عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
این سی جی جی نے ایک اہم سنگ میل حاصل کیا ہے- لاطینی امریکی اور کیریبین ممالک کے لیے پبلک پالیسی اور گورننس پرپہلے ایڈوانسڈ لیڈرشپ ڈیولپمنٹ پروگرام کا آغاز ہوا۔ کثیر ملکی پروگرام میں 10 ممالک کے 22 سول سرونٹس حصہ لے رہے ہیں
’’زیادہ سے زیادہ حکمرانی - کم سے کم حکومت‘‘، ڈیجیٹل انڈیا، پی ایم گتی شکتی، جی ای ایم کے ذریعے حصولی سے متعلق اصلاحات، بدعنوانی کے موقف کو قطعی برداشت نہ کرنا ، مشن کرم یوگی کے ذریعے صلاحیت سازی کے پروگراموں کے ہندوستان کے حکمرانی کے ماڈل پیش کیے گئے
Posted On:
06 SEP 2024 11:12AM by PIB Delhi
نیشنل سینٹر فار گڈ گورننس (این سی جی جی) یعنی اچھی حکمرانی کے قومی مرکز نے پبلک پالیسی اور گورننس پر اپنا پہلے ایڈوانسڈ لیڈرشپ ڈیولپمنٹ پروگرام کاآغاز کیا جو خاص طور پر لاطینی امریکی اور کیریبین ممالک کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ دو ہفتے کا پروگرام 2 سے 13 ستمبر 2024 تک منعقد کیا جا رہا ہے جس میں 10 ممالک سے 22 سول سرونٹس شامل ہورہے ہیں، جن میں ارجنٹینا، کوسٹا ریکا، ایل سلواڈور، گویانا، ہونڈوراس، جمائیکا، پیراگوئے، پیرو، سینٹ کٹس اینڈ نیوس اور سورینام کے سول سرونٹس شامل ہیں۔
ڈی اے آر پی جی کے سکریٹری اور این سی جی جی کے ڈائرکٹر جنرل جناب وی سرینواس نے لاطینی امریکہ کے 10 ممالک کے 22 عہدیداروں کے ساتھ بات چیت کی۔ لاطینی امریکی ممالک اور ہندوستان کے مابین حکمرانی ماڈلز میں مشترکہ پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ترجیحی شعبے کی اسکیموں کے 100فیصد موقف کے ساتھ حکومت کا ہمہ جہت اور ہمہ گیر اور سب کی شمولیت والی ترقی کا ماڈل واضح ہدف رہا ہے۔’’امرت کال کا پنچ پران‘‘ - ترقی یافتہ ہندوستان کا ہدف، نوآبادیاتی ذہنیت کے کسی بھی نشان کو ختم کرنا، اپنی جڑوں پر فخر کرنا اور شہریوں کے درمیان اتحاد اور فرض شناسی امرت کال دور میں اچھی حکمرانی کے بنیادی اصولوں کی نمائندگی کرتے ہیں۔ ملک نے اگلی نسل کی اصلاحات کو اپنانے پر توجہ مرکوز کی ہے تاکہ شہریوں کو بااختیار بناتے ہوئے Viksit Bharat@2047 کی ترجیحات کے طور پر آخری میل تک پہنچنا جاسکے۔ یہ جستجو اگلی نسل کے بنیادی ڈھانچے کی ضرورت کو پورا کرنے، عالمی معیار کی مینوفیکچرنگ، جدید جدت طرازی اور نئی ٹیکنالوجی کے لیے ہے۔ انفارمیشن ٹکنالوجی نے حکومت کی ہر شاخ میں کام کے عمل کو یکسر تبدیل کرتے ہوئے اور شہریوں کو حکومت کے ساتھ بات چیت میں سہولت فراہم کرتے ہوئے ایک اہم مسابقتی فائدہ پہنچایا ہے۔
دو ہفتے کے اس پروگرام میں بہت سے موضوعات کا احاطہ کیا جائے گا جس میں آدھار کارڈ اچھی حکمرانی کے لیے ایک ٹول، اسکل انڈیا: پالیسی اینڈ پریکٹسز، ویجیلنس ایڈمنسٹریشن، گورننس میں لیڈرشپ اور حوصلہ افزائی، ہندوستان کی مالیاتی اور مالی پالیسی، ڈائسپورا اور مائیگریشن کے معاملات، 2030 تک ایس ڈی جیز کو حاصل کرنے کا نقطہ نظر، ہندوستانی ثقافت اور پائیدار سیاحت، نظم و نسق کا نمونہ، ڈیجیٹل معیشت اور اختراع، شہری حکمرانی اور پائیدار شہر، خوراک کا تحفظ اور زراعت، جامع صحت نگہداشت: آیوروید، پی ایم گتی شکتی، آفات کا بندوبست اور گورنمنٹ ریفرننس اور ڈی سینٹرلائزیشن، ایڈمنسٹریٹرز کے لیے جذباتی ذہانت،جی ای ایم Vision@2047: گورنمنٹ پروکیورمنٹ، ای گورننس اور ڈیجیٹل عوامی خدمات کی فراہمی میں شفافیت لانا اور دیگر چیزیں شامل ہیں۔ شرکاء کو فارسٹ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (ایف آر آئی)، ضلع انتظامیہ گوتم بدھ نگر، اتر پردیش، انٹرنیشنل سولر الائنس، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سولر انرجی، انڈیا انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ڈیموکریسی اور الیکشن مینجمنٹ نیز تاج محل، آگرہ کے تاریخی دورے اور نمائش کے دورے کے لیے بھی لے جایا جائے گا۔
صلاحیت سازی کے پورے پروگرام کی نگرانی ینگ پروفیشنل، این سی جی جی پوری این سی جی جی صلاحیت سازی ٹیم کے ساتھ ڈاکٹر ہمانشی رستوگی، کورس کوآرڈینیٹر اور ایسوسی ایٹ پروفیسر، ڈاکٹر مکیش بھنڈاری، ایسوسی ایٹ کورس کوآرڈینیٹر اور جناب سنجے دت پنت، پروگرام اسسٹنٹ، ڈاکٹر زید فاخر، کنسلٹنٹ این سی جی جی اور محترمہ میگھا تومر کر رہے ہیں۔ محترمہ پرسکا پولی میتھیو، چیف ایڈمنسٹریٹو آفیسر اور کنسلٹنٹ، این سی جی جی، ڈاکٹر اے پی سنگھ، ایسوسی ایٹ پروفیسر، این سی جی جی اور اس موقع پر ڈی اے آر پی جی کے ڈائریکٹر ایس کے پانڈے بھی اس موقع پر موجود تھے۔
-----------------------
ش ح۔ش م۔ ع ن
U NO: 10616
(Release ID: 2052469)
Visitor Counter : 65