بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے پانچ سال کے اندر کروز کالز اور مسافروں کو دوگنا کرنے کے لیے ‘کروز بھارت مشن’ کا آغاز کیا


مشن کا مقصد ہندوستان میں کروز سیکٹر میں 4 لاکھ ملازمتیں پیدا کرنا ہے: شری سربانند سونووال

کروز سرکٹس کو عالمی سطح پر بھارت کے ثقافتی، تاریخی اور قدرتی ورثے کو منانے اور فروغ دینے کے لیے ڈیزائن کیا جائے گا: شری سونووال

مشن کو تین مرحلوں میں نافذ کیا جائے گا اور تین اہم حصوں کا احاطہ کیا جائے گا – بحری و بندرگاہ کروز،دریا و جزیرہ کروز ، جزیرہ کروز

کروز بھارت مشن کے نتیجے میں بھارت میں 5,000 کلومیٹر سے زیادہ آپریشنل آبی گزرگاہوں پر 1.5 ملین سے زیادہ دریائی کروز مسافر ہوں گے

Posted On: 30 SEP 2024 3:41PM by PIB Delhi

بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے ممبئی پورٹ سے ‘کروز بھارت مشن’  کا آغاز کیا۔ جناب سربنند سونووال نے کہا کہ یہ پروگرام وزارت بندرگاہوں ، جہازرانی اور آبی گزرگاہوں کی طرف سے ملک میں کروز سیاحت کی زبردست صلاحیت کو بڑھانے کے لیے بنایا گیا ہے، جس کا مقصد ملک کی کروز سیاحت کی صنعت کو پانچ سالوں میں یعنی 2029 تک کروز مسافروں کی تعداد کو دوگنا کرنا ہے۔مرکزی وزیر مملکت، (ایم او پی ایس ڈبلیو)، شری شانتنو ٹھاکر بھی اس تاریخی موقع پر جناب سونووال کے ساتھ شامل ہوئے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001RVYQ.jpg

شری سر بنندا سونووال نے آج یہاں کروز شپ ‘ایمپریس’ سے اس مشن کا آغاز کیا۔ یہ اقدام بھارت کے وژن کو عالمی کروز سیاحت کا مرکز بنانے اور ملک کو عالمی سطح پر ایک اہم کروز منزل کے طور پر فروغ دینے کا ارادہ رکھتا ہے۔ کروز انڈیا مشن تین مراحل میں نافذ کیا جائے گا، جو 1 اکتوبر 2024 سے 31 مارچ 2029 تک جاری رہے گا۔ مرحلہ 1 (01.10.2024 – 30.09.2025) کا مقصد مطالعات، ماسٹر منصوبہ بندی اور ہمسایہ ممالک کے ساتھ کروز اتحاد بنانا ہوگا۔ یہ موجودہ کروز ٹرمینلز ،چھوٹی لنگر گاہ اور مقامات کو جدید بنائے گا تاکہ کروز سرکٹ کی صلاحیت کو بڑھایا جا سکے۔ مرحلہ 2 (01.10.2025 – 31.03.2027) نئے کروز ٹرمینلز،چھوٹی لنگر گاہ اور مقامات کو ترقی دینے پر مرکوز ہوگا تاکہ ہائی پوٹینشل کروز لوکیشن (مقامات)  اور سرکٹس کو فعال کیا جا سکے۔ مرحلہ 3 (01.04.2027 – 31.03.2029) بھارتی ذیلی براعظم بھر میں تمام کروز سرکٹس کو مربوط کرنے پر توجہ دے گا، کروز ایکو سسٹم کی پختگی کو نشان زد کرتے ہوئے کروز ٹرمینلز، چھوٹی لنگر گاہ  اور مقامات کی ترقی جاری رکھے گا۔

مختلف مراحل کے دوران اہم کارکردگی کے اہداف میں سمندری کروز مسافروں کی تعداد کو مرحلہ 1 میں 0.5 ملین سے بڑھا کر مرحلہ 3 میں 1 ملین کرنا شامل ہے، جبکہ سمندری کروز کالز کی تعداد 125 سے 500 تک بڑھ جائے گی۔ دریا کے کروز مسافروں کی تعداد مرحلہ 1 میں 0.5 ملین سے بڑھ کر مرحلہ 3 میں 1.5 ملین ہو جائے گی۔ بین الاقوامی کروز ٹرمینلز کی تعداد مرحلہ 1 میں 2 سے بڑھ کر مرحلہ 3 میں 10 ہو جائے گی، جبکہ دریا کے کروز ٹرمینلز کی تعداد 50 سے 100 تک بڑھ جائے گی۔ اسی طرح،  چھوٹی لنگر گاہ  کی تعداد 1 سے 5 ہو جائے گی، اور پیدا ہونے والی ملازمتیں 0.1 ملین سے بڑھ کر آخری مرحلے تک 0.4 ملین ہو جائیں گی۔

اس موقع پر،مرکزی  وزیر جناب سر بنندا سونووال نے کہا، “'کروز بھارت مشن' بھارت کے کروز سیکٹر کی تبدیلی میں ایک اہم موڑ ہے۔ معزز وزیر اعظم  جناب نریندر مودی جی کی بصیرت افروز قیادت میں، حکومت بھارت کی نیلی معیشت کی زبردست صلاحیت کو بروئے کار لانے کے لیے پُرعزم ہے۔ کروز، جو کہ ہمارے ملک میں بے پناہ صلاحیت رکھتا ہے، طویل عرصے تک ناقابل استعمال رہا ہے۔ اس بصیرت افروز مشن کے ذریعے، ہمارا مقصد ہماری سمندری منظرنامے کو تبدیل کرنا اور کروز سیاحت کے ذریعے بھارت کی وسیع سمندری سرحدوں اور دریاؤں کی صلاحیت کو بروئے کار لانا ہے۔ بنیادی ڈھانچے کی ترقی، سیاحوں کے لیے کروز کے تجربے کو بہتر بنانا اور وسائل کی پائیداری کی اہم بنیادوں پر مبنی، یہ تین مرحلوں والا مشن عالمی معیار کا بنیادی ڈھانچہ تیار کرے گا اور کروز سیاحت اور سمندری تجارت کی ترقی کو ممکن بنائے گا۔”

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002HEH4.jpg

یہ مشن عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے اور مقامات کی ترقی کے لیے مسلسل کام کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، جبکہ ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھا کر سوار ہونے، اترنے اور مقامات کی دوروں کے لیے ہموار تجربہ فراہم کرے گا۔ یہ بھارتی ذیلی براعظم کے ثقافتی، تاریخی، اور قدرتی سرکٹس کو فروغ دے گا، تاکہ تمام اسٹیک ہولڈرز، بشمول بندرگاہ، کروز لائنز، جہاز کے آپریٹرز، ٹور آپریٹرز، سروس فراہم کرنے والے، اور مقامی کمیونٹیز کے لیے شمولیتی اور مساوی ترقی کو یقینی بنایا جا سکے۔ اس کے علاوہ، یہ مشن تمام ریگولیٹری ایجنسیز جیسے کہ کسٹمز، امیگریشن، سی آئی ایس ایف، ریاستی سیاحت کے محکمے، ریاستی سمندری ایجنسیاں، ضلعی انتظامات، اور مقامی پولیس کی ذمہ دار شرکت کو ممکن بنائے گا۔

وزیر اعظم  جناب نریندر مودی جی کی بصیرت افروز قیادت میں، حکومت نے ایسے اقدامات کیے ہیں جن کی وجہ سے 2014 سے کروز میں مسافروں کی تعداد میں 400% کا شاندار اضافہ ہوا ہے۔ 'کروز بھارت مشن' اس پر مزید کام کرے گا کیونکہ اس کا مقصد 2024 میں 254 کروز کالز کی تعداد کو بڑھا کر 2030 تک 500 اور 2047 تک 1,100 کرنا ہے۔ ہم 2024 میں مسافروں کی تعداد 4.6 لاکھ سے بڑھ کر 2047 تک 5 ملین تک پہنچنے کی توقع کر رہے ہیں۔ شری سر بنندا سونووال نے مزید کہا، ‘‘ اس مشن کا مقصد اس دوران کروز سیکٹر میں 4 لاکھ ملازمتیں پیدا کرنا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0037YE7.jpg

کروز انڈیا مشن تین اہم کروز حصوں کو نشانہ بناتا ہے۔ پہلے، بحری و بندرگاہ کروز کا حصہ بحری کروزز، بشمول ڈیپ سی اور ساحلی کروزز، کے ساتھ ساتھ بندرگاہ  پر مبنی یاچٹنگ اور سیلنگ کروزز شامل ہیں۔ دوسرے، دریا اور اندرونی کروز کا حصہ نہروں، پچھواڑوں، کھاڑیوں، اور جھیلوں پر دریا اور اندرونی کروزز پر مرکوز ہے۔ آخر میں، جزیرہ کروز کا حصہ جزائر کے درمیان کروزز، لائٹ ہاؤس دورے، لائیو-آبورڈ تجربات، ایکسپڈیشن کروزز، اور کم معروف مقامات کے لیے بُوٹیک کروزز کو اجاگر کرتا ہے۔

اس موقع پر، وزارت بندرگاہوں ، جہازرانی اور آبی گزرگاہوں کےمرکزی وزیر مملکت، شری شانتنو تھاکر نے کہا، “معزز وزیر اعظم شری نریندر مودی جی کی بصیرت افروز قیادت میں، یہ مشن حکومت کی جانب سے بھارت کو کروز سیاحت کے لیے عالمی معیار کے مرکز میں تبدیل کرنے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ یہ مشن ایک پائیدار اور متحرک ایکو سسٹم تخلیق کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جو کروز آپریٹرز، سیاحوں اور کمیونٹیز کے لیے فائدہ مند ہوگا۔ یہ بصیرت افروز مشن بھارت کے بحری شعبے کو طاقت دے گا، جو سیاحت میں نئے راستے کھولے گا اور نیلی معیشت کو بروئے کار لائے گا۔”

یہ مشن پانچ اسٹریٹجک ستونوں کے تحت اہم اقدامات کی شناخت کرتا ہے۔ پائیدار بنیادی ڈھانچہ اور کیپیٹل کا ستون بنیادی ڈھانچے کی کمیوں کو حل کرتا ہے، عالمی معیار کے ٹرمینلز،  چھوٹی لنگر گاہ ، واٹر ایروڈرومس ،  اور ہیلیپورٹس کی ترقی پر توجہ مرکوز کرتا ہے، ساتھ ہی ڈیجیٹلائزیشن (جیسے چہرے کی شناخت) اور ڈیکاربونائزیشن (جیسے ساحلی توانائی) شامل ہے۔ اس میں قومی کروز بنیادی ڈھانچہ ماسٹر پلان 2047 کی تخلیق، بھارتی بندرگاہوں کی ایسوسی ایشن (آئی پی اے) کے تحت کروز پر مرکوز ایس پی وی قائم کرنا، اور کروز ترقیاتی فنڈ قائم کرنا شامل ہے۔ آپریشنز بشمول ٹیکنالوجی کے فعال ستون کا مقصد آپریشنز کو ہموار بنانا ہے، سوار ہونے، اترنے، اور  مخصوص مقامات کے دوروں کو آسان بنانا، اور ای-کلیرنس سسٹمز اور ای-ویزا کی سہولیات جیسے ڈیجیٹل سولوشن یا حل پر توجہ دینا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0043R4X.jpg

کروز پروموشن اور سرکٹ انٹیگریشن کا ستون بین الاقوامی مارکیٹنگ اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کرتا ہے، جس میں کروز سرکٹس کو آپس میں جوڑنا، "کروز انڈیا سمٹ" جیسے ایونٹس کی میزبانی کرنا، اور ہمسایہ ممالک کے ساتھ اتحاد بنانا شامل ہے۔ ریگولیٹری، فیسکَل اور مالیاتی پالیسی کا ستون مخصوص مالی اور فیسکَل پالیسیز بنانے پر مرکوز ہے، جس میں ٹیکس کے منظرنامے، کروز قوانین، اور قومی کروز سیاحت کی پالیسی کے آغاز پر توجہ دی گئی ہے۔ آخر میں، کیپیسٹی بلڈنگ (صلاحیت کی تعمیر )  اور اقتصادی تحقیق کا ستون ہنر کی ترقی، کروز سے متعلق اقتصادی تحقیق کے لیے ایک مرکز قائم کرنا، اور کروز صنعت میں نوجوانوں کی ملازمت کو فروغ دینے کے لیے قومی پیشہ ورانہ معیار مرتب کرنے پر زور دیتا ہے۔

کروز بھارت مشن نہ صرف بھارت کے کروز سیاحت کے شعبے کو بلند کرے گا بلکہ آنے والی نسلوں کے لیے مستقل مواقع بھی پیدا کرے گا۔

اس ایونٹ میں کروز صنعت کے اہم رہنماؤں نے شرکت کی، جن میں راہول نارویکر، مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر؛ مہاراشٹر؛ ٹی کے رام چندرن، بھارت کی حکومت کے بندرگاہوں ، جہازرانی اور آبی گزرگاہوں کے سیکریٹری؛ اور جرگن بیلوم، کورڈیلیا کروزز کے سی ای او  شامل ہیں، نیز دیگر معززین، سرکاری اہلکار اور اسٹیک ہولڈرز۔

***

UR-645

(ش ح۔اس ک )



(Release ID: 2060338) Visitor Counter : 11