امور داخلہ کی وزارت
امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج گجرات کے گاندھی نگر میں 14ویں آل انڈیا ہوم گارڈز اور سول ڈیفنس کانفرنس سے خطاب کیا
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں، ہوم گارڈز اور سول ڈیفنس کے تعاون سے ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کے لیے خدمات اور سیکورٹی کے تمام پہلوؤں کو حاصل کیا جا سکتا ہے
سول ڈیفنس اور ہوم گارڈز خدمت اور تحفظ کے ذریعے قوم کو بااختیار اور محفوظ بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں
مودی حکومت ہوم گارڈز اور شہری دفاع کے چارٹر کو کئی نئے پہلوؤں اور بروقت تبدیلیوں کو شامل کرکے مزید موزوں اور مفید بنائے گی
مودی حکومت این سی سی اور این ایس ایس کی طرح ہوم گارڈز اور سول ڈیفنس میں بھی تمام طبقات کے نوجوانوں کو شامل کرے گی
ہوم گارڈز اور سول ڈیفنس کے رضاکاروں نے 1965 اور 1971 کی جنگوں میں بھی گراں قدر تعاون دیا
ہوم گارڈز اور سول ڈیفنس کو بیداری کے پروگراموں جیسے منشیات سے مبرا ہندوستان، صاف ستھرا ہندوستان، درخت لگانے، پانی کے تحفظ کی مہم، خواتین کی حفاظت، ٹی بی سے مبرا ہندوستان، غذائی قلت کے خلاف جنگ اور غذائیت کی مہم کے ساتھ مربوط ہونا چاہیے
مقامی قانون نافذ کرنے والے اداروں اور ہوم گارڈز اور سول ڈیفنس کے درمیان ہم آہنگی کو آسان بنانے اور امن و امان میں مدد کے لیے ایک روڈ میپ
Posted On:
22 OCT 2024 9:25PM by PIB Delhi
امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج گجرات کے گاندھی نگر میں 14ویں آل انڈیا ہوم گارڈز اور سول ڈیفنس کانفرنس سے خطاب کیا۔ اس موقع پر گجرات کے وزیر اعلیٰ بھوپیندر پٹیل اور مرکزی داخلہ سکریٹری جناب گووند موہن سمیت کئی معززین موجود تھے۔
اپنے خطاب میں جناب امت شاہ نے ذکر کیا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 2047 تک ہندوستان کو ایک مکمل ترقی یافتہ ملک بنانے کا عزم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وژن کے تحت ہمیں اپنی اقدار، روایات اور ثقافت اور زبان کو محفوظ رکھتے ہوئے نیز ہر شعبے میں ترقی کے ساتھ ساتھ ایک مکمل ترقی یافتہ قوم بننا ہے۔ جناب شاہ نے زور دے کر کہا کہ اس عہد کو پورا کرنے میں خدمت اور سیکورٹی دو بہت اہم نکات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی میں ہر فرد، جائیداد، مستقبل، حقوق اور خدمت کی ہماری بنیادی اقدار شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سول ڈیفنس اور ہوم گارڈز ایسے ادارے ہیں جو سیکورٹی اور خدمات سے جڑے ہوئے ہیں اور جو سماج کے ایک طبقے کو تحفظ اور کمیونٹی خدمت سے جوڑنے کے لیے کام کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کے عزم کو، جیسا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے تصور کیا تھا، ہوم گارڈز اور سول ڈیفنس کے ذریعہ فراہم کردہ خدمات اور سیکورٹی کے طول و عرض سے حاصل کیا جاسکتا ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے نوٹ کیا کہ اس دو روزہ کانفرنس کے دوران، پانچ سیشنوں میں ہوم گارڈز اور سول ڈیفنس کی مضبوطی، صلاحیت سازی اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ میں ان کے کردار کے حوالے سے مختلف نکات پر وسیع تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کانفرنس ریاستوں کے درمیان بات چیت، اچھے طور طریقوں کے تبادلے میں سہولت بہم پہنچانے اور ابھرتے ہوئے چیلنجوں کو حل کرنے میں ان کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے ایک ذریعہ کے طور پر بھی کام کرے گی۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ سابق وزیر اعظم لال بہادر شاستری نے 1962 سے ہوم گارڈز اور سول ڈیفنس کو اہمیت دینے میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ سول ڈیفنس ڈائریکٹوریٹ 1962 میں قائم کیا گیا تھا اور سول ڈیفنس ایکٹ 1968 میں پاس کیا گیا تھا۔ شاہ نے 1965 اور 1971 کی جنگوں کے دوران ہوم گارڈز اور سول ڈیفنس رضاکاروں کی گرا ں قدر تعاون کا ذکر کیا۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ 1965 کی پاک بھارت جنگ کے دوران ہوم گارڈز اور سول ڈیفنس کی تنظیموں نے بنیادی ڈھانچے کی حفاظت ، شہریوں کو عمومی نوعیت کی تربیت ینے اور مسلح افواج نیز مقامی انتظامیہ کے اشتراک سے انہیں محفوظ مقامات پر منتقل کرنے میں اہم کردار ادا کیا ۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ مودی حکومت ہوم گارڈز اور سول ڈیفنس چارٹر کو موزوں اور کارآمد بنانے کی کوششیں کرے گی تاکہ اگلے چار مہینوں میں کئی نئے پہلوؤں اور بروقت تبدیلیوں کو شامل کیا جاسکے۔ انہوں نے ذکر کیا کہ اس قدم کا مقصد دونوں تنظیموں میں ایک نئی بیداری اور جان ڈالنا ہے۔ جناب شاہ نے وضاحت کی کہ موجودہ چارٹر میں جنگی ہنگامی حالات کے لیے لوگوں کو تیار کرنا، شہریوں کی حفاظت کرنا، جنگ کے اثرات سے بچنے کے لیے انھیں تربیت دینا، عدم تشدد پر مبنی شہری مزاحمت کی ذہنیت کو فروغ دینا، برادریوں کو منظم کرنا، جنگ میں تباہ ہونے والے بنیادی ڈھانچے کی مرمت میں مدد کرنا اور حوصلہ بڑھانا، شامل ہیں۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ اگر کسی تنظیم کے چارٹر میں 50 سال تک تبدیلیاں نہ کی جائیں تو تنظیم اور چارٹر دونوں ازکار رفتہ ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ گزشتہ 50 سالوں میں ملک میں بنیادی تبدیلیاں آئی ہیں اور تکنیکی ترقی نے ضروریات کو تبدیل کر دیا ہے، جس کی وجہ سے ملک نمایاں طور پر ترقی کی طرف گامزن ہے۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ ہوم گارڈز اور سول ڈیفنس کے رضاکاروں نے کووڈ- 19 کی وباء کے دوران جو کردار ادا کیا ہے، وہ اور اس کے ساتھ ساتھ لوگوں کی خدمت کے لیے ان کی لگن بھی قابل ستائش ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وباءکے دوران ہوم گارڈز اور سول ڈیفنس کے 27 اہلکار عوام کی خدمت کرتے ہوئے اپنی جانیں گنوا بیٹھے۔
امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ ہوم گارڈز اور سول ڈیفنس کے لیے ہنگامی خدمات میں شراکت کی خاطر تربیت منظم ہونی چاہیے اور ان کے چارٹر میں اس کی جگہ ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ٹریفک مینجمنٹ میں ہوم گارڈز اور سول ڈیفنس کے لیے بھی ادارہ جاتی انتظامات کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح انہیں بیداری کے دیگر پروگراموں جیسے ڈرگ فری انڈیا، سوچھ بھارت ابھیان، درخت لگانے کی مہم، پانی کا تحفظ، سماجی برائیوں کے خلاف بیداری، خواتین کی حفاظت، کمیونٹی ہیلتھ کیئر، ٹی بی فری انڈیا، غذائی قلت کے خلاف جنگ، پوشن ابھیان وغیرہ میں شامل ہونا چاہئے۔ جناب شاہ نے کہا کہ انہیں سائبر سیکورٹی ،ڈیجیٹل فراڈ ، سوچھ بھارت ابھیان، پلاسٹک فری انڈیا اور ماحولیاتی تحفظ کے لیے درخت لگانے کی مہم میں تعمیری کردار ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ امن و امان میں مدد کے لیے ایک روڈ میپ بنایا جانا چاہیے تاکہ مقامی لا اینڈ آرڈر کو سنبھالنے والے اہلکاروں اور ہوم گارڈز اور سول ڈیفنس کے درمیان ہم آہنگی پیدا ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ تعلیم میں ان کے کردار جیسے ڈراپ آؤٹ ریشو میں کمی، 100 فیصد انرولمنٹ اور تعلیمی معیار میں بہتری کو بھی نئے چارٹر میں جگہ دی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہوم گارڈز اور سول ڈیفنس کو چارٹر میں شامل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ انہیں روزگار کے لیے متعدد سرکاری پروگراموں اور آتم نربھربھارت سے جوڑا جا سکے۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ آج ملک کی ضروریات کو ذہن میں رکھتے ہوئے ان دونوں تنظیموں کے کردار کے بارے میں نئے سرے سے سوچنے کی ضرورت ہے تاکہ انہیں مزید موزوں بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اگلے 4 ماہ میں ان دونوں تنظیموں میں نئی جان ڈالنے کی ضرورت ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ تربیت اور نئے اور نوجوان چہروں کو آگے لانے پر بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ اب تک صرف وہی لوگ ہوم گارڈز اور سول ڈیفنس سے وابستہ ہیں جو معاشرے کے لیے آگے آنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کوشش کرے گی کہ جس طرح این سی سی، این ایس ایس میں سماج کے تمام طبقات کو نمائندگی دی جاتی ہے، اسی طرح سماج کے ہر طبقے کے نوجوانوں کو ان تنظیموں سے بھی جوڑا جائے۔ انہوں نے کہا کہ 2047 میں ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے ہمیں اس سے متعلق ہر پہلو کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔
-----------------------
ش ح۔م م۔ ع ن
U NO: 1615
(Release ID: 2067262)
Visitor Counter : 19