وزارت آیوش

پی ایم-جے اے وائی کے تحت آیوش

Posted On: 09 AUG 2024 5:36PM by PIB Delhi

آیوشمان بھارت پردھان منتری - جن آروگیہ یوجنا (اے پی پی ایم-جے اے وائی) کا مقصد ہندوستان کی آبادے کے نچلے 40 فیصد حصے کی تشکیل کرنے والے 12.34 کروڑ خاندانوں کے مساوی تقریباً 55 کروڑ مستفیدین کو ثانوی اور تیسرے درجے کی نگہداشت کے اسپتال میں داخل ہونے کے لیے فی خاندان 5 لاکھ روپے کا ہیلتھ کور فراہم کرنا ہے۔

اے بی پی ایم-جے اے وائی کے تحت آیوش پیکجوں کو شامل کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ اس سلسلے میں، یہ بات قابل غور ہے کہ این ایچ اے اور وزارت آیوش، بھارت کے درمیان اے بی پی ایم-جے اے وائی کے ساتھ آیوش پیکجوں کے مجوزہ ارتکاز کے نفاذ کے ماڈل پر ضروری غور و خوض کے لیے میٹنگیں ہوئی ہیں۔ لاگو کرنے والی ریاستوں/ مرکز زیر انتظام علاقوں پر مشتمل وسیع تر اسٹیک ہولڈروں کے ساتھ مشاورت کی گئی ہے۔ مزید، آیوش پیکیج کے انضمام کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت جاری ہے جس میں پیکیج ڈیزائن، پیکیج کی قیمت، آیوش ہسپتال میں آن بورڈنگ، معیاری علاج کے رہنما خطوط (ایس ٹی جی)، معروضی طور پر بیان کردہ علاج کے نتائج، مالی اثرات وغیرہ شامل ہیں۔

(i) سنٹرل گورنمنٹ ہیلتھ سکیم (سی جی ایچ ایس) میں اندراج شدہ مرکزی حکومت کے ملازمین اور پنشنر کو ایلوپیتھک کے ساتھ ساتھ آیوش یعنی آیوروید، یوگا اور نیچروپیتھی، یونانی، سدھ اور ہومیوپیتھی نظام طب کے ذریعے صحت کی دیکھ بھال کی خدمات تک رسائی حاصل ہے۔ فی الحال، سی جی ایچ ایس ہندوستان میں ایک آیورویدک ہسپتال کے ساتھ 110 آیوش فلاح و بہبود کے مراکز چلاتا ہے۔ اس کے علاوہ، آیوش کی وزارت کے تحت مورارجی ڈیسائی نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف یوگا (ایم ڈی این آئی وائی) کے تعاون سے مختلف سی جی ایچ ایس فلاحی مراکز میں 20 یوگا ماہرین مستفیدین کو یوگا سے متعلق مشاورت فراہم کرتے ہیں۔

یہ نیٹ ورک صحت کی دیکھ بھال کے متنوع اختیارات فراہم کرنے کے لیے حکومت کے عزم کی نشاندہی کرتا ہے جس میں آیوش سسٹم شامل ہیں، اس طرح سی جی ایچ ایس کے تحت مرکزی حکومت کے ملازمین اور پنشن یافتگان کی صحت کی مجموعی ضروریات کو پورا کرتا ہے۔

(ii) آیوش کی وزارت نے مالی سال 2021-22 سے آیورسواستھیا یوجنا کی ایک مرکزی سیکٹر اسکیم کو نافذ کیا ہے۔ اسکیم کے 02 اجزا ہیں یعنی۔

(a) آیوش اور صحت عامہ

(b) سینٹر آف ایکسی لینس (سی او ای)

آیوش اور عوامی صحت کے جزو آیورسواستھیا یوجنا کے تحت، آیوش ادویات کی تقسیم کا انتظام ہے اور ایسے علاقوں جیسے دیہی، قبائلی آبادی اور شہروں کی کچی آبادیوں وغیرہ میں مفت طبی کیمپوں کا اہتمام کرنا ہے۔ اس جزو کے تحت آنے والی آبادی کم از کم 1.5 لاکھ ہوگی۔ طبی مداخلت سے کم از کم 1000 افراد مستفید ہونے چاہئیں۔

(iii) صحت عامہ ریاست کا موضوع ہونے کی وجہ سے، آیوش علاج کی دستیابی کو یقینی بنانے کی بنیادی ذمہ داری ریاستی/ مرکز زیر انتظام حکومتوں پر عائد ہوتی ہے۔ تاہم، آیوش کی وزارت آیوش نظام کی ترقی اور فروغ کے لیے ریاستی/ مرکز زیر انتظام حکومتوں کے ذریعے نیشنل آیوش مشن (این اے ایم) کی مرکزی اسپانسر شدہ اسکیم کو نافذ کر رہی ہے اور مختلف سرگرمیوں کے تحت آیوش نظام ادویات کے ذریعے کمیونٹی کو علاج کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے ان کی کوششوں کی حمایت کر رہی ہے۔ مشن دیگر باتوں کے ساتھ ساتھ درج ذیل کے لیے انتظامات کرتا ہے: -

(i) موجودہ آیوش ڈسپنسریوں اور صحت کے ذیلی مراکز کو اپ گریڈ کرکے آیوشمان آروگیہ مندر (آیوش) کو فعال کرنا

(ii) پرائمری ہیلتھ سینٹرز (پی ایچ سی)، کمیونٹی ہیلتھ سینٹرز (سی ایچ سی) اور ڈسٹرکٹ ہسپتالوں (ڈی ایچ) میں آیوش سہولیات کا شریک مقام

(iii) سرکاری آیوش اسپتالوں، سرکاری ڈسپنسریوں اور سرکاری امداد یافتہ تدریسی ادارہ آیوش اسپتالوں کو ضروری ادویات کی فراہمی

(iv) موجودہ الگ الگ سرکاری آیوش ہسپتالوں کی اپ گریڈیشن

(v) موجودہ حکومت/ پنچایت/ سرکاری امداد یافتہ آیوش ڈسپنسری کی اپ گریڈیشن/ موجودہ آیوش ڈسپنسری کے لیے عمارت کی تعمیر/ نئی آیوش ڈسپنسری قائم کرنے کے لیے عمارت کی تعمیر

(vi) 50/30/10 بستروں والے مربوط آیوش اسپتالوں کا قیام

(vii) آیوش پبلک ہیلتھ پروگرام

(viii) ریاستوں میں نئے آیوش کالجوں کا قیام جہاں سرکاری شعبے میں آیوش تدریسی اداروں کی دستیابی ناکافی ہے

(ix) آیوش انڈر گریجویٹ اداروں کی بنیادی ڈھانچہ کی ترقی

(x) آیوش پوسٹ گریجویٹ اداروں کی بنیادی ڈھانچہ کی ترقی/ پی جی/ فارمیسی/ پیرا میڈیکل کورسز میں اضافہ

آیوش کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب پرتاپ راؤ جادھو نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ معلومات دی۔

*****

ش ح۔ ف ش ع- م ر

U: 9644



(Release ID: 2043865) Visitor Counter : 7


Read this release in: English , Hindi , Tamil