بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

دریائے گنگا آبی گذرگاہیں

Posted On: 09 AUG 2024 1:04PM by PIB Delhi

بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ آئی ڈبلیو اے آئی نے تکنیکی اور مالی مدد کے ساتھ گنگا-بھاگیرتھی- ہگلی ندی کے نظام کے ہلدیہ- وارانسی اسٹریچ (1390 کلومیٹر) پر قومی آبی گزرگاہ -1 (این ڈبلیو-1) کی صلاحیت میں اضافے کے لیے جل مارگ وکاس پروجیکٹ  پر نفاذ کا عمل شروع کیا ہے جو  2.2 سے 3.0 میٹر کی فیئر وے اور بڑے بارج کی نقل و حرکت، کثیر ماڈل ٹرمینلز، بین موڈل ٹرمینلز، نیوی گیشنل لاک گیٹس، کمیونٹی جیٹیز اور نیوی گیشن ایڈز کے لیے 45 میٹر کے نیچے چینل فراہم کرنے کے لیے عالمی بینک کی مدد سے ہے۔

قومی آبی گزرگاہوں کے فروغ کے لئے  منظور شدہ پروجیکٹوں کے ساتھ منصوبہ بندی کی تفصیلات ضمیمہ-1 میں ہے۔


ضمیمہ -1

قومی آبی گزرگاہوں پر اندرون ملک آبی نقل و حمل منصوبوں کی تفصیلات اور 30 جون 2024 تک منصوبہ بند اخراجات(آئی ڈبلیو ٹی)

نمبر شمار

ریاستوں کے ساتھ قوی آبی گذرگاہوں (این ڈبلیو) پر منظور شدہ پروجیکٹس

(روپے کروڑ میں)

مختص

1.

اتر پردیش، بہار، جھارکھنڈ اور مغربی بنگال میں این ڈبلیو -1 (گنگا-بھاگیرتھی-ہوگلی دریا نظام) پر وارانسی-ہلدیہ اسٹریچ (1390 کلومیٹر) سے جل مارگ وکاس پروجیکٹ (جے ایم وی پی I & II)

5369.18

2.

(a) آسام میں این ڈبلیو-2 (دریائے برہم پترا) کافروغ

474

 

(b) آسام میں این ڈبلیو-2 سے این ایچ  -27  تک پانڈو پورٹ کے لیے متبادل سڑک کی تعمیر

180

 

(c) آسام میں این ڈبلیو -2 سے این ایچ  -27 تک پانڈو میں تعمیراتی جہاز کی مرمت کی سہولت

208

3.

آسام میں این ڈبلیو -16 (دریائے بارک) اور بھارت-بنگلہ دیش راستے کے بھارتی حصے کا فروغ

148

4.

کیرالہ، آندھرا پردیش، اڈیشہ، گوا، مغربی بنگال، اتر پردیش، بہار، مہاراشٹر اور آسام کی ریاستوں میں 16 این ڈبلیو (این ڈبلیو-3، 4، 5 اور 13 نئے این ڈبلیو) کی ترقی۔

267

 

میزان

6646.18

 

****

ش ح۔ ش م۔ ج

Uno-9626



(Release ID: 2043769) Visitor Counter : 5


Read this release in: English , Hindi , Hindi_MP , Tamil