کامرس اور صنعت کی وزارتہ
ہندوستان کی صلاحیت اور جرمنی کی درست انجینئرنگ سے دنیا کو فائدہ ہوگا: جناب پیوش گوئل
اے آئی کو اپنانے، سیمی کنڈکٹر اور گرین ٹکنالوجی میں ہندوستان-جرمنی ہم آہنگی عالمی ترقی کو آگے بڑھائے گی: جناب پیوش گوئل
بھارت موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے پرعزم ہے، قومی سطح پر طے شدہ شراکت داری کو پورا کرنے کے لیے تیار ہے: جناب گوئل
ایشیا کی آبادیاتی تبدیلی ان کاروباروں کے لیے زرخیز زمین ہے جو ابھرتے ہوئے خطوں میں توسیع اور فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں: شری گوئل
Posted On:
25 OCT 2024 2:21PM by PIB Delhi
کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے کہا کہ جرمنی کا درست انجینئرنگ کی صلاحیت اور بھارت کی فزیکل، ڈیجیٹل یا سماجی انفراسٹرکچر کو وسعت دینے کی صلاحیت کی مدد سے دنیا کے لیے کچھ غیر معمولی تشکیل دینے میں مدد ملے گی۔وہ آج نئی دلی میں جرمن بزنس کی 18ویں ایشیا بحرالکاہل کانفرنس (اےپی کے) کا افتتاح کر رہے تھے۔ بھارت-جرمنی تعاون پر اظہار خیال کرتے ہوئے، مرکزی وزیر نے کہا کہ اے آئی کو اپنانے سے لے کر سیمی کنڈکٹرز تک، ملک کے متحرک اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کو سبز ٹیکنالوجی میں تعاون تک فروغ دینے کی بدولت، بھارت اور جرمنی کے درمیان ہم آہنگی کو غیر معمولی ترقی حاصل ہوسکتی ہے۔
خصوصی طور پر اِس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ آج کا بھارت مضبوط مائکرو اکنامک بنیادی اصولوں پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کے کاروباروں کے لیے بحالی، لچک اور مستقبل کے لیے تیاری دستیاب ہے۔آب و ہوا کی تبدیلی سے نمٹنے کے سلسلے میں، جناب گوئل نے 2015 میں اقوام متحدہ کی ماحولیات میں تبدیلی سے متعلق کانفرنس (کوپ21) اس سلسلے میں بھارت کے عزم پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بھارت عالم جنوب میں ترقی یافتہ ممالک کے ساتھ مل کر اس کےحل کا حصہ بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت، جو اس وقت آب و ہوا میں تبدیلی سے متعلق کارکردگی کے اشاریے (سی سی پی آئی) میں 7ویں نمبر پر ہے، قومی سطح پر طے شدہ شراکت داری (این ڈی سی) اور دنیا کے سامنے مقرر کردہ اہداف سے تجاوز کرنے کے راستے پر گامزن ہے۔
اس تقریب کے انعقاد کے لیے ایشیا پیسیفک کمیٹی آف جرمن بزنس اور انڈو-جرمن چیمبر آف کامرس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے جناب گوئل نے کہا کہ ایشیا بحرالکاہل خطہ دنیا کی 60 فیصد آبادی اور2030 تک پوری دنیا کے دو تہائی متوسط طبقے پر مشتمل ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ آبادیاتی تبدیلی، کاروبارکے لیے اپنی رسائی کو وسعت دینے اور ابھرتے ہوئے شعبوں میں سرمایہ کاری کیلئے ایک زرخیز میدان ہے۔
جناب گوئل نے زور دیا کہ یہ کانفرنس ابھرتے ہوئے رجحانات کی نشاندہی کرنے اور عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اہمیت کی حامل ہوگی۔انہوں نے کہا کہ یہ بہترین طور طریقوں کے تبادلے میں سہولت فراہم کرتی ہے ، تکنیکی ترقی کو فروغ دیتی ہے اور مستقبل کی صنعتی ترقی کے لیے پالیسیوں کو تشکیل دیتی ہے۔مرکزی وزیر نے امید ظاہر کی کہ بھارت اور جرمنی کلیدی شراکت داری میں مزید گہرا ئی پیدا کر سکتے ہیں اور اس تعاون کو دونوں ممالک کی معیشتوں اور شہریوں کے لیے حقیقی ترقی میں تبدیل کر سکتے ہیں۔
جرمن فلسفی آرتھر شوپنہاؤرس کے اقتباس ’اپنشدوں کو پڑھنا میری زندگی کا لطف ہے...‘ وزیر موصوف نے اس قدیم حکمت کی روح کا حوالہ دیتے تمام شرکاء پر زور دیا کہ وہ خاص طور پر اس تہوار کے موسم میں دیوالی سے کرسمس اور نئے سال تک بھارت کے مالا مال ثقافت اور تنوع کو اپنائیں۔جناب گوئل نے اپنی تقریر کا اختتام رابندر ناتھ ٹیگور کے ایک اقتباس کے ساتھ کیا’ بلندی حاصل کرو ، کیونکہ ہونہار لوگ تمہارے درمیان موجود ہیں۔ گہرے خواب دیکھو، کیونکہ مقصد حاصل کرنے سے پہلےوہ مقصد ہمارا خواب ہوتا ہے ‘ اور شرکاء پر زور دیا کہ وہ ایک ایسا مستقبل تعمیر کریں، جہاں جدید مصنوعات، معروف صنعتیں اور معروف اختراعات کی رسائی دنیا کے گوشے گوشے تک ہوں۔
******
ش ح ۔ ش ب۔ ص ج
U. No.1724
(Release ID: 2068127)
Visitor Counter : 47