قانون اور انصاف کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

عدالتوں کا کمپیوٹرائزیشن

Posted On: 08 AUG 2024 1:02PM by PIB Delhi

نیشنل ای گورنینس پلان کے جزو کے طور پر، ای کورٹس مشن موڈ پروجیکٹ ’’بھارتی عدلیہ میں اطلاعات اور مواصلات تکنالوجی کے نفاذ کے لیے قومی پالیسی اور لائحہ عمل‘‘ کی بنیاد پر بھارتی عدلیہ کی اطلاعات  اور مواصلات تکنالوجی (آئی سی ٹی) ترقی کے لیے زیر نفاذ ہے۔ یہ پروگرام ای کمیٹی، بھارتی سپریم کورٹ  کے ساتھ اشتراک میں محکمہ انصاف کے ذریعہ نافذ کیا جا رہا ہے۔

ای کورٹس مشن موڈ پروجیکٹ کا مرحلہ I ، 2011-2015 کے دوران نافذ کیا گیا تھا، جس میں کمپیوٹرائزیشن کی بنیادی باتوں پر توجہ مرکوز کی گئی تھی جیسے کمپیوٹر ہارڈویئر کا قیام، انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی کو یقینی بنانا، اور ای کورٹس پلیٹ فارم کو فعال کرنا۔ 935 کروڑ روپئے کے مالی اخراجات کے مقابلے میں مجموعی طور پر 639.41 کروڑ روپئے خرچ ہوئے ۔ اس مرحلے میں درج ذیل اقدامات کیے گئے:

  1. 14249 ضلعی اور ماتحت عدالتوں کو کمپیوٹر سہولت سے آراستہ کیا گیا۔
  2. 13,683 عدالتوں میں لین انسٹال کیا گیا، 13,436 عدالتوں میں ہارڈ ویئر فراہم کیا گیا اور 13,672 عدالتوں میں سافٹ ویئر انسٹال کیا گیا۔
  3. 14,309 جوڈیشل افسران کو لیپ ٹاپ فراہم کیے گئے اور تمام ہائی کورٹس میں تبدیلی کے انتظام کی مشق مکمل کی گئی۔
  4. 14000 سے زائد عدالتی افسران کو یو بی یو این ٹی یو- لینکس آپریٹنگ سسٹم کو استعمال کرنے کی تربیت فراہم کی گئی۔
  5. 3900 سے زیادہ عدالتی عملے کو کیس انفارمیشن سسٹم (سی آئی ایس) میں بطور سسٹم ایڈمنسٹریٹر تربیت دی گئی۔
  6. 493 عدالتی کامپلیکسوں اور 347 کوریسپونڈنگ جیلوں کے درمیان ویڈیو کانفرنسنگ کی سہولت کو مصروف عمل بنایا گیا۔

3۔ ای کورٹس مشن موڈ پروجیکٹ کا مرحلہ II، 2015-2023 کے دوران نافذ کیا گیا تھا، جس میں بنیادی طور پر ضلع اور ماتحت عدالتوں کے آئی سی ٹی کو فعال بنانے اور مختلف شہریوں پر مبنی اقدامات پر توجہ مرکوز کی گئی تھی۔ 1670 کروڑ روپئے کے مالی اخراجات کے مقابلے میں 1668.43 کروڑ روپئے خرچ کیے گئے۔ 2023 تک 18,735 عدالتیں کمپیوٹرائزڈ ہو چکی ہیں۔ قانونی طریقہ کار کی ڈیجیٹائزیشن کے ذریعے انصاف کو تمام اسٹیک ہولڈرز کے لیے قابل رسائی بنانے اور دستیاب کرانے کے لیے درج ذیل اقدامات کیے گئے ہیں، اس طرح قانونی نظام میں کارکردگی اور شفافیت میں اضافہ ہوا ہے:-

  1. وائیڈ ایریا نیٹ ورک (ڈبلیو اے این) پروجیکٹ کے تحت، ہندوستان بھر کے مجموعی کورٹ کمپلیکس کے 99.4فیصد (مقرر کردہ 2992 میں سے 2977) کو 10 ایم بی پی ایس سے 100 ایم بی پی ایس بینڈوتھ کی رفتار کے ساتھ کنیکٹیویٹی فراہم کی گئی ہے۔
  2. نیشنل جوڈیشل ڈیٹا گرڈ (این جے ڈی جی ) احکامات، فیصلوں اور مقدمات کا ایک ڈیٹا بیس ہے، جسے ای کورٹس پروجیکٹ کے تحت ایک آن لائن پلیٹ فارم کے طور پر بنایا گیا ہے۔ یہ ملک کی تمام کمپیوٹرائزڈ ضلعی اور ماتحت عدالتوں کی عدالتی کارروائیوں/فیصلوں سے متعلق معلومات فراہم کرتا ہے۔ مدعی 26.06 کروڑ سے زیادہ مقدمات اور 26.91 کروڑ سے زیادہ احکامات/فیصلوں (01.08.2024 تک) کیس کی صورتحال کی معلومات تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔
  3. اپنی مرضی کے مطابق فری اور اوپن سورس سافٹ ویئر (ایف او ایس ایس) پر مبنی کیس انفارمیشن سافٹ ویئر (سی آئی ایس) تیار کیا گیا ہے۔ فی الحال سی آئی ایس نیشنل کور ورژن 3.2 ضلعی عدالتوں میں لاگو کیا جا رہا ہے اور سی آئی ایس نیشنل کور ورژن 1.0 کو ہائی کورٹس میں لاگو کیا جا رہا ہے۔
  4. وکلاء/مدعی کے لیے ایس ایم ایس پش اینڈ پل (روزانہ 200000 ایس ایم ایس  بھیجے گئے)، ای میل (روزانہ 250000 بھیجے گئے)، کثیر لسانی اور ٹیکٹائل ای کورٹس خدمات پورٹل (35 لاکھ یومیہ)، جے ایس سی (عدالتی خدمات مراکز) اور انفو کیاسک کے توسط سے کیس اسٹیٹس، کاز لسٹ، فیصلوں پر ریئل ٹائم انفارمیشن فراہم کرنے کے لیے 7 پلیٹ فارم وضع کیے گئے۔ اس کے علاوہ ، وکلاء کے لیے موبائل ایپ (30.06.2024 تک مجموعی طور پر 2.47 کروڑ ڈاؤن لوڈ) اور ججوں کے لیے جسٹ آئی ایس (30.06.2024 تک 20362 ڈاؤن لوڈس) کے لیے موبائل ایپ کے ساتھ الیکٹرانک کیس مینجمنٹ ٹولس (ای سی ایم ٹی) تیار کیے گئے ہیں۔
  5. بھارت ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے عدالتی سماعت کرنے میں عالمی رہنما کے طور پر ابھرا ہے۔ ضلعی اور ماتحت عدالتوں نے 2,35,64,731 مقدمات کی سماعت کی جبکہ ہائی کورٹس نے ویڈیو کانفرنسنگ سسٹم کا استعمال کرتے ہوئے 30.06.2024 تک 87,08,727 مقدمات (مجموعی طور پر 3.22 کروڑ) کی سماعت کی۔ ہندوستان کی معزز سپریم کورٹ نے 04.06.2024 تک ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے 7,54,443 سماعتیں کیں۔
  6. گجرات، گوہاٹی، اڈیشہ، کرناٹک، جھارکھنڈ، پٹنہ، مدھیہ پردیش، اتراکھنڈ اور سپریم کورٹ آف انڈیا کی آئینی بنچ کی ہائی کورٹس میں عدالتی کارروائی کی لائیو سٹریمنگ شروع کر دی گئی ہے، اس طرح میڈیا اور دیگر دلچسپی رکھنے والے افراد کو اس کارروائی میں شامل ہونے کی اجازت دی گئی ہے۔
  7. ٹریفک چالان کے معاملات کو نمٹانے کے لیے 21 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 28 مجازی عدالتیں چلائی گئی ہیں۔ 28 ورچوئل عدالتوں کے ذریعہ 5.26 کروڑ سے زیادہ مقدمات نمٹائے گئے ہیں اور 56 لاکھ (56,51,204) مقدمات میں 30.06.2024 تک 579.40 کروڑ روپئے سے زیادہ کا آن لائن جرمانہ وصول کیا گیا ہے۔
  8. نئے ای فائلنگ سسٹم (ورژن 3.0) کو اپ گریڈ شدہ خصوصیات کے ساتھ قانونی کاغذات کی الیکٹرانک فائلنگ کے لیے متعارف کرایا گیا ہے۔ ای فائلنگ کے قوانین کا مسودہ تیار کیا گیا ہے اور اسے اپنانے کے لیے ہائی کورٹس کو بھیج دیا گیا ہے۔ کل 25 ہائی کورٹس نے 30.06.2024 تک ای فائلنگ کے ماڈل رولز کو اپنایا ہے۔
  9. مقدمات کی ای فائلنگ کے لیے فیس کی الیکٹرانک ادائیگی کے اختیار کی ضرورت ہوتی ہے جس میں کورٹ فیس، جرمانے اور جرمانے شامل ہوتے ہیں جو براہ راست کنسولیڈیٹڈ فنڈ کو قابل ادائیگی ہوتے ہیں۔ کل 22 ہائی کورٹس نے اپنے اپنے دائرہ اختیار میں ای پیمنٹ کو لاگو کیا ہے۔ کورٹ فیس ایکٹ میں 30.06.2024 تک 24 ہائی کورٹس کے حوالے سے ترمیم کی گئی ہے۔
  10. ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنے کے لیے، 1072 ای سیوا کیندر ان وکیل یا مدعی کو سہولت فراہم کرنے کے ارادے سے شروع کیے گئے ہیں جنہیں معلومات سے لے کر سہولت اور ای فائلنگ تک کسی بھی قسم کی مدد کی ضرورت ہے۔ یہ آن لائن ای کورٹس خدمات تک رسائی حاصل کرنے میں مدعی کی مدد کرتا ہے اور ان لوگوں کے لیے نجات دہندہ کے طور پر کام کرتا ہے جو ٹیکنالوجی کے متحمل نہیں ہیں یا دور دراز کے علاقوں میں واقع ہیں۔ یہ بڑے پیمانے پر شہریوں میں ناخواندگی کی وجہ سے پیدا ہونے والے چیلنجوں سے نمٹنے میں بھی مدد کرتا ہے اور وقت کی بچت، مشقت سے بچنے، طویل فاصلوں کا سفر کرنے اور ملک بھر میں مقدمات کی ای فائلنگ کی سہولت فراہم کرکے لاگت کی بچت کے حوالے سے فوائد فراہم کرتا ہے۔
  11. بینچ کی تلاش، کیس کی قسم، کیس نمبر، سال، درخواست گزار/ مدعا کا نام، جج کا نام، ایکٹ، سیکشن، فیصلہ: تاریخ سے تاریخ تک اور مکمل متن کی تلاش جیسی خصوصیات کے ساتھ ایک نیا "ججمنٹ سرچ" پورٹل شروع کیا گیا ہے۔ یہ سہولت سب کو مفت فراہم کی جا رہی ہے۔
  12. نیشنل جوڈیشل ڈیٹا گرڈ (این جے ڈی جی) کے ذریعے بنائے گئے ڈیٹا بیس کا موثر استعمال کرنے اور معلومات کو عوام تک پہنچانے کے لیے، ایل ای ڈی ڈسپلے میسج سائن بورڈ سسٹم "جسٹس کلاک" نصب کیا گیا ہے۔ جسٹس کلاک کا مقصد عوام میں انصاف کے شعبے کے بارے میں بیداری لانا ہے۔ 25 ہائی کورٹس میں کل 39 جسٹس کلاک لگائے گئے ہیں۔ ایک ورچوئل جسٹس کلاک بھی آن لائن ہوسٹ کی جاتی ہے۔

مرکزی کابینہ نے 13.09.2023 کو 2023 سے شروع ہونے والے 4 سال کی مدت کے لیے 7,210 کروڑ روپے کے ایکورٹس پروجیکٹ کے مرحلہ III کو منظوری دی ہے۔ ای کورٹس مرحلہ III کا مقصد پورے عدالتی ریکارڈ بشمول میراثی ریکارڈز کی ڈیجیٹلائزیشن کے ذریعے ڈیجیٹل، آن لائن اور پیپر لیس عدالتوں کی طرف بڑھتے ہوئے انصاف کی زیادہ سے زیادہ آسانی کے نظام کا آغاز کرنا ہے ای-سیوا کیندرز کے ساتھ تمام کورٹ کمپلیکس کی سیچوریشن کے ذریعے۔ یہ انٹیلجنٹ سمارٹ سسٹمز لگائے گا جس سے ججوں اور رجسٹریوں کے لیے ڈیٹا پر مبنی فیصلہ سازی ممکن ہو سکے گی جب کہ مقدمات کا شیڈول یا ترجیح دی جا سکے گی۔ مرحلہ III کا بنیادی مقصد عدلیہ کے لیے ایک متحد ٹیکنالوجی پلیٹ فارم بنانا ہے، جو عدالتوں، قانونی چارہ جوئی اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے درمیان بغیر کسی ہموار اور کاغذ کے بغیر انٹرفیس فراہم کرے گا۔ ای کورٹس مرحلہ III کی اہم خصوصیات میں عدالتی ریکارڈ کی ڈیجیٹلائزیشن، میراثی ریکارڈ اور زیر التوا مقدمات شامل ہیں۔ آسان بازیافت کے لیے جدید ترین اور جدید ترین کلاؤڈ پر مبنی ڈیٹا ریپوزٹری؛ ای-سیوا کیندرز نے پورے ہندوستان میں تمام عدالتی احاطے میں قائم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے تاکہ اس شہری کو آسان رسائی فراہم کی جا سکے جن کے پاس ضروری معلومات یا کمپیوٹر کا سامان نہیں ہے۔ پیپر لیس عدالتوں کا مقصد عدالتی کارروائیوں کو ڈیجیٹل فارمیٹ کے تحت لانا ہے جس سے ہندوستانی عدلیہ میں شفافیت اور جوابدہی ہو اور مقدمات کو تیزی سے نمٹانا۔ ضلعی اسپتالوں، مزید عدالتوں اور جیلوں، پولیس اسٹیشنوں وغیرہ کا احاطہ کرنے کے لیے ویڈیو کانفرنسنگ کی سہولیات کو بڑھایا جائے گا۔ عدالتی کارروائی کی لائیو سٹریمنگ اس طرح اسٹیک ہولڈر کے ساتھ ساتھ طالب علموں کو عدالتوں کے لائیو کام کو دیکھنے کی اجازت ملتی ہے اس طرح عدالتی نظام میں شفافیت کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔ آن لائن عدالتوں کا مقصد عدالت میں مدعیان یا وکیلوں کی موجودگی کو ختم کرنا ہے، اس طرح وقت اور پیسے کی بچت ہوتی ہے۔ تنازعات کے حل کے لیے متبادل مشینری فراہم کرنے کے لیے آن لائن تنازعات کا حل؛ مجازی عدالتوں کے دائرہ کار کو ٹریفک چالانوں کے فیصلے سے آگے بڑھانا۔ یہ منصوبہ ایک "سمارٹ" ماحولیاتی نظام کی تعمیر کے ذریعے صارف کو ہموار تجربہ فراہم کرنے میں مدد کرے گا۔ رجسٹریوں میں کم ڈیٹا انٹری اور فائل کی کم سے کم جانچ پڑتال ہوگی جو بہتر فیصلہ سازی اور پالیسی پلاننگ میں سہولت فراہم کرے گی۔ ای کورٹس مرحلہ III ملک کے تمام شہریوں کے لیے عدالتی تجربے کو آسان، سستا اور پریشانی سے پاک بنا کر انصاف کی آسانی کو یقینی بنانے میں ایک گیم چینجر ثابت ہو سکتا ہے۔

ای کورٹس مرحلہ III کے تحت ، مالی برس 23-24 میں 825 کروڑ روپئے مختص کیے گئے، 768.25 کروڑ روپئے (93.11 فیصد) خرچ کیے گئے۔ مالی برس 2024-25 کے دوران، بی ای میں 1500 کروڑ روپئے کے بقدر کی تخصیص حاصل ہوئی اور اس سلسلے میں 465.74 کروڑ روپئے پہلے ہی جاری کیے جا چکے ہیں۔

(سی): ملک بھر میں آپریشنل ای کورٹس کی ریاست وار تفصیلات ضمیمہ-1 میں ہیں۔

ضمیمہ- I

عدالتوں کے کمپیوٹرائزیشن کے تعلق سے 08/08/2024  کے لیے راجیہ سبھا کے غیر سترہ سوال نمبر 2030 کے جواب میں  دیے گئے بیان کا حوالہ۔ ملک میں مصروف عمل ای کورٹس کی ریاست کے لحاظ سے تفصیلات مندر جہ ذیل ہیں:

نمبر شمار

ہائی کورٹ

ریاست

کورٹس

1

الہٰ آباد

اترپردیش

2222

2

آندھرا پردیش

آندھرا پردیش

617

3

بامبے

دادر اور نگر حویلی

3

دمن اور دیو

2

گوا

39

مہاراشٹر

2157

4

کلکتہ

انڈمان اور نکو بار جزائر

14

مغربی بنگال

827

5

چھتیس گڑھ

چھتیس گڑھ

434

6

دہلی

دہلی

681

7

گوہاٹی

اروناچل پردیش

28

آسام

408

میزورم

69

ناگالینڈ

37

8

گجرات

گجرات

1268

9

ہماچل پردیش

ہماچل پردیش

162

10

جموں و کشمیر

مرکز کے زیر انتظام علاقے جمو و کشمیر اور لداخ

218

11

جھارکھنڈ

جھارکھنڈ

447

12

کرناٹک

کرناٹک

1031

13

کیرالہ

کیرالہ

484

لکشدیپ

3

14

مدھیہ پردیش

مدھیہ پردیش

1363

15

مدراس

پڈوچیری

24

تمل ناڈو

1124

16

منی پور

منی پور

38

17

میگھالیہ

میگھالیہ

42

18

اڑیسہ

اڈیشہ

686

19

پٹنہ

بہار

1142

20

پنجاب اور ہریانہ

چنڈی گڑھ

30

ہریانہ

500

پنجاب

541

21

راجستھان

راجستھان

1240

22

سکم

سکم

23

23

تلنگانہ

تلنگانہ

476

24

تری پورہ

تری پورہ

84

25

اتراکھنڈ

اتراکھنڈ

271

 

کل

 

18735

یہ جانکاری قانون و انصاف کی وزارت کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)؛ پارلیمانی امور کی وزارت میں وزیر مملکت، جناب ارجن رام میگھوال نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

**********

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:9565



(Release ID: 2043275) Visitor Counter : 25