ریلوے کی وزارت

جی ایس وی  نے ہوا بازی کے شعبے کے لیے  ‘‘تحفظاتی انتظامیہ کے نظام’’ پر ایگزیکٹو  تربیت کا انعقاد کیا

Posted On: 06 AUG 2024 6:06PM by PIB Delhi

گتی شکتی وشو ودیالیہ (جی ایس وی ) نے کل سے  نقل و حمل کی تحقیق اور انتظامیہ کے مرکز (سی ٹی آر اے ایم ) ، نئی دہلی میں ہوا بازی کے شعبے کے لیے اپنا پہلا ایگزیکٹو ٹریننگ پروگرام شروع کیا ہے ۔  5 اگست سے 7 اگست تک تین روزہ پروگرام،  کام کرنے والے پیشہ ور افراد کے لیے ‘‘تحفظاتی انتظامیہ کے نظام ’’ پر مرکوز ہو گا، یہ ایئربس کے تعاون سے منعقد کیا گیا ہے ۔

پروگرام کو ایک پرجوش ردعمل ملا ہے، جس نے معروف ایئر لائنز جیسے کہ انڈی گو، وستارا کے ساتھ ساتھ  ایئر بس اور شہری ہوا بازی کی وزارت کے نمائندوں کو اپنی طرف متوجہ کیا ۔  قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس کورس میں بین الاقوامی پیشہ ور افراد بھی شرکت کر رہے ہیں ،  جن میں نیپال کے چار اور بھوٹان کے چار شرکاء شامل ہیں ۔  پروگرام کے انسٹرکٹرز صنعت کے سرکردہ ماہرین ہیں ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Screenshot2024-08-0618075688RE.png

کورس کا افتتاح وزارت شہری ہوا بازی کےڈائریکٹر جنرل،  ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو گروپ کیپٹن جی وی جی یوگندھر ، اور ڈائریکٹر، ایئر انڈیا ایوی ایشن اکیڈمی جناب سنیل بھاسکرن نے جی ایس وی کے وائس چانسلر پروفیسر منوج چودھری اور ڈین (ایگزیکٹیو ایجوکیشن) پروفیسر پردیپ گرگ کی موجودگی میں کیا ۔  

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003QP8I.jpg

غور طلب ہے کہ گتی شکتی وشو ودیالیہ (ایک مرکزی یونیورسٹی جو ریلوے کی وزارت کے تحت چلتی ہے) پورے ٹرانسپورٹیشن اور لاجسٹکس کے شعبے کا احاطہ کرنے کے منشور کے ساتھ حال ہی میں ہندوستان میں ایرو اسپیس کی تعلیم، تربیت اور تحقیق کو فروغ دینے کے لیے ایئر بس کے ساتھ شراکت کا اعلان کیا تھا ۔  ‘‘صنعت سے چلنے والے’’ نقطہ نظر میں کام کرتے ہوئے، جی ایس وی پہلے سے ہی باقاعدہ تعلیم (بیچلرز / ماسٹرز / ڈاکٹرل لیولز) اور مختلف ٹرانسپورٹیشن اور لاجسٹک شعبوں جیسے کہ ریلوے، پورٹس اور شپنگ اور میٹرو ریل ٹیکنالوجی کے لیے ایگزیکٹو ایجوکیشن پروگرام چلا رہا ہے ۔  جی ایس وی نے اس تعلیمی سال سے ہزا بازی  انجینئرنگ میں بی ٹیک بھی شروع کیا ہے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح  ۔   ا س   ۔   ت  ح   ۔     

U - 9428    



(Release ID: 2042263) Visitor Counter : 19