صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
مرکزی وزارت صحت نے ہندوستان میں ادویہ کے خلاف مزاحم ٹی بی کے لیے نئے مختصر اور زیادہ موثر علاج کے طریقہ کار کو متعارف کرانے کی منظوری دی
بی پی اے ایل ایم کا طریقہ کار جس میں چار دوائیوں کے امتزاج شامل ہیں –بیڈا کیولین، پیریٹو مینڈ، لائنزولیڈ اور موکسیفلوکسین،پچھلے ایم ڈی آر –ٹی بی علاج کے طریقہ کار کے مقابلے میں محفوظ، زیادہ موثر اور فوری علاج کا متبادل ثابت ہوا ہے
توقع ہے کہ مرکزی حکومت کے اس اقدام سے ہندوستان میں ٹی بی کے خاتمے کے اپنے قومی ہدف کو حاصل کرنے کے لیے ملک کی پیشررفت میں نمایاں اضافہ ہوگا
Posted On:
06 SEP 2024 3:14PM by PIB Delhi
سال 2025 تک ملک کو ٹی بی سے نجات دلانے کے عزت مآب وزیر اعظم کے وژن کے تحت، پائیدار ترقی کے اہداف کے تحت اس بیماری کو ختم کرنے کے عالمی ہدف سے پانچ سال پہلے، مرکزی وزارت صحت اور خاندانی بہبود نے بی پی اے ایل ایم طریقہ کار کو متعارف کرانے کی منظوری دی ہےجو قومی ٹی بی کے خاتمے کے پروگرام (این ٹی ای پی) کے تحت ملٹی ڈرگ ریزسٹنٹ تپ دق (ایم ڈی آر- ٹی بی) کے لے ایک نیا علاج ہے اور علاج کا ایک بہت ہی موثر اورمختصرمتبادل ہے۔ اس طریقہ کار میں بیڈاکولین اور لائنزولڈ (موکسیفلوکسین کے ساتھ/بغیر) کے ساتھ مل کر ایک نئی تپ دق مخالف دوائی یعنی پریٹومینڈ شامل ہے۔پیریٹومائنڈ کو اس سے قبل سنٹرل ڈرگ اسٹینڈرڈ کنٹرول آرگنائزیشن (سی ڈی ایس سی او) کے ذریعہ ہندوستان میں استعمال کے لئے منظور کیا گیا تھا اور لائسنس دیا گیا تھا۔
بی پی اے ایل ایم کا طریقہ کار، جو چار دوائیوں کے امتزاج پر مشتمل ہے - بیڈاکولین اور لائنزولڈ، پیریٹومائنڈ اور موکسیفلوکسین ، پچھلے - ایم ڈی آر- ٹی پی علاج کے طریقہ کار کے مقابلے میں محفوظ، زیادہ موثر اور فوری علاج کا آپشن ثابت ہوا ہے۔ جبکہ روایتی ایم ڈی آر- ٹی بی کے علاج شدیدمضر اثرات کے ساتھ 20 ماہ تک چل سکتے ہیں، بی پی اے ایل ایم کا طریقہ کار علاج کی کامیابی کی اعلی شرح کے ساتھ صرف چھ ماہ میں ادویات کے خلاف مزاحمت کرنے والی ٹی بی کا علاج کر سکتا ہے۔ ہندوستان کے 75,000 ادویات کے خلاف مزاحم ٹی بی کے مریض اب اس مختصر طریقہ کار سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔ دیگر فوائد کے ساتھ، لاگت میں مجموعی طور پر بچت ہوگی۔
محکمہ صحت اور خاندانی بہبود نے محکمہ صحت کی تحقیق کے ساتھ مشاورت سے ٹی بی کے علاج کے اس نئے طریقہ کار کی توثیق کو یقینی بنایا جس میں اندرون ملک کے اس موضوع کے ماہرین کی طرف سے شواہد کا مکمل جائزہ لیا گیا۔ صحت اور خاندانی بہبود کے محکمہ نے صحت کی تحقیق کے محکمے کے ذریعے ہیلتھ ٹیکنالوجی کی تشخیص بھی کروائی ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ یہ ایم ڈی آر- ٹی بی علاج کا اختیار محفوظ ہاور کم قیمت والا ہے۔
حکومت ہند کے اس اقدام سے ٹی بی کے خاتمے کے اپنے قومی ہدف کو حاصل کرنے کے لیے ملک کی پیشرفت کو نمایاں طور پر فروغ دینے کی امید ہے۔ صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے سنٹرل ٹی بی ڈویژن کی طرف سے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ مشاورت کے ساتھ بی پی اے ایل ایم طریقہ کار کا ایک ملک گیر وقت مقررہ پر مبنی رول آؤٹ پلان تیار کیا جا رہا ہے، جس میں نئے طریقے کار کو محفوظ طریقے سے چلانے کے لئے صحت کے پیشہ ور افراد کی زبردست صلاحیت سازی شامل ہے
پس منظر:
قومی تپ دق کے خاتمے کے پروگرام (این ٹی ای پی) ، جو پہلے نظر ثانی شدہ قومی تپ دق کنٹرول پروگرام(آر این ٹی سی پی) کے نام سے جانا جاتا تھا، کا مقصد پائیدار ترقی کے اہداف سے پانچ سال پہلے، 2025 تک ہندوستان میں تپ دق کے بوجھ کو حکمت عملی سے کم کرنا ہے۔ اس وژن کو پہلی بار وزیر اعظم نریندر مودی نے مارچ 2018 میں دہلی اینڈ ٹی بی سمٹ میں بیان کیا تھا۔ 2020 میں، آر این ٹی سی پی کا نام بدل کر قومی ٹی بی کے خاتمے کے پروگرام (این ٹی ای پی) رکھ دیا گیا تاکہ 2025 تک ہندوستان میں ٹی بی کو ختم کرنے کے حکومت ہند کے مقصد پر زور دیا جا سکے۔ یہ 632 اضلاع/رپورٹنگ اکائیوں میں ایک ارب سے زیادہ لوگوں تک پہنچ گیا ہے اور ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ ٹی بی کے خاتمے کے لیے حکومت ہند کے پانچ سالہ قومی اسٹریٹجک منصوبوں کو انجام دینے کے لیے ذمہ دار ہے۔
ٹی بی کے خاتمے کے لیے نیشنل اسٹریٹجک پلان کا آغاز مشن موڈ میں 2025 تک ٹی بی کے خاتمے کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔ یہ ایک کثیر جہتی نقطہ نظر ہے جس کا مقصد تمام ٹی بی کے مریضوں کا پتہ لگانا ہے جس میں نجی فراہم کنندگان سے دیکھ بھال کرنے والے ٹی بی کے مریضوں تک پہنچنے پر اور زیادہ خطرہ والی آبادی میں غیر تشخیص شدہ ٹی بی پر زور دیا جاتا ہے ۔ یونیورسل ڈرگ حساسیت ٹیسٹنگ(یو ڈی ایس ٹی) کو این ٹی ای پی کے تحت لاگو کیا جاتا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ٹی بی کے ہر تشخیص شدہ مریض کا علاج شروع کرنے سے پہلے یا اس کے وقت ادویات کی مزاحمت کو مسترد کرنے کے لیے خود اس کا ٹیسٹ کیا جائے۔
نوستمبر 2022 کو، ہندوستان کی معزز صدر، محترمہ دروپدی مرمو نے پردھان منتری ٹی بی مکت بھارت ابھیان (پی ایم ٹی بی ایم بی اے) کا آغاز کیا تاکہ شہریوں سے جنگی بنیادوں پر جن بھاگداری کے جذبے کے ساتھ ٹی بی کے خاتمے کے لیے اجتماعی طور پر کام کرنے کی اپیل کی جائے۔ صدر جمہوریہ نے ٹی بی کے علاج کے لیے اضافی تشخیصی، غذائیت اور پیشہ ورانہ مدد کو یقینی بنانے کے لیے نکشے متر پہل کا بھی آغاز کیا، اور منتخب نمائندوں، کارپوریٹس، این جی اوز، اور افراد کو عطیہ دہندگان کے طور پر آگے آنے کی ترغیب دی تاکہ مریضوں کو اپنا ٹھیک ہونے کا سفر مکمل کرنے میں مدد ملے۔
نکشے 2.0 پورٹل (https://communitysupport.nikshay.in/) ٹی بی کے مریضوں کے علاج کے نتائج کو بہتر بنانے کے لیے مریضوں کی اضافی مدد فراہم کرنے میں سہولت فراہم کرتا ہےاور 2025 تک ٹی بی کو ختم کرنے کے ہندوستان کے عزم کو پورا کرنے میں کمیونٹی کی شمولیت کو بڑھاتا ہے اور کارپوریٹ سماجی ذمہ داری سے فائدہ اٹھاتا ہے۔
ہندوستان کے پاس دنیا کا سب سے بڑا ٹی بی لیبارٹری نیٹ ورک ہے جس میں 7,767 تیز مالیکیولر جانچ کی سہولیات اور 87 ثقافت اور ادویات کی حساسیت کی جانچ کرنے والی لیبارٹریز ہیں جو ملک کے طول و عرض میں پھیلی ہوئی ہیں۔ یہ وسیع لیبارٹری نیٹ ورک ایم ڈی آر- ٹی بی کا بروقت پتہ لگانے اور ٹی بی کے علاج کے فوری آغاز میں مدد کرے گا۔
**********
ش ح۔ا ک۔ رض
U:10627
(Release ID: 2052590)
Visitor Counter : 76