صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

 چونسٹھویں این ڈی سی کورس کے اساتذہ اور ارکان نے صدرجمہوریہ سے ملاقات کی

Posted On: 01 OCT 2024 3:51PM by PIB Delhi

نیشنل ڈیفنس کالج کے 64ویں کورس کے اساتذہ اور ارکان نے بھارت کی صدرجمہوریہ دروپدی مرمو سے آج یکم اکتوبر 2024 کو راشٹرپٹی بھون میں ملاقات کی۔

اس موقع پر صدرجمہوریہ نے کہا کہ عالمی سطح پر بدلتے ہوئے جغرافیائی وسیاسی ماحول کی وجہ سے بہت سے چیلنج پیدا ہوئے ہیں۔ حال ہی میں جس کی وجہ سے تازہ حالات وواقعات پیداہوئے ہیں جنہیں شاید محض ایک دہائی پہلے بھی نہیں دیکھاجاسکتا تھا لہٰذا سبھی افسران کو خواہ وہ سول سروسز میں ہوں یا دفاعی خدمات میں ہوںان چیلنجوں اور نازک حالات سے واقف ہونا چاہیے، نیز اپنی اس طاقت سے واقف ہونا چاہیے جس کی مدد  سے  انہیں  اس طرح کے چیلنجوں سے نمٹنے  میں مدد مل سکتی ہیں۔ایک طاقت  جس کے حامل وہ ہونے ہی چاہئیں اور جس کے بغیر وہ ان چیلنجوں سے نمٹ ہی نہیں سکتے وہ ہے ان کی تنظیموں ، ملکوں اور عام طورپر انسانیت کی مزید بھلائی کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال۔ اختراع ایک اور عنصر ہے جس کی مدد سے وہ مستقبل کے لیے تیار رہیں گے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/AS5_2796JUTR.JPG

صدرجمہوریہ نے کہا کہ آج ہماری سلامتی سے متعلق تشویش علاقائی سالمیت کے برقراررہنے سے بھی آگے بڑھ گئی ہے اور اس میں اقتصادی، ماحولیاتی، توانائی  کی یقینی فراہمی  اور سائبر سیکورٹی جیسے قومی معاملات بھی شامل ہوگئے ہیں۔اس تشویش سے نمٹنے کے لیے گہری تشویش اور ایک مجموعی طریقہ کار کی ضرورت ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/SK5_4508T6LW.JPG

صدرجمہوریہ نے کہا کہ وہ سائبر حملے قومی سلامتی کے لیے ایک بڑا خطرہ بن کر ابھرے ہیں ۔ سائبر حملوں سے نمٹنے اور ا ن کا مقابلہ کرنے کے لیے انتہائی تکنیکی اختراع اور بڑے پیمانے پر ڈیجیٹل ڈھانچہ اور اس کا تربیت یافتہ اور ماہر عملہ  درکار ہے۔یہ ایک ایسا میدان ہے جس میں سول سروسز اور مسلح فورسز کو ایک محفوظ ملک گیر نظام تخلیق کرنے کے لیے یکجاہونا پڑے گا، تاکہ وہ ایسے حملوں کو ناکام بنانے کی اہل ہوسکیں۔انہوں نے کہا کہ تکنیکی ترقی سے ملکوں کے لیے یہ لازمی ہوگیا ہے کہ وہ ڈیجیٹل بنیادی ڈھانچہ قائم کریں اور اس کا استعمال کریں۔بڑے پیمانے پر اعدادوشمار اور حساس معلومات ، حکمرانی کے نظام میں دستیاب ہے، جسے غیر محفوظ طریقے سے نہیں چھوڑاجاسکتا۔ انہوں نے سبھی سے زوردے کر کہا کہ وہ اس معاملے کی گہرائی کو سمجھیں اور اس سے نمٹنے کے لیے ٹھوس اقدامات کریں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/SK5_4465GYN2.JPG

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/specificdocs/documents/2024/oct/doc2024101406101.pdf

 

************

 

U.No:697

ش ح۔اس۔ م ذ


(Release ID: 2060746) Visitor Counter : 40