امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

خوراک اور صارفین کے امور کے وزیر نے ورژن 4.0  قیمتوں کے نگرانی کے نظام  (پی ایم ایس) موبائل ایپ کا آغاز کیا


یکم اگست سے قیمتوں کی نگرانی کے تحت ،  16 اضافی اشیاء کا احاطہ کیا جائے گا: جناب  جوشی

Posted On: 01 AUG 2024 3:06PM by PIB Delhi

حکومت ہند  کے صارفین کے امور کے محکمہ نے یکم اگست 2024 سے قیمتوں کی نگرانی کے تحت ،  16 اضافی اشیاء کو شامل کیا ہے۔ یہ بات صارفین کے امور، خوراک اور عوامی  نظام تقسیم  نیز  نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد وینکٹیش جوشی نے آج یہاں ورژن 4.0 قیمتوں کے نگرانی کے نظام  (پی ایم ایس) موبائل ایپ کا آغاز  کرتے ہوئے کہی ۔   روزانہ کی قیمتوں کی نگرانی کے تحت پہلے ہی 22 اشیاء کا احاطہ کیا جا رہا ہے ۔   اب کل 38 اشیاء کی قیمتوں کی نگرانی کی جائے گی ۔ 

محکمہ 34 ریاستوں /  مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 550 مراکز سے روزانہ کی قیمتوں کی نگرانی کر رہا ہے ۔   محکمہ کی طرف سے نگرانی کی گئی قیمت کا اعداد و شمار  حکومت، آر بی آئی اور تجزیہ کاروں کو سی پی آئی افراط زر کے حوالے سے پالیسی فیصلے کے لیے پیشگی معلومات فراہم کرتا ہے ۔   38 اجناس ،  کل سی پی آئی اوزان    کا 31فیصد کے قریب بنتی ہیں ،  جب کہ 22 اشیاء کے ذریعے حاصل کردہ سی پی آئی اوزان  کا 26.5فیصد ہے ۔   نئی شامل کردہ 16 اشیاء میں باجرہ، جوار، راگی، سوجی (گندم)، میدہ (گندم)، بیسن، گھی، مکھن، بیگن، انڈا، کالی مرچ، دھنیا، زیرہ، سرخ مرچ، ہلدی پاؤڈر اور کیلا شامل ہیں ۔ 

روزانہ قیمتوں کی نگرانی کے تحت ،  اشیائے خوردونوش کا احاطہ کرنے  میں اضافہ ،  اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کو مستحکم کرنے اور مجموعی افراط زر کو کنٹرول کرنے کے لیے پالیسی مداخلتوں میں اہم کردار ادا کرے گا ۔   یہ اقدام  ، صارفین کے لیے ضروری اشیاء اور کم قیمت پر دستیابی کے مسائل کو حل کرنے کے لیے حکومت کے عزم کی مزید عکاسی کرتا ہے ۔ 

حکومت ہند نے ماضی قریب میں خوراک کی قیمتوں میں افراط زر پر قابو پانے کے لیے سلسلہ وار اقدامات کیے ہیں ۔   ان  میں خوردہ صارفین کو  60 روپے فی کلو میں بھارت چنا کی دال ،  بھارت آٹا 27.50 روپے فی کلو اور بھارت چاول 29 روپے فی کلو فراہم کرنا شامل ہے ۔      این سی سی ایف نے 29 جولائی 2024 سے خوردہ صارفین کو 60 روپے فی کلو کے حساب سے ٹماٹر کی خوردہ فروخت شروع کر دی ہے ۔   ذخیرہ اندوزی کو روکنے کے لیے تور اور دیسی چنے پر 21 جون 2024 سے 30 ستمبر 2024 تک ذخیرہ کرنے   کی حدیں مقرر کی  گئی ہیں ۔   تور ،مسور، زرد مٹر، ارڑ اور دیسی چنے سمیت دالوں کی درآمد کو صفر ڈیوٹی پر گھریلو سپلائی بڑھانے کی اجازت دی گئی ہے ۔   دستیابی اور کم قیمت  کو یقینی بنانے کے لیے کم مہینوں میں ریلیز کے لیے 5 ایل ایم ٹی  کا بفر اسٹاک بنایا جا رہا ہے ۔ 

اس سال (25 - 2024)  ، خریف دالوں کے تحت بونے والے رقبے میں مستحکم پیشرفت کے ساتھ ،  مرکزی حکومت کی طرف سے قیمتوں پر قابو پانے کے اقدامات نے مارکیٹ کو مستحکم کیا ہے اور بڑی منڈیوں میں چنا، تور اور اُڑد کی قیمتوں میں  گذشتہ ایک مہینہ میں 4 فیصد تک کی کمی واقع ہوئی تھی ۔      منڈی کی قیمتوں میں گراوٹ کا رجحان اب حالیہ ہفتوں میں خوردہ قیمتوں میں ظاہر ہوتا ہے ،  کیونکہ دالوں کی کل ہند اوسط خوردہ قیمتیں ہفتہ بہ ہفتہ کی بنیاد پر کم ہوئی ہیں ۔ 

************

ش ح   ۔     اع   ۔     ت ح

 (U: 9125)



(Release ID: 2040220) Visitor Counter : 12