ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت

وزیراعظم کا  2 لاکھ کروڑ روپے کا پیکیج4.1 کروڑ نوجوانوں کے لیے روزگار اور ہنر مندی کو فروغ دیگا


ای شرم پورٹل کا انضمام اور شرم سوویدھا و سمادھان پورٹل میں اصلاح مزدوروں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنائے گا

روزگار اور ہنر مندی کو بڑھانا: بجٹ 25-2024 کی اہم جھلکیاں

Posted On: 25 JUL 2024 10:47AM by PIB Delhi

وزیر خزانہ کے ذریعے پیش کیا گیامرکزی بجٹ 2024-25ملک میں روزگار کے فروغ کے لیے اہم کوششوں کا خاکہ پیش کرتا ہے جس میں روزگار اور ہنر مندی اس کی ترجیحات میں سے ایک ہے۔

وزیر اعظم کے پیکیج کے ایک حصے کے طور پر، پانچ کلیدی اسکیموں اور اقدامات کا اعلان کیا گیا ہے، جس کےلیے مرکز کی جانب سے 2 لاکھ کروڑ روپئے کی خطیررقم   مختص  کی گئی ہے۔ یہ پیکیج 5 سال کی مدت میں 4.1 کروڑ نوجوانوں کو روزگار، ہنر مندی اور دیگر مواقع فراہم کرے گا۔ ان اقدامات کا مقصد ہنر مندی، خواتین کی افرادی قوت کی شرکت، ایم ایس ایم ایز کو سپورٹ اور سرمایہ کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے علاوہ روزگار سے منسلک ترغیبات ہیں، جو ملک کے روزگار کے منظر نامے پر اجتماعی طور پر اہم مثبت اثر ڈالتے ہیں۔

ان پانچ میں سے تین اسکیموں کو ایمپلائی پروویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن (ای پی ایف او) کے ذریعے نافذ کیا جائے گا، جو آجر اور ملازمین دونوں کو ترغیب دے کر افرادی قوت کو باقاعدہ شکل دینےکی حوصلہ افزائی کرے گی۔ یہ روزگار سے  منسلک ترغیبی اسکیمیں پہلی بار کام کرنے والے ملازمین کو پہچاننے اور ملازمین اور آجر دونوں کو جامع مدد فراہم کرنے کے لیے بنائی گئی ہیں۔

اسکیم اے: ای پی ایف او​​کے ساتھ رجسٹرڈ فارمل سیکٹر میں پہلی بار کام کرنے والے ملازمین کو پیش نظر رکھتے ہوئے، یہ اسکیم تین قسطوں میں ایک ماہ کی اجرت (15,000 روپے تک) کی پیش کش کرتی ہے۔

اسکیم بی: مینوفیکچرنگ میں ملازمت کی تخلیق پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، یہ اسکیم ملازمین اور آجر دونوں کو پہلی بار ملازمت کرنے والے ملازمین کو  اور زیادہ تعداد میں  ملازمت کے لیے ترغیب دیتی ہے، ملازمت کے پہلے چار سالوں کے دوران ان کے ای پی ایف او ​​تعاون کی بنیاد پر فوائد کی پیشکش کرتی ہے۔وہ  ملازمین جن کی تنخواہ 1 لاکھ روپے تک ہے وہ اس کے اہل ہوں گے۔

اسکیم سی: آجروں کو نئے ملازمین کےتعلق سے دو سال کے لیے ان کے ای پی ایف او میں تعاون کے لیے 3,000 روپے فی ماہ  کے ری امبرسمنٹ کے توسط سے مدد فراہم کرنا۔ یہ سہولت  ہر اس اضافی ملازم کے لیے دی جائے گی جس کی تنخواہ  1 لاکھ روپئے  ماہانہ تک ہے۔

بجٹ میں مزدوروں کی فلاح و بہبود کے لیے اہم اصلاحات بھی متعارف کرائی گئی ہیں جن میں دیگر پلیٹ فارموں کے ساتھ ای-شرم پورٹلز کا جامع انضمام، ہنرمندی سے متعلق ضرورتوں کے لیےون اسٹاپ سولیوشن فراہم کرنا،جاب رولزاور ملازمت کے خواہشمندوں کو ممکنہ آجروں اور ہنر فراہم کرنے والوں کے ساتھ مربوط کرنا شامل ہے۔ یہ مزدوروں کی فلاح و بہبود، روزگار، ہنر مندی وغیرہ کے لیے ون  اسٹاپ حل کے طور پر ای-شرم کے قیام کو مضبوطی سے سہولت فراہم کرے گا۔

ایک اور اہم اعلان میں صنعت کی تعمیل کے عمل کو ہموار کرنے اور کارکنوں کے لیے شکایات کے ازالے کے طریقہ کار کو بہتر بنانے کے لیے بالترتیب شرم سویدھا اور سمادھان پورٹلز کی اصلاح شامل ہے۔

وزیر اعظم کے پیکیج کے تحت باقی دو اسکیمیں ہنر مندی اور انٹرن شپ کے مواقع کو بڑھانے کے لیے بھی تیار ہیں، اس طرح روزگارکےامکانات  میں اضافہ ہوگا۔

اسکیم ڈی: ریاستی حکومتوں اور صنعت کے تعاون سے 20 لاکھ نوجوانوں کو پانچ سالوں میں ہنر مند بنانے کے لیے مرکزی طور پر اسپانسر شدہ ایک نئی اسکیم کا اعلان کیا گیا ہے، اس کے ساتھ ساتھ صنعت کی ہنرمندی سے متعلق  ضروریات کے مطابق 1,000 صنعتی تربیتی اداروں کو اپ گریڈ کیا جائے گا۔

اسکیم ای: اگلے پانچ سالوں میں 500 اعلی کمپنیوں میں ایک کروڑ نوجوانوں کو انٹرن شپ کے مواقع فراہم کرنا، جس میں امدادکے طور پر  5,000 روپئے ماہانہ انٹرن شپ الاؤنس اور حقیقی زندگی کے کاروبار اور  پیشہ ورانہ ماحول کے تئیں ایکسپوزر فراہم کرنے کے لیے یک وقتی مدد کے طور پر  6,000روپے دینا شامل ہے۔

افرادی قوت میں خواتین کی شرکت کو بڑھانے کے لیے، بجٹ میں خواتین کے لیے مخصوص ہنر مندی کے پروگراموں کو منظم کرنے اور خواتین کے سیلف ہیلپ گروپ (ایس ایچ جی) اداروں کے لیے مارکیٹ تک رسائی کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ صنعت کے تعاون سے ورکنگ ویمن ہاسٹلز اور کریچ قائم کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

بجٹ میں جن مزید اقدامات کا اعلان کیا گیا ہے جو ایک متنوع اور مضبوط روزگار کی منڈی کو فروغ دینے میں معاون ثابت ہوں گے، ان میں شامل ہیں:

بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے ذریعے ملازمت کی تخلیق: سرمایہ جاتی اخراجات میں 11فیصد سے 11.11 لاکھ کروڑ روپے تک کا نمایاں اضافہ متوقع ہے جس سے تعمیرات، نقل و حمل اور لاجسٹکس جیسے شعبوں میں روزگار کے بے شمار مواقع پیدا ہوں گے۔ اس اقدام سے شہری اور دیہی دونوں علاقوں میں بے روزگاری اور کم روزگاری کے دور ہونے کی امید ہے۔

انٹرپرینیورشپ کی حوصلہ افزائی: اسٹارٹ اپس اور ایم ایس ایم ایز کے لیے مالی مدد اور ٹیکس کے فوائد انٹرپرینیورشپ کے کلچر کو فروغ دیں گے، جس سے روزگار کے متنوع مواقع پیدا ہوں گے۔

دیہی روزگار اور ذریعہ معاش: منریگا کے لیے بڑھتی ہوئی فنڈنگ ​​دیہی علاقوں میں روزگار کے مواقع کو یقینی بنائے گی، دیہی برادریوں کی مدد کرے گی اور شہری مراکز کی طرف ہجرت کو کم کرے گی۔

مینوفیکچرنگ اور خدمات کو فروغ دینا: نیشنل انڈسٹریل کوریڈور ڈیولپمنٹ پروگرام کے تحت 100 شہروں میں مکمل انفرااسٹرکچر کے ساتھ ‘‘پلگ اینڈ پلے’’ انڈسٹریل پارکوں کے قیام کی بدولت  بارہ صنعتی پارک نئی صنعتوں کو فروغ دیں گے۔ اس طرح لاکھوں ملازمتیں پیدا ہوں گی۔

2024-25 کا بجٹ پائیدار ترقی، روزگار اور خودکے  روزگار کے بے مثال مواقع کی تخلیق، ہنر مندی میں اضافہ اور سماجی بہبود کے لیے ایک مستحکم عزم کی عکاسی کرتا ہے اور وکست بھارت کی مضبوط بنیاد رکھتا ہے۔

 

*******

ش ح۔م م۔ع ن

 (U: 8697)



(Release ID: 2036665) Visitor Counter : 18