صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
صحت کی اختراع کو تیز کرتے ہوئے، مرکزی وزیر صحت جناب جے پی نڈا نے محکمہ تحقیق برائے صحت کے ذریعہ 100 دن کی پہل کے کامیاب نفاذ کا اعلان کیا
وکست بھارت 2047 کے راستے پرگامزن ہندوستان نے صحت کی دیکھ بھال کی اختراعات، وبائی امراض کی تیاری اور مقامی طبی تکنیک کی ترقی کے لیے تبدیلی کے لئے اقدمات کئے ہیں: جناب جے پی نڈا
Posted On:
23 SEP 2024 1:16PM by PIB Delhi
وکست بھارت 2047 کے وزیر اعظم کے وژن کو عملی جامہ پہنانے میں ایک اہم سنگ میل کے طور پر، مرکزی وزیر صحت جناب جے پی نڈا نے مرکزی وزارت صحت کے محکمہ تحقیق برائے صحت (ڈی ایچ آر) کے 100 دن کے پروگرام کے کامیاب نفاذ کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ "یہ اقدامات صحت کی دیکھ بھال کی جدت، وبائی امراض سے لڑنے کی تیاری، اور مقامی طبی حل کی ترقی میں تبدیلی کے اقدامات کی نمائندگی کرتے ہیں، جو ایک صحت مند، زیادہ لچک دار اور آتم نر بھر بھارت کے لئے تعاون کرتے ہیں۔"
گزشتہ 100 دنوں میں محکمہ صحت کی تحقیق کے ذریعے کی گئی چند اہم کامیابیاں اور اقدامات درج ذیل ہیں:
- میڈ ٹیک مترا: یہ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) اور سنٹرل ڈرگ اسٹینڈرڈ کنٹرول آرگنائزیشن (سی ڈی ایس سی او) کی مشترکہ پہل ہے۔ اس پلیٹ فارم کے ذریعے 250 سے زیادہ اختراع کار، سٹارٹ اپس، اور صنعتی شراکت داروں کو شامل کیا گیا ہے ،تاکہ وہ ضابطے کے مطابق مصنوعات تیار کرنے، ان کی طبی تصدیق، اور اسکیلنگ اپ کے عمل میں چیلنجوں پر قابو پانے میں مدد کریں۔
- وبائی تیاری کے لیے نیشنل ون ہیلتھ مشن (این او ایچ ایم ): این او ایچ ایم ، انسانوں، جانوروں اور ماحولیاتی صحت کے درمیان بیماریوں سے نمٹنے کے لیے ایک مربوط طریقہ ہے۔ یہ مشن مختلف خطوں سے متعلق بیماریوں اور وبائی امراض سے نمٹنے کے لیے ہندوستان کی صلاحیت کو بڑھانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ یہ پہل سب کے لیے ایک محفوظ اور صحت مند ماحول بنا کر ہندوستان کی طویل مدتی صحت کی حفاظت میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ حکومت کے پہلے 100 دنوں میں اس مشن کے تحت 'ایک صحت' (ون ہیلتھ) کے نقطہ نظر کے ساتھ مختلف سرگرمیاں شروع کی گئی ہیں، جن کی فہرست درج ذیل ہے:
- بی ایس ایل- 3 لیبارٹریز کا قومی نیٹ ورک قائم کیا گیا ہے، جس میں مختلف وزارتوں میں 20 سے زیادہ لیبارٹریوں کو نیٹ ورک میں شامل کیا گیا ہے۔
- نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی (این آئی وی) پونے اور آئی سی اے آر - نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہائی سکیورٹی انیمل ڈیزیز (این آئی ایچ ایس اے ڈی)، بھوپال میں تربیت کا انعقاد کیا گیا۔
- مستقبل کے وبائی امراض کے لیے ملک کی تیاری کو مضبوط بنانے کے لیے،ایچ5 این1 "وشانو یُدھ ابھیاس" کی ایک فرضی مشق راجستھان کے اجمیر ضلع میں 27 سے 31 اگست تک متعدد شراکت داروں کے ساتھ کامیابی سے منعقد کی گئی۔
- محکمہ صحت اور خاندانی بہبود (ڈی او ایچ ایف ڈبلیو) کے ذریعہ ایک قومی مشترکہ وبائی رسپانس ٹیم کی تشکیل دی گئی ہے۔ اس سے انفیکشن کے ابھرتے ہوئے ہاٹ اسپاٹ کا پتہ لگانے کو تقویت ملے گی اور روک تھام اور کنٹرول کے لیے بروقت تحقیقات کی جا سکیں گی۔
- آئی سی ایم آر نےگندے پانی کی نگرانی کے لئے ٹولز تیار کیے ہیں اور ذبح خانوں کے لیے ایک سرویلنس ماڈل بھی بنایا گیا ہے۔
- ایویئن فلو، کیاسنور فاریسٹ ڈیزیز (کے ایف ڈی) اور ایم پی اوکس ٹیکے کی تیاری، پرائیویٹ شعبے اور صنعتی شراکت داروں کی شمولیت سے شروع کی گئی ہے۔ این آئی پی اے ایچ مونوکلونل اینٹی باڈیز بھی تیار ہو رہی ہیں۔
- مشن کی ایگزیکٹو اور سائنسی اسٹیئرنگ کمیٹیوں نے اپنے اجلاس منعقد کیے جس میں ملک کی وبائی امراض سے لڑنے کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا اور مزید کارروائی کی تجویز دی گئی۔
- انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) اور بائیو سیفٹی لیول (بی ایس ایل-3) لیبز کے قیام اور سرٹی فیکیشن کے لیے محکمہ بائیو ٹیکنالوجی (ڈی بی ٹی) کے رہنما خطوط کو ایک قومی دستاویز میں یکجا کر دیا گیا ہے۔
- انٹیگریٹڈ ریسرچ اینڈ ڈائیگنوسٹک لیبارٹریز (آئی آر ڈی ایلز): ملک بھر میں وائرل ریسرچ اینڈ ڈائیگنوسٹک لیبارٹریز (وی آر ڈی ایلز) کو فنڈنگ سپورٹ کے ذریعے مضبوط بنانے کے لیے قدم اٹھایا گیا ہے۔ ان میں سے چھ آئی آر ڈی ایلز کو انٹیگریٹڈ ریسرچ اینڈ ڈائیگنوسٹک لیبارٹریز (آئی آر ڈی ایلز) میں تبدیل کیا جا رہا ہے، جو متعدی بیماریوں کے بڑے ڈومین کا احاطہ کرتے ہیں۔ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی (این آئی وی) کی زونل لیبارٹریوں کی تعمیر بھی شروع کر دی گئی ہے۔
- نایاب بیماریوں کے لیے دیسی ادویات کی ترقی کا پروگرام: سستی صحت کی دیکھ بھال میں عالمی رہنما بننے کی طرف ہندوستان کی مہم کے ایک حصے کے طور پر، ڈی ایچ آر 8 نایاب بیماریوں کے لیے 12 دیسی ادویات تیار کرنے کا پروگرام شروع کرنے کے لیے تیار ہے۔ اس اقدام کا مقصد مسکولر ڈسٹروفی اور گاؤچر کی بیماری جیسے حالات کے علاج کی لاگت میں زبردست کمی لانا ہے اور جان بچانے والے اس علاج کو عوام کے لیے قابل رسائی اور سستا بنایا جانا ہے ۔
- "دنیا میں پہلا" چیلنج: ہندوستان کے تاریخی چندریان -3 مشن سے متاثر ہو کر، "دنیا میں پہلا" چیلنج بائیو میڈیکل ریسرچ میں 50 شدید خطرے والی، اعلی انعام والی اختراعات کو فنڈ فراہم کیا جائے گا۔ یہ پہل ہندوستان کی جدت طرازی اور عمدگی کے جذبے کا مظہر ہے، عالمی صحت کی دیکھ بھال کے حل میں رہنما بننے کی طرف اس کی رفتار کو تیز کرتا ہے۔
- ثبوت پر مبنی رہنما خطوط کے لئے مرکز: ثبوت پر مبنی رہنما خطوط کے لئے مرکز افتتاح کے لیے تیار ہے، جو نگہداشت کے اعلیٰ ترین معیار کو یقینی بناتے ہوئے، ملک بھر میں طبی طریقوں کو معیاری بنانے میں مدد کرے گا۔ مرکز عالمی معیار کے ثبوت پر مبنی قومی صحت کے رہنما خطوط تیار کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔ ملک کے مختلف حصوں میں باضابطہ جائزہ سینٹرز، اس کی حمایت کریں گے۔
- ریسرچ ٹو ایکشن ورٹیکل: ڈی ایچ آر میں "ریسرچ ٹو ایکشن" عمود کا قیام اس بات کو یقینی بنائے گا، کہ صحت کی جدید تحقیق کو بغیر کسی رکاوٹ کے پالیسی اور عمل میں ضم کیا جائے۔ یہ تحقیق کے نتائج کو مختلف ریاستوں میں قابل عمل پالیسیوں میں تبدیل کرنے میں مدد کرے گا، جس سے صحت عامہ میں واضح بہتری آئے گی۔
- تحقیقی صلاحیت سازی: فیکلٹی آف میڈیکل ریسرچ (ایف ایم آر) کے پہلے بیچ میں مختلف آئی سی ایم آر اداروں میں میڈیکل ریسرچ میں پی ایچ ڈی کے لیے اب تک کل 93 فیلوز کا اندراج کیا گیا ہے۔ مزید یہ کہ میڈیکل کالج کے 63 نوجوان فیکلٹی ممبران کو پی ایچ ڈی پروگرام شروع کرنے کے لیے فیلو شپ فراہم کی گئی ہے۔ یہ ملک میں فزیشن سائنسدانوں کی بنیاد کو مضبوط کرنے کی طرف ایک بڑا قدم ہے۔ اس کے علاوہ 58 خواتین سائنسدانوں کو صحت کی تحقیق کے لیے فیلو شپ فراہم کی گئی ہے۔
مذکورہ بالا اقدامات اکتوبر 2024 میں مرکزی وزیر صحت کے ذریعہ شروع کیے جائیں گے ۔ ڈی ایچ آر اور ڈی جی، آئی سی ایم آر کے سکریٹری ڈاکٹر راجیو بہل نے کہا کہ کوششیں اور حالیہ کامیابیاں جدت اور تحقیق کے ذریعے صحت کی دیکھ بھال کو آگے بڑھانے کے لیے حکومت کے عزم کو ظاہر کرتی ہیں۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ یہ اقدامات ملک کے صحت کی دیکھ بھال کے نظام کو تبدیل کرنے اور اسے مستقبل کے چیلنج کے لیے تیار کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے۔
************
ش ح۔ش ت۔ق ر
U.No:323
(Release ID: 2057858)
Visitor Counter : 44