پنچایتی راج کی وزارت
مرکزی وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ نے پنچایت کے نمائندوں کو 78ویں یوم آزادی کی تقریبات کے مہمانان خصوصی کے طور پر مبارکباد دیتے ہوئے، بھارت کی ترقی کے سفر میں ان کے اہم کردار کو تسلیم کیا
اپنے کام کی بنیاد پر اپنی شناخت قائم کریں : جناب راجیو رنجن
Posted On:
15 AUG 2024 1:19PM by PIB Delhi
78 ویں یوم آزادی کے موقع پر نئی دلّی کے جن پتھ پر واقع ڈاکٹر امبیڈکر انٹرنیشنل سنٹر میں منعقدہ ایک اہم تقریب میں پنچایتی راج اور ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ نے منتخب خواتین نمائندوں / پنچایتی راج اداروں (پی آر آئیز ) / دیہی مقامی بلدیاتی اداروں ( آر ایل بیز ) کے منتخب نمائندوں سے اپیل کی کہ وہ دیہی بھارت میں پائیدار ترقی کے اہداف ( ایس ڈی جیز) کو حاصل کرنے میں نمایاں کردار ادار کریں ۔
پنچایتی راج کی وزارت نے یوم آزادی کی تقریبات میں خصوصی مہمانوں کے طور پر مدعو کیے گئے منتخب خواتین نمائندوں (ای ڈبلیو آرز ) اور منتخب نمائندوں (ای آرز ) کو اعزاز سے نوازنے کے لیے کل ایک پروقار تقریب کا اہتمام کیا۔ نئی دلّی کے ڈاکٹر امبیڈکر انٹرنیشنل سنٹر میں منعقد ہونے والی اس تقریب میں جناب راجیو رنجن سنگھ، پنچایتی راج اور ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کے مرکزی وزیر مملکت پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل، پنچایتی راج کی وزارت کے سکریٹری جناب وویک بھاردواج اور پنچایتی راج وزارت کے خصوصی سکریٹری ڈاکٹر چندر شیکھر کمار بھی موجود تھے ۔
اس تقریب سے ملک بھر سے پنچایتوں کی ممتاز خواتین لیڈروں کو بااختیار بنانے اور پہچان دلانے کے جذبے کی عکاسی ہوتی ہے ، جن کی غیر معمولی شراکت نے ان کی کمیونٹیز اور حلقوں کوا فتخاراور ترقی دلائی ہے۔ پنچایتی راج اداروں (پی آر آئیز ) کی تقریباً 400 منتخب خواتین نمائندوں (ای ڈبلیو آرز ) اور منتخب نمائندوں ( ای آرز ) کو بطور مہمان خصوصی مدعو کیا گیا۔ پنچایتی راج کے مرکزی وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ نے خصوصی مہمانوں کی بھارت کی ترقی کے سفر میں ، ان کی اہم شراکت کے لیے ستائش کی ۔
پنچایتی راج کے مرکزی وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ نے اپنے کلیدی خطاب میں خواتین کی اپنی فطری قوت اور صلاحیت کو پہچاننے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے خواتین لیڈروں پر زور دیا کہ وہ خاص طور پر ای گرام سوراج- بھاشنی کے انضمام سے، دیہی علاقوں میں نظم و نسق اور عوامی خدمات کی فراہمی کو بڑھانے کے لیے تکنیکی ترقی کا بھرپور فائدہ اٹھائیں ۔ انہوں نے ’’ اپنے کام کی بنیاد پر اپنی شناخت قائم کریں ‘‘ پر زور دیتے ہوئے ، اس بات کو اجاگر کیا کہ قیادت کا اصل جوہر عمل اور اثر میں مضمر ہے۔
جناب راجیو رنجن سنگھ نے دلّی میں یوم آزادی کی تقریبات میں پنچایت کے نمائندوں کو مدعو کرنے کے وزیر اعظم کے دور اندیش فیصلے کی بھی ستائش کی۔ انہوں نے ترقی یافتہ بھارت کی ویژن میں پنچایتوں کے مرکزی کردار کو اجاگر کیا۔ انہوں نے پنچایتی راج کی وزارت کی ، اس کی مستحکم تربیت اور صلاحیت سازی کے اقدامات کی ستائش بھی کی، جس نے پنچایت لیڈروں کو موثر حکمرانی کے لیے ضروری انتظامی اور تکنیکی مہارتوں کے ساتھ بااختیار بنایا ہے۔ انہوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ ’’ پنچایتی راج کی وزارت کی مخلصانہ کوششوں نے پنچایتی نمائندوں کے لیے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ ( آئی آئی ایمس ) جیسے اہم اداروں میں تربیت حاصل کرنا ممکن بنایا ہے ‘‘ ۔ اپنی صلاحیتوں میں مسلسل بہتری پر زور دیتے ہوئے ، انہوں نے لوگوں کا پیار اور اعتماد حاصل کرنے کے لیے زور دیا ، جن لوگوں کی وہ خدمت کرتے ہیں۔
78ویں یوم آزادی کے لیے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے، جناب راجیو رنجن سنگھ نے پنچایتوں پر زور دیا کہ وہ خود کو جمہوریت کے مضبوط ستون کے طور پر قائم کریں۔ پنچایتوں کے وجود کو آئینی طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔ وہ آئینی اکائیاں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی شناخت ان کے کام میں مضبوطی سے جڑی ہونی چاہیے ۔ جناب سنگھ نے حاضرین کو یاد دلایا کہ یوم آزادی کی تقریبات میں ، انہیں ان کے مثالی کام کے اعتراف میں مدعو کیا گیا ہے ، جو ملک کی ترقی میں ان کے اہم کردار کی گواہی ہے۔
پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل نے پنچایت کے نمائندوں کا خیرمقدم کیا اور انہیں مبارکباد دی، جو دنیا کی سب سے بڑی اور قدیم جمہوریت کی خوبصورتی کی عکاسی کرتی ہے ، جو افراد کو ان کے منتخب عہدوں کے ذریعے قوم کی خدمت کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔ پروفیسر بگھیل نے پنچایت کے نمائندوں کو دلّی کے لال قلعہ پر یوم آزادی کی تقریبات کا مشاہدہ کرنے کے موقع پر خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے ان پر زور دیا کہ وہ اپنے کردار کی اہمیت کو پوری طرح سمجھیں اور اپنی ذمہ داریاں پوری لگن کے ساتھ ادا کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ ’’ اپنی ذاتی، سماجی اور پیشہ ورانہ زندگی میں بڑے اہداف طے کریں ‘‘ ۔ پروفیسر بگھیل نے شمولیت اور اجتماعی ترقی کا منتر دیتے ہوئے ، حاضرین کی حوصلہ افزائی کی۔
اپنے متاثر کن اور حوصلہ افزا خطاب میں، پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل نے پنچایت کے نمائندوں پر زور دیا کہ وہ وزیر اعظم کی زندگی اور قیادت سے تحریک لیتے ہوئے ملک کی مجموعی ترقی میں دل و جان سے اپنا تعاون دیں۔
جناب وویک بھاردواج نے خصوصی مہمانوں کا پرتپاک خیرمقدم کیا اور تقریب کی روح اور مقاصد سے بھر پور افتتاحی کلمات کہے ۔ اپنے خطاب میں جناب بھاردواج نے سماجی مساوات اور ترقی کے لیے ایک تحریک دینے والے کے طور پر پنچایتوں میں خواتین کی قیادت کی اہم اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے دیہی بھارت میں خواتین کی قیادت میں تبدیلی کے اقدامات کو تسلیم کیا اور صلاحیت سازی پر مسلسل توجہ مرکوز کرنے پر زور دیا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ہر نمائندہ مؤثر طریقے سے قیادت کرنے کے لیے تیار ہو۔
ڈاکٹر چندر شیکھر کمار نے اپنے خطاب میں ترقی یافتہ بھارت کے ویژن کو عملی جامہ پہنانے میں خواتین لیڈروں کے کردار پر زور دیا۔ انہوں نے خواتین کو بااختیار بنانے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ وہ قائدانہ کردار ادا کر سکیں ، جس سے پنچایتی راج اداروں کو مضبوط بنایا جا سکے اور ان کے رول کو موثر بنایا جا سکے ۔ ڈاکٹر چندر شیکھر کمار نے ملک بھر میں پنچایتوں میں بہترین طریقوں کی حمایت اور فروغ کے لیے وزارت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ ورکشاپ خواتین رہنماؤں کو بااختیار بنانے اور پنچایتوں میں ان کے اثر و رسوخ کو بڑھانے کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ ‘‘
اس تقریب کی خصوصیت مرکزی وزراء جناب راجیو رنجن سنگھ اور پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل کے ذریعہ پنچایتوں کی کئی ممتاز خواتین لیڈروں کا اعزاز سے نوازا جانا تھا۔ اعزاز پانے والوں میں مہاراشٹر کے کولہاپور سے کمبل واڑی گرام پنچایت کی سرپنچ محترمہ انیتا سریش کسالےبھی موجود تھیں ، جو 2024 ء کے پیرس اولمپکس میں کانسے کا تمغہ جیتنے والے بھارتی شوٹر سوپنیل کسالے کی ماں ہیں۔ کمبل واڑی گرام پنچایت میں کھیلوں کے مثبت ماحول کو فروغ دینے کے لیے ، ان کی لگن کو دوسروں کے لیے ایک تحریک کے طور پر سراہا گیا۔
پنچایتوں کی دیگر خواتین لیڈروں کو مرکزی وزراء کے ذریعے مبارکباد دی گئی ، جن میں جموں و کشمیر کے کٹرا سے ضلع ترقیاتی کونسلر محترمہ نرملا دیوی؛ راجستھان کے جھنجھنو سے لمبی اہیر گرام پنچایت کی سرپنچ محترمہ نیرو یادو؛ آندھرا پردیش کے کرشنا ضلع سے چلپلی گرام پنچایت کی سرپنچ محترمہ پیڈیپامولا کرشنا کماری؛بہار کے کٹیہار ضلع سے فلکا بلاک کے ہتھوارہ گرام پنچایت کی مکھیا محترمہ بھارتی کماری ؛ گجرات کے ڈانگ ضلع سے ڈانگ ضلع پنچایت کی صدر محترمہ نرملا بین گین؛ میگھالیہ کے شیلانک سے مشرقی کھاسی ہلز ڈسٹرکٹ کے کھاٹرشونگ لیٹکروہ سی اینڈ آر ڈی بلاک کی لیٹما سینگ وی ای سی کی وی ای سی سکریٹری محترمہ ایڈابوروم فانبوہ، ؛ اور اتر پردیش کے لکھنؤ سے مال بلاک کی اٹاری گرام پنچایت کی گرام پردھان محترمہ سنیوگیتا سنگھ چوہان شامل تھیں ۔ یوم آزادی کی تقریبات میں خصوصی مہمان کے طور پر مدعو کیے گئے پنچایت لیڈروں میں سے ہر ایک کو اپنی کمیونٹیز اور بڑے پیمانے پر قوم کی ترقی کے لیے ، ان کے غیر متزلزل عزم کے لیے تسلیم کیا گیا۔
اس تقریب میں بھاشینی کے تعاون سے تیار کردہ کثیر لسانی ای گرام سوراج پلیٹ فارم کا اجراء کیا گیا، جس کا مقصد زبان کی رکاوٹوں کو عبور کرتے ہوئے ، اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ہر شہری اپنی زبان میں ڈیجیٹل خدمات تک آسانی سے رسائی حاصل کر سکے۔ یہ اختراعی پہل ایک اہم سنگ میل کی نشاندہی کرتی ہے، جو ای گرام سوراج پورٹل کو بھارت کی تمام 22 شیڈول زبانوں میں قابل رسائی بناتی ہے ۔ اس طرح متنوع لسانی کمیونٹیزمیں ، اس کی رسائی اور استعمال میں کافی اضافہ ہو گا ۔
اس تقریب میں ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقے وار پنچایت پروفائل کا اجرا بھی کیا گیا، جس میں پنچایتی راج اداروں کے بنیادی اعدادوشمار شامل ہیں، جو پورے بھارت میں مقامی حکومت کی حالت کے بارے میں قابل قدر بصیرت فراہم کرتے ہیں۔
اس موقع پر، پنچایتی راج کی وزارت کی سوامتوا اسکیم پر ایک آڈیو-ویژول نمائش کے ساتھ ساتھ ’انڈیاز ہیریٹیج ‘ پر ایک پرکشش تصویری نمائش نے دیہی بھارت کی ثقافتی تمول کا مظاہرہ بھی کیا ، جس کا مقصد آمدنی پیدا کرنے اور گرام پنچایتوں کی ترقی کے لیے وراثت کے استعمال پر بات چیت کو تحریک دینا تھا۔
پنچایتی راج کی وزارت نے ان دیہی سطح کے لیڈروں کے قومی راجدھانی کے دورے کی انتہائی احتیاط سے منصوبہ بندی کی ہے، جس میں پردھان منتری سنگھراہالیہ (پی ایم میوزیم) کا دورہ، دلّی کے لال قلعہ میں یوم آزادی کی تقریب میں شرکت اور 15 اگست ، 2024 ء کے موقع پر ظہرانے کے پروگرام میں شرکت کے ذریعے ایک خصوصی تجربہ کو یقینی بنایا گیا ہے۔
پنچایتی راج کی وزارت کی طرف سے یہ اقدام نہ صرف ان پنچایت لیڈروں کی عزت افزائی کرتا ہے بلکہ دیہی بھارت کی ترقی اور خواتین کو بااختیار بنانے کے حکومت کے عزم کو بھی تقویت دیتا ہے۔ پنچایتی راج اداروں کو قومی تقریبات میں شامل کر کے، حکومت مقامی گورننس اداروں کے درمیان اور ذمہ داری کے احساس کو فروغ دے رہی ہے، جو وکست بھارت (ترقی یافتہ بھارت) کے ویژن کے عین مطابق ہے۔
14 اگست ، 2024 ءکو منعقد ہونے والی تقریبات ایک خوشحال اور شمولیت پر مبنی بھارت کے لیے اتحاد، عزم اور مشترکہ ویژن کے مضبوط پیغام کے ساتھ اختتام پذیر ہوئیں ۔ اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ وزارت بھارت کی جمہوری اقدار اور ترقیاتی امنگوں کی بنیاد کے طور پر کام کرتی رہے گی ، پنچایتی راج کی وزارت نے خواتین لیڈروں کو بااختیار بنانے اور پنچایتی راج اداروں کو مضبوط بنانے کے لیے اپنے عہد کا اعادہ کیا۔
………………………
ش ح ۔ ف ا ۔ ع ا
U.No. 9873
(Release ID: 2045737)
Visitor Counter : 51