کامرس اور صنعت کی وزارتہ

جناب پیوش گوئل نے بمسٹیک فری ٹریڈ ایگریمنٹ پر تیز تر مذاکرات کا مطالبہ کیا


جناب گوئل نے کہا کہ رکن ممالک، کاروباری رہنماؤں کو مجوزہ ایف ٹی اے کے حوالے سے ترجیحات کا از سر نو جائزہ لینے کی ضرورت ہے

بمسٹیک ممالک سپلائی چین، ای کامرس، ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر اور فوڈ سیکورٹی میں شراکت داری پر توجہ مرکوز کریں گے: جناب گوئل

جناب  گوئل نے بنگلہ دیش میں پیش رفت پر تشویش کا اظہار کیا اور  اقتدار کی ہموار منتقلی کی امید ظاہر کی

Posted On: 07 AUG 2024 1:45PM by PIB Delhi

بمسٹیک کے اراکین کو تجارتی مذاکرات کے حوالے سے رکن ممالک کی ترجیحات کا از سر نو جائزہ لینا چاہیے تاکہ تاخیر کا شکار آزاد تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دی جا سکے۔ یہ بات کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری (سی آئی آئی) کے زیر اہتمام  آج یہاں حکومت ہند کی وزارت خارجہ کے  ساتھ شراکت داری میں خلیج بنگال پہل برائے کثیر شعبہ جاتی تکنیکی اور اقتصادی تعاون (بمسٹیک) بزنس سمٹ کے افتتاحی ایڈیشن میں اپنی تقریر کرتے ہوئے کہی۔

اپنے خطاب میں جناب گوئل نے کہا کہ بمسٹیک آزاد تجارتی معاہدے میں تاخیر کی وجوہات کا از سر نو جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اراکین کو ایک ایسی ٹھوس سفارشات پیش کرنے کی ضرورت ہے جو ساتوں ممالک کے لیے قابل قبول ہوں۔ انہوں نے تجارتی مذاکراتی کمیٹی اور تاجر برادری پر زور دیا کہ وہ علاقائی تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے اور علاقائی مسابقت کو بڑھانے کے لیے ترجیحی تجارتی معاہدے پر غور کریں۔

جناب گوئل نے بمسٹیک کے اراکین سے موجودہ تجارتی تعلقات کا خود جائزہ لینے کے لیے کہا اور کہا کہ بمسٹیک ممالک کے درمیان تجارت بہت کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے کہ ہم اس کی مکمل صلاحیت حاصل کر سکیں، بہت طویل سفر طے کرنا ہے۔ مرکزی وزیر نے ایماندارانہ رائے فراہم کرنے اور تجارتی سہولت اور سامان کی سرحد پار نقل و حرکت کو مضبوط بنانے میں مدد کے لیے رکن ممالک کے درمیان گہرے انضمام پر زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تجارتی خسارے کو کم کرنے، ای کامرس میں شراکت داری کو مضبوط بنانے کے لیے تجارتی سہولت کاری کے اقدامات کو مضبوط بنانے، ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر اور ٹیکنالوجی کی مدد سے کسٹم بارڈرز کے بہتر انضمام پر توجہ دی جانی چاہیے۔ وزیر  موصوف نے  کہا کہ سرحدی کنٹرول کو کمپیوٹرائزڈ کرنے، امپورٹ ایکسپورٹ آن لائن درخواست کے عمل کو تیز تر کلیئرنس کی ضرورت ہے جس سے کاروبار کرنے میں آسانی پیدا ہوگی۔

وزیر موصوف نے کہا کہ سپلائی چین کو مضبوط بنانے، ٹیرف اور نان ٹیرف رکاوٹوں کو ہٹانے، بین الاقوامی اصولوں کو اپناتے ہوئے تجارتی سہولت کاری کے اقدامات کو مضبوط بنانے اور بغیر کسی رکاوٹ کے نقل و حمل کے رابطوں پر توجہ مرکوز کی جانی چاہیے، جو کہ  بمسٹیک کے رکن ممالک  میں تجارت اور سرمایہ کاری کے درمیان تعاون کی مکمل صلاحیت کو بروئے کار لانے کے لیے ضروری ہے۔  جناب گوئل نے سرمایہ کاری، تجارت اور سیاحت میں مدد فراہم کرنے کے لیے سات رکن ممالک کے اسٹارٹ اپس اور کاروباری افراد کے وسیع تر انضمام کی امید ظاہر کی۔ انہوں نے رکن ممالک سے اپیل کی  کہ وہ ٹیکنالوجی کی حوصلہ افزائی کریں اور ایک دوسرے کے درمیان غذائی تحفظ، صحت کی دیکھ بھال اور انسانی وسائل کی ترقی کو محفوظ بنانے کے لیے زرعی تعاون کو فروغ دیں۔

نیلی معیشت کے بارے میں، مرکزی وزیر نے کہا کہ رکن ممالک کے پاس پھلتی پھولتی نیلی معیشت ہے یا سمندری مصنوعات کی مانگ ہے جس سے ذریعہ معاش میں اضافہ ہوتا ہے اور روزگار کے مواقع پیدا ہوتے ہیں جبکہ سمندری اور ساحلی ایکو سسٹم کا تحفظ ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ علاقائی ویلیو چینز زرعی اور معدنی پیداوار میں اضافہ کر کے ترقی یافتہ خطہ بن سکتی ہیں۔

بنگلہ دیش کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے، مرکزی وزیر نے وہاں کی  پیش رفت پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور ملک کے لیے ایک روشن مستقبل اور حکمرانی کی ہموار منتقلی کی خواہش کا اظہار کیا۔ آخر میں، جناب گوئل نے شاعر رابندر ناتھ ٹیگور کا حوالہ دیا –’’اگر میں اسے ایک دروازے  کے ذریعہ نہیں کرسکتا، تو میں دوسرے دروازے سے جاؤں گا یا میں ایک دروازہ بناؤں گا‘‘، بمسٹیک ممالک پر زور دیا کہ وہ ہندوستان کی کاروباری برادری کے ساتھ مل کر ایک خوشحال خطے کے لئے نئے متبادل پیدا کریں۔

بمسٹیک ، یا خلیج بنگال پہل برائے کثیر شعبہ جاتی تکنیکی اور اقتصادی تعاون جنوبی ایشیا اور جنوب مشرقی ایشیا کے ممالک - بنگلہ دیش، بھارت، میانمار، سری لنکا، تھائی لینڈ، بھوٹان اور نیپال کا ایک گروپ ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔  ا  ک ۔ن ا۔

U-9466



(Release ID: 2042692) Visitor Counter : 15