نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

انسانی فطرت کی اعلیٰ ترین اخلاقی مثال اعضاء کا عطیہ  ہے: نائب صدر جمہوریہ


نائب صدر جمہوریہ كی شہریوں سے انسانی اعضاء کے عطیہ کے لیے شعوری کوشش کرنے کی اپیل

اعضاء کے عطیہ کو تجارتی فائدے کے لیے کمزور لوگوں کے استحصال کا میدان بننے کی اجازت نہیں دی جا سکتی: نائب صدر جمہوریہ

انسانی جسم سماجی بہبود کا ایک ذریعہ بن سکتا ہے: نائب صدر جمہوریہ

نائب صدر جمہوریہ  نے نوجوان نسل کو جمہوریت کو لاحق ہونے والے ماضی کے خطرات سے آگاہ کرنے کی ضرورت اجاگر كی

Posted On: 18 AUG 2024 2:38PM by PIB Delhi

ہندوستان کے نائب صدر جناب دھنکھر نے آج اعضاء کے عطیہ کی زبردست اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے اسے ‘‘روحانی سرگرمی اور انسانی فطرت کی اعلیٰ ترین اخلاقی مثال’’ قرار دیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اعضاء کا عطیہ عملی سخاوت سے بالاتر ہے جو ہمدردی اور بے غرضی کی داخلی خوبیوں کی ترجمانی کرتا ہے۔

جین سوشل گروپس (جے ایس جی) سنٹرل سنستھان، جے پور اور ددھیچی دیہ دان سمیتی، دہلی کے ذریعہ آج جے پور میں جسمانی عطیہ کرنے والوں کے خاندانوں کو اعزاز دینے کے لیے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ اعضاء کے عطیہ کے لیے شعوری کوشش کریں۔ اسے ایک مشن میں تبدیل کریں جو انسانیت کی خدمت کی عظیم روایت کے مطابق ہو۔

Highlighting World Organ Donation Day's theme, "Be the Reason for Someone's Smile Today", Shri Dhankhar encouraged everyone to make a personal and family commitment to the noble cause of organ donation.

اعضاء کے عطیہ کے عالمی دن کے موضوع "آج کسی کی مسکراہٹ کی وجہ بنیں" کو اجاگر کرتے ہوئے، جناب دھنکھر نے ہر ایک کو اعضاء کے عطیہ کے عظیم مقصد کے لیے ذاتی اور كنبے كی جانب سے عہد کرنے کی ترغیب دی۔

قدیم حکمت  "इदम्शरीरम्परमार्थसाधनम्!" کا حوالہ دیتے ہوئے جناب دھنکھر نے انسانی جسم کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ یہ جسم وسیع تر سماجی بہبود کا ذریعہ بن سکتا ہے۔

ان باصلاحیت افراد کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے جو اپنا كردار ادا كرنے کی شدید خواہش ركھتے ہیں لیکن ایک اہم عضو کی کمی کی وجہ سے پیچھے رہ جاتے ہیں نائب صدر نے کہا كہ "جب آپ ان کی مدد کرتے ہیں تو آپ انہیں بوجھ سے  اثاثہ میں تبدیل كر دیتے ہیں۔

اعضاء کے عطیہ میں بڑھتے ہوئےکمرشلائزیشن کے وائرسپر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جناب دھنکھر نے زور دیا کہ اعضاء کو مالی فائدہ کے لیے نہیں بلكہ معاشرے کے لیے سوچ سمجھ کر عطیہ کرنا چاہیے۔ طبی پیشے کو ایک "خدائی پیشہ" کے طور پر حوالہ دیتے ہوئے اور  عالمی وبا كوویڈکے دوران 'صحت کے جانبازوں' کی بے لوث خدمات کو اجاگر کرتے ہوئےانہوں نے نوٹ کیا کہ طبی پیشے کے اندر چند افراد اعضاء کے عطیہ کی عمدہ نوعیت کو مجروح کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم اعضاء کے عطیہ کو شرپسند عناصر کے تجارتی فائدے کے لیے کمزوروں کا استحصال کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

بے لوث خدمت اور قربانی کی مثالوں سے بھرے ہندوستان کے بھرپور ثقافتی اور تاریخی ورثے کو تسلیم کرتے ہوئے انہوں نے ہر ایک پر زور دیا کہ وہ  علم اور رہنمائی کے ایک وسیع ذخیرے کے طور پر   ہمارے صحیفوں اور ویدوں میں موجود حکمت پر غور کریں۔

سیاسی اختلافات کو جمہوریت کی پہچان کے طور پر تسلیم کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے جناب دھنکھر نے خبردار کیا کہ ان اختلافات کو کبھی بھی قومی مفاد پر ترجیح نہیں دینا چاہیے۔ انہوں نے نوجوان نسل کو جمہوریت کو ماضی خاص طور پر ایمرجنسی کے دوران  پیش آنے والے خطرات اور ایسے واقعات سے باخبر كرنے  اور انہیں دوبارہ پیش آنے سے روکنے کے لیے چوکسی کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔

اپنے خطاب میں جناب دھنکھر نے کارپوریٹ اداروں، تجارتی انجمنوں اور کاروباری رہنماؤں سے بھی خصوصی اپیل کی کہ وہ مقامی مصنوعات کو كامیاب بنائیں اور درآمدات کو صرف ان اشیاء تک محدود رکھیں جو قطعی ضروری ہیں۔

اقتباسات یہاں پڑھیں:

https://pib.gov.in/PressReleseDetail.aspx?PRID=2046404

***

ش ح۔ ع س۔ ک ا



(Release ID: 2046423) Visitor Counter : 18


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Tamil