دیہی ترقیات کی وزارت

آتم نربھر گاؤں بنانے کی پہل

Posted On: 26 JUL 2024 2:37PM by PIB Delhi

دیہی ترقی کی وزارت (ایم او آر ڈی) نے دیہی علاقوں میں لوگوں کی معاشی بہبود کو بہتر بنانے کے لیے کثیر الجہتی حکمت عملی اپنائی ہے جس کا بنیادی توجہ اپنے پروگراموں کے ذریعے دیہی ہندوستان کو‘آتم نر بھر’ بنانے کے مقصد کے ساتھ روزی روٹی کے مواقع بڑھانے، دیہی خواتین کو بااختیار بنانے، دیہی نوجوانوں کو سماجی تحفظ کی مہارت فراہم کرنے، بنیادی ڈھانچے کی ترقی وغیرہ پر ہے۔  اس سلسلے میں، حکومت مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی اسکیم (ایم جی نریگا)، پردھان منتری آواس یوجنا-گرامین (پی ایم اے وائی-جی)، پردھان منتری گرام سڑک یوجنا (پی ایم جی ایس وائی)، دین دیال انتودیا یوجنا - قومی دیہی روزی روٹی مشن (ڈی اے وائی این آر ایل ایم)، دین دیال اپادھیائے گرامین کوشلیہ یوجنا (ڈی ڈی یو-جی کے وائی) اور قومی سماجی امدادی پروگرام (این ایس اے پی) اور پردھان منتری کرشی سنچائی یوجنا (ڈبلیو ڈی سی-پی ایم کے ایس وائی) کے واٹرشیڈ ڈیولپمنٹ کمپوننٹ (ڈبلیو ڈی سی ) جیسے متعدد ٹارگٹڈ پروگراموں کو نافذ کر رہی ہے۔اس بنیادی مقصد بارانی / کٹے ہوئے اراضی کو تیار کرنا ہے

اس وزارت کی طرف سے گاؤں میں شہری سہولیات اور کھیتوں  کے قریب مارکیٹنگ کے بنیادی ڈھانچے کو تیار کرنے  کی کوشش کی گئی ہے۔ پی ایم جی ایس وائی حکومت ہند کی ایک وقتی خصوصی پہل ہے جو بنیادی نیٹ ورک میں اہل غیر منسلک بستیوں کو، واحد تمام موسم میں سہولت پذیر  موسمی سڑک کے ذریعے، دیہی رابطہ فراہم کرنے کے لیے ہے۔ یہ سال 2000 میں دیہی علاقوں میں غربت کے خاتمے کے اقدام کے طور پر شروع کیا گیا تھا تاکہ دیہی آبادی کو اچھی معیاری سڑکیں فراہم کرکے بنیادی خدمات تک رسائی فراہم کی جاسکے۔ آغاز سے لے کر 22.07.2024 تک، کل 8,27,419 کلومیٹر سڑک کی لمبائی کی منظوری دی گئی ہے، جس میں سے 7,65,512 کلومیٹر سڑک کی لمبائی مکمل ہو چکی ہے۔

حال ہی میں، پی ایم جی ایس وائی  کے تحت ایک علیحدہ عمودی خاص طور پر کمزور قبائلی گروپوں (پی وی ٹی جی) کی بستیوں کو سڑک رابطہ فراہم کرنے کے لیے شروع کیا گیا ہے۔ ہدف کے تحت 5 سال (24-2023 سے 28-2027) کی مدت  ساتھ 8,000 کلومیٹر لمبائی ہے۔ پردھان منتری جنجاتی آدیواسی نیا مہا ابھیان (پی ایم –جے اے این ایم اے این) کے تحت اب تک 2,813.11 کلومیٹر پہلے ہی منظور کیا جا چکا ہے۔

پی ایم اے وائی –جی کا مقصد گھرانوں کو بنیادی سہولیات کے ساتھ پکے گھر کی تعمیر میں مدد فراہم کرنا ہے جو انہیں آتم نربھر بنانے کا پہلا قدم ہے۔ اس اسکیم کے تحت استفادہ کنندگان کو بیت الخلا،رقیق پیٹرولیم گیس (ایل پی جی) کنکشن، بجلی کا کنکشن، پینے کے صاف پانی تک رسائی، صاف توانائی کے لیے شمسی چھت، سیلف ہیلپ گروپس (ایس ایچ جیز) وغیرہ میں اندراج فراہم کرنے کے لیے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی دیگر اسکیموں کے ساتھ تال میل قائم رکھنے کے بندوبست  کیے گئے ہیں۔ 2.95 کروڑ کے کل ہدف میں سے 2.94 کروڑ سے زیادہ مکانات کی منظوری دی گئی ہے اور 2.64 کروڑ مکانات تعمیر کیے گئے ہیں۔

یہ معلومات دیہی ترقی کے مرکزی وزیر مملکت جناب کملیش پاسوان نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

 

********

ش ح۔ع ح  

 (U: 8804)



(Release ID: 2037653) Visitor Counter : 24