مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

آئی ٹی یو ڈبلیو ٹی ایس اے2024چیمپئنز صنفی مساوات ٹیلی کمیونیکیشن کے معیارات میں خواتین کی قیادت کی شرکت میں تاریخی سنگ میل


آئی ٹی یو ڈبلیو ٹی ایس اے ایونٹس  نےتاریخ میں اب تک کی سب سے زیادہ خواتین کی شرکت کا مشاہدہ کیا گیا، جو صنفی متوازن وفود اور قائدانہ کردار کی جانب ایک اہم قدم ہے

معیاری ترقی میں خواتین کی شرکت کو بڑھانا صرف تعداد کے بارے میں نہیں ہے بلکہ یہ یقینی بنانے کے بارے میں ہے کہ خواتین کی آواز سنی جائے، مستقبل کے رہنماؤں کو بااختیار بنایا جائے، اور شمولیت کو فروغ دیا جائے: ڈورین بوگڈان-مارٹن،آئی ٹی یو کی سکریٹری جنرل

Posted On: 18 OCT 2024 11:44AM by PIB Delhi

آئی ٹی یو-ڈبلیو ٹی ایس اے 24 جو دہلی میں محکمہ ٹیلی کمیونیکیشن (ڈی او ٹی)، حکومت ہند کے تعاون سے منعقد کیا جا رہا ہے، کل ایک تاریخی تقریب کا مشاہدہ کیا گیا، جس میں ٹیلی کمیونیکیشن  معیار کاری کے میدان میں صنفی تنوع کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کی گئی۔ بین الاقوامی ٹیلی کمیونیکیشن یونین (آئی ٹی یو-ٹی) کے ٹیلی کمیونیکیشن اسٹینڈرڈائزیشن سیکٹر کے زیرقیادت خصوصی تقریب،دی نیٹورکس آف  ویمین ان اسٹینڈرز(این او ڈبلیو) نے ایس ٹی ای ایم اور معیار کاری میں خواتین کے قائدانہ کردار کو آگے بڑھانے کے عزم پر زور دیا۔یہ موضوع خاص طور پر ہندوستان کے لیے اہم ہے۔جیسا کہ حکومت خواتین کی زیرقیادت ترقی کی وکالت کرنے والے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وژن کے مطابق ٹیکنالوجی کے پلیٹ فارم کے ذریعے ایک جامع ٹیکنالوجی کے شعبے کی تشکیل اور خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے مختلف اقدامات کو نافذ کر رہی ہے۔ ہندوستان اس شعبے میں ترقی کر رہا ہے، اسٹارٹ اپس میں شریک بانی خواتین کی بڑھتی ہوئی تعداد اورایس ٹی ای ایم تعلیم میں 40فیصد سے زیادہ حصہ لینے والی خواتین ہیں۔ نمو ڈرون دیدی، بینک سکھی، اور مہیلا ای ہاٹ جیسے اقدامات خواتین کو ٹیکنالوجی میں قائدانہ کردار ادا کرنے کے لیے بااختیار بنا رہے ہیں۔

خواتین کا نیٹ ورک (این او ڈبلیو)آئی ٹی یو-ٹی میں ڈبلیو ٹی ایس اے، ریزولیوشن 55 (ریو جنیوا،2022) کے ساتھ وابستہ ہے، جومعیار کاری کی سرگرمیوں میں خواتین کی فعال شرکت کو فروغ دینے اورآئی ٹی یو-ٹی کے تمام عمل میں صنفی شمولیت کو یقینی بنانے کے لیے وقف ہے۔ یہ اقدام اہم ہے کیونکہ ڈیجیٹل شمولیت کے لیے عالمی دباؤ میں تیزی آئی ہے اور خواتین ٹیکنالوجی کے مستقبل کی تشکیل میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002372D.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001KU2F.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004HHBQ.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003MGX3.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006BL4G.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005R36S.jpg

اپنی افتتاحی تقریر میں،آئی ٹی یو کی سیکرٹری جنرل محترمہ ڈورین بوگڈان-مارٹن نے خطے میں صنفی عدم توازن کو دور کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا،‘‘ہم قائدانہ کرداروں میں خواتین کی تعداد میں اضافہ کر سکتے ہیں اور کرنا چاہیے، خاص طور پر ہمارے معیاری مطالعاتی گروپوں میں۔ خواتین کے لیے یہ بہت اہم ہے کہ وہ قدم اٹھائیں، اسٹیج پر آئیں اور اپنی آواز کولوگوں تک پہنچائیں۔ یہی ہے خواتین کا نیٹ ورک، اس کا مطلب ہے - ایک ایسا ماحول بنانا جہاں خواتین کو بااختیار بنایا جائے، یہ صرف رہنمائی کے ذریعے ہیں، اور اپنے علم کو بانٹنا ہے کہ اگر میز پر کوئی نشست نہ ہو، تو ہمیں اپنی کرسی لانی چاہیے۔ وہ لوگ جو آگے بڑھتے رہیں گے، ایک دوسرے کو اوپر اٹھائیں گے اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ پوری انسانیت کے ساتھ مل کر ہم ڈیجیٹل شمولیت کی طرف حقیقی ترقی کر سکتے ہیں۔’’

ڈاکٹر رم بیل حیسن شیرف،آئی  ٹی یو -ٹی کے صدر اور تیونس ٹیلی کام میں ڈیجیٹل تبدیلی کے ذمہ دار چیف انوویشن اینڈ اسٹریٹیجی آفیسر، نے آئی ٹی یو-ڈبلیو ٹی ایس اے2024 میں صنفی توازن کے حصول میں ہونے والی پیش رفت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا‘‘آئی ٹی یو –ڈبلیو ٹی ایس اے2024 کا ایک اہم مقصد صنفی توازن پر مبنی وفود کو فروغ دینا اور قائدانہ کرداروں میں خواتین کی تعداد میں اضافہ کرنا تھا، خاص طور پر وفود کے سربراہوں کے طور پر۔ پینل مباحثے، تربیتی سیشنز،لرننگ اور علاقائی تیاری جیسے مختلف اقدامات ایڈوکیسی گروپس، ہم نے آئی ٹی یو-ڈبلیو ٹی ایس اے تاریخ میں خواتین کی شرکت کی سب سے زیادہ شرح حاصل کی ہے۔’’

مصنوعی ذہانت (اے آئی) جیسی خلل ڈالنے والی ٹیکنالوجیز کے ظہور کے ساتھ، آئی سی ٹی کی معیارکاری میں خواتین کی شرکت میں اضافہ ضروری ہے۔ خواتین کے تعاون سے جامع، مساوی اور پائیدار معیارات کی ترقی کو یقینی بنانے میں مدد مل سکتی ہے جو پوری انسانیت کے فائدے کے لیے تکنیکی ترقی کو آگے بڑھائے گی۔

اس تقریب میں ڈورین بوگڈان-مارٹن کی طرف سے چلائی جانے والی ایک متحرک فائر سائیڈ چیٹ شامل تھی، جس میں برکینا فاسو کے ڈیجیٹل ٹرانزیشن، پوسٹس اور الیکٹرانک کمیونیکیشنزکے وزیر ڈاکٹر امیناتا زربو/سابانے اور آسٹروم کی بانی اور سی ای او نیہا ستک شامل تھے۔ مباحثہ سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی (ایس ٹی ای ایم) اور معیارکاری میں صنفی فرق کو کم کرنے پر مرکوز تھا۔ پینلسٹس نے مزید لڑکیوں کو ٹیکنالوجی میں کیریئر بنانے کی ترغیب دینے کے لیے معاون ماحول اور ابتدائی صلاحیت کی تعمیر کی اہمیت پر زور دیا۔

ماہر پینلسٹس نے اےآئی  میں صنفی مساوات سے وابستہ چیلنجوں کا جائزہ لیا اور ان پر تبادلہ خیال کیا اور ‘‘انکلوزیواے آئی کے معیارات’’ پر پینل بحث کے دوران جامع اےآئی کو سپورٹ کرنے کے لیے تکنیکی معیارات کے لیے مراعات اور مواقع پر روشنی ڈالی۔ اس بات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا کہ معیارات صنفی تعصب کو ختم کرنے اور مساوی مستقبل کو یقینی بنانے میں کس طرح مدد کر سکتے ہیں۔ سیشن کی نظامت محترمہ سوسن فرگوسن، یو این ویمن انڈیا کی نمائندہ نے کی اور پینلسٹ پروفیسر سینڈرا میکسمیانو، بورڈ کی چیئر پرسن، آٹوریڈیڈ ناسیونال ڈی کومونیکاس (پرتگال کی نیشنل ریگولیٹری اتھارٹی برائے کمیونیکیشن سیکٹر)، جناب وشنو رام، اے آئی ایکسپرٹ، آئی ٹی یو فوکس گروپ کے خود مختار نیٹ ورکس کی وائس چیئر پرسن، آرٹیفیشل انٹیلی جنس اور ڈیٹا سائنس کے سینئر ڈائریکٹر ڈاکٹر الیسندرا سالا، شٹر اسٹاک، اے آئی میں خواتین کی عالمی چیئرپرسن، ڈاکٹر ابتسام المزروی ،اےآئی ای 3 کے بانی اور سی ای او، ماہراے آئی ایگزیکٹو اور ٹیک۔ ویژنری لیڈر اور محترمہ پیکو ویلازکوز،وی آئی آئی آر اے کی بانی اور سی ای او، کمپیوٹیشنل آرکیٹیکٹ اور ملٹی ورس تھاٹ لیڈر شامل تھے۔

سیشن نے آئی ٹی یو کی معیار کاری کی قیادت کرنے والی خواتین کو بھی تسلیم کیا۔ جناب سیزو اونیو، ڈائریکٹر، بیورو آف ٹیلی کمیونیکیشن اسٹینڈرڈائزیشن اور محترمہ مدھو اروڑہ، ممبر، ٹیکنالوجی/ڈیجیٹل کمیونیکیشن کمیشن، محکمہ ٹیلی کمیونیکیشن، وزارت مواصلات، حکومت ہند نے ڈاکٹر ریم بیل حیسن-شیرف، چیف انوویشن اینڈ اسٹریٹجی آفیسر سے ملاقات کی۔ تیونس ٹیلی کام؛ ڈاکٹر ہیونگ جون کم، نائب صدر، آئی ٹی یو-ٹی، این او ڈبلیو کے صدر محترمہ ربیکا مکائٹ،آئی ٹی یو-ٹی کے علاقائی نمائندے، اب افریقہ میں،محترمہ تانیہ ولا، فیڈرل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیلی کمیونیکیشن (آئی ایف ٹی)، میکسیکو، محترمہ بسمہ توفیق، انٹرنیشنل آرگنائزیشن مینیجر نیشنل ٹیلی کمیونیکیشن ریگولیٹری اتھارٹی(این ٹی آر اے)، مصر؛ محترمہ میہو ناگنوما، ٹی ایس اے جی کی نائب صدر، سینئر ایگزیکٹو پروفیشنل، این ای سی کارپوریشن، جاپان محترمہ ایزابیلا ایگلیوسکا، وزارتی مشیر، ڈیجیٹل امور کی وزارت، پولینڈکے علاوہ، کیمرون، ڈومینیکن ریپبلک، گھانا اور یورپ کے رکن ممالک کو بھی وفود میں خواتین کی اعلی شرکت کی شرح کے لیے تسلیم کیا گیا۔

آئی ٹی یو-ڈبلیو ٹی ایس اے2024 ٹیلی کمیونیکیشن میں صنفی مساوات، شماریاتی اور دقیانوسی تعصبات کو دور کرنے، تعصبات کو کم کرنے اور ٹیلی کمیونیکیشن اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں خواتین کی فعال شرکت کو فروغ دینے پر اہم بات چیت کو آگے بڑھاتا ہے۔

بین الاقوامی ٹیلی کمیونیکیشن یونین (آئی ٹی یو) کے زیر اہتمام ڈبلیو ٹی ایس اے2024، عالمی ٹیلی کمیونیکیشن کے معیارات کی ترقی اور نفاذ کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے، جو ریگولیٹرز، صنعت کے رہنماؤں اور پالیسی سازوں کو دنیا بھر میں مواصلات کے مستقبل کی تشکیل کے لیے اکٹھا کرتا ہے۔

 

باقاعدہ اپ ڈیٹس کے لیے،ڈی او ٹی ہینڈلز کو فالو کریں۔

X - https://x.com/DoT_India

Insta- https://www.instagram.com/department_of_telecom?igsh=MXUxbHFjd3llZTU0YQ==

Fb - https://www.facebook.com/DoTIndia

YT- https://www.youtube.com/@departmentoftelecom]

****

ش ح – ش ت – م ش

U. No.1434


(Release ID: 2066011) Visitor Counter : 47