زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
وزیر اعظم نے فصلوں کی 109 زیادہ پیداوار والی، موسمیاتی طور سے لچکدار اور بایوفورٹیفائیڈ اقسام جاری کیں
وزیر اعظم نے زراعت میں قدر افزائی کی اہمیت پر روشنی ڈالی
ان فصلوں کے بیج آب و ہوا کے موافق ہیں اور خراب موسم میں بھی اچھی فصل پیدا کر سکتے ہیں: جناب شیوراج سنگھ چوہان
آج کا پروگرام لیب ٹو لینڈ پروگرام کی بہترین مثال ہے: جناب چوہان
Posted On:
11 AUG 2024 5:40PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج انڈیا ایگریکلچرل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ، نئی دہلی میں فصلوں کی 109 زیادہ پیداوار والی، موسمیاتی طور سے لچکدار اور بایوفورٹیفائیڈ اقسام جاری کیں۔
اس موقع پر وزیر اعظم نے کسانوں اور سائنسدانوں سے بھی بات چیت کی۔ فصلوں کی ان نئی اقسام کی اہمیت پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے وزیر اعظم نے زراعت میں قدر میں اضافے کی اہمیت پر زور دیا۔ کاشتکاروں کا کہنا تھا کہ یہ نئی اقسام انتہائی فائدے مند ثابت ہوں گی کیونکہ ان سے اخراجات کم کرنے میں مدد ملے گی اور ماحولیات پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
وزیر اعظم نے جوار کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا اور اس بات پر زور دیا کہ لوگ کس طرح غذائیت سے بھرپور خوراک کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے قدرتی کاشت کاری کے فوائد اور نامیاتی کاشت کاری کی طرف عام لوگوں کے بڑھتے ہوئے اعتماد کے بارے میں بھی بات کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ لوگوں نے نامیاتی غذاؤں کا استعمال اور مطالبہ کرنا شروع کر دیا ہے۔ کسانوں نے قدرتی کاشت کاری کو فروغ دینے کے لیے حکومت کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کی تعریف کی۔
وزیر اعظم نے مشورہ دیا کہ کے وی کے کو ہر مہینے تیار کی جا رہی نئی اقسام کے فوائد کے بارے میں کسانوں کو فعال طور پر مطلع کیا جانا چاہیے تاکہ ان کے فوائد کے بارے میں بیداری بڑھائی جا سکے۔
وزیر اعظم کی طرف سے جاری کردہ 61 فصلوں کی 109 اقسام میں 34 کھیتی کی فصلیں اور 27 باغبانی فصلیں شامل ہیں۔ کھیتی کی فصلوں میں مختلف اناج کے بیج بشمول باجرا، چارہ کی فصلیں، تیل کے بیج، دالیں، گنا، کپاس، ریشے اور دیگر ممکنہ فصلوں کو جاری کیا گیا۔ باغبانی فصلوں میں پھلوں کی مختلف اقسام، سبزیوں کی فصلیں، پودے لگانے والی فصلیں، ٹیوبر فصلیں، مصالحہ جات، پھول اور دواؤں کی فصلیں جاری کی گئیں۔
اس کے بعد، زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن کسانوں کے لیے اہم ہے کیونکہ 61 فصلوں کی 109 اقسام جو جاری کی گئی ہیں ان سے انہیں زیادہ پیداوار کرنے، زیادہ پیسہ کمانے اور کم خرچ کرنے میں مدد ملے گی۔ جناب چوہان نے کہا کہ ان فصلوں کے بیج آب و ہوا کے موافق ہیں اور خراب موسم میں بھی اچھی فصل پیدا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ یہ اقسام غذائیت سے بھرپور ہیں۔ آج کا پروگرام لیب ٹو لینڈ پروگرام کی بہترین مثال ہے۔
میڈیا کے استفسارات کا جواب دیتے ہوئے، جناب شیوراج سنگھ چوہان نے اعلان کیا کہ تین سال کے اندر، کسانوں کو تمام 109 اقسام کے بیج مل جائیں گے۔ اس کے علاوہ، انہوں نے کہا کہ آم کی غیر ملکی اقسام کی درآمد کی فی الحال ضرورت نہیں ہے کیونکہ ہماری اپنی اقسام زیادہ پیداواری، زیادہ جمالیاتی طور پر خوشنما اور اعلیٰ پیداوار کی خصوصیات رکھتی ہیں، یہ سب کاشتکاروں کی آمدنی میں اضافہ کر سکتے ہیں۔ یہ تمام اقسام قدرتی کاشتکاری کے لیے موزوں ہیں، اور اس موضوع پر تحقیق جاری ہے۔
اس موقع پر زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت جناب بھاگیرتھ چودھری اور رام ناتھ ٹھاکر اور ڈی جی آئی سی اے آر اینڈ سکریٹری، ڈی اے ای آر، ڈاکٹر ہمانشو پاٹھک، قریبی ریاستوں سے آئے 30 کسان اور آئی سی اے آر کے تمام ڈی ڈی جی اور دیگر عہدیدار بھی موجود تھے۔
**************
ش ح۔ ف ش ع- م ر
11-08-2024
U: 9710
(Release ID: 2044314)
Visitor Counter : 60