وزارت اطلاعات ونشریات
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستان  ‘کنٹینٹ ہب’ کے طور پر ابھر رہا ہے: اطلاعات و نشریات کی وزارت ‘ویو سمٹ’کی میزبانی کرے گی، جو  کنٹینٹ کریئٹرز کے لیے 27 چیلنجز پیش کرے گا


حکومت اے وی جی سی سیکٹر پر توجہ مرکوز کر رہی ہے اور ہموار سنگل ونڈو سسٹم کے ذریعے کنٹینٹ یعنی مواد  کی تیاری کو فروغ دے رہی ہےتاکہ کاروبار کرنے میں آسانی کو یقینی بنایا جاسکے: ڈاکٹر ایل موروگن

ڈاکٹر ایل موروگن نے ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا کے زیر اہتمام ‘براڈکاسٹنگ سیکٹر میں ابھرتے ہوئے رجحانات اور ٹیکنالوجیز’ کے موضوع پر سمپوزیم کا افتتاح کیا

فائیو جی ٹیکنالوجی میں تبدیلی کے امکانات: اے وی جی سی –ایکس آرسیکٹر اسٹارٹ اپ کلچر کو فروغ دے گا، تخلیقی صلاحیتوں کو فروغ دے گا اور مواد کی کھپت کا مشاہدہ کرے گا:جناب سنجے جاجو

Posted On: 17 OCT 2024 4:56PM by PIB Delhi

اطلاعات و نشریات اور پارلیمانی امور کے وزیر مملکت ڈاکٹر ایل موروگن نے آج انڈیا موبائل کانگریس (آئی ایم سی-2024) کے موقع پر ٹرائی(ٹی آر اے آئی) کے زیر اہتمام‘براڈکاسٹنگ سیکٹر میں ابھرتے ہوئے رجحانات اور ٹیکنالوجیز’ کے موضوع پر ٹرائی کے چیئرمین جناب انل کمار لاہوتی، سکریٹری وزارت اطلاعات و نشریات،  جناب سنجے جاجو اور سکریٹری ٹرائی جناب اتل کمار چودھری کی موجودگی میں ایک نصف روزہ سمپوزیم کا افتتاح کیا ۔ یہ تقریب صنعت میں حالیہ تکنیکی ترقی اور ان کے بڑھتے ہوئے اثرات کے پس منظر میں منعقد کی جا رہی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001YL1Y.jpg

 ٹیکنالوجی ہندوستان کے نشریاتی شعبے کو بدل رہی ہے

اپنے افتتاحی خطاب میں، اطلاعات و نشریات اور پارلیمانی امور کے وزیر مملکت ڈاکٹر ایل موروگن نے ہندوستان کے نشریاتی شعبے پر تکنیکی ترقی میں تبدیلی کے اثرات پر زور دیا، جس میں ناظرین کے لیے مواد یعنی کنٹنٹ بنیادی توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔ انہوں نے سماجی، اقتصادی اور سیاسی شعبوں میں ان کی شمولیت کو یقینی بنانے کے لیے کمزور آبادی کے لیے نشریاتی خدمات تک رسائی کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔

ہم مواد سے چلنے والی معیشت (کنٹنٹ –ڈرائیوین اکانومی) میں رہتے ہیں اور ہندوستان کنٹنٹ ہب یعنی مواد کے مرکز کے طور پر ابھر رہا ہے۔ سوشل میڈیا کے عروج کے ساتھ، نشریات نے اپنے افق کو وسعت دی ہے اور مواد کے تخلیق کاروں ( کنٹنٹ کریٹرز) کو فائدہ پہنچانے کے لیے، اطلاعات و نشریات کی وزارت، حکومت ہند، 5 سے9 فروری،2025 تک  ویو سمٹ کا انعقاد کر رہی ہے۔ اس سربراہی اجلاس میں، مواد تخلیق کاروں کو 27 چیلنجزتک رسائی ہو گی۔ جوانہیں قومی اور بین الاقوامی پلیٹ فارموں پر اپنی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے کا موقع فراہم کرے گی اور جو بالآخر روزگار کے مواقع پیدا کرنے کا باعث بنے گی۔

انہوں نے اے وی جی سی (اینیمیشن، ویژوئل ایفیکٹس، گیمنگ، کومکس) کے شعبے پر خصوصی توجہ دینے پر زور دیا، جو کاروبار کرنے میں آسانی کو بڑھانے کے لیے ایک منظم سنگل ونڈو سسٹم کے ذریعے ہندوستان میں مواد کی تیاری کو فروغ دے رہا ہے۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ مرکزی کابینہ کی طرف سے 234 نئے شہروں میں ایف ایم ریڈیو چینلز کی نیلامی کی حالیہ منظوری کا مقصد مقامی کنٹنٹ کو فروغ دینا اور روزگار کے مزید مواقع پیدا کرنا ہے۔ انہوں نے اقتصادی ترقی اور ثقافتی نشریات میں نشریاتی شعبے کے کردار کو مضبوط بنانے کے لیے تکنیکی ترقی سے فائدہ اٹھانے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا،  جس سے  سبھی کے لیے اعلیٰ معیار کے میڈیا مواد تک رسائی کو یقینی بنایا جاسکے گا۔یہ پہل وزیر اعظم کے 2047 تک وکست بھارت کے ویژن کے مطابق ہے۔

 

ڈیجیٹل ریڈیو،ڈی ٹو ایم براڈکاسٹنگ، اور فائیو جی پوٹینشیل

اطلاعات و نشریات کی وزارت ( ایم آئی بی) کے سکریٹری جناب سنجے جاجو نے اپنے خصوصی خطاب میں نشریاتی شعبے کو فعال بنانے کے لیے ترقی پر مبنی پالیسیوں اور اقدامات کی تشکیل میں وزارت کے کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ڈیجیٹل ریڈیو کی ایک سستی ماس کمیونیکیشن ٹول کے طور پر صلاحیت پر زور دیا جو اسپیکٹرم کے استعمال کو بہتر بناتا ہے اور بہتر آواز کا معیار فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے ڈائریکٹ ٹو موبائل ( ڈی ٹو ایم) براڈکاسٹنگ کے فوائد پر بھی تبادلہ خیال کیا، جس سے مواد کی ترسیل براہ راست موبائل فون پرممکن ہوتی ہے۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ پرسار بھارتی، آئی آئی ٹی کانپور اور سانکھیا لیبز کے تعاون سے پبلک سروس براڈکاسٹر، ہائی پاور اور کم پاور ٹرانسمیٹر دونوں کا استعمال کرتے ہوئےڈی ٹو ایم ٹرائلز کر رہی ہے۔

انہوں نے 5جی کی تبدیلی لانے کی صلاحیت پر بھی بات کی، خاص طور پر جب آگمنٹڈ رئیلٹی اور ورچوئل رئیلٹی جیسی اِیمرسیو ٹیکنالوجیز کے ساتھ مل کر، جو انتہائی دلکش نشریاتی تجربات پیش کر سکتی ہیں۔ مزید برآں، انہوں نے ذکر کیا کہ اینیمیشن، ویژوئل ایفیکٹس، گیمنگ، کامکس اور ایکسٹینڈڈ ریئلٹی (اے وی جی سی-ایکس آر) کے شعبے میں نمایاں ترقی متوقع ہے، جس میں اسٹارٹ اپ کلچر کو فروغ دینے، تخلیقی صلاحیتوں کوپروان چڑھانے اور مواد کے استعمال کے تجربے کو بڑھانے کی صلاحیت ہے۔

 

ریگولیٹری فریم ورک کو مضبوط بنانا

جناب اتل کمار چودھری، سکریٹری، ٹرائی ، نے اپنے ابتدائی کلمات میں اس بات پر زور دیا کہ آج کا سمپوزیم ٹرائی کی سیکٹر میں نئی ​​بات چیت اور غور و خوض کی حوصلہ افزائی کرنے کی کوششوں کو آگے بڑھا رہا ہے، ان تبدیلیوں کو حل کرنے کے لیے جو ریگولیٹری فریم ورک میں درکار ہو سکتی ہیں۔

ایم اینڈ ای  سیکٹر 2026 تک 3.08 ٹریلین  روپےتک پہنچ جائے گا

اپنے کلیدی خطاب میں ٹرائی کے چیئرمین جناب انل کمار لاہوتی نے میڈیا اور تفریحی شعبے کی نمایاں ترقی کی رفتار پر روشنی ڈالی، جس کے نئے میڈیا پلیٹ فارموں کے تیزی سے پھیلاؤ کے سبب 2026 تک  3.08 ٹریلین روپے تک پہنچنے کا امکان ہے۔ انہوں نے ایمرسیو ٹیکنالوجیز کی تبدیلی کی طاقت پر زور دیا، جو ایک زیادہ پرکشش اور متعامل تجربہ فراہم کرتی ہے۔

 

انہوں نے روشنی ڈالی کہ ڈائریکٹ ٹو موبائل (ڈی ٹو ایم)براڈکاسٹنگ ایک متبادل کنٹنٹ کی ترسیل کی ٹیکنالوجی کے طور پر ابھر رہی ہے جو انٹرنیٹ کے بغیر بھی بیک وقت نشریات کی سہولت فراہم کرتی ہے۔ مزید برآں انہوں نے ڈیجیٹل ریڈیو کے فوائد پر زور دیا، خاص طور پر ایسے علاقوں میں جہاں ٹیلی ویژن کنکشن نہیں ہیں اور صارفین کے مفادات کا تحفظ کرنے، سروس فراہم کرنے والوں کے لیے  یکساں مواقع کو یقینی بنانے اور نشریاتی شعبے کی مجموعی ترقی کو فروغ دینے کے لیے مستقبل کے حوالے سے سفارشات اور ضوابط فراہم کرنے کے لیے ٹرائی کے عزم کا اعادہ کیا۔ ٹرائی نے حال ہی میں قومی نشریاتی پالیسی کی تشکیل کے لیے اپنی سفارشات پیش کی ہیں۔

 

براڈکاسٹنگ کی مستقبل کی اختراعات کو دریافت کرنا

آج کے سمپوزیم کا مقصد مختلف نشریاتی استعمال کے معاملات میں اِیمرسیو ٹیکنالوجیز کی عملی ایپلی کیشنز اور تبدیلی کی صلاحیت کو تلاش کرنا ہے۔ بات چیت کو تین بیک ٹو بیک سیشنز میں تقسیم کیا گیا ہے۔

پہلا سیشن‘براڈکاسٹنگ لینڈ اسکیپ میں اِیمرسیو ٹیکنالوجیز کے استعمال’ پر ہوگا، اس کے بعد ‘ڈی ٹوایم اور 5جی براڈکاسٹنگ: مواقع اور چیلنجز‘ اور آخری سیشن ’ڈیجیٹل ریڈیو ٹیکنالوجی: ہندوستان میں تعیناتی کی حکمت عملی’ پر ہوگا۔

ان سیشنز کے مقررین میں کمیونیکیشن سیکٹر، ٹیلی ویژن اور ریڈیو براڈکاسٹنگ برادری کے ٹیکنالوجی ماہرین، ڈیوائس اور نیٹ ورک مینوفیکچررز، ٹیکنالوجی کمپنیاں اور حکومت شامل ہیں۔ اس سمپوزیم میں 100 سے زائد ملکی اور بین الاقوامی شرکاء شرکت کر رہے ہیں۔

سمپوزیم کے بارے میں کسی بھی معلومات/ وضاحت کے لیے، جناب دیپک شرما، مشیر (بی اینڈ –سی ایس) ،ٹرائی سے advbcs-2@trai.gov.in پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

**************

ش ح ۔ م م۔ ص ج

U. No.1411


(Release ID: 2065867) Visitor Counter : 40