مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
دوسرے اور تیسرے زمرے کے شہروں اور گاؤوں سمیت سبھی علاقو ں کے لئے عمومی اور ہمہ گیر کنیکٹیویٹی اور ڈیجیٹل انڈیا پہل قدمیاں
اپریل 2024 تک، 95.15فیصد گاؤوں میں3 جی/4جی موبائل کنیکٹیویٹی کے ساتھ انٹرنیٹ تک رسائی ہے
مارچ 2024 تک انٹرنیٹ صارفین کی کل تعداد بڑھ کر954.40 ملین تک پہنچ گئی ہے جبکہ مارچ 2014 میں یہ تعداد251.59 ملین تھی
حکومت ٹکنالوجی سے کام کرنے والے، ٹی آئی ڈی ای 2.0 ، جی ای این ای ایس آئی ایس ، سی او ایز اور این جی آئی ایس جیسےمختلف اسٹارٹ اپس اور اختراعی اسکیمیں نافذ کر رہی ہے
Posted On:
02 AUG 2024 11:24AM by PIB Delhi
ڈیجیٹل انڈیا پہل قدمی کے تحت حکومت نے نہ صرف میٹرویعنی بڑے شہروں بلکہ دوسرے اور تیسرے زمرے کےشہروں کے ساتھ ساتھ دیہی اور دور دراز کےعلاقوں کو بھی جوڑنے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔
مارچ 2024 تک، ہندوستان میں موجود کل 954.40 ملین انٹرنیٹ صارفین میں سے دیہی انٹرنیٹ صارفین کی کل تعداد398.35 ملین ہے۔ اس کے علاوہ اپریل 2024 تک، ملک کے 6,44,131 دیہاتوں میں سے (رجسٹرار جنرل آف انڈیا کے مطابق گاؤں کے اعداد و شمار) میں سے 6,12,952 گاؤں میں 3 جی/4 جی موبائل کنیکٹیویٹی دستیاب ہے۔ اس طرح 95.15فیصد گاؤوں کو انٹرنیٹ تک رسائی حاصل ہے۔
ملک میں انٹرنیٹ صارفین کی کل تعداد جو مارچ 2014 تک 251.59 ملین تھی، وہ مارچ 2024 میں 14.26 فیصد کی کمپاؤنڈڈ اینول گروتھ ریٹ (سی اے جی آر) سے بڑھ کر 954.40 ملین تک پہنچ گئی ہے۔
پچھلے 10 برسوں میں ٹیلی کام نیٹ ورک میں ایک وسیع توسیع دیکھی گئی ہے جس میں بھارت کے دوسرے اور تیسرے زمرے کے شہروں اور گاؤوں سمیت تمام حصوں اور علاقوں کا احاطہ کیا گیا ہے:
|
31 مارچ 2014
|
31 مارچ 2024
|
% increase
|
Definition of Broadband
|
>= 512 Kbps
|
>= 2 Mbps
|
300
|
India ranking in avg Internet Download Speed [Ookla speed test]
|
130
|
16
|
Improved by 114 ranks
|
Average Download Speed (Mbps) [Ookla speed test]
|
4.18
|
105.85
|
2432.29
|
Internet Subscribers (in mn)
|
251.59
|
954.40
|
279.34
|
Total Subscribers (in mn)
|
933
|
1199.28
|
28.54
|
Urban Tele-density
|
145.78%
|
133.72%
|
-8.27
|
Rural Tele-density
|
43.96%
|
59.19%
|
34.64
|
Overall Tele-density
|
75.23%
|
85.69%
|
13.90
|
Average Data Cost/GB (in Rs)
|
268.97
|
9.18
|
-96.58
|
Average Data consumption (in GB)
|
0.26
|
20.27
|
7696
|
بھارت نیٹ پروجیکٹ کے ساتھ، اس کا مقصد ملک کی تمام گرام پنچایتوں (جی پیز) کو آپٹیکل فائبر کیبل (او ایف سی) کنیکٹیویٹی سے جوڑنا ہے، تاکہ دیہی کنبوں کو براڈ بینڈ خدمات فراہم کی جاسکیں۔ بھارت نیٹ کے دو مرحلوں کے تحت تصور کی گئی کل 2.22 لاکھ گرام پنچایتوں میں سے 2.13 لاکھ گرام پنچایتوں کوانٹرنیٹ خدمت کے لیے تیار کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ترمیم شدہ بھارت نیٹ پروگرام کا مقصد غیر احاطہ شدہ 42,000 جی پیز اور بقیہ 3.84 لاکھ گاؤوں کو مانگ کی بنیاد پر آپٹیکل فائبر کنیکٹیویٹی فراہم کرنا اور 1.5 کروڑ دیہی ہوم فائبر کنکشن فراہم کرنا ہے۔
یو ایس او ایف کی جاری اسکیموں کے تحت ملک میں کل غیراحاطہ شدہ 35,680 گاؤوں/بستیوں کا احاطہ کیا جا رہا ہے۔ یہ تمام گاؤوں/ بستیاں دیہی، دور دراز اور ناقابل رسائی علاقوں میں واقع ہیں اس کے علاوہ یہ دشوار گزار علاقوں جیسے پہاڑی علاقہ، گھنے جنگلات وغیرہ میں بھی واقع ہیں۔ یو ایس او ایف کے تحت فنڈحاصل کرنے والی مختلف اسکیموں کے تحت تقریباً 11,000 کروڑ کی لاگت سے غیر احاطہ شدہ تقریباً 9,000 گاؤوں کو 4 جی کنیکٹیویٹی کے ساتھ منسلک کردیا گیا ہے۔
حکومت نے ملک میں انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی کو بڑھانے کے لیے کئی دوسرے اقدامات بھی کیے ہیں۔ان اقدامات میں درج ذیل شامل ہیں:
- سرحدی علاقوں میں موبائل ٹاورز نصب کرنےکے کاموں میں سہولت فراہم کرنے کے مقصد سے اگست 2022 میں لائسنس کی شرائط میں ترمیم کی گئی۔
- انڈین ٹیلی گراف رائٹ آف وے ضوابط 2016 کا اجراء اور ٹیلی کام بنیادی ڈھانچے کے تیزتراور آسان آغاز کے لیے وقتاً فوقتاً قوانین میں ترمیم کی جاتی ہے۔
- تیزتر آر او ڈبلیو کی منظوریوں کے لیے گتی شکتی سنچار پورٹل کا آغاز کرکے سرحدی علاقوں میں موبائل ٹاورز کی تنصیب کے لیے رائٹ آف وے (آر او ڈبلیو) کی اجازتوں کو سہولت فراہم کی گئی ہے۔
ڈیجیٹل انڈیاپہل قدمی کے تحت، ٹیکنالوجی کی قیادت میں مختلف اسٹارٹ اپس اور اختراعی اسکیمیں جیسے ٹیکنالوجی انکیوبیشن اینڈ ڈیولپمنٹ آف انٹرپرینیورز(ٹی آئی ڈی ای2.0)، اختراعی اسٹارٹ اپس کے لئے اگلی نسل کی معاونت(جی ای این ای ایس آئی ایس)، علاقے اور خطے کے لئے مخصوص عمدگی کے مراکز(سی او ایز) اور نیکسٹ جنریشن انکیوبیشن اسکیم ( این جی آئی ایس) کو ملک میں تقریباً 800 کروڑ روپے کی کل فنڈنگ کے ساتھ شروع کیا گیا ہے جس میں دوسرے اور تیسرے زمرے کے شہربھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، حکومت نے انڈیا بی پی او (بزنس پروسیس آؤٹ سورسنگ) پروموشن اسکیم (آئی بی پی ایس) اور نارتھ ایسٹ بی پی او پروموشن اسکیم (این ای بی پی ایس) کا آغاز کیا ہے جس میں ملک کی 27 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں بی پی او آپریشنز کے 246 یونٹس قائم کیے گئے ہیں جنہیں 104 چھوٹے شہروں اور قصبوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔
********
ش ح۔ ع م ۔ف ر
(U: 9188)
(Release ID: 2040589)
Visitor Counter : 58