قومی انسانی حقوق کمیشن

این ایچ آر سی نے کرناٹک کے بنگلورو میں ایک مشہور ایٹری اور آندھرا پردیش کے ضلع کرشنا میں لڑکیوں کے کالج کے واش رومز  میں خفیہ کیمروں کے پائے جانے کے واقعات کا از خود نوٹس لیا


خواتین کے تحفظ اور عزت کے حق پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کمیشن نے آندھرا پردیش اور کرناٹک کے چیف سکریٹریز اور ڈائرکٹر جنرل آف پولیس کو نوٹس جاری کیا

دو ہفتوں میں رپورٹ طلب کرلی

Posted On: 02 SEP 2024 5:45PM by PIB Delhi

نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن (این ایچ آر سی)، ہندوستان نے ان میڈیا رپورٹس کا از خود نوٹس لیا ہے جن میں کہا گیا ہے کہ آندھرا پردیش کے ضلع کرشنا میں ایک انجینئرنگ کالج کے گرلز ہاسٹل کے واش روم سے ایک خفیہ کیمرے کی مدد سے مبینہ طور پر 300 سے زیادہ تصاویر اور ویڈیوز لی گئی تھیں۔ یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا جب طلباء کے ایک گروپ نے کیمرے کا پتہ لگایااور احتجاج شروع  کردیا۔ اطلاعات کے مطابق بوائز ہاسٹل کے کچھ طلباء نے یہ ویڈیوز خریدے ہیں جس کے لیے پولیس ایک طالب علم سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ اس ماہ کے شروع میں، مبینہ طور پر، بنگلورو میں ایک مشہور  ایٹری کے واش روم میں ایک خفیہ کیمرے کا پتہ چلا  تھا۔

کمیشن نے مشاہدہ کیا ہے کہ میڈیا رپورٹس کے مندرجات اگر درست ہیں تو یہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا سنگین معاملہ ہے۔ اس طرح کے واقعات اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ متعلقہ حکام خواتین کو محفوظ اور سکیور  ماحول فراہم کرنے میں ناکام رہے ہیں جو کہ تشویشناک ہے۔

کمیشن نے آندھرا پردیش اور کرناٹک کے چیف سکریٹریز اور ڈائرکٹر جنرل آف پولیس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اس معاملے میں پولیس کے ذریعہ درج کی گئی ایف آئی آر کی صورت حال سمیت تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔ رپورٹ میں حکام کی طرف سے اٹھائے گئے/مجوزہ اقدامات کا بھی ذکر ہونا چاہیے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ایسے واقعات دوبارہ نہ ہوں۔ حکام کی جانب سے دو ہفتوں میں جواب متوقع ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔ا گ ۔ن ا۔

U- 10449



(Release ID: 2050994) Visitor Counter : 22