امور داخلہ کی وزارت
امور داخلہ اور امدادِ باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج مغربی بنگال میں لینڈ پورٹ اتھارٹی آف انڈیا (ایل پی اے آئی) کے 487 کروڑ روپے کے صرفے سے تیار پیٹرا پول کی مسافر ٹرمینل عمارت اور میتری دوار کا افتتاح کیا
وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی قیادت میں مرکزی حکومت مغربی بنگال کی ترقی کے تئیں پابند عہد ہے
آج ایل پی اے آئی ہمسایہ ممالک سے رابطہ کاری، جائز کاروبار کو فروغ دے کر غیر قانونی تجارت کو روکنے اور زبان، ثقافت و ادب کے باہم تبادلے میں بڑا کردار ادا کر رہی ہے
مودی حکومت نے سرحدوں کے تحفظ کے ساتھ ساتھ انہیں ترقی سے مربوط کرنے کا کام بھی انجام دیا ہے
مودی جی کے زیر قیادت ایل پی اے آئی، 4 پی یعنی پراسپیریٹی (خوشحالی)، پیس (امن)، پارٹنرشپ (شراکت داری) اور پروگریس (پیش رفت) کے اصول پر آگے بڑھ رہی ہے
مودی جی نے ایل پی اے آئی کے تصور کو تبدیل کرکے اسے خوشحالی اور امن کا داخلی دروازہ بنا دیا ہے
مغربی بنگال میں امن تبھی قائم ہو سکتا ہے جب غیرقانونی دراندازی کی حمایت ختم ہو جس سے دراندازی پوری طرح سے رُک جائے، اس سے ہمسایہ ممالک کے ساتھ نئی شراکت داری کا دور شروع ہوگا
مودی جی کے سرحدی علاقوں میں مضبوط بنیادی ڈھانچے کے تصور کو ایل پی اے آئی آگے بڑھا رہی ہے
مودی حکومت کی یہ پہل قدمی مغربی بنگال میں قیام امن میں مدد فراہم کرے گی اور اس سے جائز تجارت اور قانونی طور پر آمد و رفت کا نظام بہتر ہوگا
ایل پی اے آئی، مشرقی بھارت میں سرحدی تحفظ، سرحدی تجارت، سرحدی کنکٹیویٹی، اور عوام کے درمیان کنکٹیویٹی کے لیے دوستی کے راستے کھول رہی ہے
سابقہ حکومت کے 10 برسوں میں بنگال کو منریگا کے تحت 15000 کروڑ روپے حاصل ہوئے، جبکہ مودی جی نے 10 برسوں میں اسے بڑھا کر 54000 کروڑ روپے کر دیا
مودی جی جو فنڈ مغربی بنگال میں بھیجتے ہیں وہ یہاں بدعنوانی کی نذر ہو جاتا ہے
بھارت میں ابھی 12 لینڈ پورٹس مصروف عمل ہیں، اور مستقبل میں مزید 23 لینڈ پورٹس کے قیام کا منصوبہ ہے
Posted On:
27 OCT 2024 5:43PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر داخلہ اور امدادِ باہمی کے وزیر جناب امت شاہ نے آج لینڈ پورٹ اتھارٹی آف انڈیا (ایل پی اے آئی) کے ذریعہ 487 کروڑ روپے کی لاگت سے مغربی بنگال کے پیٹرا پول میں تعمیر کردہ ایک نئی مسافر ٹرمینل عمارت اور میتری دوار کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر مرکزی داخلہ سکریٹری جناب گووند موہن، سکریٹری بارڈر مینجمنٹ، وزارت داخلہ اور ایل پی اے آئی کے چیئرمین سمیت متعدد معززین موجود تھے۔
اپنے خطاب میں جناب امت شاہ نے کہا کہ پیٹرا پول میں مربوط چیک پوسٹ، مسافر ٹرمینل عمارتوں اور میتری دوار کا افتتاح وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ہر شعبے کی بازبحالی کے وژن کی عکاسی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2014 میں وزیر اعظم بننے کے بعد سے مودی جی نے تعلیم، صحت، داخلی سلامتی، سرحدی سلامتی اور کھیل کود جیسے شعبوں میں متعدد نئے پروگرام شروع کیے ہیں اور انہیں ہر میدان میں کامیابی کے ساتھ منطقی انجام تک پہنچایا ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ آج لینڈ پورٹ اتھارٹی آف انڈیا (ایل پی اے آئی) ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے اور زبان، ثقافت اور ادب کے باہم تبادلے میں سہولت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ایل پی اے آئی 4 پیز یعنی – پراسپیریٹی (خوشحالی)، پیس (امن)، پارٹنر شپ (شراکت داری)، اور پروگریس (ترقی )کے اصول پر کام کر رہی ہے۔
جناب شاہ نے اس بات کا ذکر کیا کہ یہ نئی پہل قدمی پورے خطے کی خوشحالی میں ایک اہم تبدیلی لائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایل پی اے آئی کے اس اقدام سے یہاں قیام امن میں بھی مدد ملے گی، کیونکہ نقل و حرکت کے لیے قانونی ڈھانچہ نہ ہونے کی وجہ سے غیر قانونی دراندازی ہوئی ہے، جس سے بھارت اور مغربی بنگال کے امن کو نقصان پہنچتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال میں امن تب ہی قائم ہو سکتا ہے جب غیر قانونی دراندازی کی حمایت کو روکا جائے اور یہ مکمل طور پر رک جائے، جس سے ہمسایہ ممالک کے ساتھ شراکت داری کے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا۔
جناب امت شاہ نے اس امر کو اجاگر کیا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے بھی ایل پی اے آئی کے تصور کو بدل دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے اسے محض تجارت کے ایک وسیلے کے طور پر دیکھا جاتا تھا لیکن اب یہ خوشحالی اور امن کا داخلی دروازہ بن چکا ہے، جو ہمسایہ ممالک کے ساتھ جڑنے، غیر قانونی تجارت کو روکنے کے لیے جائز تجارت کو فروغ دینے، اور ایک خوشحال ملک کے قیام میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔جناب شاہ نے کہا کہ تقریباً 500 کروڑ روپے کی لاگت سے بنائی گئی اور تقریباً 60,000 مربع میٹر کے رقبے پر محیط یہ ٹرمینل عمارت روزانہ 25,000 مسافروں کے نقل و حمل کی صلاحیت کی حامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سے طبی اور تعلیمی سیاحت کو بہت فروغ حاصل ہوگا۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ ایل پی اے آئی کی یہ پہل قدمی بھارت کی سرحدوں کو محفوظ بنائے گی اور ترقی کے لیے سازگار ماحول پیدا کرے گی۔
مرکزی وزیر داخلہ اور امدادِ باہمی کے وزیر نے کہا کہ میتری دوار کو 6 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا ہے جو روزانہ 600 سے 700 ٹرکوں کے نقل و حمل کی صلاحیت کے ساتھ نقل و حمل کو آسان بنائے گا۔ وزیر داخلہ نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ 200 سال یا اس سے زیادہ عمر کے درختوں کے 25000 پودے لگا کر مقامی ماحول کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے بتایا کہ بغیر کسی رکاوٹ کے نقل و حرکت کے لیے خودکار نمبر پلیٹ کی شناخت، بوم بیریئرز، چہرے کی شناخت کرنے والی مشینیں اور داخلے اور باہر نکلنے کے لیے رسائی کنٹرول جیسی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پیٹرا پول جنوبی ایشیا کی سب سے بڑی اور مصروف ترین زمینی بندرگاہ ہے جس سے ہماری تجارت اور نقل و حرکت میں اضافہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان کل تجارت کا 70 فیصد زمینی راستوں سے پیٹرا پول کے ذریعے ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 2016-17 میں اس کی شروعات کی تھی، تو تجارت کا حجم 18,000 کروڑ روپئے کے بقدر تھا ، جو 2023-24 میں بڑھ کر 30,500 کروڑ روپئے کے بقدر ہو گیا ہے، جس سے 64 فیصد نمو کا اظہار ہوتا ہے۔
جناب شاہ نے ذکر کیا کہ تجارت میں اضافہ نقل و حمل کے کاروبار کو فروغ دے گا، گوداموں کے قیام کا باعث بنے گا، اور روزگار کے مختلف مواقع پیدا کرے گا، بشمول سامان کی لوڈنگ اور ان لوڈنگ کے لیے پورٹر۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2023-24 میں تقریباً 24 لاکھ مسافروں نے پیٹرا پول سے سفر کیا۔
جناب امت شاہ نے اس امر پر روشنی ڈالی کہ ایل پی اے آئی سرحدی سلامتی، سرحدی تجارت، سرحدی رابطے اور مشرقی بھارت کے لوگوں کے درمیان رابطے کے لیے دوستی کے راستے کھول رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے نہ صرف سرحدوں کو محفوظ بنایا ہے بلکہ انہیں ترقی سے بھی مربوط کیا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ ایل پی اے آئی سرحدی علاقوں میں مضبوط بنیادی ڈھانچے کے مودی جی کے وژن کو آگے بڑھا رہا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ایل پی اے آئی ایک ون اسٹاپ حل کے طور پر کام کرتا ہے جس میں امیگریشن، کسٹمز اور سرحدی سلامتی کے تمام تر پہلوؤں کو شامل کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت بھارت میں 12 زمینی بندرگاہیں چل رہی ہیں جن میں پیٹرا پول، اگرتلہ، سریمان پور سوترکنڈی، بنگلہ دیش کے ساتھ سبروم؛ نیپال کے ساتھ رکساول، جوگ بنی، رُپائی دیہہ ؛ اور اٹاری اور مورہ بالترتیب پاکستان اور میانمار کے ساتھ۔ مزید برآں، انہوں نے ذکر کیا کہ مودی حکومت نے گرو نانک دیو جی کو خراج عقیدت کے طور پر کرتار پور راہداری پر بھی کام کیا ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ سال 2023-24 میں ان تمام زمینی بندرگاہوں کے توسط سے 71,000 کروڑ روپے کی تجارت کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل قریب میں مزید 23 زمینی بندرگاہیں تیار ہونے والی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایل پی اے آئی کی مکمل ڈیجیٹائزیشن کے لیے ایک جامع منصوبہ تقریباً تیار ہے، جس کا مقصد ٹیکنالوجی کے ذریعے سیکیورٹی کو بڑھانا اور مسائل کو کم کرنا ہے۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی بنگال کی ترقی کے لیے پرعزم ہیں۔ انہوں نے ذکر کیا کہ یو پی اے حکومت کے 10 برسوں کے دوران، بنگال کو صرف 2,09,000 کروڑ روپے ملے، جبکہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے گذشتہ 10 برسوں میں 7,74,000 کروڑ روپے فراہم کیے ہیں۔ انہوں نے اس امر کا ذکر کیا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی جانب سے مغربی بنگال کو بھیجے گئے فنڈز بدعنوانی بدعنوانی کی نذر ہو جاتے ہیں۔ جناب شاہ نے اس جانب اشارہ کیا کہ سابقہ حکومت کے تحت، 15,000 کروڑ روپے بنگال کو منریگا اسکیم کے تحت مختص کیے گئے تھے، جسے مودی جی نے گذشتہ 10 برسوں میں بڑھا کر 54,000 کروڑ روپے کر دیا۔ انہوں نے اس بات کی جانچ کرنے کی ضرورت پر زور دیا کہ یہ رقم اسکیموں کے استفادہ کنندگان تک کیوں نہیں پہنچتی ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ جناب شاہ نے بھی پردھان منتری گرام سڑک یوجنا کے تحت فنڈنگ کا موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ یو پی اے حکومت نے 10 برسوں میں صرف 5,400 کروڑ روپے مختص کیے، جبکہ مودی حکومت نے 17,000 کروڑ روپے فراہم کیے ہیں۔ اسی طرح، ہاؤسنگ اسکیم کے تحت، سابقہ دور حکومت میں 4,500 کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے ، جسے مودی جی نے بڑھا کر 50,000 کروڑ روپے کر دیا۔ قومی دیہی روزی روٹی مشن کے تحت 630 کروڑ روپے دیئے گئے تھے، جبکہ مودی حکومت نے اسے بڑھا کر 91,000 کروڑ روپے کر دیا ہے۔
**********
(ش ح –ا ب ن۔ م ف)
U.No: 1803
(Release ID: 2068735)
Visitor Counter : 46