وزارت خزانہ
azadi ka amrit mahotsav

ایف اے ٹی ایف نے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لیے فنڈنگ سمیت غیر قانونی مالی سرگرمیوں سے نمٹنے کی غرض سے مختلف اقدامات نافذ کرنے کے لیے بھارت کی کوششوں کی ستائش کی


بھارت کو ’’باقاعدہ فالو اَپ‘‘ کے زمرے میں رکھا گیا ہے جو کہ ایف اے ٹی ایف کے ذریعہ مقرر کی گئی اعلیٰ ترین درجہ بندی ہے

Posted On: 19 SEP 2024 7:06PM by PIB Delhi

فائننشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے فنڈنگ سمیت غیر قانون مالیاتی سرگرمیوں سے نمٹنے کی غرض سے متعدد اقدامات نافذ کرنے کے لیے بھارت کی ستائش کی ہے۔ آج نئی دہلی میں میڈیاکے روبرو اظہار خیال کرتے ہوئے، وزارت خزانہ  میں ریونیو  کے ایڈشنل سکریٹری جناب وویک اگروال  نے کہا کہ بھارت کے لیے اپنی باہمی جائزہ رپورٹ بنام ’ منی لانڈرنگ کی روک تھام اور انسداد دہشت گردی فنڈنگ  اقدامات‘ میں اس امر پر زور دیا گیا ہے کہ بھارت نے ایف اے ٹی ایف تجاویز کے سلسلے میں تکنیکی تعمیل کی اعلیٰ سطح پر پہنچ گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت نے غیر قانونی مالیاتی سرگرمیوں سے نمٹنے کی غرض سے مختلف اقدامات نافذ کرنے کے لیے اہم قدم اٹھائے ہیں۔

مشترکہ ایف اے ٹی ایف – اے پی جی- ای اے جی  تشخیص نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ ہندوستان نے انسداد منی لانڈرنگ اور انسداد دہشت گردی کی مالی معاونت (اے ایم ایل / سی ایف ٹی) فریم ورک کو نافذ کیا ہے جس کے اچھے نتائج حاصل ہو رہے ہیں۔ حکام مالیاتی ذہانت کا اچھا استعمال کرتے ہیں اور ملکی اور بین الاقوامی سطح پر مؤثر طریقے سے تعاون کرتے ہیں۔

جناب وویک اگروال نے مزید بتایا کہ جائزے کے بعد، بھارت کو "باقاعدہ فالو اپ" کے زمرے میں رکھا گیا ہے جو کہ ایف اے ٹی ایف کی جانب سے سب سے زیادہ درجہ بندی کا زمرہ ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ ہندوستان کے علاوہ برطانیہ، فرانس اور اٹلی ان واحد جی 20 ممالک میں شامل ہیں جنہیں اس زمرے میں رکھا گیا ہے۔

رپورٹ میں روشنی ڈالی گئی ہے کہ ہندوستان نے مالیاتی شمولیت میں اہم قدم اٹھائے ہیں، بینک کھاتوں کے ساتھ آبادی کے تناسب کو دوگنا کرنے سے زیادہ، ڈیجیٹل ادائیگی کے نظام پر زیادہ انحصار کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے ان کوششوں نے مالی شفافیت کو سہارا دیا ہے، جس کے نتیجے میں اے ایم ایل / سی ایف ٹی کوششوں میں مدد ملتی ہے۔

ہندوستانی نظام کی جسامت اور ادارہ جاتی پیچیدگی کے باوجود، ہندوستانی حکام مالیاتی انٹیلی جنس کے استعمال سمیت غیر قانونی مالیاتی بہاؤ سے نمٹنے کے معاملات پر مؤثر طریقے سے تعاون اور ہم آہنگی کرتے ہیں۔ ہندوستان نے بین الاقوامی تعاون، اثاثوں کی بازیابی اور پھیلاؤ کی مالی اعانت کے لیے ہدف شدہ مالیاتی پابندیوں کے نفاذ میں بھی مثبت نتائج حاصل کیے ہیں۔

مالیاتی شعبے میں خاص طور پر کمرشل بینکوں کی طرف سے خطرے اور احتیاطی تدابیر کے اطلاق کی اچھی سمجھ ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستانی حکام منی لانڈرنگ، دہشت گردی اور پھیلاؤ کی مالی اعانت کے خطرات کے بارے میں بھی ایک جامع سمجھ رکھتے ہیں لیکن ان خطرات کے بارے میں تمام متعلقہ فریقوں کے ساتھ بصیرت کا اشتراک کرنے کے لیے مزید کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔

اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہندوستان کو دہشت گردی اور دہشت گردوں بشمول داعش یا القاعدہ سے متعلق، کی مالی معاونت کے سنگین خطرات کا سامنا ہے۔ ہندوستان نے پیچیدہ مالی تحقیقات کرنے کی اپنی صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے لیکن اسے قانونی چارہ جوئی کو انجام تک پہنچانے اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کرنے والوں کو سزا دینے اور مناسب طور پر سزا دینے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

اس میں مزید کہا گیا ہے کہ ملک کو اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ غیر منافع بخش شعبے کو دہشت گردی کی مالی معاونت کے لیے استعمال ہونے سے روکنے کے لیے اقدامات کو خطرے پر مبنی نقطہ نظر کے مطابق لاگو کیا جائے، جس میں غیر منافع بخش تنظیموں کو ان کے دہشت گردوں کی مالی معاونت کے خطرات سے آگاہ کرنا بھی شامل ہے۔

مالیاتی ادارے سیاسی طور پر بے نقاب افراد (پی ای پی) پر بہتر اقدامات نافذ کرنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ تاہم، ہندوستان کو گھریلو پی ای پیز کی کوریج کی کمی کے مسئلے کو تکنیکی تعمیل کے نقطہ نظر سے حل کرنے کی ضرورت ہے اور رپورٹنگ اداروں کو ان ضروریات کو مکمل طور پر نافذ کرنے کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔ غیر مالیاتی شعبے اور ورچوئل اثاثہ خدمات فراہم کرنے والوں کی طرف سے روک تھام کے اقدامات کا نفاذ، اور ان شعبوں کی نگرانی ابتدائی مرحلے میں ہے۔ ہندوستان کو قیمتی دھاتوں اور پتھروں کے ڈیلروں کے ذریعہ نقد پابندیوں کے نفاذ کو سیکٹر کی مادیت کے پیش نظر ترجیح کے طور پر بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

**********

 (ش ح –ا ب ن)

U.No:172


(Release ID: 2056796) Visitor Counter : 42