قومی انسانی حقوق کمیشن
نیتی آیوگ اور صحت و خاندانی بہبود کی وزارت سے حمایت یافتہ این ایچ آر سی بھارت، اور سنکلا فاؤنڈیشن 6 ستمبر 2024 کو نئی دہلی میں واقع آئی ایچ سی میں ’حفظانِ صحت تک عام رسائی: ڈیجیٹل حل‘ کے موضوع پر ایک قومی کانفرنس کا اہتمام کریں گے
اس کانفرنس کا مقصد ’قابل استطاعت اور معیاری حفظانِ صحت تک عام رسائی‘ کو یقینی بنانے کے لیے حفظانِ صحت اور ڈیجیٹل حل کے شعبے میں مختلف فریقوں اور ماہرین کو ایک اسٹیج پرلانا ہے
Posted On:
05 SEP 2024 5:54PM by PIB Delhi
قومی حقوق انسانی کمیشن(این ایچ آر سی)، انڈیا سنکالا فاؤنڈیشن کے تعاون سے نیتی آیوگ اور صحت وخاندانی بہبود کی وزارت کی حمایت کے ساتھ انڈیا ہیبی ٹیٹ سنٹر میں نئی دہلی 6 ستمبر 2024 کو 'حفظان صحت تک عام رسائی: ڈیجیٹل حل' پر ایک قومی کانفرنس کا انعقاد کر رہا ہے۔ کانفرنس کا مقصد حفظانِ صحت اور ڈیجیٹل ہیلتھ کیئر ٹیکنالوجی کے شعبے میں پریکٹیشنرز، سرکاری حکام، سرکردہ ماہرین، اختراع کاروں اور پالیسی سازوں کو اکٹھا کرنا ہے تاکہ خاص طور پر دیہی، دور دراز اور پہاڑی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کے لیے قابل استطاعت اور معیاری حفظانِ صحت کی خدمات تک عالمگیر رسائی کا راستہ تلاش کیا جا سکے۔
ڈاکٹر وی کے پال، رکن (صحت)، نیتی آیوگ کانفرنس کا افتتاح کریں گے اور مسٹر اپوروا چندرا، سکریٹری، وزارت صحت اور خاندانی بہبود کلیدی خطبہ دیں گے۔ وہ تکنیکی سیشن کی صدارت بھی کریں گے۔ مسٹر بھرت لال، سکریٹری جنرل، این ایچ آر سی، انڈیا اس کانفرنس کو بلانے کا سیاق و سباق اور مستقبل کی چنوتیوں کے بارے میں بات کریں گے۔ اس میٹنگ میں دیگر معزز شرکاء میں ڈاکٹر راجیو بہل، ڈی جی، آئی سی ایم آر؛ جناب ایس کرشنن، سکریٹری، ایم ای آئی ٹی وائی، جناب سی کے مشرا، سابق سکریٹری، صحت و خاندانی بہبود؛ جناب لَو اگروا، محترمہ دیبجانی گھوش، ڈاکٹر منوہر اگنانی، محترمہ ایل ایس چانگسن، سی ای او، قومی صحتی اتھارٹی، جناب مدھوکر کمار بھگت، جوائنٹ سکریٹری (ای۔ہیلتھ)، جناب ششانک این ڈی، چیئر، ڈیجیٹل صحتی کمیٹی (سی آئی آئی) اور پراکٹو کے معاون بانی اور سی ای او؛ جناب گریش کرشنامورتی، سی ای او اور منیجنگ ڈائرکٹر، ٹاٹا ایم ڈی اور سول سوسائٹی اور اسٹارٹ اپ اداروں کے متعدد اختراع کار بھی شامل ہوں گے۔ ڈبلیو ایچ او، یو این ڈی پی اور ریاستوں کے اس شعبے کے ماہرین بھی اس کانفرنس کے دوران اپنے تجربات ساجھا کریں گے۔
کانفرنس میں تین تکنیکی سیشن ہوں گے - 'حفظانِ صحت شعبے میں تبدیلی کے ماڈلس'، 'ڈیجیٹل صحت میں مستقبل کے محاذ'، اور 'تکنالوجی سے آراستہ آفاتی صحتی احاطہ'۔ تکنیکی سیشنوں کے علاوہ، سنکلا فاؤنڈیشن کے ذریعہ انجام دی گئی تحقیق اور فیلڈ مطالعہ پر مبنی رپورٹ بعنوان'آفاقی صحتی احاطے کے لیے ڈیجیٹل حل کو بروئے کار لانا' بھی جاری کیا جائے گا۔ چونکہ حکومت نے سب کے لیے قابل استطاعت اور معیاری حفظانِ صحت خدمات کو یقینی بنانے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں، اب وقت آگیا ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز ایک ساتھ بیٹھیں، اپنے تجربات کا اشتراک کریں اور قابل استطاعت اور معیاری حفظانِ صحت خدمات تک عالمی رسائی کے لیے اجتماعی کارروائی کے لیے آگے بڑھنے کا راستہ تلاش کریں۔ یہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے بہت ضروری ہے کہ کسی کو بھی محروم نہ رکھا جائے اس طرح ہر ایک کے انسانی حقوق کا تحفظ ہو۔
حفظانِ صحت تک عالمی رسائی بھی ایک بنیادی انسانی حق کے طور پر ابھری ہے جس میں قومی انسانی حقوق کمیشن، ہندوستان حفظانِ صحت کی خدمات فراہم کرنے میں تکنالوجی کے استعمال کی وکالت کرتا ہے تاکہ معیاری اور قابل استطاعت حفظانِ صحت خدمات تک بہتر رسائی کو یقینی بنایا جا سکے۔ کووِڈ 19 وبائی مرض کے دوران، کمیشن نے انسانی حقوق کی پاسداری اور نگہداشت تک رسائی کو یقینی بنانے کے لیے جامع مشورے جاری کیے تھے۔
یہ کانفرنس ان متاثر کن پیش رفتوں کا پتہ لگائے گی جو ہندوستان نے اپنے صحت کی دیکھ بھال کی فراہمی کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے کی ہے تاکہ معیاری خدمات کو سب کے لیے قابل رسائی اور سستی بنایا جا سکے اور کس طرح اس نقطہ نظر کو دور دراز کے علاقوں تک ڈیجیٹل طریقے سے بہتر طریقے سے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ تولیدی، زچگی، نوزائیدہ، بچے، اور نوعمروں کی صحت، اور غذائیت کی حیثیت (آر ایم این سی ایچ اے + این) کو بہتر بنانے میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی گئی ہیں جو کہ قومی صحت مشن (این ایچ ایم) کے تحت قومی صحت کے اہداف کے حصول کے لیے مرکزی حیثیت رکھتے ہیں۔
ہندوستان نے 2030 تک یونیورسل ہیلتھ کوریج (یو ایچ سی) کے تحت قابل رسائی اور سستی معیاری صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے کا عہد بھی کیا ہے۔ یونیورسل ہیلتھ کوریج کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے، حکومت نے بنیادی سطح پر صحت عامہ کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کیا ہے، جس میں انسانی تربیت بھی شامل ہے۔ وسائل ٹکنالوجی کا استعمال مشکل جغرافیوں میں رہنے والوں تک پہنچنے کے لیے کیا جا رہا ہے اور اس میں حفظانِ صحت کی فراہمی میں گیم چینجر ثابت ہونے کی صلاحیت مضمر ہے۔
*****
(ش ح –ا ب ن)
U.No:10597
(Release ID: 2052367)
Visitor Counter : 37