وزارات ثقافت
azadi ka amrit mahotsav

عالمی ورثہ کمیٹی کے مندوبین اور اراکین نے دہلی اور اس کے آس پاس کی یادگاری عمارتوں اور عالمی ثقافتی ورثہ جاتی مقامات کا دورہ کیا

Posted On: 28 JUL 2024 8:30PM by PIB Delhi

عالمی ورثہ کمیٹی کے مندوبین اور اراکین نے ، 21جولائی 2024 سے 7 دنوں تک، عالمی ورثے سے متعلق معاملات پر تبادلہ خیال کے بعد آج اتوار کو، یعنی تعطیل والے دن یادگاری عمارتوں کا دورہ کیا ، خریداریاں کی اور دیگر متعدد سرگرمیاں انجام دیں۔ 26 اور 27 جولائی 2024 کو عالمی ورثہ کمیٹی نے طویل تبادلہ خیال کے بعد 25 نئی عالمی ورثہ املاک کو عالمی ورثہ فہرست میں شامل کرنے کا اعلان کیا۔

بھارت پہلی مرتبہ 21 سے 31 جولائی 2024 کو نئی دہلی کے بھارت منڈپم میں عالمی ثقافتی ورثہ کمیٹی کے اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے۔ عالمی ثقافتی ورثہ کمیٹی سال میں ایک بار میٹنگ کرتی ہے اور عالمی ثقافتی ورثہ سے متعلق تمام معاملات کو منظم کرنے اور عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست میں شامل مقامات کے بارے میں فیصلہ کرنے کی ذمہ دار ہے۔ اجلاس میں 150 سے زائد ممالک کے 2000 سے زائد بین الاقوامی اور قومی مندوبین شرکت کر رہے ہیں۔

کمیٹی کے کچھ اراکین کی درخواستوں کے بعد یہ اعلان کیا گیا کہ مندوبین ایک دن کی چھٹی لینا چاہیں گے اور ہندوستان کے ورثے کو دیکھنا چاہتے ہیں۔

ان مندوبین کے قیام کو یادگار بنانے کے لیے، ہندوستان کے آثار قدیمہ کے سروے نے عالمی ثقافتی ورثہ کمیٹی کے 46 ویں اجلاس کے مندوبین کے لیے دہلی اور اس کے آس پاس واقع یادگاروں اور عالمی ثقافتی ورثے کے مقامات کے دورے کی سہولت فراہم کی۔ اس دورے میں مندوبین کے لیے اردگرد کے علاقے کو تلاش کرنے اور مقامی ثقافت کا تجربہ کرنے کے لیے ایک مخصوص دن کی چھٹی شامل تھی۔ مندوبین کو مقامی علاقے کو تلاش کرنے اور اس کے ثقافتی ورثے سے منسلک ہونے کا موقع فراہم کیا گیا۔

اپنے دورے کے دوران، مندوبین اس جگہ کی ثقافتی اور قدرتی اہمیت سے متاثر ہوئے اور آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کی جانب سے تحفظ کی کوششوں کا اعتراف کیا۔ انہوں نے سائٹ کی انتظامی ٹیم کو سائٹ کی سالمیت اور صداقت کو برقرار رکھنے کے لیے ان کی لگن کی تعریف کی۔

ان کا دورہ بھارت کے اپنے بھرپور ثقافتی ورثے اور آنے والی نسلوں کے لیے قدرتی عجائبات کے تحفظ کے عزم کی نشاندہی کرتا ہے۔

کئی مندوبین نے تاریخی شہر آگرہ کا دورہ کرنے کا انتخاب کیا جہاں انہوں نے آگرہ میں دو دیگر عالمی ثقافتی ورثہ مقامات ؛ آگرہ کا قلعہ اور فتح پور سیکری  کے یادگاری مقامات کے علاوہ تاج محل کے لازوال عجائبات ملاحظہ کیے۔

A group of people posing for a photo in front of a white buildingDescription automatically generated A group of people posing for a photo in front of a large buildingDescription automatically generated

A group of men posing for a picture in front of a large building with Taj Mahal in the backgroundDescription automatically generated

یونیسکو کے مندوبین آگرہ میں تاج محل  کی سیر کے دوران

A group of men standing in front of a large brick buildingDescription automatically generated

A group of people posing for a photo in front of a large brick castleDescription automatically generated

مندوبین نے آگرہ قلعہ کی سیر کی اور اس کے فن تعمیر و خوبصورتی کی ستائش کی

متعدد مندوبین نے دہلی کے یادگاری مقامات  سے لطف اندوز ہونے کا انتخاب کیا، جس میں شہر کی تین عالمی ثقافتی ورثے کی خصوصیات، ہمایوں کا مقبرہ، یادگاروں کا قطب گروپ اور لال قلعہ شامل ہیں۔ ان کے علاوہ کچھ مندوبین نے صفدرجنگ مقبرہ اور پرانی دہلی کے تاریخی مقامات کا بھی دورہ کیا۔

A person and person standing in front of a tall brick tower with Qutub Minar in the backgroundDescription automatically generated

عالمی ورثہ مرکز کے ڈائرکٹر جناب لزارے ایلوندو اسومو نے قطب مینار  پر اے ایس آئی کے ذریعہ کیا گیا کام ملاحظہ کیا اور اس کی یادگاری عمارتوں کا دورہ کیا۔

A couple of men standing in front of a buildingDescription automatically generated

46ویں عالمی ورثہ کمیٹی کے چیئرمین محترم جناب وشال وی شرما نے لال قلعہ اور اس کے اندر موجود میوزیم کا دورہ کیا۔

A group of people standing in front of a buildingDescription automatically generated

مندوبین ہمایوں کے مقبرے کے عالمی ورثہ جاتی مقام پر اپنی تعطیل مناتے ہوئے

A group of people standing in front of a buildingDescription automatically generated

مندوبین نئی دہلی میں واقع صفدر جنگ کے مقبرے کا دورہ کرتے ہوئے

Two women standing in front of a metal fenceDescription automatically generated

کچھ مندوبین نے ابھانیری میں چاند باوری کا بھی دورہ کیا

**********

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:8858


(Release ID: 2038192) Visitor Counter : 57