زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے واشم مہاراشٹر میں تقریباً 23,300 کروڑ روپے کے زرعی اور مویشی پالن  شعبے سے متعلق مختلف اقدامات کا آغاز کیا


پی ایم کسان سمان ندھی کی 18ویں قسط کے تحت تقریباً 9 کروڑ 40 لاکھ کسانوں  میں  تقریباً 20,000 کروڑ روپے  تقسیم کیے

زرعی بنیادی ڈھانچے کے فنڈ (اے آئی ایف) کے تحت 1,920 کروڑ روپے سے زیادہ کے 7,500 سے زیادہ پروجیکٹوں کو قوم کے نام وقف کیا

قریب 1,300 کروڑ روپے کے مشترکہ کاروبار کے ساتھ 9,200  فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز (ایف پی اوز ) کو قوم کے نام وقف کیا

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کسان سمان ندھی کے 20,400 کروڑ روپے کسانوں کے کھاتوں میں منتقل کیے: جناب  شیوراج سنگھ چوہان

وزیر اعظم نریندر مودی کسان دوست ہیں، ہر کابینہ میں کسانوں کے حق میں فیصلے مسلسل لئے جا رہے ہیں: جناب  چوہان

مہاراشٹر میں پیاز کے کاشت کاروں کو بہتر آمدنی دلانے کی غرض سے ایکسپورٹ ڈیوٹی 40 فیصد سے کم کر کے 20 فیصد کر دی گئی : مرکزی وزیر

حکومت کسانوں کو یوریا کے 35 کلو کے تھیلے پر 2100 روپے اور ڈی اے پی کے 50 کلو کے پیک پر 1083 روپے کی سبسڈی دیتی ہے: جناب  چوہان

Posted On: 05 OCT 2024 5:54PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج مہاراشٹر کے واشم میں تقریباً 23,300 کروڑ روپے کے زرعی اور مویشی پالنے کے شعبے سے متعلق مختلف اقدامات کا آغاز کیا۔ ان اقدامات میں پی ایم-کسان سمان ندھی کی 18ویں قسط کی تقسیم، نمو شیتکاری مہاسنمان ندھی یوجنا کی 5ویں قسط کا آغاز، ایگریکلچر انفراسٹرکچر فنڈ (اے آئی ایف) کے تحت 7,500 سے زیادہ پروجیکٹوں کا وقف کرنا، 9,200 کسانوں کی تنظیمیں ،  پورے مہاراشٹر میں 19 میگاواٹ کی کل صلاحیت اور مویشیوں کے لیے یونیفائیڈ جینومک چپ اور دیسی جنس کے مطابق سیمین ٹیکنالوجی کا آغاز شامل ہیں۔

آج تقریباً 9.5 کروڑ کسانوں میں تقریباً 20,000 کروڑ روپے کی پی ایم کسان سمّان ندھی کی 18ویں قسط کی تقسیم پر بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ریاستی حکومت اپنے کسانوں کو دوہرے فوائد فراہم کرنے  کے لیے کوشاں ہے ۔ جناب مودی نے نمو شیتکاری مہاسنمان ندھی یوجنا پر بھی بات کی جہاں مہاراشٹر کے تقریباً 90 لاکھ کسانوں کو تقریباً 1900 کروڑ روپے کی مالی امداد دی گئی ہے۔ انہوں نے فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز سے متعلق سینکڑوں کروڑ روپے کے متعدد پروجیکٹوں کو وقف کرنے کا بھی ذکر کیا۔

ہندوستان کے کسانوں کو مضبوط بنانے کے لیے اٹھائے گئے اہم اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے 9,200 فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز (ایف پی اوز )  اور کئی اہم زرعی بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کا تذکرہ کیا تاکہ زرعی مصنوعات کے ذخیرہ، پروسیسنگ اور انتظامی صلاحیتوں کو تقویت ملے، جس سے زرعی مصنوعات اور کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہو گا۔  وزیراعظم نے کہا کہ ’’مہاراشٹر میں، کسانوں کو موجودہ حکومت کے تحت دوگنا فائدہ مل رہا ہے،‘‘  انہوں نے  وزیر اعلی جناب  ایکناتھ شندے کی حکومت کی کسانوں کے لیے بجلی کے بل کی صفر پالیسی کی تعریفیں کی۔

مہاراشٹر اور ودربھ کے کسانوں سے ہمدردی ظاہر کرتے ہوئے جنہوں نے کئی دہائیوں سے بڑی مشکلات کا سامنا کیا ہے، وزیر اعظم نے  کہا  کہ پچھلی حکومتوں نے کسانوں کو دکھی اور غریب بنا دیا تھا۔ انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ  مہایوتی حکومت جب تک مہاراشٹر میں اقتدار میں تھی، صرف دو ایجنڈوں کے ساتھ کام کرتی رہی، یعنی کسانوں سے متعلق پروجیکٹوں کو روکنا اور ان پروجیکٹوں کے پیسے میں بدعنوانی کرنا۔ جناب مودی نے کہا ا کہ مرکز سے جو فنڈز بھیجے گئے تھے وہ مستفید ہونے والوں تک نہیں پہنچتے تھے ۔ لوگوں کو یاد دلاتے ہوئے کہ مہاراشٹر کی موجودہ مہایوتی حکومت کی طرح جو کسان سمان ندھی کے ساتھ کسانوں کو الگ سے رقم دیتی ہے، بی جے پی حکومت کرناٹک میں بھی وہی دیتی تھی، وزیر اعظم نے تاہم کہا کہ اب برسر اقتدر نئی حکومت نے اس کو روک دیا  ہے۔ جناب مودی نے یہ بھی کہا کہ تلنگانہ کے کسان، آج قرض معافی کے انتخابی وعدے پر ریاستی حکومت سے سوال کر رہے تھے۔

زراعت اور کسانوں کی بہبود اور دیہی ترقی کے مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کسان سمان ندھی کے 20,400 کروڑ روپے کسانوں کے کھاتوں میں منتقل کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ  وزیر اعظم جناب نریندر مودی کسان دوست ہیں اور ہر کابینہ میں کسانوں کے حق میں مسلسل فیصلے لیے جا رہے ہیں۔ جناب چوہان نے کہا کہ کسان سمان ندھی ہی نہیں بلکہ زیادہ پیداوار ی صلاحیت کی 109 نئی بیج کی اقسام بھی کسانوں کو وقف کی گئی ہیں۔ مرکزی وزیر جناب  چوہان نے کہا کہ سویا بین کی قیمت گرنے پر وزیر اعظم مودی نے کسانوں کے مفاد میں فیصلہ کیا اور بیرون ملک سے آنے والے سویابین کے تیل پر 20 فیصد درآمدی ڈیوٹی لگائی جس کے نتیجے میں سویابین کی قیمت اب مسلسل بڑھ رہی ہے اور کسانوں کو بھی اچھی قیمت مل رہی ہے۔ وزیر اعظم جناب مودی نے  برآمداتی ڈیوٹی کو 40فیصد  سے کم کر کے 20فیصد  کر دیا تاکہ مہاراشٹر کے پیاز پیدا کرنے والے کسانوں کو بہتر قیمت مل سکے۔ جناب مودی نے لاگت پر 50 فیصد منافع دے کر کم از کم امدادی قیمت یعنی ایم ایس پی  کا اعلان کیا۔ سویابین کو کم از کم امدادی قیمت پر خریدنے کی بھی اجازت دی گئی ہے۔

جناب چوہان نے کہا کہ کسانوں کو یوریا کے 35 کلو کے تھیلے پر 2100 روپے کی سبسڈی دیتے ہوئے اسے کسانوں کو 266 روپے میں فروخت کیا جاتا ہے جبکہ اس کی قیمت 2366 روپے ہے۔ ڈی اے پی کے 50 کلو کے پیک پر حکومت کسانوں کو 1083 روپے  کی سبسڈی دے کر اسے کسانوں کو 1350 روپے میں فروخت کرتی ہے۔

پس منظر

کسانوں کو بااختیار بنانے کے اپنے عہد کے مطابق، وزیر اعظم نے تقریباً 9 کروڑ 40 لاکھ کسانوں میں تقریباً 20,000 کروڑ روپے کی پی ایم کسان سمّان ندھی کی 18ویں قسط تقسیم کی۔ 18 ویں قسط کے اجراء کے ساتھ ہی، پی ایم - کسان کے تحت کسانوں کو جاری کردہ کل رقومات تقریباً 3.45  لاکھ کروڑ روپے ہوں گے۔ اس کے علاوہ ، وزیر اعظم نے  نمو شیتکاری مہاسنمان ندھی یوجنا کی 5ویں قسط کے تحت تقریباً 2,000 کروڑ روپے تقسیم کیے۔

وزیر اعظم نے ایگریکلچر انفراسٹرکچر فنڈ (اے آئی ایف) کے تحت 7,500 سے زیادہ پروجیکٹوں کو قوم کے نام وقف کیا، جن کی مالیت 1,920 کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔ ان بڑے منصوبوں میں حسب ضرورت ہائرنگ سینٹرز، پرائمری پروسیسنگ یونٹس، گودام، چھانٹی اور گریڈنگ یونٹس، کولڈ اسٹوریج پروجیکٹس اور پوسٹ ہارویسٹ مینجمنٹ پروجیکٹس شامل ہیں۔ وزیر اعظم نے تقریباً 1,300 کروڑ روپے کے مشترکہ کاروبار کے ساتھ 9,200 فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز (ایف پی اوز ) کو بھی قوم کے نام وقف کیا۔

 ۔  ۔  ۔

ش ح ۔ ش ا ر ۔  م ت                                           

U - 927



(Release ID: 2062466) Visitor Counter : 8


Read this release in: English , Hindi