخت کا ایک لازمی حصہ بن گیا ہے، جو ملک کی مضبوط خارجہ پالیسی اور موثر سفارتی تعلقات میں تعاون کرتا ہے۔ یہ مشترکہ ورثہ جدید دور میں اقوام کے درمیان باہمی افہام و تفہیم، احترام اور تعاون کو بڑھاتا ہے۔ اس کے اعتراف میں، ہندوستان نے اس شاندار ثقافتی ورثے کو فروغ دینے اور محفوظ کرنے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں:

ہندوستان میں بدھسٹ ٹورازم سرکٹ

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006172I.png

بدھسٹ سرکٹ، وزارت سیاحت کی  ان پندرہ سرکٹس میں سے ایک ہے جن کی شناخت سودیش درشن کے تحت ترقی کے لیے کی گئی ہے – بدھسٹ سرکٹ میں کپلوستو سمیت ملک میں بدھ مذہب سے متعلق سبھی مقامات شامل ہیں۔

پہلا عالمی بدھسٹ اجلاس

دو روزہ عالمی بدھسٹ اجلاس 2023، جس کا افتتاح وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 20 اپریل 2023 کو کیا تھا، عالمی اقدار کو پھیلانے اور اندرونی بنانے کے طریقوں کو تلاش کرنے پر توجہ مرکوز کرتا تھا۔ سربراہی اجلاس نے اہم عالمی چیلنجوں پر توجہ دی اور مستقبل کے لیے پائیدار ماڈلز پیش کیے۔ شرکاء نے اجتماعی طور پر ذاتی اور عالمی سطح پر امن اور ہم آہنگی کی فوری ضرورت کو تسلیم کیا، بین المذاہب مکالمے کو فروغ دینے، ہم آہنگی کو فروغ دینے، اور عالمگیر امن کے حصول کے لیے بدھ دھام کی تعلیمات کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

بدھ مت کے ورثے پر پہلی بین الاقوامی کانفرنس

17 ستمبر 2022 سے ستمبر 2023  کے دوران،  شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے اپنے ایک سال کے دور صدارت میں ہندوستان  میں ایک منفرد تقریب کا انعقاد کیا، جس میں وسطی ایشیائی، مشرقی ایشیائی، جنوبی ایشیائی، اور عرب ممالک کو "مشترکہ بدھ مت ثقافتی ورثہ" پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے اکٹھا کیا گیا۔ " کانفرنس کا مقصد شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے درمیان غیر ثقافتی روابط کو دوبارہ قائم کرنا اور بدھ آرٹ، آثار قدیمہ کے مقامات اور میوزیم کے مجموعوں میں مشترکات کو تلاش کرنا، تعاون کو فروغ دینا اور ان کے مشترکہ ورثے کو سمجھنا تھا۔

فلاح و بہبود اور عالمی امن کے لیے وپاسنا میڈیٹیشن  کی اہمیت پر ایک روزہ بین الاقوامی سمپوزیم

27 فروری 2024 کو، بین الاقوامی بدھسٹ کنفیڈریشن (آئی بی سی) نے وزارت ثقافت، بنکاک میں ہندوستان کے سفارت خانے اور سلپاکورن یونیورسٹی کے ساتھ مل کر، سلپاکورن یونیورسٹی میں فلاح و بہبود اور عالمی امن کے لیے وپاسنا مراقبہ کی اہمیت پر ایک سمپوزیم کا انعقاد کیا۔ اس تقریب میں راہبوں، ماہرین تعلیم، اور وپاسنا پریکٹیشنر شامل تھے، جنہوں نے بحث و مباحثے اور سوال و جواب کے سیشن میں سرگرمی سے حصہ لیا۔ موضوعات میں یوگا اور وپاسنا کے درمیان فرق، روحانیت سے تعلق، اور عقیدے کی تفہیم، ذاتی صحت اور عالمی ہم آہنگی کے لیے میڈیٹیشن  کی اہمیت کو اجاگر کرنا شامل تھا۔

پالی  کو کلاسیکی زبان  کی حیثیت

4 اکتوبر 2024 کو پالی کو باضابطہ طور پر کلاسیکی زبان کا  درجہ دیا گیا، یہ ایک ایسی پہچان ہے جو خطے کے روحانی اور ثقافتی ورثے میں اس کی تاریخی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے۔ بھگوان بدھ نے پالی کو اپنے خطبات دینے کے لیے استعمال کیا، اسے اپنی تعلیمات کو پہنچانے کے لیے ایک اہم ذریعہ کے طور پر قائم کیا۔ یہ انتخاب بدھ مت کی بھرپور روایات اور بدھ دھمّ کی تعلیمات کے تحفظ میں پالی کی اہمیت کی مزید تصدیق کرتا ہے۔

بین الاقوامی ابھی دھمّ  دیوس

17 اکتوبر، 2024 کو، نئی دہلی کے وگیان بھون نے بین الاقوامی ابھیدھما دیوس کی میزبانی کی، جس کا اہتمام وزارت ثقافت نے بین الاقوامی بدھ کنفیڈریشن کے تعاون سے کیا تھا۔ اس تقریب نے تقریباً 1,000 افراد شریک ہوئے، جن میں سفیر، راہب اور مذہبی رہنما شامل تھے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے سامعین سے خطاب کرتے ہوئے، ابھی دھم کی تعلیمات کی پائیدار مطابقت پر زور دیا اور بدھ دھم ّکے تحفظ میں پالی کے اہم کردار کو اجاگر کیا۔

اس طرح، مندرجہ بالا سرگرمیوں کے تسلسل میں اے بی ایس ایشیا بھر میں بدھ دھمّ کی متنوع آوازوں کو اکٹھا کرنے کے ایک منفرد موقع کی نمائندگی کرتا ہے۔

تتمہّ

بدھ مت کے پھیلاؤ نے ایشیا اور اس سے آگے کی ثقافتوں اور معاشروں کو گہرا شکل دی ہے، ہمدردی، ذہن سازی اور باہم مربوط ہونے کی اقدار کو فروغ دیا ہے۔ ہندوستان، بدھ مت کی جائے پیدائش کے طور پر، اس بھرپور ورثے کو منانے اور فروغ دینے والی پالیسیوں کے ساتھ سرگرمی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ ایشیائی بدھسٹ اجلاس کی میزبانی کرکے، ہندوستان نہ صرف بدھ دھمّ کے اصولوں کے تئیں اپنی وابستگی کا اعادہ کرتا ہے بلکہ جدید دور میں بدھ مت کی ترقی اور مطابقت کو فروغ دینے میں خود کو ایک رہنما کے طور پر کھڑا کرتا ہے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ اس کی تعلیمات آنے والی نسلوں کو متاثر کرتی رہیں۔

حوالاجات

 

· https://pib.gov.in/PressReleaseIframePage.aspx?PRID=1918378

· https://pib.gov.in/PressReleaseIframePage.aspx?PRID=1906780#:~:text=The%20two%2Dday%20international%20conference,connect%20with%20the%20SCO%20nations.

· https://pib.gov.in/FeaturesDeatils.aspx?NoteId=153322&ModuleId+=+2&reg=3&lang=1

· https://pib.gov.in/PressNoteDetails.aspx?NoteId=153285&ModuleId=3&reg=3&lang=1

· https://ibcworld.org/events/view/59

 

پی ڈی ایف ڈاؤن لوڈ کے لئے یہاں کلک کریں

***********

ش ح۔ ع و

U No. 2095


(Release ID: 2070793) Visitor Counter : 30


Read this release in: English , Hindi , Tamil