وزارت دفاع
azadi ka amrit mahotsav

وزیر دفاع نے توانگ میں سردار ولبھ بھائی پٹیل کا مجسمہ 'دیش کا ولبھ' اور میجر رالینگناو ‘باب’ کھاتھنگ کے ‘میوزیم آف ویلور’ کا ورچوئل طور پر افتتاح کیا؛ انہیں بالترتیب اتحاد اور طاقت کی علامت قرار دیا


"ہندوستان اور چین کے درمیان قائم ہونے اتفاق رائے کی بنیاد پر ایل اے سی پر بعض علاقوں سے انخلاء کا عمل تقریباً مکمل ہو گیا ہے؛ ہمارا مقصد معاملے کو عسکری سرگرمی روکنے سے آگے تک لے جانا ہے

جناب راج ناتھ سنگھ نے شمال مشرقی خطے کی ترقی کے تئیں وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر قیادت حکومت کے عزم کا اعادہ کیا

Posted On: 31 OCT 2024 10:57AM by PIB Delhi

وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے 31 اکتوبر 2024 کو توانگ، اروناچل پردیش میں سردار ولبھ بھائی پٹیل کے مجسمے 'دیش کا ولبھ'، اور میجر رالینگناو 'باب' کھاتھنگ کے 'میوزیم آف ویلور' کو ورچوئل طور پر قوم کے نام وقف کیا۔ وزیر دفاع نے تیج پور، آسام میں واقع 4 کارپس کے ہیڈ کوارٹر سے افتتاحی تقریب کی رسم انجام دی۔ وہ توانگ کا دورہ کرنے والے تھے، لیکن خراب موسم کی وجہ سے وہ وہاں نہیں جا سکے۔ مجسمہ اتحاد کی نقاب کشائی کی تقریب روشنیوں کے تہوار 'دیوالی' کے ساتھ ہی 'راشٹریہ ایکتا دیوس' کے موقع پر انجام پائی جو ہر سال 31 اکتوبر کو ملک کے پہلے نائب وزیر اعظم اور وزیر داخلہ سردار ولبھ بھائی پٹیل کے یوم پیدائش کی یاد میں منایا جاتا ہے۔

 

وزیر دفاع نے ایل اے سی سے متصل کچھ علاقوں میں معمول کی زمینی صورتحال کو بحال کرنے کے لئے ہندوستان اور چین کے درمیان قائم ہونے والے وسیع اتفاق رائے کا ذکر کرتے ہوئے اپنے خطاب کا آغاز کیا۔ انہوں نے کہا کہ "ہندوستان اور چین ایل اے سی سے متصل کچھ علاقوں میں اپنے اختلافات کو دور کرنے کے لیے سفارتی اور فوجی دونوں سطحوں پر بات چیت جاری رکھے ہوئے تھے۔ باہمی بات چیت کے نتیجے میں مساوی اور مشترکہ سلامتی کے اصول کی بنیاد پر وسیع اتفاق رائے قائم ہوا۔ دونوں ملکوں کے درمیان ہونے والے اتفاق رائے میں روایتی علاقوں میں گشت کرنے اور مویشی چرانے کے حقوق شامل ہیں۔ اس اتفاق رائے کی بنیاد پر سرگرمیاں روکنے کا عمل تقریباً مکمل ہو چکا ہے۔ ہماری کوشش ہوگی کہ معاملے کو عسکری سرگرمی بند کرنے سے آگے تک لے جایا جائے؛ لیکن اس کے لیے ہمیں تھوڑا انتظار کرنا پڑے گا‘‘۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے سردار پٹیل کو شایان شان خراج عقیدت پیش کیا، جو ہندوستان کے مرد آہن بھی کہے جاتے ہيں، جس میں انہوں نے آزادی کے بعد 560 سے زیادہ نوابی ریاستوں اور راجواڑوں کو متحد کرنے میں ان کے اہم کردار کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک ایسا کارنامہ ہے جو ان کے پختہ عزم اور متحد ہندوستان کے تصور کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ "مجسمہ اتحاد 'دیش کا ولبھ' سے لوگوں کو اتحاد کی طاقت اور پختہ جذبے کی یاد دلانے کی تحریک ملے گی جو ہمارے جیسے متنوع جمہوری ملک کی تعمیر کے لیے درکار ہے۔"

 

وزیر دفاع نے میجر باب کھاتھنگ کو بھی خراج عقیدت پیش کیا، جو غیر معمولی شخصیت ہیں جنہوں نے شمال مشرقی خطے اور قومی سلامتی کے لیے انمول کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "میجر کھاتھنگ نے نہ صرف توانگ علاقہ کے ہندوستان کے ساتھ پرامن انضمام کی قیادت کی بلکہ ضروری فوجی اور سکیورٹی فریم ورک بھی قائم کیا، جس میں سشستر سیما بل (ایس ایس بی)، ناگالینڈ آرمڈ پولس، اور ناگا ریجمنٹ شامل ہیں۔ ان کی یاد میں بنائے گئے 'میوزیم آف ویلور' اب ان کی بہادری اور دور اندیشی کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے قوم کو وقف ہے، جس سے آنے والی نسلیں متاثر ہوتی رہیں گی۔

 

جناب راج ناتھ سنگھ نے اتحاد اور ہم آہنگی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ملک کی شناخت میں شمال مشرق کے منفرد کردار کو اجاگر کیا۔ انہوں نے پورے خطے کی اقتصادی اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو یقینی بنانے کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وژن کا بھی اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ "ملک کی ہمہ جہت ترقی تب ہی ممکن ہے جب شمال مشرقی خطہ خوشحال ہو۔ ہم ایسا شمال مشرق کی تعمیر کریں گے جو نہ صرف قدرتی اور ثقافتی طور پر بلکہ اقتصادی طور پر بھی مضبوط اور خوشحال ہو۔"

وزیر دفاع نے شمال مشرقی خطے کی ترقی میں بارڈر روڈز آرگنائزیشن (بی آر او) کے اہم کردار کو بھی اجاگر کیا۔ انہوں نے آسام اور توانگ کو جوڑنے والی سیلا ٹنل کا خصوصی تذکرہ کیا، جو علاقائی رابطے کا ایسا پروجیکٹ ہے جس سے شمال مشرقی علاقوں میں زمینی رابطے کو فروغ ملنے والا ہے۔  انہوں نے کہا کہ "آنے والے وقت میں، اروناچل فرنٹیئر ہائی وے پروجیکٹ پورے شمال مشرقی علاقے، خاص طور پر سرحدی علاقوں کو جوڑنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ یہ 2,000 کلومیٹر طویل شاہراہ شمال مشرقی خطے کے ساتھ ہی پورے ملک کے لیے اہم تزویراتی اور اقتصادی اثاثہ ثابت ہو گی۔"

 

جناب راج ناتھ سنگھ نے این سی سی کے اقدامات اور مقامی اقتصادی امداد سے لے کر آفات سے نمٹنے تک کیے جانے والے اہم اقدامات کے لیے خطے میں مسلح افواج کی سرگرمیوں کی بھی ستائش کی۔  انہوں نے کہا "مسلح افواج نہ صرف لوگوں کو سکیورٹی فراہم کرتی ہیں بلکہ سرحدی علاقوں کے لوگوں کے ساتھ تال میل قائم کرکے اس خطے میں ترقی کا باعث بھی بنتی ہیں۔ اس سے شمال مشرق میں ترقی، امن اور سلامتی کو یقینی بنانے کے ہندوستان کی عہد بندی کو مزید تقویت ملتی ہے‘‘۔

 

اروناچل پردیش کے گورنر لیفٹیننٹ جنرل کے ٹی پرنائک (ریٹائرڈ)، اروناچل پردیش کے وزیر اعلیٰ پیما کھانڈو؛ پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر جناب کرن رجیجو؛ منی پور کے وزیر اعلی جناب این بیرن سنگھ؛ اروناچل پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ چاونا مین اور میجر باب کھاتھنگ کے اہل خانہ افتتاحی تقریب کے مقام پر موجود تھے۔ وزیر دفاع کے ساتھ  فوج کے سربراہ جنرل اوپیندر دیویدی؛ جنرل آفیسر کمانڈنگ انچیف، ایسٹرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل آر سی تیواری؛ 4 کارپس کے جی او سی لیفٹیننٹ جنرل گمبھیر سنگھ اور دیگر سینئر سول اور فوجی حکام نے ورچوئل طور پر اس تقریب میں شرکت کی۔

******

ش ح۔م ش ع۔  ول

Uno-1966




(Release ID: 2069825) Visitor Counter : 23