جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

قابل تجدید توانائی کے ذرائع سے توانائی کی پیداوار

Posted On: 06 AUG 2024 2:57PM by PIB Delhi

حکومت نے قابل تجدید توانائی (آر ای) کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے کئی پہل اور اقدامات کیے ہیں، جن میں شمسی اور بادبانی کی توانائی شامل ہیں، جیسا کہ ضمیمہ میں دیا گیا ہے ،جو کہ صنعتوں کو براہ راست/بالواسطہ ترغیب دیتے ہیں تاکہ روایتی کوئلے سے توانائی کے استعمال کے  برخلاف آر ای کے استعمال میں اضافہ کریں۔

مورخہ 30جون2024 تک ملک میں شمسی فوٹو وولٹک (پی وی) پاور کی کل نصب صلاحیت 85.47 گیگاواٹ  ہے اور بادبانی  کی طاقت 46.65 گیگاواٹ  ہے۔

یہ معلومات نئی اور قابل تجدید توانائی کے وزیر مملکت جناب سری پد یسو نائک نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔

 

ضمیمہ

حکومت ہند نے 2030 تک غیر قدرتی ذرائع سے 500 گیگا واٹ نصب شدہ برقی صلاحیت کو حاصل کرنے کے ہدف کے ساتھ، ملک میں قابل تجدید توانائی کی صلاحیت کو فروغ دینے اور اس میں تیزی لانے کے لیے کئی پہل اور اقدامات کیے ہیں۔

  • مالی سال 24-2023 سے مالی سال 28-2027 تک کے لیےقابل تجدید توانائی کے نفاذ کی ایجنسیوں کے ذریعہ 50 گیگاواٹ/سالانہ کی آر ای پاور، بولیوں کے لئے ٹریکٹری کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔ [آر ای آئی ایز:ہندوستان کی شمسی توانائی کی  کارپوریشن لمیٹڈ (ایس ای سی آئی)، نیشنل تھرمل پاور کارپوریشن (این ٹی پی سی)، نیشنل ہائیڈرو الیکٹرک پاور کارپوریشن (این ایچ پی سی)، ستلج جل ودیوت نگم (ایس جے وی این)]۔
  • خودکار راستے کے تحت براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کی 100 فیصد تک اجازت ہے۔
  • مورخہ30 جون 2025 تک شروع کیے جانے والے منصوبوں کے لیے شمسی اوربادبانی  بجلی کی بین ریاستی فروخت کے لیے بین ریاستی ترسیلی نظام  (آئی ایس ٹی ایس) چارجز کی چھوٹ، سبز ہائیڈروجن پروجیکٹس کے لیے دسمبر 2030 تک اور آف شور بادبانی پروجیکٹس کے لیے دسمبر 2032 تک۔
  • قابل تجدید توانائی  کی کھپت کو فروغ دینے کے لیے، قابل تجدید خریداری کی ذمہ داری (آر پی او) کا 30-2029 تک اعلان کیا گیا ہے ،جس میں غیر مرکوز  قابل تجدید توانائی کے لیے علیحدہ آر پی او بھی شامل ہے۔
  • سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور سہولت فراہم کرنے کے لیے پروجیکٹ ڈیولپمنٹ سیل قائم کیا گیا ہے۔
  • گرڈ سے منسلک شمسی، بادبانی اور بادبانی شمسی پروجیکٹس سے بجلی کی خریداری کے لیے، نرخوں پر مبنی مسابقتی بولی کے عمل کے لیے معیاری بولی کے رہنما خطوط جاری کیے گئے ہیں۔
  • اسکیمیں جیسے پردھان منتری کسان اُرجا سرکشا ایوم اُٹھان مہاابھیان (پی ایم-کُسم)، پی ایم سوریہ گھر مفت بجلی یوجنا، اعلی کارکردگی کے شمسی پی وی ماڈیولز  سے متعلق  قومی پروگرام، نیشنل گرین ہائیڈروجن مشن،ایک گیگا واٹ آف شور ونڈ انرجی پروجیکٹس کی ترقی وغیرہ۔
  • الٹرا میگا قابل تجدید توانائی کے  پارکس کا قیام آر ای ڈیولپرز کو بڑے پیمانے پر آر ای پروجیکٹس کی تنصیب کے لیے زمین اور ٹرانسمیشن فراہم کرنا۔
  • نئی ترسیلی لائنیں بچھانا اور قابل تجدید بجلی کے اخراج کے لیے گرین انرجی کوریڈور اسکیم کے تحت نئے سب اسٹیشن کی گنجائش پیدا کرنا۔
  • بجلی (صارفین کے حقوق) ضابطے 2020 ،پانچ سو کلو واٹ تک یا بجلی کے منظور شدہ لوڈ تک، جو بھی کم ہو، نیٹ میٹرنگ کے لیے جاری کیا گیا ہے۔
  • کابینہ نے آف شور بادبانی توانائی کے پروجیکٹس کے لیے وائبلٹی گیپ فنڈنگ ​​(وی جی ایف) اسکیم کو منظوری دے دی ہے تاکہ ایک گیگا واٹ کے آف شور بادبانی توانائی کے  پروجیکٹس (گجرات اور تمل ناڈو کے ساحل پر 500 میگاواٹ ہر ایک) کی تنصیب اور کام شروع ہو۔
  • ’’نیشنل ری پاورنگ اینڈ لائف ایکسٹینشن پالیسی برائے ونڈ پاور پروجیکٹ 2023‘‘ جاری کر دی گئی ہے۔
  • ’’آف شور بادبانی توانائی کے پروجیکٹس کے قیام کے لیے حکمت عملی‘‘ جاری کی گئی ہے جس میں 2030 تک 37 گیگا واٹ کی بولی کی رفتار اور پروجیکٹ کی ترقی کے لیے مختلف کاروباری ماڈلز کی نشاندہی کی گئی ہے۔
  • آف شور بادبانی توانائی کے لیز رولز 2023 کو وزارت خارجہ کے 19 دسمبر 2023 کے نوٹیفکیشن کے ذریعے نوٹیفائی کیا گیا ہے، تاکہ آف شوربادبانی توانائی کے پروجیکٹس کی ترقی کے لیے آف شور علاقوں کی لیز کی گرانٹ کو منضبط کیا جا سکے۔
  • یکساں قابل تجدید توانائی کی شرحوں (یو آر ای ٹی) کے لیے طریقہ کار جاری کر دیا گیا ہے۔
  • سولر فوٹوولٹک ماڈیولز اور گرڈ سے منسلک سولر انورٹرز کے لیے معیاری اور لیبلنگ (ایس اینڈ ایل) پروگرام شروع کیے گئے ہیں۔
  • تیز آر ای ٹریکٹری کے لیے درکار ترسیلی بنیادی ڈھانچے کو وسعت دینے کے لیے، 2030 تک ترسیلی منصوبہ  تیار کیا گیا ہے۔
  • بجلی (دیر سے ادائیگی سرچارج اور متعلقہ معاملات) ضابطے (ایل پی ایس ضابطے) کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔
  • گرین انرجی اوپن ایکسس ضابطے  2022 کے ذریعے قابل تجدید توانائی کو فروغ دینے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔
  • تبادلے کے ذریعے قابل تجدید توانائی کی بجلی کی فروخت میں سہولت فراہم کرنے کے لیے گرین ٹرم اہیڈ مارکیٹ (جی ٹی اے ایم) کا آغاز کیا۔
  • حکومت نے احکامات جاری کیے ہیں کہ لیٹر آف کریڈٹ (ایل سی) یا پیشگی ادائیگی کے خلاف بجلی فراہم کی جائے گی تاکہ  قابل تجدید توانائی کے   جنریٹروں کو تقسیم کرنے والے لائسنس دہندگان کے ذریعہ بروقت ادائیگی کو یقینی بنایا جاسکے۔

************

ش ح۔ ا ع   ۔ را

U-9393



(Release ID: 2042123) Visitor Counter : 37