وزارت دفاع
آرمی کمانڈرز کی کانفرنس اختتام پذیر: وزیر خارجہ کا ہندوستانی فوج کی اعلیٰ قیادت سے خطاب
Posted On:
29 OCT 2024 4:12PM by PIB Delhi
آرمی کمانڈرز کانفرنس کا دوسرا مرحلہ آج نئی دہلی میں اختتام پذیر ہوا۔ 28 اور 29 اکتوبر 2024 کو منعقد ہونے والے اس مرحلے میں ہندوستانی فوج کی سینئر قیادت نے سرحدی سلامتی اور اندرون ملک، دونوں کو متاثر کرنے والے اہم اسٹریٹیجک مسائل پر غور و خوض کرتے ہوئے دیکھا۔
کانفرنس کی ایک اہم جھلکی عزت مآب وزیر خارجہ (ای اے ایم) ڈاکٹر ایس جے شنکر کا خطاب تھی، جس کا موضوع ‘ہندوستانی مسلح افواج کے لیے ارتقاء پذیرجیو پولیٹیکل منظرنامہ اور مواقع’تھا۔ ڈاکٹر جے شنکر نے پیچیدہ عالمی اور جغرافیائی سیاسی حرکیات کو واضح کیا ، جو ہندوستان کو متاثر کرتی ہیں اور مسلح افواج سے ملک کی توقعات اور موجودہ عالمی نظام کے تضادات اور چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ضروری تیاریوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے چوکس رہنے کے لیے ہندوستانی فوج کی تعریف کی اور قیادت سے اپیل کی کہ وہ تیزی سے بدلتے ہوئے جغرافیائی سیاسی خطرات اور مواقع سے نمٹنے کے لیے تیار رہیں اور انہوں نے تکنیکی ترقی کی اہمیت اور ہندوستان کی اسٹریٹیجک پوزیشن کو تشکیل دینے میں جاری عالمی تنازعات سے حاصل ہونے والے اسباق پر زور دیا۔
گزشتہ دو دنوں کے دوران، ہندوستانی فوج کے اعلیٰ عہدیداروں نے آپریشنل اور انتظامی امور پر گہرائی سے بات چیت کی۔ چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) جنرل انل چوہان نے لکھنؤ میں جوائنٹ کمانڈرز کانفرنس کی حالیہ کامیابی کی عکاسی کرتے ہوئے اجتماع سے خطاب کیا۔ موجودہ سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے، جنرل چوہان نے باہمی ارتباط کی اہمیت اور ڈومینز میں بہتر انضمام کے لیے روڈ میپ پر زور دیا، جو مستقبل کی جنگ اور مؤثر کارروائیوں کے لیے اہم ہے۔انہوں نے انضمام کی طرف قدم بہ قدم نقطہ نظر کا خاکہ پیش کیا، جس کا آغاز تینوں افواج کے باہمی تعاون سے ہوتا ہے اور جو ایک‘مشترکہ ثقافت’ کی طرف بڑھتا ہے اور بالآخر مشترکہ کارروائیوں کے لیے مکمل ارتباط حاصل کر لیتا ہے۔ انہوں نے ابھرتے ہوئے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے آپریشنل تیاری کی ضرورت کا اعادہ کیا اور خاص طور پر وژن2047 کے فریم ورک کے اندر جدیدیت اور اسٹریٹیجک خود مختاری کو اہم اہداف کے طور پر اُجاگر کیا۔
مزید برآں، چیف آف نیول اسٹاف (سی این ایس)ایڈمرل دنیش کے ترپاٹھی نے سامعین سے خطاب کرتے ہوئے جغرافیائی سیاست، ٹیکنالوجی اور حکمت عملی میں تیزی سے بدلتی ہوئی حرکیات پر تبادلہ خیال کیا۔ ایڈمرل ترپاٹھی نے مسلح افواج کے فعال رہنے کی ضرورت پر زور دیا اور خاص طور پر بحر ہند اور ہند-بحرالکاہل کے خطوں میں ان تبدیلیوں کے ساتھ موافقت پذیر رہنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے ان اسٹریٹیجک پانیوں میں آپریشنل برتری کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے، سمندری چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ہندوستانی بحریہ کی تیاریوں اور زمینی کارروائیوں پر ان کے اثرات کو اُجاگر کیا۔
کانفرنس کے دوران فوجی قیادت نے فوجیوں، سابق فوجیوں اور ان کے خاندانوں کے لیے فلاحی اقدامات اور مالیاتی تحفظ کی اسکیموں پر بھی غور کیا، جبکہ مختلف بورڈ آف گورنرز نے ان اہم مسائل پر بات چیت کے لیے ملاقات کی۔
کانفرنس کا اختتام فوجی اسٹیشنوں کو گرین ملٹری اسٹیشن اور ایوی ایشن فلائٹ سیفٹی کے لیے کئی زمروں میں ایوارڈز کی تقسیم کے ساتھ ہوا، جس میں ماحولیاتی استحکام اور حفاظت کے لیے فوج کے عزم کو اُجاگر کیا گیا۔ گرین ملٹری اسٹیشنز کے لیے دیئے جانے والے انعامات درج ذیل ہیں:
- ملٹری اسٹیشن (آبادی>10,000): پٹیالہ (پہلی پوزیشن) اور جودھ پور (دوسری پوزیشن)۔
- ملٹری اسٹیشن (آبادی 5,000-10,000): باگراکوٹ (پہلی پوزیشن) اور بھج (دوسری پوزیشن)۔
- ملٹری اسٹیشن (آبادی <5,000): کنّور (پہلی پوزیشن) اور عمروئی (دوسری پوزیشن)۔
- اوشیش مکت سینیہ ابھیان (کچرے کو ٹھکانے لگانے کا بہترین طریقہ کار):سیووک روڈ (پہلی پوزیشن)اور پرتاپ پور (دوسری پوزیشن)۔
- بہترین تبدیلی کا اسٹیشن: سورت گڑھ (پہلی پوزیشن)اور ابوہر (دوسری پوزیشن)۔
ایوی ایشن فلائٹ سیفٹی کے دائرے میں257 آرمی ایوی ایشن اسکواڈرن اور 663 آرمی ایوی ایشن اسکواڈرن کو بہترین اِن فلائٹ سیفٹی ٹرافی سے نوازا گیا۔
اس کانفرنس نے تیاری اور موافقت کے لیے ہندوستانی فوج کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا، کیونکہ سینئر قیادت نے جاری تبدیلی کے اقدامات کو تیز کرنے اور مختلف قومی کوششوں میں فعال طور پر تعاون کرنے کا عزم کیا۔ مستقبل کے امید افزا نقطہ نظر پر زور دیتے ہوئے، ہندوستانی فوج موجودہ اور ابھرتے ہوئے چیلنجوں کی تیاری کے لیے پوری طرح وقف ہے اور ایک ترقی پسند،قوی اور مستقبل کے لیے تیار فوج کو ہندوستان کے اسٹریٹیجک مفادات کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کو یقینی بناتی ہے۔
*************
(ش ح ۔ا ک۔ن ع(
U.No 1880
(Release ID: 2069314)
Visitor Counter : 9