مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت
چھوٹے اور درمیانے شہروں میں بنیادی انفراسٹرکچر کی سہولیات کے منصوبے
Posted On:
01 AUG 2024 1:17PM by PIB Delhi
ہاؤسنگ اور شہری امور کے وزیر مملکت جناب توکھن ساہو نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات دی کہ آئین کے آرٹیکل ڈبلیو 243 کی دفعات کے مطابق، ساتویں اور بارہویں شیڈول کے ساتھ مل کر، شہری ترقی سے متعلق معاملات ریاستوں/شہری مقامی اداروں کے دائرہ کار میں آتے ہیں۔ تاہم، ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت(ایم او ایچ یو اے) اپنے فلیگ شپ مشنوں/پروگراموں کے ذریعے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں (یو ٹی) کو ان کے شہری ترقی کے ایجنڈے میں پروگرامی مدد فراہم کرتی ہے۔ چھوٹے اور درمیانے شہروں کے لیے اربن انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ اسکیم(یو آئی ڈی ایس ایس ایم ٹی)، جو جواہر لعل نہرو نیشنل اربن رینیوئل مشن(جے این این یوآر ایم) کا ایک جزو ہے، 31 مارچ 2014 کو ختم ہو گیا تھا۔ تاہم، یو آئی ڈی ایس ایس ایم ٹی کے وہ تمام منصوبے جن میں 50فیصد یا اس سے زیادہ مرکزی امداد جاری کی گئی تھی اور 31 مارچ 2014 تک جسمانی پیشرفت 50فیصد یا اس سے زیادہ تھی یا جن کو مشن کے منتقلی کے مرحلے کے دوران منظور کیا گیا تھا، 31 مارچ 2017 تک امرت کے تحت فنڈنگ کے لیے منظور کیا گیا تھا۔
یہ مدت بھی اپنے اختتام کو پہنچ گئی ہے اور اسکیم کے بند ہونے پر تمام منصوبے متعلقہ ریاستوں کے حوالے کر دیے گئے ہیں۔
اس کے علاوہ، وزارت ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو اپنے دیگر مشنوں کے ذریعے مدد کرتی ہے۔ اٹل مشن فار ریجویوینیشن اینڈ اربن ٹرانسفارمیشن 2.0 (امرت2.0 ) اسمارٹ سٹیز مشن (ایس سی ایم) اور سووچھ بھارت مشن-اربن 2.0 (ایس بی ایم –یو 2.0 ))۔ مرکزی امداد ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو دی جاتی ہے نہ کہ شہروں کو۔ اسکیمیں ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ مشن/ اسکیم کے رہنما خطوط کے مطابق نافذ کی جاتی ہیں۔
ایس سی ایم کے تحت 100 شہروں کا انتخاب کیا گیا ہے جن میں سے 66 شہروں کی آبادی 10 لاکھ سے کم ہے۔ اس میں ایک لاکھ سے کم آبادی والے 12 شہر، 1-5 لاکھ کے درمیان آبادی والے 33 شہر اور 5-10 لاکھ کے درمیان آبادی والے 21 شہر (مردم شماری 2011 کے مطابق) شامل ہیں۔ ان 66 شہروں کو 29,693 کروڑ روپے کی مرکزی امداد جاری کی گئی ہے۔ ان شہروں نے 91,143 کروڑ روپے کے کل 5,162 پروجیکٹ شروع کیے ہیں۔ ان پروجیکٹوں میں سے 76,735 کروڑ روپے کے 4,548 پروجیکٹ (کل پروجیکٹوں کا 84فیصد) مکمل ہوچکے ہیں۔
امرت 2.0 اور ایس بی ایم- یو 2.0 کے تحت ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مختص اور جاری کی گئی مرکزی امداد کی تفصیلات بالترتیب ضمیمہ I اور II میں ہیں۔
ضمیمہ-I
‘چھوٹے اور درمیانے درجے کے شہروں میں بنیادی انفراسٹرکچر کی سہولیات کے لیے پروجیکٹس’ کے حوالے سے ضمیمہ
امرت 2.0 کے تحت ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں(یو ٹیز) کو مجموعی طور پر فنڈز مختص اور جاری کیے گئے
(کروڑ روپےمیں)
نمبرشمار
|
ریاست/ مرکزکے زیر انتظام علاقے
|
مختص کردہ مرکزی امداد
|
کل جاری کردہ(مجموعی)
|
|
|
1
|
انڈمان اور نکوبار جزائر
|
36
|
نہیں
|
|
2
|
آندھرا پردیش
|
2948
|
674.59
|
|
3
|
اروناچل پردیش
|
226
|
34.48
|
|
4
|
آسام
|
775
|
75.62
|
|
5
|
بہار
|
2628
|
429.53
|
|
6
|
چندی گڑھ
|
170
|
53.87
|
|
7
|
چھتیس گڑھ
|
1303
|
166.49
|
|
8
|
دادر اور نگر حویلی اور دامن اور دیو
|
30
|
Nil
|
|
9
|
دہلی
|
2885
|
212.31
|
|
10
|
گوا
|
85
|
17.26
|
|
11
|
گجرات
|
4512
|
936.12
|
|
12
|
ہریانہ
|
1496
|
153.35
|
|
13
|
ہماچل پردیش
|
256
|
60.1
|
|
14
|
جموںو کشمیر
|
867
|
166.9
|
|
15
|
جھارکھنڈ
|
1183
|
114.54
|
|
16
|
کرناٹک
|
4628
|
718.57
|
|
17
|
کیرالہ
|
1374
|
177.29
|
|
18
|
لداخ
|
128
|
11.7
|
|
19
|
لکشدیپ
|
2
|
Nil
|
|
20
|
مدھیہ پردیش
|
4065
|
379.91
|
|
21
|
مہاراشٹر
|
9310
|
2,056.80
|
|
22
|
منی پور
|
170
|
20.72
|
|
23
|
میگھالیہ
|
111
|
67.48
|
|
24
|
میزورم
|
143
|
31.39
|
|
25
|
ناگالینڈ
|
176
|
40.28
|
|
26
|
اوڈیشہ
|
1373
|
367.69
|
|
27
|
پڈوچیری
|
150
|
31
|
|
28
|
پنجاب
|
1836
|
354.9
|
|
29
|
راجستھان
|
3552
|
349.7
|
|
30
|
سکم
|
40
|
4.98
|
|
31
|
تمل ناڈو
|
4942
|
966.23
|
|
32
|
تلنگانہ
|
2789
|
170.37
|
|
33
|
تریپورہ
|
157
|
69.51
|
|
34
|
اتر پردیش
|
8161
|
1,420.27
|
|
35
|
اتراکھنڈ
|
585
|
53.14
|
|
36
|
مغربی بنگال
|
3658
|
564.37
|
|
میزان
|
66,750.00
|
10,951.47
|
|
ضمیمہ II
‘چھوٹے اور درمیانے درجے کے شہروں میں بنیادی انفراسٹرکچر کی سہولیات کے لیے پروجیکٹس’ کے حوالے سے ضمیمہ
سووچھ بھارت مشن - اربن 2.0(ایس بی ایم- یو 2.0 ) کے تحت مختص اور جاری کردہ ریاست/مرکز کے لحاظ سے فنڈز کی تفصیلات
(کروڑ روپے میں)
ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقے
|
ایس بی ایم- یو 2.0 (2021-2026)
|
|
مختص کردہ فنڈز
|
جاری کردہ فنڈز
|
|
انڈو مان ونکوبار جزائر
|
8.60
|
1.95
|
|
آندھرا پردیش
|
1413.30
|
298.68
|
|
اروناچل پردیش
|
129.00
|
28.73
|
|
آسام
|
503.50
|
82.02
|
|
بہار
|
1204.80
|
209.47
|
|
چندی گڑھ
|
45.20
|
23.75
|
|
چھتیس گڑھ
|
727.30
|
209.67
|
|
دادر اور نگر حویلی
اور دمن اور دیو
|
31.20
|
0.18
|
|
|
دہلی
|
1192.60
|
415.05
|
|
گوا
|
77.80
|
7.72
|
|
گجرات
|
1918.90
|
248.21
|
|
ہریانہ
|
645.70
|
13.46
|
|
ہماچل پردیش
|
156.70
|
33.09
|
|
جموں وکشمیر
|
429.90
|
97.46
|
|
جھاڑ کھنڈ
|
519.00
|
52.42
|
|
کرناٹک
|
2245.30
|
326.68
|
|
کیرالہ
|
875.10
|
55.33
|
|
لداخ
|
62.70
|
2.66
|
|
مدھیہ پردیش
|
2200.20
|
119.60
|
|
مہاراشٹر
|
3758.50
|
791.81
|
|
منی پور
|
96.20
|
14.79
|
|
میگھالیہ
|
67.30
|
16.79
|
|
میزورم
|
82.50
|
14.84
|
|
ناگا لینڈ
|
158.88
|
40.17
|
|
اوڈیشہ
|
821.40
|
285.17
|
|
پدوچیری
|
83.21
|
22.74
|
|
پنجاب
|
1054.20
|
216.49
|
|
راجستھان
|
1765.80
|
252.08
|
|
سکم
|
19.40
|
4.03
|
|
تمل ناڈو
|
3296.70
|
656.15
|
|
تلنگانہ
|
1067.30
|
393.78
|
|
تریپورہ
|
85.30
|
15.34
|
|
اترپردیش
|
4073.80
|
350.38
|
|
اترا کھنڈ
|
343.40
|
32.68
|
|
مغربی بنگال
|
1449.30
|
217.65
|
|
**********
ش ح۔س ب ۔ رض
U:9180
(Release ID: 2040556)
Visitor Counter : 48