سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

آئی اے ایس ایس ٹی گوہاٹی اور بھارت بائیوٹیک انٹرنیشنل لمیٹڈ (بی بی آئی ایل)، حیدرآباد کے درمیان ٹیکنالوجی کی منتقلی سے متعلق مفاہمت نامے پر دستخط

Posted On: 24 OCT 2024 3:27PM by PIB Delhi

محکمہ سائنس اور ٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی) کا خودمختار ادارہ انسٹی ٹیوٹ آف ایڈوانسڈ اسٹڈی اِن سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (ٓئی اے ایس ایس ٹی )، گوہاٹی نے   بھارت بائیوٹیک انٹرنیشنل (بی بی آئی ایل) کے ساتھ  تحقیق  و ترقی کے  اہم تال میل  اور مصنوعات سازی  کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں تاکہ  شمالی مشرقی ہندوستان کے روایتی  خمیر شدہ غذاؤں سے الگ کئے جانے والے پروبائیوٹکس سے تیار شدہ   صحت کی جدید مصنوعات کو بازاروں میں لایا جا سکے۔

ان پروبائیوٹکس سے قوت ہاضمہ کے  امراض سے نمٹنے، آنتوں کی صحت کو بہتر بنانے، اور صحت مند بڑھاپے کو فروغ دینے میں بڑی صلاحیت ظاہر کی ہے، جوآئی اے ایس ایس ٹی  کی جانب سے کی گئی تحقیق  پر مبنی   ہے۔

محکمہ سائنس اور ٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی)  کے سکریٹری پروفیسر ابھے کاراندیکر جنہوں نے معاہدے پر دستخط  کی تقریب کی صدارت کی، اس بات پر روشنی ڈالی کہ یہ تال میل  شمال مشرقی ہندوستان کی حیاتیاتی تنوع کا استعمال کرکے  اسے فروغ دینے کے وسیع تر وژن کے ساتھ ہم آہنگ ہے اور اس سے آئی اے ایس ایس ٹی  کے لیے ایک اہم سنگ میل کی نشاندہی ہوتی  ہے۔

بھارت بائیوٹیک اور آئی اے ایس ایس ٹی  کے درمیان معاہدہ  سے آئی اے ایس ایس ٹی  کے ذریعے تیار کی جانے والی ان جدید تکنیکوں  کو تجارتی نوعیت دینے میں سہولت ملے گی ۔ بایو فارماسیوٹیکلز، ٹیکہ سازی  اور صحت کے حل میں بھارت بائیوٹیک کی بہترین کارکردگی کی   عالمی شہرت  سے ان سائنسی اختراعات کو مصنوعات میں تبدیل کرنے میں آئی اے ایس ایس ٹی  کو مدد ملے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ  اس تال میل سے   ان ممکنہ پروبائیوٹکس کی  ضروری پری کلینیکل اور کلینیکل اسٹڈیز میں سہولت فراہم ہوگی   اور مجھے یقین ہے کہ یہ پروڈکٹ صحت مند بڑھاپے کو فروغ دے کر قوت ہاضمہ کے  امراض کے خلاف کام آئے  گی۔

اس معاہدے پر آئی اے ایس ایس ٹی کے ڈائریکٹر پروفیسر آشیس مکھرجی اور بی بی آئی ایل، حیدرآباد کے ایگزیکٹو چیئرمین ڈاکٹر کرشنا ایلا نیز   بی بی آئی ایل کے ڈاکٹر یوگیشور راؤ نے دستخط کیے۔

آئی اے ایس ایس ٹی  کے ڈائریکٹر پروفیسر آشیس مکھرجی نے تال میل  کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے  کہا کہ اس سے  تعلیمی تحقیق کو تجارتی لحاظ سے قابل عمل مصنوعات میں تبدیل کرنے کا منفرد موقع فراہم ہوتا ہے۔

بھارت بائیوٹیک، ٹیکہ سازی  اور صحت کے حلول  تیار کرنے میں  عالمی سرکردہ کمپنی ہے  جس کی شہرت ان  پروبائیوٹکس کے  ریگولیٹری معیارات پر پورا اترنے کو  یقین بنانے کے لیے  پری کلینیکل اور کلینیکل ٹرائلز کو انجام دینے میں  اہم ہوگی۔

اس   معاہدہ  شامل ہر فریق کی ذمہ داریوں کی وضاحت کی گئی ہے، جس میں آئی اے ایس ایس ٹی  اپنی سائنسی فہم کے ذریعے  کردار ادا کرے گی اور تحقیقی اقدامات کی سربراہی کرے گی۔   بھارت بائیوٹیک  مصنوعات کی کمرشلائزیشن کی کارروائی  میں اپنا رول ادا کرے گی۔   تمام متعلقہ فریقوں  کے نمائندوں پر مشتمل ایک مانیٹرنگ کمیٹی معاہدے کے سنگ میل کے بروقت حصول کی ضمانت کے لیے پروجیکٹ کی پیشرفت کی نگرانی کرے گی۔ معاہدے میں واضح کیا گیا ہے کہ آئی اے ایس ایس ٹی  اس شراکت داری کے ذریعے تیار کردہ مصنوعات  کی فروخت سے رائلٹی حاصل کرے گی۔

یہ توقع ہے کہ روایتی علم پر مبنی  پروبائیوٹکس کی  مصنوعات سے   ہندوستان کے بڑھتے ہوئے بائیو ٹیکنالوجی سیکٹر میں اپنا رول ادا کرے کے  طرز زندگی کی بیماریوں جیسے ذیابیطس اور موٹاپے کے لیے قدرتی حلول فراہم  ہوں  گے۔آئی اے ایس ایس ٹی  اور  بھارت بائیوٹیک   دونوں نے اس  شراکت  داری  پر اعتماد کا اظہار کیا، ایک ایسے مستقبل کا تصور کرتے ہوئے جہاں خطے کی سائنسی ایجادات عالمی سطح پر صحت اور تندرستی پر اثر انداز ہونے والی ہیں۔

اس موقع پر ڈاکٹر مجیب خان، پروفیسر، آئی اے ایس ایس ٹی  ، ڈاکٹر ایم موہنتی اور آئی اے  ایس ایس ٹی، ڈی ایس ٹی ،اور بی بی آئی ایل  کے سینئر افسران موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001D64N.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002L73D.jpg

****

ش ح۔م  ش ع۔ خ م

1682U NO:


(Release ID: 2067765) Visitor Counter : 31