امور داخلہ کی وزارت
داخلی اموراور امداد باہمی کےمرکزی وزیرجناب امت شاہ نے احمد آباد میں 140 کروڑ روپے کی لاگت سے ایک نئے تعمیر شدہ پولیس کمشنر آفس کا افتتاح کیا
یہ نئی عمارت ایک نیا نظام قائم کرنے کی احمد آباد پولیس کی ایک کوشش بھی ہوگی
اس عمارت میں‘جوائنٹ انٹروگیشن سینٹر’، ‘تیرا تجھ کو ارپن’ پورٹل اور کتاب ‘سائبر ساتھی’ کا بھی افتتاح کیا گیا
مودی جی نے فعال ، پیش بینی اور سائنسی طریقہ کار کاتصور پیش کیا ہے
‘ ای- گوج کوپ ’جسم پر لگے کیمرے اور ‘وشواس’ پروجیکٹ کی شکل میں گجرات پولیس کی طرف سے کی گئی بہت سی اختراعات سے اس نےملک کی جدید ترین پولیس فورس کے طور پر اپنی شناخت قائم کی ہے
منشیات کے خلاف گجرات پولیس کی مہم مثالی ہے
تین نئے فوجداری قوانین میں ٹیکنالوجی کے استعمال سے، بروقت انصاف کے لیے عدالتی کارروائی جلد مکمل ہوگی
Posted On:
03 OCT 2024 10:19PM by PIB Delhi
داخلی امور اور امداد باہمی کے مرکزی وزیرجناب امت شاہ نے آج ، گجرات کےاحمد آباد میں نو تعمیر شدہ پولیس کمشنر آفس کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر گجرات کے وزیر اعلیٰ بھوپیندر پٹیل نے دیگر معززین کے ساتھ پروگرام میں شرکت کی۔
اپنے خطاب میں جناب امت شاہ نے کہا کہ احمد آباد میں پولیس کمشنر کے دفتر کی نئی عمارت سے نہ صرف عمارت کی سہولیات میں اضافہ ہوگا۔ بلکہ احمد آباد پولیس کو کام کرنے کا نیا نظام قائم کرنے میں مدد ملے گی۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ سات منزلہ پولیس کمشنر آفس جو کہ تقریباً 140 کروڑ روپے کی لاگت سے جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ بنایا گیا ہے اور تقریباً 18,000 مربع میٹر کے رقبے پر محیط ہے، اس میں اہلکاروں کی فٹنس کے لیے سہولیات جیسے جم، شہریوں کے لیے پارکنگ ، سی سی ٹی وی کیمرے، فائر سیفٹی کا سازو سامان، اور سنٹرلائزڈ ایئر کنڈیشنگ شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ جدید عمارت نہ صرف سیکورٹی کو یقینی بنائے گی بلکہ اس میں ایک پولیس میوزیم بھی ہے جس میں احمد آباد کی سیکورٹی کے لیے شروع سے اب تک کیے گئے اقدامات کی نمائش کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ شہریوں کی حفاظت کے لیے شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کی یاد میں یہاں ایک خوبصورت یادگار بھی تعمیر کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، ایک عوامی سہولت مرکز اور ایک کنٹرول روم بھی بنایا گیا ہے جو احمد آباد کے کونے کونے کا احاطہ کرے گا اور پورے شہر کی حفاظت کو یقینی بنائے گا۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ پولیس کمشنر کے نئے دفتر کی عمارت میں ‘سائبر ساتھی’ کتاب کے اجراء کے ساتھ ساتھ ’مشترکہ تفتیشی مرکز‘ اور تیرا تجھ کو ارپن’ پورٹل کا افتتاح بھی ہوا ۔ پہلے دو اقدامات کا مقصد سائبر کرائم سے متاثرہ لوگوں میں بیداری پیدا کرنا اور ان کی کھوئی ہوئی رقم کی بازیابی میں مدد کرنا ہے۔ انہوں نے اس بات ذکر کیا کہ ‘جوائنٹ انٹروگیشن سینٹر’ کا قیام اس لیے کیا گیا تھا تاکہ مرکزی ایجنسیاں اور احمد آباد پولیس فسادات، دہشت گردانہ حملوں اور بدامنی کے دیگر حالات کے دوران درست اور سائنسی انداز میں پوچھ گچھ کر سکیں۔
مرکزی وزیر داخلہ نے اس کی وضاحت کی کہ گزشتہ 10 برسوں میں بھارت کی داخلی سلامتی کا منظرنامہ نمایاں طور پر تبدیل ہوا ہے۔ ایک دہائی پہلے، ملک میں تین بڑے ہاٹ اسپاٹ تھے—کشمیر، شمال مشرقی اور نکسلی تشدد سے متاثرہ علاقے—جہاں بم دھماکے اتنے عام تھے کہ وہ بمشکل خبروں میں آتےتھے۔اسے معمول کے مطابق سمجھا جاتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں گزشتہ 10برسوں میں مستقل اور سلسلہ وار اقدامات اور سیکورٹی اور ترقی کے نقطہ نظرکے تحت بھرپور کوششوں کی وجہ سے ان تینوں ہاٹ ا سپاٹ میں تشدد میں 70 فیصد کمی آئی ہے۔ جناب شاہ نے مزید کہا کہ ملک بھر کی سیکورٹی ایجنسیوں نے ریاستی پولیس فورسز کے ساتھ مل کر کشمیر، شمال مشرقی اور نکسلی تشدد سے متاثرہ علاقوں میں شرح اموات کو 72 فیصد تک کم کرنے کے لیےمل کر کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کامیابی اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ آنے والے دنوں میں ‘نکسل ازم سے پاک بھارت’ اور‘دہشت گردی سے پاک بھارت’ ایک حقیقت کا روپ لینے والےہیں۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے پولیس کلچر میں کئی تبدیلیاں لانے کی کوششیں کی ہیں۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ملک کے سامنےفعال نگرانی کے لیے فعال ، پیش بینی اور سائنسی طریقہ کار کا تصور پیش کیا ہے۔ جناب شاہ نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ بھارت نے نوآبادیاتی دور کے فوجداری قوانین میں تین نئے فوجداری قوانین بنا کر ان میں ایک بڑی تبدیلی کی ہے اور ان کا نفاذ پورے ملک میں شروع ہو چکا ہے۔ ان قوانین میں ٹیکنالوجی کے استعمال کے لیے جرائم کو حل کرنے، جرائم کی روک تھام، جلد از جلد قانونی کارروائی مکمل کرنے اور زیادہ سے زیادہ مجرموں کو سزا دینے کی دفعات کا التزام کیا گیا ہے۔ اگلے 100برسوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے، ان قوانین کو مستقبل کی ٹیکنالوجیز کے لیےاس طرح موافق بنایا گیا ہےکہ اگلی صدی میں ان قوانین کو تبدیل کرنے کی ضرورت نہیں رہے گی۔ تحقیقات، استغاثہ اور دیگر عدالتی عمل میں تاخیر کو روکنے کے لیے عدالتی عمل کے 83 معاملات میں پولیس، وکلا اور ججوں پر وقت کی پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ تین نئے قوانین کے نفاذ کے بعد ضروری بنیادی ڈھانچہ تیار کرنے کا عمل شروع ہو گیا ہے۔ ایک بار یہ مکمل ہوجائے تو اگلے تین برسوں میں، بھارت کا فوجداری انصاف کا نظام دنیا کا جدید ترین نظام بن جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ نئے قوانین کے نافذ ہونے سے ایف آئی آر درج ہونے سے سپریم کورٹ سے انصاف ملنے تک انصاف کی پوری کارروائی تین سال کے اندر مکمل ہو جائے گی اور لوگوں کو بروقت انصاف کی فراہمی کو یقینی ہوگی ۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ہندوستان کی معیشت کو عالمی سطح پر 11ویں سے 5ویں مقام پر پہنچا دیا ہے اورسال 2027 تک ہم یقیناً دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کی راہ پر گامزن ہیں۔ ایسے نازک وقت میں، پولیس افسران کو سائبر سیکیوریٹی سمیت ہمارے ملک کی حفاظت کو یقینی بنانے اور اقتصادی جرائم کو روکنے کے لیے مضبوط قانونی تعاون کی ضرورت ہے۔ یہ تین نئے فوجداری قوانین پولیس افسران کو ان کی کوششوں میں مضبوط حمایت فراہم کریں گے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ گجرات پولیس نے اپنی شاندار تاریخ میں کئی تکنیکی اختراعات کی ہیں۔‘ای- گوج کوپ’ ،‘جسم پر لگے ہوئے کیمرے’، اور ‘وشواس پروجیکٹ’ جیسے اقدامات کی مدد سے گجرات پولیس نے خود کو ملک کی سب سے ترقی یافتہ پولیس فورس کے طور پر قائم کیا ہے جو فخر کی بات ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گجرات پولیس نے جس طرح منشیات کے خلاف پرعزم مہم شروع کی ہے وہ قابل ستائش ہے، اور اب اس کی تحقیقات کے لیے پورے ملک میں ان کی مثال دی جاتی ہے۔
جناب امت شاہ نے اس کا بھی ذکر کیا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 2047 تک ایک ‘وکست بھارت’ کا تصور پیش کیا ہے۔ گجرات ہمیشہ سے ایک ترقی پسند ریاست رہی ہے۔ یہ وہی گجرات ہے جہاں 1980 اور 1990 کی دہائیوں میں بار بار کرفیو لگایا جاتا تھا ، لیکن اب صورتحال بدل گئی ہے اور ریاست میں ایک محفوظ ماحول قائم کیا گیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ک ح ۔رض
U-838
(Release ID: 2061881)
Visitor Counter : 38